Urwatul-Wusqaa - An-Noor : 27
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَدْخُلُوْا بُیُوْتًا غَیْرَ بُیُوْتِكُمْ حَتّٰى تَسْتَاْنِسُوْا وَ تُسَلِّمُوْا عَلٰۤى اَهْلِهَا١ؕ ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : تم نہ داخل ہو لَا تَدْخُلُوْا : تم نہ داخل ہو بُيُوْتًا : گھر (جمع) غَيْرَ بُيُوْتِكُمْ : اپنے گھروں کے سوا حَتّٰى : یہانتک کہ تَسْتَاْنِسُوْا : تم اجازت لے لو وَتُسَلِّمُوْا : اور تم سلام کرلو عَلٰٓي : پر۔ کو اَهْلِهَا : ان کے رہنے والے ذٰلِكُمْ : یہ خَيْرٌ : بہتر ہے لَّكُمْ : تمہارے لیے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَذَكَّرُوْنَ : تم نصیحت پکڑو
اے ایمان والو ! اپنے گھر کے علاوہ دوسرے گھروں میں مت داخل ہو جب تک اجازت نہ لے لو اور گھر والوں کو سلام نہ کرلو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے تاکہ تم نصیحت پکڑو
دوسرے لوگوں کے گھروں میں داخل ہونے سے پہلے اجازت لینا ضروری ہے : 37۔ واقعہ افک نے مسلمانوں کی آنکھیں کھول دیں وہ سمجھ گئے کہ پردے کے بغیر ان خرابیوں کا سدباب ممکن نہیں جب یہ آرزو ان کے قلوب میں اچھی طرح جاگزیں ہوگئی تو فورا اس کے بعد قانون کی ضروری تفصیل ہوئی تاکہ مرد و عورت کے باہمی اختلاط میں بہت زیادہ کمی آجائے مگر اس پردے کو دو حصوں میں تقسیم کردیا اور ہر ایک کے لئے الگ الگ دستور العمل نوازش کیا سب سے پہلے گھر کے پردے کی تفصیل بیان کی اور اس بات کی وضاحت فرما دی کہ دوسروں کے گھروں میں ناگہانی طور پر جانے سے فسادات پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ، علیحدگی اور خلوت ہر شخص کا حق ہے دوسرا اس میں داخل دینے کا مجاز نہیں ‘ پھر انسان ہر وقت ایک ہی حالت میں نہیں ہوتا بعض اوقات وہ یہ نہیں چاہتا کہ دوسرا آدمی اس کو دیکھے ‘ گھر میں عورتیں ہوتی ہیں ‘ نہیں معلوم وہ اس وقت کس حالت میں ہوں ‘ اس لئے شریعت نے ان تمام حالات کو پیش نظر رکھ کر حسب ذیل احکام دیئے ہیں جن میں سے دو کا ذکر زیر نظر آیت میں بیان ہوا : ا۔ اپنے گھروں کے سوا جب دوسرے لوگوں کے گھروں میں داخل ہو تو اجازت لے لیا کرو گویا بغیر اجازت کسی دوسرے کے گھر میں داخل مت ہو۔ ب۔ اجازت ملنے کے بعد گھروالوں پر داخل ہو تب بھی داخل ہوتے وقت السلام علیکم ضرور کہا کرو۔
Top