Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 8
وَ اِنَّا لَجٰعِلُوْنَ مَا عَلَیْهَا صَعِیْدًا جُرُزًاؕ
وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَجٰعِلُوْنَ : البتہ کرنے والے مَا عَلَيْهَا : جو اس پر صَعِيْدًا : صاف میدان جُرُزًا : بنجر (چٹیل)
اور پھر ہم ہی ہیں کہ جو کچھ زمین پر ہے اسے چٹیل میدان بنا دیتے ہیں
جو کچھ زمین پر ہے اس کو مٹا دیا جائے گا اور زمین چٹیل میدان کردی جائے گی : 8۔ دنیا میں ایک سرے کی کوئی چیز اللہ نے پیدا نہیں کی ۔ اگر اس کا کوئی شروع ہے تو یقینا اختتام بھی ہوگا ۔ جس کا نہ شروع ہے اور نہ آخر وہ خالق ہے اور اس جگہ بحث خالق کی نہیں بلکہ مخلوق کی ہے ، فرمایا تم اس غلط فہمی میں مبتلا ہو کہ یہ سب کچھ ہم نے تمہاری عیش و عشرت کے لئے فراہم کیا ہے اس لئے تم زندگی کے مزے لوٹنے کے سوا کسی مقصد کی طرف توجہ نہیں کرتے کہ تمہارا مطمع نظر درست نہیں اس لئے تم سمجھانے والے کی باتوں پر کان نہیں دھرتے مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ سامان عیش نہیں بلکہ وسائل امتحان ہیں جن کے درمیان تم کو رکھ کر دیکھا جا رہا ہے کہ تم میں سے کون اپنی اصل کو فراموش کر کے دنیا کی ان دل فریبیوں میں گم ہوجاتا ہے اور کون اپنے اصل مقام کو یاد رکھ کر صحیح رویے پر قائم رہتا ہے ، جس روز یہ امتحان ختم ہوجائے گا اس روز یہ بساط عیش الٹ دی جائے گی اور یہ زمین ایک چٹیل میدان کے سوا کچھ نہ رہے گی اور اس زمین کو بدل کر نئی زمین بچھا دی جائے گی جس میں اونچان اور نچان نہیں ہوگی اور اس زمین میں حشر ہوجائے گا ۔
Top