Urwatul-Wusqaa - An-Nisaa : 167
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ قَدْ ضَلُّوْا ضَلٰلًۢا بَعِیْدًا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا وَصَدُّوْا : اور انہوں نے روکا عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ قَدْ ضَلُّوْا : تحقیق وہ گمراہی میں پڑے ضَلٰلًۢا : گمراہی بَعِيْدًا : دور
جو لوگ منکر ہوئے اور اللہ کی راہ سے لوگوں کو روکا تو بلاشبہ وہ بھٹک گئے اور ایسے بھٹکے کہ دور دراز راہوں میں وہ گم ہو گئے
دین حق کے انکاری لوگ اللہ کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہونے کی ناکام کوشش کرتے ہیں 258: فرمایا منکرین کو کان کھول کر سن لینا چاہئے کہ وہ جو تدبیریں بھی اللہ اور اس کے رسول کے دین کے راستہ روکنے کے لئے کر رہے ہیں وہ سب کی سب ناکام و نامراد ہوجائیں گی اور جن کو موں کو انہوں نے اپنے نزدیک نیک سمجھ رکھا ہے اللہ ان سب کو ضائع کردے گا اور آخرت میں ان کا کوئی اجر بھی وہ نہ پا سکیں گے۔ کیوں ؟ اس لئے کہ نیکی ان کی خوشیوں کا نام نہیں ہے وہ اللہ کی متعین کردہ راہ کا نام ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ نبی اعظم و آخر ﷺ کے اوصاف و کمالات جو تورات میں موجود تھے ان کا انکار کر کے انہوں نے دوسرے لوگوں کو بھی اسلام قبول کرنے سے روک دیا تو بلاشبہ وہ سیدھے راستے سے بھٹک گئے اور ایسے بھٹکے کہ دور دراز راہوں میں گم ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول یعنی محمد رسول اللہ ﷺ کے نام اور کام پھیلادیا اور اس طرح ان کی کوشش کو مٹی میں ملا دیا جس کے لئے وہ ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے تھے۔
Top