Urwatul-Wusqaa - An-Noor : 19
اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ١ۙ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ يُحِبُّوْنَ : پسند کرتے ہیں اَنْ : کہ تَشِيْعَ : پھیلے الْفَاحِشَةُ : بےحیائی فِي الَّذِيْنَ : میں جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے (مومن) لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت میں وَاللّٰهُ : اور اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے وَاَنْتُمْ : اور تم لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ مومنوں میں بدکاریوں کی اشاعت ہو ان کیلئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے اور اللہ ہی خوب جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
معاشرہ اسلامی میں بدکاریوں کی اشاعت کرنے والے مستوجب سزا ہیں : 27۔ بلاشبہ برائی اور بےحیائی تو برائی اور بےحیائی ہی ہے لیکن برائی اور بےحیائی کی تشہیر کرنا بھی برائی ہے بلکہ یہ برائی پہلی برائی سے بھی بڑی ہے کیونکہ یہ اشاعت وتشہیر ہے جو بہت سے لوگوں میں ہیجان پیدا کر کے ان کو آمادہ گناہ کرتی ہے ، غور کرو کہ عریاں تصاویر ‘ ڈرامے ‘ فلمیں ‘ فحش لٹریچر ‘ ٹیوی کے اکثر پروگرام ‘ وی سی آر کی لعنت ‘ عشقیہ اشعار ‘ گانے ‘ کھیل اور تماشے ‘ کلب اور ہوٹلوں کی شامیں اور راتیں سب کیا ہیں ؟ بلاشبہ یہ سب کے سب اشاعت بےحیائی کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ پھر غور کرو کہ عریاں تصاویر بنانے والے ‘ سنیما چلانے والے ‘ ڈرامے کرنے والے ‘ فلمیں بنانے اور چلانے والے ‘ فحش لٹریچر تحریر کرنے اور چھاپنے والے ‘ ٹیوی پروگرام کرنے والے ‘ عشقیہ اشعار پڑھنے اور سننے والے ‘ گانے بجانے والے ‘ کھیل اور تماشے دکھانے والے سب کون ہیں ؟ ہاں ! ہاں ! خصوصا اس ملک عزیز میں کیا یہ سب کے سب یہودی ہیں ؟ عیسائی ہیں ؟ ہندو ہیں ؟ سکھ ہیں ؟ نہیں ‘ نہیں یہ سب کے سب یا ان کی اکثریت مسلمان کہلانے والے ہیں ، ہماری ان خانقاہوں اور مزاروں پر کیا ہو رہا ہے ؟ ڈھولک ہے ‘ باجا ہے ‘ گانا ہے ‘ ناچنا ہے ‘ شرابیں ہیں ‘ چرس ہے ‘ بھنگ ہے ہر قسم کی شرارتیں ہیں اور عورتوں ‘ مردوں کا کھلا اختلاط اور اس کے نتیجے میں زنا ہے ۔ اچھا یہ خانقاہیں اور مزار کن لوگوں کے ہیں ؟ ان خانقاہوں اور مزاروں کے سجادہ نشین ‘ گدی نشین ‘ منتظمین اور مجاور سب کون لوگ ہیں ؟ کیا یہ بدکاری ‘ بےحیائی اور فحاشی کے اڈے نہیں ؟ زیر نظر آیت میں ان ساری چیزوں اور باتوں سے منع کر رہی ہے اور واضح الفاظ میں منع کر رہی ہے پھر جتنے واضح الفاظ میں وہ ہم کو روک رہی ہے اس سے کتنی بار واضح طور پر ہم یہ سب کام انجام دے رہے ہیں بلکہ ان میں سے کتنے کام عبادت سمجھ کر اس کو بجا لاتے ہیں ۔ آیت کا مضمون ایک بار پھر نگاہ میں لاؤ ارشاد فرمایا جا رہا ہے کہ ” جو لوگ چاہتے ہیں کہ مومنوں میں بدکاریوں کی اشاعت ہو ‘ ان کے لئے دنیا اور آخرت میں درد ناک عذاب ہے اور اللہ خوب جانتا ہے تم نہی جانتے ۔ “ حکومت کی ذمہ داری کیا ہے اور وہ کیا کر رہی ہے ؟ علماء اور مذہبی پیشواؤں کی ذمہ داری کیا ہے اور وہ کیا کر رہے ہیں ؟ سیاسی لیڈروں ‘ قومی اور صوبائی ممبروں اور سینٹروں کی ذمہ داری کیا ہے اور وہ کیا کر رہے ہیں ؟ اس ملک عزیز کی عدلیہ اور انتظامیہ کیا کر رہی ہے ؟ ان ڈھیر سارے سوالوں کا جواب اپنے دل سے پوچھ لیں ۔ اگر اسلام کے ساتھ ذرا بھی لگاؤ ہے تو وہ ٹھیک ٹھیک تم کو بتا دے گا ۔ استفت فی قلبک نبی اعظم وآخر ﷺ کا ارشاد ہے ۔
Top