Jawahir-ul-Quran - An-Nisaa : 35
اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْ١ؕ فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُ١ؕ وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَ اهْجُرُوْهُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ اضْرِبُوْهُنَّ١ۚ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَیْهِنَّ سَبِیْلًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیًّا كَبِیْرًا
اَلرِّجَالُ : مرد قَوّٰمُوْنَ : حاکم۔ نگران عَلَي : پر النِّسَآءِ : عورتیں بِمَا : اس لیے کہ فَضَّلَ : فضیلت دی اللّٰهُ : اللہ بَعْضَھُمْ : ان میں سے بعض عَلٰي : پر بَعْضٍ : بعض وَّبِمَآ : اور اس لیے کہ اَنْفَقُوْا : انہوں نے خرچ کیے مِنْ : سے اَمْوَالِهِمْ : اپنے مال فَالصّٰلِحٰتُ : پس نیکو کار عورتیں قٰنِتٰتٌ : تابع فرمان حٰفِظٰتٌ : نگہبانی کرنے والیاں لِّلْغَيْبِ : پیٹھ پیچھے بِمَا : اس سے جو حَفِظَ : حفاطت کی اللّٰهُ : اللہ وَالّٰتِيْ : اور وہ جو تَخَافُوْنَ : تم ڈرتے ہو نُشُوْزَھُنَّ : ان کی بدخوئی فَعِظُوْھُنَّ : پس امن کو سمجھاؤ وَاهْجُرُوْھُنَّ : اور ان کو تنہا چھوڑ دو فِي الْمَضَاجِعِ : خواب گاہوں میں وَاضْرِبُوْھُنَّ : اور ان کو مارو فَاِنْ : پھر اگر اَطَعْنَكُمْ : وہ تمہارا کہا مانیں فَلَا تَبْغُوْا : تو نہ تلاش کرو عَلَيْهِنَّ : ان پر سَبِيْلًا : کوئی راہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَلِيًّا : سب سے اعلی كَبِيْرًا : سب سے بڑا
اور اگر تم ڈرو کہ وہ دونوں آپس میں ضد رکھتے ہیں تو کھڑا کرو ایک منصف مرد والوں میں سے اور ایک منصف عورت والوں میں سے28 اگر یہ دونوں چاہیں گے کہ صلح کرادیں تو اللہ موافقت کردے گا ان دونوں میں بیشک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے
28 چودہواں حکم رعیت :۔ (اگر خاوند بیوی کے درمیان اختلاف پیدا ہوجائے تو اصلاح کی کوشش کرو) اگر خاوند بیوی کے درمیان اختلاف شقاق و مخالفت کی حد تک پہنچ جائے اور وعظ و نصیحت اور مار پیٹ کے بعد بھی ان کے درمیان صلح کی کوئی صورت نظر نہ آئے تو مسلمانوں پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ ان کے درمیان اصلاح کی کوشش کریں اس طرح کہ دونوں کے رشتہ داروں سے ایک ایک سمجھدار اور معاملہ فہم آدمی منتخب کر کے ان کو زوجین کے درمیان اصلاح پر مقرر کریں۔ اِنْ یُّرِیْدَا اِصْلَاحاً یُّوَفِّقِ اللہُ بَیْنَھُمَا۔ یُرِیْدَا سے دونوں حکم مراد ہیں۔ اور بَیْنَھُمَا کی ضمیر زوجین کی طرف راجع ہے یعنی اگر وہ دونوں حکم نیک نیتی سے خاوند بیوی کے درمیان اصلاح کی کوشش کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کے دلوں میں الفت و محبت ڈالدے گا اور ان کے درمیان موافقت کردے گا۔ ای ان قصدا اصلاح ذات البین وکانت نیتھما صحیحۃ وقلوبھما انا صحۃ لوجہ اللہ تعالیٰ (یُوَفِّقِ اللہُ بَیْنَھُمَا) یوقع بین الزوجین الموافقۃ والالفۃ والقی فی نفوسھما المودۃ والرافۃ (ابو السعود ج 3 ص 320) یہاں تک رعیت کے لیے چودہ امور انتظامیہ یا بالفاظ دیگر احکام رعیت مذکور ہوئے۔
Top