Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 67
قَالَ اِنَّكَ لَنْ تَسْتَطِیْعَ مَعِیَ صَبْرًا
قَالَ : اس نے کہا اِنَّكَ : بیشک تو لَنْ تَسْتَطِيْعَ : ہرگز نہ کرسکے گا تو مَعِيَ : میرے ساتھ صَبْرًا : صبر
اس نے جواب دیا ہاں ، مگر تم میرے ساتھ رہ کر صبر نہ کرسکو گے
صاحب موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا کہ آپ میرے اس سفر کے کاموں کو دیکھ کر صبر نہیں کرسکیں گے : 72۔ چونکہ اس سفر کے پورے پروگرام سے وہی واقف تھا اور یہ پروگرام گویا حکومت کی امانت ہے جب تک پروگرام کی تکمیل نہ ہوجائے اسکے متعلق کچھ کہنا خیانت کے مترادف ہے جو کسی حال میں جائز نہ تھی اندریں وجہ اس نے موسیٰ (علیہ السلام) سے کہا کہ مجھے ساتھ رکھنے میں تو کوئی اعتراض نہیں بلکہ دوسرے انسان کا ساتھ ہونا مفید مطلب ہی ہو سکتا ہے لیکن تم میرے ساتھ صبر نہ کرسکو گے کیونکہ میرے پروگرام میں کچھ اس طرح کے کام ہیں جو بظاہر دیکھنے والوں کو عجبی محسوس ہوں گے ۔
Top