بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللہ کے نام سے جو رحمان و رحیم ہے
الٓمّٓۚ
الٓمّٓ : الف ۔ لام ۔ میم
الف لام میم
ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَیْبَ١ۛۖۚ فِیْهِ١ۛۚ هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَۙ
ذٰلِكَ : وہ / یہ الْكِتٰبُ : کتاب ہے لَا : نہیں رَيْبَ : کوئی شک فِيْهِ : اس میں ھُدًى : ہدایت ہے لِّلْمُتَّقِيْنَ : واسطے ان کے جو متقی ہیں
یہ اللہ کی کتاب ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہدایت ہے اُن پرہیز گار لوگوں کے لیے
الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ
الَّذِيْنَ : یہ وہ لوگ ہیں يُؤْمِنُوْنَ : جو ایمان لاتے ہیں بِالْغَيْبِ : ساتھ غیب وَ : اور يُقِيْمُوْنَ : وہ قائم کرتے ہیں الصَّلٰوةَ : نماز وَ : اور مِمَّا : اس میں سے جو رَزَقْنٰھُمْ : رزق دیا ہم نے ان کو يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کرتے ہیں
جو غیب پر ایمان لاتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، جو رزق ہم نے اُن کو دیا ہے، اُس میں سے خرچ کرتے ہیں
وَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ١ۚ وَ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ یُوْقِنُوْنَؕ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ يُؤْمِنُوْنَ : جو ایمان لاتے ہیں بِمَآ : ساتھ اس کے جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا اِلَيْكَ : طرف آپ کے وَ : اور مَآ : جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا مِنْ : سے قَبْلِكَ : آپ سے پہلے وَ : اور بِالْاٰخِرَةِ : ساتھ آخرت کے ھُمْ : وہ يُوْقِنُوْنَ : وہ یقین رکھتے ہیں
جو کتاب تم پر نازل کی گئی ہے (یعنی قرآن) اور جو کتابیں تم سے پہلے نازل کی گئی تھیں ان سب پر ایمان لاتے ہیں اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں
اُولٰٓئِكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ١ۗ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ عَلٰي : اوپر ھُدًى : ہدایت کے ہیں مِّنْ : سے رَّبِّهِمْ : اپنے رب کی طرف سے وَ : اور اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ہیں ھُمُ : وہ الْمُفْلِحُوْنَ : جو فلاح پانے والے ہیں
ایسے لوگ اپنے رب کی طرف سے راہ راست پر ہیں اور وہی فلاح پانے والے ہیں
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا سَوَآءٌ عَلَیْهِمْ ءَاَنْذَرْتَهُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا سَوَآءٌ : برابر ہے عَلَيْهِمْ : اوپر ان کے ءَ : یا أَنْذَرْتَهُمْ : خواہ آپ انہیں ڈرائیں اَمْ : یا لَمْ : نہ تُنْذِرْھُمْ : تم ڈراؤ ان کو لَا : نہیں يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لائیں گے
جن لوگوں نے (اِن باتوں کو تسلیم کرنے سے) انکار کر دیا، اُن کے لیے یکساں ہے، خواہ تم انہیں خبردار کرو یا نہ کرو، بہرحال وہ ماننے والے نہیں ہیں
خَتَمَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ عَلٰى سَمْعِهِمْ١ؕ وَ عَلٰۤى اَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ١٘ وَّ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ۠   ۧ
خَتَمَ : مہر لگادیں اللّٰهُ : اللہ نے عَلٰي : اوپر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دلوں کے وَ : اور عَلٰي : اوپر سَمْعِهِمْ : ان کے کانوں کے وَ : اور عَلٰٓي : اوپر اَبْصَارِهِمْ : ان کی آنکھوں کے غِشَاوَةٌ : پردہ ہے وَّ : اور لَھُمْ : ان کے لئے عَذَابٌ : عذاب ہے عَظِيْمٌ : بڑا
اللہ نے ان کے دلوں اور ان کے کانوں پر مہر لگا دی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ پڑ گیا ہے وہ سخت سزا کے مستحق ہیں
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ مَا هُمْ بِمُؤْمِنِیْنَۘ
وَ : اور مِنَ : بعض النَّاسِ : لوگ ہیں مَنْ : جو يَّقُوْلُ : کہتے ہیں اٰمَنَّا : ایمان لائے ہم بِاللّٰهِ : اللہ پر وَ : اور بِالْيَوْمِ : یوم الْاٰخِرِ : آخرت پر وَ : اور مَا : نہیں ھُمْ : وہ بِمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لائے ہیں، حالانکہ در حقیقت وہ مومن نہیں ہیں
یُخٰدِعُوْنَ اللّٰهَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۚ وَ مَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَؕ
يُخٰدِعُوْنَ : وہ دھوکہ دیتے ہیں اللّٰهَ : اللہ کو وَ : اور الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَ : اور مَا : نہیں يَخْدَعُوْنَ : وہ دھوکہ دیتے اِلَّآ : مگر اَنْفُسَھُمْ : اپنے نفسوں کو وَ : اور مَا : نہیں يَشْعُرُوْنَ : وہ شعور رکھتے
وہ اللہ اور ایمان لانے والوں کے ساتھ دھوکہ بازی کر رہے ہیں، مگر دراصل وہ خود اپنے آپ ہی کو دھوکے میں ڈال رہے ہیں اور انہیں اس کا شعور نہیں ہے
فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ١ۙ فَزَادَهُمُ اللّٰهُ مَرَضًا١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۢ١ۙ۬ بِمَا كَانُوْا یَكْذِبُوْنَ
فِىْ قُلُوْبِهِمْ : ان کے دلوں میں مَّرَضٌ : بیماری ہے فَزَادَھُمُ : پس زیادہ کیا ان کو / بڑھایا ان کو اللّٰهُ : اللہ نے مَرَضًا : بیماری میں وَ : اور لَھُمْ : ان کے لئے عَذَابٌ : عذاب ہے اَلِيْمٌ : درد ناک / المناک بِمَا : بوجہ اس کے جو كَانُوْا : تھے وہ يَكْذِبُوْنَ : جھوٹ بولتے
ان کے دلوں میں ایک بیماری ہے جسے اللہ نے اور زیادہ بڑھا دیا، اور جو جھوٹ وہ بولتے ہیں، اس کی پاداش میں ان کے لیے درد ناک سزا ہے
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ١ۙ قَالُوْۤا اِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُوْنَ
