Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 200
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اصْبِرُوْا وَ صَابِرُوْا وَ رَابِطُوْا١۫ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : ایمان والو اصْبِرُوْا : تم صبر کرو وَصَابِرُوْا : اور مقابلہ میں مضبوط رہو وَرَابِطُوْا : اور جنگ کی تیاری کرو وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : مراد کو پہنچو
اے ایمان والو صبر کرو اور مقابلہ میں مضبوط رہو اور لگے رہو اور ڈرتے رہو اللہ سے تاکہ تم اپنی مراد کو پہنچو6 
6 خاتمہ پر مسلمانوں کو ایک نہایت جامع و مانع نصیحت فرما دی، جو گویا ساری سورت کا ماحصل ہے، یعنی اگر کامیاب ہونا اور دنیا و آخرت میں مراد کو پہنچنا چاہتے ہو تو سختیاں اٹھا کر بھی طاعت پر جمے رہو، معصیت سے رکو، دشمن کے مقابلہ میں مضبوطی اور ثابت قدمی دکھلاؤ، اسلام اور حدود اسلام کی حفاظت میں لگے رہو، جہاں سے دشمن کے حملہ آور ہونے کا خطرہ ہو وہاں آہنی دیوار کی طرح سینہ سپرہو کر ڈٹ جاؤ۔ (وَاَعِدُّوْا لَهُمْ مَّا اسْـتَـطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّةٍ وَّمِنْ رِّبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُوْنَ بِهٖ عَدُوَّ اللّٰهِ وَعَدُوَّكُمْ ) 8 ۔ الانفال :60) اور ہر وقت ہر کام میں خدا سے ڈرتے رہو۔ یہ کرلیا تو سمجھو کہ مراد کو پہنچ گئے۔ اللّٰھُمَّ اجْعَلْنَا مُفْلِحِیْنَ وَفَائِزیْنَ بِفَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ فِی الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ اٰمین۔ حدیث میں ہے کہ نبی کریم ﷺ تہجد کے لئے اٹھتے تو آسمان کی طرف نظر اٹھاکر یہ دس آیتیں ان فی خلق السمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ سے ختم سورة تک تلاوت کرتے تھے۔ تم سورة آل عمران بمنہ وحسن توفیقہ۔ فلہ الحمد والمنۃ وعلیٰ رسولہ الف الف سلام وتحیۃ۔
Top