Tafseer-e-Usmani - Yaseen : 29
اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَیْحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَا هُمْ خٰمِدُوْنَ
اِنْ كَانَتْ : نہ تھی اِلَّا : مگر صَيْحَةً : چنگھاڑ وَّاحِدَةً : ایک فَاِذَا : پس اچانک هُمْ : وہ خٰمِدُوْنَ : بجھ کر رہ گئے
بس یہی تھی ایک چنگھاڑ پھر اسی دم سب بجھ گئے7
7  یعنی اس کے بعد اس کی قوم کفر و ظلم اور تکذیب مرسلین کی پاداش میں ہلاک کی گئی اور اس اہلاک کے لیے کوئی مزید اہتمام کرنا نہیں پڑا کہ آسمان سے فرشتوں کی فوج بھیجی جاتی، نہ حق تعالیٰ کی یہ عادت ہے کہ قوموں کی ہلاکت کے لیے بڑی بڑی فوجیں بھیجا کریں (یوں کسی خاص موقع پر کسی خاص مصلحت کی وجہ سے فرشتوں کا لشکر بھیج دیں وہ دوسری بات ہے) وہاں تو بڑے بڑے مدعیوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ایک ڈانٹ کافی ہے۔ چناچہ اس قوم کا حال بھی یہ ہی ہوا کہ فرشتوں نے ایک چیخ ماری اور سب کے سب اسی دم بجھ کر رہ گئے۔
Top