Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 70
قَالَ فَاِنِ اتَّبَعْتَنِیْ فَلَا تَسْئَلْنِیْ عَنْ شَیْءٍ حَتّٰۤى اُحْدِثَ لَكَ مِنْهُ ذِكْرًا۠   ۧ
قَالَ : اس نے کہا فَاِنِ : پس اگر اتَّبَعْتَنِيْ : تجھے میرے ساتھ چلنا ہے فَلَا تَسْئَلْنِيْ : تو مجھ سے نہ پوچھنا عَنْ : سے۔ متعلق شَيْءٍ : کسی چیز حَتّٰى : یہانتک کہ اُحْدِثَ : میں بیان کروں لَكَ : تجھ سے مِنْهُ : اس کا ذِكْرًا : ذکر
اس نے کہا اچھا اگر تم کو میرے ساتھ رہنا ہی ہے تو اس بات کا خیال رکھو کہ جب تک میں خود تم سے کچھ نہ کہوں تم کسی بات کی نسبت سوال نہ کرنا
صاحب موسیٰ نے سفر شروع کرنے سے پہلے دوبارہ موسیٰ (علیہ السلام) کو تاکید کی : 75۔ صاحب موسیٰ نے یہ سفر شروع کرنے پہلے ایک بار پھر موسیٰ (علیہ السلام) سے کہا کہ آپ میرے ساتھ چل رہے ہیں میں دو بار آپ سے عرض کروں گا کہ راستہ میں جو حالات بھی ہم کو درپیش آئیں گے آپ خاموشی سے دیکھتے رہئے لیکن کسی قسم کا سوال و جواب میرے ساتھ شروع نہ کیجئے جب ہمارے سفر کی تکمیل ہوگی یعنی مجھے جہاں تک جانا ہے جب میں وہاں پہنچ جاؤں گا تو جو کچھ راستہ میں پیش آئے گا اس کے متعلق میں آپ کو پوری معلومات فراہم کے لئے واضح دلیل ہے کہ راستہ میں جو کچھ پیش آیا وہ کوئی اتفاقی امر نہیں تھا بلکہ باقا اعدہ ایک پروگرام کے تحت تھا اس افہام و تفہیم کے بعد موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے صاحب کی مصاحبت میں سفر شروع کیا۔
Top