Tafseer-e-Usmani - At-Talaaq : 10
اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا١ۙ فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ١ۛۖۚ۬ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۛ۫ؕ قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ اِلَیْكُمْ ذِكْرًاۙ
اَعَدَّ اللّٰهُ : تیار کیا اللہ نے لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابًا شَدِيْدًا : شدید عذاب فَاتَّقُوا : پس ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے يٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ جو ایمان لائے ہو قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ : تحقیق نازل کیا اللہ نے اِلَيْكُمْ ذِكْرًا : تمہاری طرف ایک ذکر کو
تیار رکھا ہے اللہ نے واسطے ان کے سخت عذاب9 سو ڈرتے رہو اللہ سے اے عقل والو جن کو یقین ہے10 بیشک اللہ نے اتاری ہے تم پر نصیحت11
9 پہلے دنیاوی عذاب کا ذکر تھا اب اخروی عذاب بیان کیا۔ 10  یعنی یہ عبرتناک واقعات سن کر ایمانداروں کو ڈرتے رہنا چاہیے کہیں ہم سے ایسی بےاعتدالی نہ ہوجائے کہ خدا کی پکڑ میں آجائیں۔ العیاذ باللہ۔ 11  یعنی قرآن، یا " ذکر " بمعنی " ذاکر " ہو تو خود رسول ﷺ مراد ہوں گے۔
Top