وَ : اور اِذَا : جب قِيْلَ : کہا جاتا ہے لَھُمْ : ان کو لَا : نہ تُفْسِدُوْا : تم فساد کرو فِى الْاَ رْضِ : زمین میں قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اِنَّمَا : بیشک نَحْنُ : ہم تو مُصْلِحُوْنَ : اصلاح کرنے والے ہیں
جب کبھی ان سے کہا گیا کہ زمین پر فساد برپا نہ کرو تو انہوں نے یہی کہا کہ ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں
اَلَاۤ اِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُوْنَ وَ لٰكِنْ لَّا یَشْعُرُوْنَ
اَلَآ : خبردار اِنَّھُمْ : بیشک وہ ھُمُ : وہی ہیں الْمُفْسِدُوْنَ : جو فساد کرنے والے ہیں وَلٰكِنْ : لیکن لَّا : نہیں يَشْعُرُوْنَ : وہ شعور رکھتے ہیں
خبردار! حقیقت میں یہی لوگ مفسد ہیں مگر انہیں شعور نہیں ہے
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ اٰمِنُوْا كَمَاۤ اٰمَنَ النَّاسُ قَالُوْۤا اَنُؤْمِنُ كَمَاۤ اٰمَنَ السُّفَهَآءُ١ؕ اَلَاۤ اِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَآءُ وَ لٰكِنْ لَّا یَعْلَمُوْنَ
وَ : اور اِذَا : جب قِيْلَ : کہا جاتا ہے لَھُمْ : واسطے ان کے اٰمِنُوْا : ایمان لے آؤ كَمَآ : جیسا کہ اٰمَنَ : ایمان لائے النَّاسُ : لوگ قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اَ : کیا نُؤْمِنُ : ہم ایمان لائیں كَمَآ : جیسا کہ اٰمَنَ : ایمان لائے السُّفَهَآءُ : بیوقوف اَلَآ : خبر دار اِنَّھُمْ : بیشک وہ ھُمُ : وہی ہیں السُّفَهَآءُ : جو بیوقوف ہیں وَلٰكِنْ : لیکن لَّا : نہیں يَعْلَمُوْنَ : وہ علم رکھتے
اور جب ان سے کہا گیا جس طرح دوسرے لوگ ایمان لائے ہیں اسی طرح تم بھی ایمان لاؤ تو انہوں نے یہی جواب دیا "کیا ہم بیوقوفوں کی طرح ایمان لائیں؟" خبردار! حقیقت میں تو یہ خود بیوقوف ہیں، مگر یہ جانتے نہیں ہیں
وَ اِذَا لَقُوا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قَالُوْۤا اٰمَنَّا١ۖۚ وَ اِذَا خَلَوْا اِلٰى شَیٰطِیْنِهِمْ١ۙ قَالُوْۤا اِنَّا مَعَكُمْ١ۙ اِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِءُوْنَ
وَ : اور اِذَا : جب لَقُوا : ملاقات کرتے ہیں الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اٰمَنَّا : ایمان لائے ہم وَ : اور اِذَا : جب خَلَوْا : وہ اکیلے ہوتے ہیں اِلٰى : طرف شَيٰطِيْنِهِمْ : اپنے شیطانوں کے قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اِنَّا : بیشک ہم مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ ہیں اِنَّمَا : بیشک نَحْنُ : ہم تو مُسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق کرنے والے ہیں
جب یہ اہل ایمان سے ملتے ہیں، تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں اور جب علیحدگی میں اپنے شیطانوں سے ملتے ہیں، تو کہتے ہیں کہ اصل میں تو ہم تمہارے ساتھ ہیں اور ان لوگوں سے محض مذاق کر رہے ہیں
اَللّٰهُ یَسْتَهْزِئُ بِهِمْ وَ یَمُدُّهُمْ فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ
اَللّٰهُ : اللہ يَسْتَهْزِيئُ : مذاق کرے گا / مذاق کرتا ہے بِهِمْ : ساتھ ان کے وَ : اور يَمُدُّھُمْ : وہ ڈھیل دے رہا ہے ان کو فِىْ طُغْيَانِهِمْ : ان کی سرکشی میں يَعْمَھُوْنَ : وہ بھٹک رہے ہیں/ اندھے بنے پھرتے ہیں
اللہ ان سے مذاق کر رہا ہے، وہ ان کی رسی دراز کیے جاتا ہے، اور یہ اپنی سرکشی میں اندھوں کی طرح بھٹکتے چلے جاتے ہیں
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى١۪ فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُمْ وَ مَا كَانُوْا مُهْتَدِیْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی ہیں الَّذِيْنَ : وہ لوگ اشْتَرَوُا : جنہوں نے خرید لی الضَّلٰلَةَ : گمراہی بِالْهُدٰى : بدلے ہدایت کے فَمَا : تو نہ رَبِحَتْ : فائدہ مند ہوئی / فائدہ دیا تِّجَارَتُھُمْ : تجارت ان کی نے وَ : اور مَا : نہ كَانُوْا : تھے وہ مُهْتَدِيْنَ : ہدایت پانے والے
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی خرید لی ہے، مگر یہ سودا ان کے لیے نفع بخش نہیں ہے اور یہ ہرگز صحیح راستے پر نہیں ہیں
مَثَلُهُمْ كَمَثَلِ الَّذِی اسْتَوْقَدَ نَارًا١ۚ فَلَمَّاۤ اَضَآءَتْ مَاحَوْلَهٗ ذَهَبَ اللّٰهُ بِنُوْرِهِمْ وَ تَرَكَهُمْ فِیْ ظُلُمٰتٍ لَّا یُبْصِرُوْنَ
مَثَلُھُمْ : مثال ان کی كَمَثَلِ : جیسے مثال کی الَّذِى : اس شخص کی اسْتَوْقَدَ : جس نے جلائی نَارًا : آگ فَلَمَّآ : پھر جب اَضَآءَتْ : اس نے روشن کردیا مَا حَوْلَهٗ : ماحول اس کا ذَھَبَ : لے گیا اللّٰهُ : اللہ بِنُوْرِهِمْ : نور ان کا وَ : اور تَرَكَھُمْ : چھوڑ دیا ان کو فِىْ ظُلُمٰتٍ : اندھیروں میں لَّا : نہیں يُبْصِرُوْنَ : وہ دیکھ پاتے
اِن کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص نے آگ روشن کی اور جب اُس نے سارے ماحول کو روشن کر دیا تو اللہ نے اِن کا نور بصارت سلب کر لیا اور انہیں اس حال میں چھوڑ دیا کہ تاریکیوں میں انہیں کچھ نظر نہیں آتا
صُمٌّۢ بُكْمٌ عُمْیٌ فَهُمْ لَا یَرْجِعُوْنَۙ
صُمٌّ : بہرے ہیں بُكْمٌ : گونگے ہیں عُمْىٌ : اندھے ہیں فَھُمْ : تو وہ لَا : نہیں يَرْجِعُوْنَ : وہ پلیٹیں گے / وہ لوٹیں گے
یہ بہرے ہیں، گونگے ہیں، اندھے ہیں، یہ اب نہ پلٹیں گے
اَوْ كَصَیِّبٍ مِّنَ السَّمَآءِ فِیْهِ ظُلُمٰتٌ وَّ رَعْدٌ وَّ بَرْقٌ١ۚ یَجْعَلُوْنَ اَصَابِعَهُمْ فِیْۤ اٰذَانِهِمْ مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ١ؕ وَ اللّٰهُ مُحِیْطٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَ
