Tafseer-e-Usmani - Al-Kahf : 12
ثُمَّ بَعَثْنٰهُمْ لِنَعْلَمَ اَیُّ الْحِزْبَیْنِ اَحْصٰى لِمَا لَبِثُوْۤا اَمَدًا۠   ۧ
ثُمَّ : پھر بَعَثْنٰهُمْ : ہم نے انہیں اٹھایا لِنَعْلَمَ : تاکہ ہم دیکھیں اَيُّ : کون۔ کس الْحِزْبَيْنِ : دونوں گروہ اَحْصٰى : خوب یاد رکھا لِمَا لَبِثُوْٓا : کتنی دیر رہے اَمَدًا : مدت
پھر ہم نے ان کو اٹھایا کہ معلوم کریں دو فرقوں میں کس نے یاد رکھی ہے جتنی مدت وہ رہے2
2 سالہاسال کے بعد حق تعالیٰ نے ان کو جگا دیا۔ تاکہ ظاہر ہوجائے کہ اختلاف کرنے والوں میں سے کسی نے ان کی مدت نوم کا زیادہ صحیح اندازہ رکھا۔ ظاہر ہے کہ ایسی نوم طویل کے بعد جب بیدار ہوئے تو قدرتی طور پر خود سونے والوں میں اور دوسرے دیکھنے والوں میں بھی اختلافات اور چہ میگوئیاں ہوں گی کوئی کم مدت بتلائے گا کوئی زیادہ۔ کوئی اقرار کرے گا۔ کوئی مستبعد سمجھ کر انکار کر دے گا تو انھیں جگا کر یہ دیکھنا تھا کہ کون سی جماعت ٹھیک حقیقت پر پہنچتی ہے اور اس حقیقت پر پہنچ کر " بعث بعد الموت " کا عقدہ حل کرتی ہے جس میں اس وقت لوگ جھگڑ رہے تھے۔
Top