Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 28
یُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّخَفِّفَ عَنْكُمْ١ۚ وَ خُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِیْفًا
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ : کہ يُّخَفِّفَ : ہلکا کردے عَنْكُمْ : تم سے وَخُلِقَ : اور پیدا کیا گیا الْاِنْسَانُ : انسان ضَعِيْفًا : کمزور
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان بنا ہے کمزور4
4 یعنی انسان کو اللہ نے ضعیف بنایا ہے اس کو خوب معلوم ہے کہ یہ اپنی شہوات و مرغوبات سے کہاں تک صبر کرسکتا ہے تو اس لئے ہر حکم میں تخفیف کا بھی لحاظ فرمایا گیا ہے یہ نہیں ہوا کہ انسان کے حق میں جو مفید دیکھا وہ اس کے ذمہ لگا دیا سہل ہو یا دشوار مثلاً عورتوں اور شہوت سے صبر کرنا آدمی کو بہت دشوار تھا اس لئے اس کی خواہش پورا کرنے کے لئے طریقے جائز اللہ نے بتلا دیے کہ اس سے اپنا مطلب حاصل کرسکے یہ نہیں کہ قضائے شہوت سے بالکل روک دیا گیا ہو۔ حق تعالیٰ نے اپنی رحمت سے شریعت میں تنگی نہیں فرمائی کہ کوئی حلال کو چھوڑے اور حرام کی طرف دوڑے۔ خلاصہ ان آیتوں کا یہ نکلا کہ نفس کو شہوات سے بچانا اور ان تمام قیدوں کا پابند ہونا جو عورتوں کے بارے میں مذکور ہوئیں ہرگز دشوار امر نہیں اور ان کی پابندی نہایت ضروری اور سراسر مفید ہے۔
Top