Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 31
اَلَمْ یَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ اَنَّهُمْ اِلَیْهِمْ لَا یَرْجِعُوْنَؕ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا كَمْ : کتنی اَهْلَكْنَا : ہلاک کیں ہم نے قَبْلَهُمْ : ان سے قبل مِّنَ الْقُرُوْنِ : بستیاں اَنَّهُمْ : کہ وہ اِلَيْهِمْ : ان کی طرف لَا يَرْجِعُوْنَ : لوٹ کر نہیں آئیں گے وہ
کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم ان سے پہلے کتنی قوموں کو ہلاک کرچکے ہیں کہ اب وہ ان کے پاس کبھی بھی لوٹ کر نہیں آئیں گی
ان کو معلوم نہیں ہے کہ مر کر جانے والے دوبارہ لوٹ کر نہیں آتے : 31۔ اس دار فانی سے ایک بار رخصت ہو کر جانے والے لوگ دوبارہ کبھی بھی اس دار فانی میں نہ آئے اور نہ ہی کبھی آئیں گے کتنی قرنیں بیت گئیں اور جو ایک بار یہاں سے رخصت ہو کر گئے کبھی واپس نہ آئے اور نہ ہی آئندہ کسی کے آنے کی کوئی امید ہے ‘ رہے لوگوں کے قصے اور کہانیاں اور کہاوتیں تو وہ پہلے بھی لوگ بیان کرتے رہے ‘ اب بھی کر رہے ہیں اور رہتی دنیا تک بیان کرتے ہی رہیں گے ، قرآن کریم اللہ کی کتاب ہے اور جو اس میں بیان ہوا ہے وہ لاریب سچ ہے ‘ ہمیں تعجب ہے کہ ہمارے مفسرین ان آیات کریمات کو پڑھ کر ان کا مفہوم کیا بتاتے ہیں کیا ان اس سے صاف بھی کوئی بیان کرسکتا ہے جو زیر نظر آیت اور اس جیسی ان گنت آیات میں کیا گیا ہے اور اعلان الہی کتنا صاف ہے کہ ” کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم ان سے پہلے کتنی قوموں کو ہلاک کرچکے ہیں کہ اب وہ ان کے پاس کبھی بھی لوٹ کر نہیں آئیں گے “ لیکن اس کے باوجود ہمارے مفسرین نے ہزاروں کو دوبارہ زندہ کرکے لوٹے جانے کی داستانیں اور کہانیاں بیان کیں اس کی وضاحت کرتے وقت بات کو بالکل صاف کردیا کہ مرنے کے بعد صرف ایک بار پیدا ہونا ہے ‘ بار بار زندہ ہونا اور مرنا نہیں ہے ۔
Top