اَوْ : یا كَصَيِّبٍ : جیسے مثال ہے زور دار پیش کی مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے فِيْهِ : اس میں ظُلُمٰتٌ : اندھیرے ہیں وَّرَعْدٌ : کڑک وَّبَرْقٌ : بجلی ہے يَجْعَلُوْنَ : وہ ڈال لیتے ہیں اَصَابِعَھُمْ : انگلیاں اپنی فِىْٓ اٰذَانِهِمْ : اپنے کانوں میں مِّنَ الصَّوَاعِقِ : بجلی کی کڑک سے حَذَرَ : ڈرتے ہوئے / ڈر کر / بچنے کے لئے الْمَوْتِ : موت سے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ تعالیٰ مُحِيْطٌۢ : احاطہ کیے ہوئے ہے بِالْكٰفِرِيْنَ : کافروں کا
یا پھر ان کی مثال یوں سمجھو کہ آسمان سے زور کی بارش ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ اندھیری گھٹا اور کڑک چمک بھی ہے، یہ بجلی کے کڑاکے سن کر اپنی جانوں کے خوف سے کانوں میں انگلیاں ٹھو نسے لیتے ہیں اور اللہ اِن منکرین حق کو ہر طرف سے گھیرے میں لیے ہوئے ہے
یَكَادُ الْبَرْقُ یَخْطَفُ اَبْصَارَهُمْ١ؕ كُلَّمَاۤ اَضَآءَ لَهُمْ مَّشَوْا فِیْهِ١ۙۗ وَ اِذَاۤ اَظْلَمَ عَلَیْهِمْ قَامُوْا١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَذَهَبَ بِسَمْعِهِمْ وَ اَبْصَارِهِمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۠   ۧ
يَكَادُ : قریب ہے الْبَرْقُ : بجلی يَخْطَفُ : اچک لے / چھین لے اَبْصَارَھُمْ : نگاہیں ان کی كُلَّمَآ : جب کبھی اَضَآءَ : اس نے روشنی کی لَھُمْ : ان کے لئے مَّشَوْا : وہ چل پڑے فِيْهِ : اس میں وَ : اور اِذَآ : جب اَظْلَمَ : اس نے اندھیرا کیا عَلَيْهِمْ : اوپر ان کے قَامُوْا : وہ کھڑے ہوگئے وَ : اور لَوْ : اگر شَآءَ : چاہے اللّٰهُ : اللہ لَذَھَبَ : ضرور لے جائے بِسَمْعِهِمْ : سماعت ان کی وَ : اور اَبْصَارِهِمْ : نگاہیں ان کی اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلٰي : اوپر كُلِّ : ہر شَىْءٍ : چیز کے قَدِيْرٌ : قدرت والا ہے
چمک سے ان کی حالت یہ ہو رہی ہے کہ گویا عنقریب بجلی اِن کی بصارت اُچک لے جائے گی جب ذرا کچھ روشنی انہیں محسوس ہوتی ہے تو اِس میں کچھ دور چل لیتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے تو کھڑ ے ہو جاتے ہیں اللہ چاہتا تو ان کی سماعت اور بصارت بالکل ہی سَلب کر لیتا، یقیناً وہ ہر چیز پر قادر ہے
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّكُمُ الَّذِیْ خَلَقَكُمْ وَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ : اے لوگو اعْبُدُوْا : عبادت کرو رَبَّكُمُ : اپنے رب کی الَّذِىْ : جس نے خَلَقَكُمْ : پیدا کیا تم کو وَ : اور الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جو مِنْ : سے قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے تھے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَّقُوْنَ : تم بچ سکو
لوگو! بندگی اختیار کرو اپنے اُس رب کی جو تمہارا اور تم سے پہلے جو لوگ ہو گزرے ہیں اُن سب کا خالق ہے، تمہارے بچنے کی توقع اِسی صورت ہوسکتی ہے
الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّ السَّمَآءَ بِنَآءً١۪ وَّ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَخْرَجَ بِهٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْ١ۚ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا وَّ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
الَّذِىْ : وہ (رب) جَعَلَ : جس نے بنایا لَكُمُ : تمہارے لئے الْاَرْضَ : زمین کو فِرَاشًا : فرش وَّ : اور السَّمَآءَ : آسمان کو بِنَآءً : چھت وَّ : اور اَنْزَلَ : اتارا مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے مَآءً : پانی فَاَخْرَجَ : پھر نکالا بِهٖ : بسبب اس کے / ساتھ اس کے / اس کے ذریعے مِنَ الثَّمَرٰتِ : پھلوں سے رِزْقًا : رزق کو / بطور رزق کے لَّكُمْ : تمہارے لئے فَلَا : پس نہ تَجْعَلُوْا : تم بناؤ لِلّٰهِ : اللہ کے لئے اَنْدَادًا : کوئی بھی شریک وَّ : حالانکہ اَنْتُمْ : تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے ہو
وہی تو ہے جِس نے تمہارے لیے زمین کا فرش بچھایا، آسمان کی چھت بنائی، اوپر سے پانی برسایا اور اس کے ذریعے سے ہر طرح کی پیداوار نکال کر تمہارے لیے رزق بہم پہنچایا پس جب تم یہ جانتے ہو تو دوسروں کو اللہ کا مد مقابل نہ ٹھیراؤ
وَ اِنْ كُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلٰى عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَةٍ مِّنْ مِّثْلِهٖ١۪ وَ ادْعُوْا شُهَدَآءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
وَ : اور اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم فِىْ رَيْبٍ : کسی شک میں مِّمَّا : اس سے جو نَزَّلْنَا : اتارا ہم نے عَلٰي : اوپر عَبْدِنَا : اپنے بندے کے فَاْتُوْا : پس لے آؤ بِسُوْرَةٍ : کوئی سورت مِّنْ مِّثْلِهٖ : اس جیسی / اس کی مانند سے وَ : اور ادْعُوْا : بلا لو شُهَدَآءَكُمْ : اپنے گواہوں کو / موجود لوگوں کو / حاضرین کو مِّنْ : سے دُوْنِ : علاوہ / سوائے اللّٰهِ : اللہ کے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم صٰدِقِيْنَ : سچے
اور اگر تمہیں اِس امر میں شک ہے کہ یہ کتا ب جو ہم نے اپنے بندے پر اتاری ہے، یہ ہماری ہے یا نہیں، تواس کے مانند ایک ہی سورت بنا لاؤ، اپنے سارے ہم نواؤں کو بلا لو، ایک اللہ کو چھوڑ کر باقی جس جس کی چاہو، مدد لے لو، اگر تم سچے ہو
فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَ لَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِیْ وَ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ١ۖۚ اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِیْنَ
