Tafseer-e-Usmani - Al-Kahf : 35
وَ دَخَلَ جَنَّتَهٗ وَ هُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖ١ۚ قَالَ مَاۤ اَظُنُّ اَنْ تَبِیْدَ هٰذِهٖۤ اَبَدًاۙ
وَدَخَلَ : اور وہ داخل ہوا جَنَّتَهٗ : اپنا باغ وَهُوَ : اور وہ ظَالِمٌ : ظلم کر رہا تھا لِّنَفْسِهٖ : اپنی جان پر قَالَ : وہ بولا مَآ اَظُنُّ : میں گمان نہیں کرتا اَنْ : کہ تَبِيْدَ : برباد ہوگا هٰذِهٖٓ : یہ اَبَدًا : کبھی
اور گیا اپنے باغ میں اور وہ برا کر رہا تھا اپنی جان پر9 بولا نہیں آتا مجھ کو خیال کہ خراب ہو وے یہ باغ کبھی
9 یعنی شرک میں مبتلا تھا۔ کبر و غرور کا نشہ دماغ میں بھرا ہوا تھا، دوسروں کو حقیر جانتا تھا، اور خدا کی قدرت و جبروت پر نظر نہ تھی۔ نہ یہ سمجھتا تھا کہ آگے کیا انجام ہونے والا ہے۔ بس یہ ہی باغ اس کی جنت تھی جس کو آپ خیر سے ابدی سمجھتے ہیں۔
Top