Tafseer-e-Usmani - Al-Ankaboot : 9
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُدْخِلَنَّهُمْ فِی الصّٰلِحِیْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے لَنُدْخِلَنَّهُمْ : ہم ضرور انہیں داخل کریں گے فِي الصّٰلِحِيْنَ : نیک بندوں میں
اور جو لوگ یقین لائے اور بھلے کام کیے ہم ان کو داخل کریں گے نیک لوگوں میں8
8 یعنی جو اس قسم کی زبردست رکاوٹوں کے باوجود بھی ایمان اور نیکی کی راہ پر قائم رہے حق تعالیٰ ان کا حشر اپنے خاص نیک بندوں میں کرے گا۔ ابن کثیر لکھتے ہیں یعنی اولاد نے اگر ناحق بات میں والدین کا کہا نہ مانا اور والدین ناحق پر قائم رہے تو اولاد کا حشر صالحین کے زمرہ میں ہوگا، ان والدین کے زمرہ میں نہ ہوگا گو طبعی و نسبی تعلقات کی بناء پر وہ اس سے سب سے زیادہ قریب تھے۔ معلوم ہوا " اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ " میں حب دینی مراد ہے، حب طبعی مراد نہیں۔
Top