فَاِنْ : پھر اگر لَّمْ : نہ تَفْعَلُوْا : تم کرسکو وَ : اور لَنْ : ہرگز نہیں تَفْعَلُوْا : تم کرسکو گے فَاتَّقُوا : پس بچو النَّارَ : اس آگ سے الَّتِىْ : جو وَقُوْدُھَا : ایندھن ہیں اس کا النَّاسُ : لوگ/ انسان وَ : اور الْحِجَارَةُ : پتھر اُعِدَّتْ : تیار کی گئی ہے لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لئے
تو یہ کام کر کے دکھاؤ، لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا اور یقیناً کبھی نہیں کرسکتے، تو ڈرو اس آگ سے جس کا ایندھن بنیں گے انسان اور پتھر، جو مہیا کی گئی ہے منکرین حق کے لیے
وَ بَشِّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ؕ كُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْهَا مِنْ ثَمَرَةٍ رِّزْقًا١ۙ قَالُوْا هٰذَا الَّذِیْ رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُ١ۙ وَ اُتُوْا بِهٖ مُتَشَابِهًا١ؕ وَ لَهُمْ فِیْهَاۤ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ١ۙۗ وَّ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
وَ : اور بَشِّرِ : خوش خبری دو الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَ : اور عَمِلُوا : جنہوں نے عمل کئے الصّٰلِحٰتِ : وہ جو اچھے ہیں / نیک ہیں اَنَّ : بیشک لَھُمْ : ان کے لئے جَنّٰتٍ : باغات ہیں تَجْرِىْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : اس کے نیچے سے الْاَنْهٰرُ : نہریں كُلَّمَا : جب کبھی رُزِقُوْا : وہ رزق دیئے جائیں گے مِنْهَا : ان (باغات) سے مِنْ ثَمَرَةٍ : کوئی پھل رِّزْقًا : بطور رزق کے قَالُوْا : وہ کہیں گے ھٰذَا : یہ الَّذِىْ : وہی ہے جو رُزِقْنَا : ہم رزق دیئے گئے مِنْ : سے قَبْلُ : پہلے وَاُتُوْا : حالانکہ وہ دئیے جائیں گے بِهٖ : ساتھ اس کے مُتَشَابِهًا : ملتے جلتے وَ : اور لَھُمْ : ان کے لئے فِيْهَآ : اس میں اَزْوَاجٌ : بیویاں ہیں مُّطَهَّرَةٌ : پاکیزہ وَّ : اور ھُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
اور اے پیغمبرؐ، جو لوگ اس کتاب پر ایمان لے آئیں اور (اس کے مطابق) اپنے عمل درست کر لیں، انہیں خوش خبری دے دو کہ اُن کے لیے ایسے باغ ہیں، جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان باغوں کے پھل صورت میں دنیا کے پھلوں سے ملتے جلتے ہونگے جب کوئی پھل انہیں کھانے کو دیا جائے گا، تو وہ کہیں گے کہ ایسے ہی پھل اس سے پہلے دنیا میں ہم کو دیے جاتے تھے ان کے لیے وہاں پاکیزہ بیویاں ہونگی، اور وہ وہاں ہمیشہ رہیں گے
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَسْتَحْیٖۤ اَنْ یَّضْرِبَ مَثَلًا مَّا بَعُوْضَةً فَمَا فَوْقَهَا١ؕ فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَیَعْلَمُوْنَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِمْ١ۚ وَ اَمَّا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَیَقُوْلُوْنَ مَا ذَاۤ اَرَادَ اللّٰهُ بِهٰذَا مَثَلًا١ۘ یُضِلُّ بِهٖ كَثِیْرًا١ۙ وَّ یَهْدِیْ بِهٖ كَثِیْرًا١ؕ وَ مَا یُضِلُّ بِهٖۤ اِلَّا الْفٰسِقِیْنَۙ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا : نہیں يَسْتَحْىٖٓ : حیا فرمایا اَنْ : کہ يَّضْرِبَ : وہ بیان کرے مَثَلًا : کوئی مثال مَّا : خواہ جو بَعُوْضَةً : کسی مچھر کی ہو فَمَا : یا اس کی جو فَوْقَهَا : اس کے اوپر ہے فَاَمَّا : تو رہے الَّذِيْنَ : وہ لوگ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے فَيَعْلَمُوْنَ : پس وہ علم رکھتے ہیں اَنَّهُ : بیشک وہ (مثال) الْحَقُّ : حق ہے مِنْ رَّبِّهِمْ : ان کے رب کی طرف سے وَ : اور اَمَّا : رہے الَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا فَيَقُوْلُوْنَ : تو وہ کہتے ہیں مَاذَآ : کیا اَرَادَ : ارادہ کیا/ چاہا اللّٰهُ : اللہ نے بِهٰذَا : ساتھ اس مَثَلًا : مثال کے يُضِلُّ : وہ گمراہ کرتا ہے بِهٖ : ساتھ اس کے كَثِيْرًا : کثیر (تعداد) کو وَّ : اور يَهْدِىْ : ہدایت دیتا ہے بِهٖ : اس کے ساتھ كَثِيْرًا : بہت کو وَ : اور مَا : نہیں يُضِلُّ : وہ گمراہ کرتا ہے بِهٖٓ : ساتھ اس (مثال کے اِلَّا : مگر الْفٰسِقِيْنَ : ان کو جو فاسق ہیں/ نافرمان ہیں
ہاں، اللہ اس سے ہرگز نہیں شرماتا کہ مچھر یا اس سے بھی حقیر تر کسی چیز کی تمثیلیں دے جو لوگ حق بات کو قبول کرنے والے ہیں، وہ انہی تمثیلوں کو دیکھ کر جان لیتے ہیں کہ یہ حق ہے جو ان کے رب ہی کی طرف سے آیا ہے، اور جو ماننے والے نہیں ہیں، وہ انہیں سن کر کہنے لگتے ہیں کہ ایسی تمثیلوں سے اللہ کو کیا سروکار؟ اس طرح اللہ ایک ہی بات سے بہتوں کو گمراہی میں مبتلا کر دیتا ہے اور بہتوں کو راہ راست دکھا دیتا ہے اور گمراہی میں وہ انہی کو مبتلا کرتا ہے، جو فاسق ہیں
الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مِیْثَاقِهٖ١۪ وَ یَقْطَعُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ١ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ ہیں يَنْقُضُوْنَ : جو توڑتے ہیں عَهْدَ : عہد اللّٰهِ : اللہ کا مِنْ : سے بَعْدِ : بعد مِيْثَاقِه : پکا کرنے کے اس کے / مضبوطی اس کی کے وَ : اور يَقْطَعُوْنَ : وہ کاٹتے ہیں مَآ : اسے جو اَمَرَ : حکم دیا اللّٰهُ : اللہ نے بِهٖٓ : اس کے اَنْ : یہ کہ يُّوْصَلَ : وہ جوڑا جائے / ملایا جائے وَ : اور يُفْسِدُوْنَ : فساد کرتے ہیں فِى الْاَرْضِ : زمین میں اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ھُمُ : وہ الْخٰسِرُوْنَ : جو خسارہ پانے والے ہیں/ جو نقصان اٹھانے والے ہیں
اللہ کے عہد کو مضبوط باندھ لینے کے بعد توڑ دیتے ہیں اللہ نے جسے جوڑنے کا حکم دیا ہے اُسے کاٹتے ہیں، اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں حقیقت میں یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
