Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 34
وَ جَعَلْنَا فِیْهَا جَنّٰتٍ مِّنْ نَّخِیْلٍ وَّ اَعْنَابٍ وَّ فَجَّرْنَا فِیْهَا مِنَ الْعُیُوْنِۙ
وَجَعَلْنَا : اور بنائے ہم نے فِيْهَا : اس میں جَنّٰتٍ : باغات مِّنْ : سے ۔ کے نَّخِيْلٍ : کھجور وَّاَعْنَابٍ : اور انگور وَّفَجَّرْنَا : اور جاری کیے ہم نے فِيْهَا : اس میں مِنَ : سے الْعُيُوْنِ : چشمے
اور ہم نے اس (زمین) میں کھجور اور انگور کے باغات لگائے اور ہم نے اس میں (ان لوگوں کے لیے) چشمے جاری کیے
زمین میں ہم نے پھل ‘ کھجوریں ‘ انگور اور چشمے پیدا کردیئے : 34۔ غور کرنے والوں کے لئے ایک طرح کی نہیں بلکہ ہر ایک چیز میں کئی کئی طرح کی نشانیاں موجود ہیں ایک ہی زمین میں بیسیوں طرح کے میوے موجود ہیں ایک ہی پانی سے سب سیراب ہو رہے ہیں ‘ ایک طرح سے ان کی نلائی کی جا رہی ہے ‘ ایک ہی طرح کی کھاد دی جا رہی ہے لیکن سب کے پھل ایک دوسرے سے کس قدر مختلف ہیں اور ان پھلوں کے درختوں کی طرف تم دھیان کرکے دیکھو کہ کھجوریں بڑھتے بڑھتے کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہیں اور انگور کی بیلیں پھیلتے پھیلتے کہاں سے کہاں تک پھیلتی جا رہی ہیں اس طرح دوسرے پھلدار درختوں کو دھیان سے دیکھو کہ وہ اپنی اپنی جنس کے ساتھ کس طرح ہر ایک چیز میں مطابق رکھتے ہیں اور دوسری جنس کا ان پر کوئی اثر نہیں ہوتا ، پھر اسی زمین میں جو چشمے نکلتے ہیں ان کی طرف دیکھو کہ کس طرح وہ برابر بغیر کسی مشتری اور بغیر کسی ظاہری طاقت وقوت کے کس طرح بہتے ہی چلے جا رہے ہیں اور پھر ان چشموں میں ایسے بھی ہیں جو میٹھے اور ٹھنڈے پانی سے سے ابل رہے ہیں اور ایسے بھی ہیں جن کا پانی سخت گرم ہے ایسے جیسے کھولتا ہوا پانی ہوتا ہے اور ان میں ایسے بھی ہیں جو سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈے ہیں کیا یہ سارا کچھ بغیر کسی نظم وضبط کے خود بخود ہی ایسا ہوتا چلا جا رہا ہے کیا کوئی نظام بغیر کسی ناظم کے بھی اس درستی کے ساتھ چل سکتا ہے ۔
Top