Tafseer-e-Usmani - Al-Kahf : 24
اِلَّاۤ اَنْ یَّشَآءَ اللّٰهُ١٘ وَ اذْكُرْ رَّبَّكَ اِذَا نَسِیْتَ وَ قُلْ عَسٰۤى اَنْ یَّهْدِیَنِ رَبِّیْ لِاَقْرَبَ مِنْ هٰذَا رَشَدًا
اِلَّآ : مگر اَنْ : یہ کہ يَّشَآءَ : چاہے اللّٰهُ : اللہ وَاذْكُرْ : اور تو یاد کر رَّبَّكَ : اپنا رب اِذَا : جب نَسِيْتَ : تو بھول جائے وَقُلْ : اور کہہ عَسٰٓي : امید ہے اَنْ يَّهْدِيَنِ : کہ مجھے ہدایت دے رَبِّيْ : میرا رب لِاَقْرَبَ : بہت زیادہ قریب کی مِنْ هٰذَا : اس سے رَشَدًا : بھلائی
مگر یہ کہ اللہ چاہے اور یاد کرلے اپنے رب کو جب بھول جائے اور کہہ امید ہے کہ میرا رب مجھ کو دکھلائے اس سے زیادہ نزدیک راہ نیکی کی4
4 اصحاب کہف کا قصہ تاریخی کتابوں میں نادرات میں لکھا تھا، ہر کسی کو کہاں خبر ہوسکتی۔ مشرکین نے یہود کے سکھانے سے حضرت سے پوچھا۔ مقصود آپ ﷺ کی آزمائش تھی، حضور اکرم ﷺ نے وعدہ کیا کہ کل بتاؤں گا۔ اس بھروسہ پر کہ جبرائیل آئیں گے تو دریافت کردوں گا۔ جبرائیل پندرہ دن تک نہ آئے حضرت نہایت غمگین ہوئے۔ مشرکین نے ہنسنا شروع کیا۔ آخر یہ قصہ لے کر آئے اور پیچھے نصیحت کی کہ آئندہ کی بات کے متعلق بغیر " انشاء اللہ " کے وعدہ نہ کرنا چاہیے۔ اگر ایک وقت بھول جائے تو پھر یاد کر کے کہہ لے۔ اور فرمایا کہ امید رکھ کہ تیرا درجہ اللہ اس سے زیادہ کرے یعنی کبھی نہ بھولے (موضح القرآن) یا اصحاب کہف کے واقعہ سے زیادہ عجیب طور پر آپ کی حفاظت فرمائے اور کامیاب کرے جیسا کہ غار ثور کے قصہ میں ہوا۔ یا واقعہ کہف سے زیادہ عجیب واقعات و شواہد آپ کی زبان سے بیان کرائے۔
Top