كَیْفَ تَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَ كُنْتُمْ اَمْوَاتًا فَاَحْیَاكُمْ١ۚ ثُمَّ یُمِیْتُكُمْ ثُمَّ یُحْیِیْكُمْ ثُمَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
كَيْفَ : کس طرح تَكْفُرُوْنَ : تم انکار کرتے ہو بِاللّٰهِ : اللہ کا وَ : حالانکہ كُنْتُمْ : تھے تم اَمْوَاتًا : مردہ فَاَحْيَاكُمْ : پھر اس نے زندہ کیا تم کو ثُمَّ : پھر يُمِيْتُكُمْ : وہ موت طاری کر دے گا تم پر ثُمَّ : پھر يُحْيِيْكُمْ : وہ زندہ کرے گا تم کو ثُمَّ : پھر اِلَيْهِ : طرف اس کے تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹائے جاؤ گے
تم اللہ کے ساتھ کفر کا رویہ کیسے اختیار کرتے ہو حالانکہ تم بے جان تھے، اس نے تم کو زندگی عطا کی، پھر وہی تمھاری جان سلب کرے گا، پھر وہی تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا، پھر اسی کی طرف تمہیں پلٹ کر جانا ہے
هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ لَكُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا١ۗ ثُمَّ اسْتَوٰۤى اِلَى السَّمَآءِ فَسَوّٰىهُنَّ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ١ؕ وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ۠   ۧ
ھُوَ : وہی ہے الَّذِىْ : جس نے خَلَقَ : پیدا کیا لَكُمْ : واسطے تمہارے مَّا : جو کچھ ہے فِى الْاَرْضِ : زمین میں جَمِيْعًا : سارے کا سارا / سب کچھ ثُمَّ : پھر اسْتَوٰٓى : وہ متوجہ ہوا / ارادہ کیا اِلَى : طرف السَّمَآءِ : آسمان کے فَسَوّٰىھُنَّ : پس برابر کردیا ان کو / درست بنایا ان کو / ہموار کیا ان کو سَبْعَ : سات سَمٰوٰتٍ : آسمانوں کو وَ : اور ھُوَ : وہ بِكُلِّ : ساتھ ہر شَىْءٍ : چیز کے عَلِيْمٌ : خوب علم والا ہے
وہی تو ہے، جس نے تمہارے لیے زمین کی ساری چیزیں پید ا کیں، پھر اوپر کی طرف توجہ فرمائی اور سات آسمان استوار کیے اور وہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے
وَ اِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلٰٓئِكَةِ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَةً١ؕ قَالُوْۤا اَتَجْعَلُ فِیْهَا مَنْ یُّفْسِدُ فِیْهَا وَ یَسْفِكُ الدِّمَآءَ١ۚ وَ نَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَ نُقَدِّسُ لَكَ١ؕ قَالَ اِنِّیْۤ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب قَالَ : کہا رَبُّكَ : تیرے رب نے لِلْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتوں سے اِنِّىْ : بیشک میں جَاعِلٌ : بنانے والا ہوں فِى الْاَرْضِ : زمین میں خَلِيْفَةً : اپنا جانشین / ایک خلیفہ قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اَ : کیا تَجْعَلُ : تو بنائے گا فِيْهَا : اس میں مَنْ : جو يُّفْسِدُ : فساد کرے گا فِيْهَا : اس میں وَ : اور يَسْفِكُ : بہائے گا الدِّمَآءَ : خون وَ : حالانکہ نَحْنُ : ہم نُسَبِّحُ : ہم تسبیح کرتے ہیں بِحَمْدِكَ : ساتھ تیری تعریف کے وَ : اور نُقَدِّسُ : ہم پاکی بیان کرتے ہیں لَكَ : واسطے تیرے قَالَ : فرمایا اِنِّىْٓ : بیشک میں اَعْلَمُ : میں جانتا ہوں مَا : جو لَا : نہیں تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے / تم علم رکھتے
پھر ذرا اس وقت کا تصور کرو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے کہا تھا کہ "میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں" انہوں نے عرض کیا: "کیا آپ زمین میں کسی ایسے کو مقر ر کرنے والے ہیں، جو اس کے انتظام کو بگاڑ دے گا اور خونریزیاں کرے گا آپ کی حمد و ثنا کے ساتھ تسبیح اور آپ کے لیے تقدیس تو ہم کر ہی رہے ہیں" فرمایا: "میں جانتا ہوں جو کچھ تم نہیں جانتے"
وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلٰٓئِكَةِ١ۙ فَقَالَ اَنْۢبِئُوْنِیْ بِاَسْمَآءِ هٰۤؤُلَآءِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
وَ : اور عَلَّمَ : سکھا دیئے اس نے اٰدَمَ : آدم کو الْاَسْمَآءَ : نام كُلَّهَا : سارے کے سارے / سب کے سب ثُمَّ : پھر عَرَضَھُمْ : پیش کیا ان کو عَلَي : اوپر الْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتوں کے فَقَالَ : پھر فرمایا اَنْۢبِئُوْنِىْ : بتاؤ مجھ کو بِاَسْمَآءِ : نام ھٰٓؤُلَآءِ : ان کے / ان سب کے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم صٰدِقِيْنَ : سچے
اس کے بعد اللہ نے آدمؑ کو ساری چیزوں کے نام سکھائے، پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا "اگر تمہارا خیال صحیح ہے (کہ کسی خلیفہ کے تقرر سے انتظام بگڑ جائے گا) تو ذرا ان چیزوں کے نام بتاؤ"
قَالُوْا سُبْحٰنَكَ لَا عِلْمَ لَنَاۤ اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَكِیْمُ
قَالُوْا : انہوں نے کہا سُبْحٰنَكَ : پاک ہے تو لَا : نہیں عِلْمَ : کوئی علم لَنَآ : ہمارے لئے اِلَّا : مگر مَا : جو عَلَّمْتَنَا : سکھایا تم نے ہم کو اِنَّكَ : بیشک آپ اَنْتَ : آپ ہی الْعَلِيْمُ : جو بہت علم والے / بہت جاننے والے الْحَكِيْمُ : جو بہت حکمت والے ہیں
انہوں نے عرض کیا: "نقص سے پاک تو آپ ہی کی ذات ہے، ہم تو بس اتنا ہی علم رکھتے ہیں، جتنا آپ نے ہم کو دے دیا ہے حقیقت میں سب کچھ جاننے اور سمجھنے والا آپ کے سوا کوئی نہیں"
قَالَ یٰۤاٰدَمُ اَنْۢبِئْهُمْ بِاَسْمَآئِهِمْ١ۚ فَلَمَّاۤ اَنْۢبَاَهُمْ بِاَسْمَآئِهِمْ١ۙ قَالَ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ اِنِّیْۤ اَعْلَمُ غَیْبَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ۙ وَ اَعْلَمُ مَا تُبْدُوْنَ وَ مَا كُنْتُمْ تَكْتُمُوْنَ
قَالَ : فرمایا يٰٓاٰدَمُ : اے اَنْۢبِئْھُمْ : بتاؤ ان کو بِاَسْمَآئِهِمْ : نام ان کے فَلَمَّآ : پھر جب اَنْۢبَاَھُمْ : اس نے بتادئیے ان کو بِاَسْمَآئِهِمْ : نام ان کے قَالَ : فرمایا اَ : کیا لَمْ : نہیں اَقُلْ : میں نے کہا تھا لَّكُمْ : تمہارے لئے اِنِّىْٓ : بیشک میں اَعْلَمُ : میں جانتا ہوں غَيْبَ : غیب / بھید السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کے وَ : اور الْاَرْضِ : زمین کے وَ : اور اَعْلَمُ : میں جانتا ہوں مَا : جو کچھ تُبْدُوْنَ : تم ظاہر کرتے ہو وَ : اور مَا : جو کچھ كُنْتُمْ : ہو تم تَكْتُمُوْنَ : تم چھپاتے ہو
پھر اللہ نے آدمؑ سے کہا: "تم اِنہیں اِن چیزوں کے نام بتاؤ" جب اس نے ان کو اُن سب کے نام بتا دیے، تو اللہ نے فرمایا: "میں نے تم سے کہا نہ تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی وہ ساری حقیقتیں جانتا ہوں جو تم سے مخفی ہیں، جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو، وہ بھی مجھے معلوم ہے اور جو کچھ تم چھپاتے ہو، اسے بھی میں جانتا ہوں"
وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓئِكَةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْۤا اِلَّاۤ اِبْلِیْسَ١ؕ اَبٰى وَ اسْتَكْبَرَ١٘ۗ وَ كَانَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ
وَ : اور اِذْ : جب قُلْنَا : کہا ہم نے لِلْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتوں سے اسْجُدُوْا : سجدہ کرو لِاٰدَمَ : آدم کے لئے / آدم کو فَسَجَدُوْٓا : تو انہوں نے سجدہ کیا اِلَّآ : مگر / سوائے اِبْلِيْسَ : ابلیس کے اَبٰى : اس نے انکار کیا وَ : اور اسْتَكْبَرَ : بڑا بننا چاہا وَ : اور كَانَ : ہوگیا مِنَ الْكٰفِرِيْنَ : کافروں میں سے / انکار کرنے والوں میں سے
پھر جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدمؑ کے آگے جھک جاؤ، تو سب جھک گئے، مگر ابلیس نے انکار کیا وہ اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں پڑ گیا اور نافرمانوں میں شامل ہو گیا
وَ قُلْنَا یٰۤاٰدَمُ اسْكُنْ اَنْتَ وَ زَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَ كُلَا مِنْهَا رَغَدًا حَیْثُ شِئْتُمَا١۪ وَ لَا تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُوْنَا مِنَ الظّٰلِمِیْنَ
وَ : اور قُلْنَا : کہا ہم نے يٰٓاٰدَمُ : اے آدم اسْكُنْ : تم رہو اَنْتَ : تم وَ : اور زَوْجُكَ : بیوی تمہاری الْجَنَّةَ : جنت میں وَ : اور كُلَا : تم دونوں کھاؤ مِنْهَا : اس میں سے رَغَدًا : خوف جی بھر کے / بافراغت حَيْثُ : جہاں سے شِئْتُمَا : تم دونوں چاہو وَ : اور لَا : نہ تَقْرَبَا : تم دونوں قریب جانا ھٰذِهِ : اس الشَّجَرَةَ : درخت کے فَتَكُوْنَا : ورنہ تم دونوں ہوجاؤ گے مِنَ الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں میں سے
پھر ہم نے آدمؑ سے کہا کہ "تم اور تمہاری بیوی، دونوں جنت میں رہو اور یہاں بفراغت جو چاہو کھاؤ، مگر اس درخت کا رُخ نہ کرنا، ورنہ ظالموں میں شمار ہو گے"
فَاَزَلَّهُمَا الشَّیْطٰنُ عَنْهَا فَاَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِیْهِ١۪ وَ قُلْنَا اهْبِطُوْا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ١ۚ وَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰى حِیْنٍ
فَاَزَلَّهُمَا : پھر پھسلادیا ان دونوں کو الشَّيْطٰنُ : شیطان نے عَنْهَا : اس سے فَاَخْرَجَهُمَا : پھر نکلوادیا ان دونوں کو مِمَّا : اس میں سے جو كَانَا : تھے وہ دونوں فِيْهِ : جس میں وَ : اور قُلْنَا : کہا ہم نے اھْبِطُوْا : اتر جاؤ بَعْضُكُمْ : بعض تمہارے لِبَعْضٍ : واسطے بعض کے عَدُوٌّ : دشمن ہیں وَ : اور لَكُمْ : تمہارے لئے فِى الْاَرْضِ : زمین میں مُسْتَقَرٌّ : ٹھکانہ ہے / قرار ہے وَّ : اور مَتَاعٌ : فائدہ اٹھانا ہے اِلٰى : تک حِيْنٍ : ایک وقت کے
آخر کار شیطان نے ان دونوں کو اس درخت کی ترغیب دے کر ہمارے حکم کی پیروی سے ہٹا دیا اور انہیں اُس حالت سے نکلوا کر چھوڑا، جس میں وہ تھے ہم نے حکم دیا کہ، "اب تم سب یہاں سے اتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہیں ایک خاص وقت تک زمین ٹھیرنا اور وہیں گزر بسر کرنا ہے"
فَتَلَقّٰۤى اٰدَمُ مِنْ رَّبِّهٖ كَلِمٰتٍ فَتَابَ عَلَیْهِ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
فَتَلَقّيٰٓ : پس سیکھ لئے / پھر حاصل کرلئے اٰدَمُ : آدم نے مِنْ رَّبِّهٖ : اپنے رب سے كَلِمٰتٍ : کچھ کلمے / چند الفاظ فَتَابَ : پھر مہربان ہوا عَلَيْهِ : اس پر اِنَّهٗ : بیشک وہ ھُوَ : وہی ہے التَّوَّابُ : جو توبہ قبول کرنے والا ہے الرَّحِيْمُ : جو بار بار رحم کرنے والا ہے
اس وقت آدمؑ نے اپنے رب سے چند کلمات سیکھ کر توبہ کی، جس کو اس کے رب نے قبول کر لیا، کیونکہ وہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
قُلْنَا اهْبِطُوْا مِنْهَا جَمِیْعًا١ۚ فَاِمَّا یَاْتِیَنَّكُمْ مِّنِّیْ هُدًى فَمَنْ تَبِعَ هُدَایَ فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
قُلْنَا : کہا ہم نے اھْبِطُوْا : اتر جاؤ مِنْهَا : اس میں سے جَمِيْعًا : سب کے سب / سب ہی فَاِمَّا : پھر اگر يَاْتِيَنَّكُمْ : آجائے تمہارے پاس مِّنِّىْ : میری طرف سے ھُدًى : کوئی ہدایت فَمَنْ : تو جس نے تَبِعَ : پیروی کی ھُدَاىَ : میری ہدایت کی فَلَا : تو نہیں ہوگا خَوْفٌ : کوئی خوف / ڈر عَلَيْهِمْ : اوپر ان کے وَ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
ہم نے کہا کہ، "تم سب یہاں سے اتر جاؤ پھر جو میری طرف سے کوئی ہدایت تمہارے پاس پہنچے، تو جو لوگ میر ی ہدایت کی پیروی کریں گے، ان کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہ ہوگا
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَاۤ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا وَ : اور كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَآ : ہماری آیات کو / ہمارے احکام کو اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ : ساتھی ہیں النَّارِ : آگ کے ھُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
اور جو اس کو قبول کرنے سے انکار کریں گے اور ہماری آیات کو جھٹلائیں گے، وہ آگ میں جانے والے لوگ ہیں، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے"
یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِیْۤ اُوْفِ بِعَهْدِكُمْ١ۚ وَ اِیَّایَ فَارْهَبُوْنِ
يٰبَنِىْٓ : اے بیٹو ! اِسْرَآءِيْلَ : اسرائیل کے اذْكُرُوْا : یاد کرو نِعْمَتِىَ : نعمتیں میری الَّتِىْٓ : وہ جو اَنْعَمْتُ : انعام کی تھیں میں نے عَلَيْكُمْ : اوپر تمہارے وَ : اور اَوْفُوْا : پورا کرو بِعَهْدِىْٓ : میرے عہد کو اُوْفِ : میں پورا کروں گا بِعَهْدِكُمْ : تمہارے عہد کو وَ : اور اِيَّاىَ : صرف مجھ سے ہی فَارْھَبُوْنِ : پس ڈرو مجھ سے
اے بنی اسرائیل! ذرا خیال کرو میری اس نعمت کا جو میں نے تم کو عطا کی تھی، میرے ساتھ تمھارا جو عہد تھا اُسے تم پورا کرو، تو میرا جو عہد تمہارے ساتھ تھا اُسے میں پورا کروں گا اور مجھ ہی سے تم ڈرو
وَ اٰمِنُوْا بِمَاۤ اَنْزَلْتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ وَ لَا تَكُوْنُوْۤا اَوَّلَ كَافِرٍۭ بِهٖ١۪ وَ لَا تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلًا١٘ وَّ اِیَّایَ فَاتَّقُوْنِ
وَ : اور اٰمِنُوْا : ایمان لاؤ بِمَآ : ساتھ اس کے جو اَنْزَلْتُ : نازل کی میں نے / اتاری میں نے مُصَدِّقًا : جو تصدیق کرنے والی ہے لِّمَا : واسطے اس کے جو مَعَكُمْ : تمہارے پاس ہے وَ : اور لَا : نہ تَكُوْنُوْٓا : تم ہوجاؤ اَوَّلَ : پہلے كَافِرٍ : انکار کرنے والے بِهٖ : ساتھ اس کے وَ : اور لَا : نہ تَشْتَرُوْا : تم لو بِاٰيٰتِىْ : بدلے میری آیات کے ثَمَنًا : قیمت قَلِيْلًا : تھوڑی وَ : اور اِيَّاىَ : صرف مجھ ہی سے فَاتَّقُوْنِ : پس ڈرو مجھ سے
اور میں نے جو کتاب بھیجی ہے اس پر ایمان لاؤ یہ اُس کتاب کی تائید میں ہے جو تمہارے پاس پہلے سے موجود تھی، لہٰذا سب سے پہلے تم ہی اس کے منکر نہ بن جاؤ تھوڑی قیمت پر میری آیات کو نہ بیچ ڈالو او ر میرے غضب سے بچو
وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَ : اور لَا : نہ تَلْبِسُوا : تم ملاؤ / گڈ مڈ کرو الْحَقَّ : حق کو بِالْبَاطِلِ : ساتھ باطل کے وَ : اور تَكْتُمُوا : نہ تم چھپاؤ / تم چھپاتے ہو الْحَقَّ : حق کو وَ : حالانکہ اَنْتُمْ : تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے ہو / علم رکھتے ہو
باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناؤ اور نہ جانتے بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ
وَ : اور اَقِيْمُوا : قائم کرو الصَّلٰوةَ : نماز وَ : اور اٰتُوا : دو / ادا کرو الزَّكٰوةَ : زکوٰۃ وَ : اور ارْكَعُوْا : رکوع کرو مَعَ : ساتھ الرّٰكِعِيْنَ : رکوع کرنے والوں کے
نماز قائم کرو، زکوٰۃ دو اور جو لوگ میرے آگے جھک رہے ہیں اُن کے ساتھ تم بھی جھک جاؤ
اَتَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَ تَنْسَوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَ اَنْتُمْ تَتْلُوْنَ الْكِتٰبَ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
اَ : کیا تَاْمُرُوْنَ : تم حکم دیتے ہو النَّاسَ : لوگوں کو بِالْبِرِّ : نیکی کا وَ : اور تَنْسَوْنَ : تم بھول جاتے ہو اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفسوں کو وَ : حالانکہ اَنْتُمْ : تم تَتْلُوْنَ : تلاوت کرتے ہو الْكِتٰبَ : کتاب کی اَ : کیا فَلَا : پھر نہیں تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لیتے ہو
تم دوسروں کو تو نیکی کا راستہ اختیار کرنے کے لیے کہتے ہو، مگر اپنے آپ کو بھول جاتے ہو؟ حالانکہ تم کتاب کی تلاوت کرتے ہو کیا تم عقل سے بالکل ہی کام نہیں لیتے؟
وَ اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِ١ؕ وَ اِنَّهَا لَكَبِیْرَةٌ اِلَّا عَلَى الْخٰشِعِیْنَۙ
وَ : اور اسْتَعِيْنُوْا : مدد مانگو بِالصَّبْرِ : ساتھ صبر کے وَ : اور الصَّلٰوةِ : نماز کے وَ : اور اِنَّهَا : بیشک وہ (نماز) لَكَبِيْرَةٌ : البتہ بھاری ہے / مشکل ہے / بڑی ہے اِلَّا : سوائے / مگر عَلَي : اوپر ان کے الْخٰشِعِيْنَ : جو خشوع کرنے والے ہیں
صبر اور نماز سے مدد لو، بیشک نماز ایک سخت مشکل کام ہے
الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّهِمْ وَ اَنَّهُمْ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ۠   ۧ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ يَظُنُّوْنَ : جو یقین رکھتے ہیں اَنَّھُمْ : بیشک وہ مُّلٰقُوْا : ملاقات کرنے والے ہیں رَبِّهِمْ : اپنے رب سے وَ : اور اَنَّھُمْ : بیشک وہ اِلَيْهِ : طرف اس کے رٰجِعُوْنَ : لوٹنے والے ہیں
مگر ان فرماں بردار بندوں کے لیے مشکل نہیں ہے جو سمجھتے ہیں کہ آخر کار انہیں اپنے رب سے ملنا اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے
یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ وَ اَنِّیْ فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعٰلَمِیْنَ
يٰبَنِىْٓ اِسْرَآءِيْلَ : اے بنی اسرائیل اذْكُرُوْا : یاد کرو نِعْمَتِىَ : میری نعمتیں الَّتِىْٓ : وہ جو اَنْعَمْتُ : انعام کی تھیں میں نے عَلَيْكُمْ : اوپر تمہارے وَ : اور اَنِّىْ : بیشک میں نے فَضَّلْتُكُمْ : فضیلت دی تھی میں نے تم کو عَلَي : اوپر الْعٰلَمِيْنَ : تمام دنیا والوں کے
اے بنی اسرائیل! یاد کرو میری اُس نعمت کو، جس سے میں نے تمہیں نوازا تھا اور اس بات کو کہ میں نے تمہیں دنیا کی ساری قوموں پر فضیلت عطا کی تھی
وَ اتَّقُوْا یَوْمًا لَّا تَجْزِیْ نَفْسٌ عَنْ نَّفْسٍ شَیْئًا وَّ لَا یُقْبَلُ مِنْهَا شَفَاعَةٌ وَّ لَا یُؤْخَذُ مِنْهَا عَدْلٌ وَّ لَا هُمْ یُنْصَرُوْنَ
وَاتَّقُوْا : اور ڈرو يَوْمًا : اس دن سے لَّا : نہ تَجْزِىْ : کام آئے گا / بدلہ بنے گا نَفْسٌ : کوئی نفس عَنْ نَّفْسٍ : کسی نفس کی طرف سے شَيْئًا : کچھ بھی وَّ : اور لَا : نہ يُقْبَلُ : قبول کی جائے گی مِنْهَا : اس سے شَفَاعَةٌ : کوئی سفارش وَّ : اور لَا : نہ يُؤْخَذُ : لیا جائے گا مِنْهَا : اس سے عَدْلٌ : کوئی بدلہ وَّ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يُنْصَرُوْنَ : وہ مدد دیئے جائیں گے
اور ڈرو اُس دن سے جب کوئی کسی کے ذرا کام نہ آئے گا، نہ کسی کی طرف سے سفارش قبول ہوگی، نہ کسی کو فدیہ لے کر چھوڑا جائے گا، اور نہ مجرموں کو کہیں سے مدد مل سکے گی
وَ اِذْ نَجَّیْنٰكُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ یَسُوْمُوْنَكُمْ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یُذَبِّحُوْنَ اَبْنَآءَكُمْ وَ یَسْتَحْیُوْنَ نِسَآءَكُمْ١ؕ وَ فِیْ ذٰلِكُمْ بَلَآءٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَظِیْمٌ
وَ : اور اِذْ : جب نَجَّيْنٰكُمْ : نجات دی ہم نے تم کو مِّنْ : سے اٰلِ : آل فِرْعَوْنَ : فرعون يَسُوْمُوْنَكُمْ : وہ تکلیف دیتے تھے تھم کو سُوْٓءَ : برے الْعَذَابِ : عذاب کی يُذَبِّحُوْنَ : خوب ذبح کرتے تھے اَبْنَآءَكُمْ : بیٹوں کو تمہارے وَ : اور يَسْتَحْيُوْنَ : زندہ چھوڑ دیتے تھے نِسَآءَكُمْ : تمہاری عورتوں کو وَ : اور فِىْ : میں ذٰلِكُمْ : اس کے بَلَآءٌ : آزمائش تھی مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارے رب کی طرف سے عَظِيْمٌ : بڑی
یاد کرو وہ وقت، جب ہم نے تم کو فرعونیوں کی غلامی سے نجات بخشی اُنہوں نے تمہیں سخت عذاب میں مبتلا کر رکھا تھا، تمہارے لڑکوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاری لڑکیوں کو زندہ رہنے دیتے تھے اور اس حالت میں تمہارے رب کی طرف سے تمہاری بڑی آزمائش تھی
وَ اِذْ فَرَقْنَا بِكُمُ الْبَحْرَ فَاَنْجَیْنٰكُمْ وَ اَغْرَقْنَاۤ اٰلَ فِرْعَوْنَ وَ اَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب فَرَقْنَا : پھاڑا ہم نے بِكُمُ : تمہارے لیے الْبَحْرَ : سمندر کو فَاَنْجَيْنٰكُمْ : پھر نجات دی ہم نے تم کو وَ : اور اَغْرَقْنَآ : غرق کردیا ہم نے اٰلَ فِرْعَوْنَ : آل فرعون کو وَ : اور اَنْتُمْ : تم تَنْظُرُوْنَ : تم دیکھ رہے تھے
یاد کرو وہ وقت، جب ہم نے سمندر پھاڑ کر تمہارے لیے راستہ بنایا، پھر اس میں سے تمہیں بخیریت گزروا دیا، پھر وہیں تمہاری آنکھوں کے سامنے فرعونوں کو غرقاب کیا
وَ اِذْ وٰعَدْنَا مُوْسٰۤى اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب وٰعَدْنَا : ہم نے وعدہ لیا مُوْسٰٓى : موسیٰ سے اَرْبَعِيْنَ : چالیس لَيْلَةً : راتوں کا ثُمَّ : پھر اتَّخَذْتُمُ : بنا لیا تم نے الْعِجْلَ : بچھڑے کو مِنْ : سے بَعْدِهٖ : اس کے بعد / (موسی) پیچھے وَ : اور اَنْتُمْ : تم ظٰلِمُوْنَ : ظالم تھے
یاد کرو، جب ہم نے موسیٰؑ کو چالیس شبانہ روز کی قرارداد پر بلایا، تو اس کے پیچھے تم بچھڑے کو اپنا معبود بنا بیٹھے اُس وقت تم نے بڑی زیادتی کی تھی
ثُمَّ عَفَوْنَا عَنْكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
ثُمَّ : پھر عَفَوْنَا : درگزر کیا ہم نے / معاف کردیا ہم نے عَنْكُمْ : تم سے مِّنْۢ بَعْدِ : بعد ذٰلِكَ : اس کے (شرک) لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : تم شکر ادا کرو
مگر اس پر بھی ہم نے تمہیں معاف کر دیا کہ شاید اب تم شکر گزار بنو
وَ اِذْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ الْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب اٰتَيْنَا : دی ہم نے مُوْسَى : موسیٰ کو الْكِتٰبَ : کتاب وَ : اور الْفُرْقَانَ : فرقان (فہم کتاب) لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَهْتَدُوْنَ : تم ہدایت پا جاؤ
یاد کرو کہ (ٹھیک اس وقت جب تم یہ ظلم کر رہے تھے) ہم نے موسیٰؑ کو کتاب اور فرقان عطا کی تاکہ تم اس کے ذریعے سے سیدھا راستہ پاسکو
وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ یٰقَوْمِ اِنَّكُمْ ظَلَمْتُمْ اَنْفُسَكُمْ بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوْبُوْۤا اِلٰى بَارِئِكُمْ فَاقْتُلُوْۤا اَنْفُسَكُمْ١ؕ ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ عِنْدَ بَارِئِكُمْ١ؕ فَتَابَ عَلَیْكُمْ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
وَ : اور اِذْ : جب قَالَ : کہا مُوْسٰى : موسیٰ نے لِقَوْمِهٖ : اپنی قوم سے يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنَّكُمْ : بیشک تم نے ظَلَمْتُمْ : ظلم کیا تم نے اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفسوں پر / اپنی جانوں پر بِاتِّخَاذِكُمُ : بوجہ بنانے کے تمہارے الْعِجْلَ : بچھڑے کو (معبود) فَتُوْبُوْٓا : پس توبہ کرو اِلٰى : طرف بَارِئِكُمْ : اپنے پیدا کرنے والے کے فَاقْتُلُوْٓا : تو قتل کرو اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفسوں کو ذٰلِكُمْ : یہ خَيْرٌ : بہتر ہے لَّكُمْ : تمہارے لئے عِنْدَ : نزدیک بَارِئِكُمْ : تمہارے پیدا کرنے والے کے فَتَابَ : پھر وہ مہربان ہوا عَلَيْكُمْ : تم پر اِنَّھٗ : بیشک ھُوَ : وہی ہے التَّوَّابُ : جو بہت توبہ قبول کرنے والا ہے الرَّحِيْمُ : جو بار بار رحم کرنے والا ہے
یاد کرو جب موسیٰؑ (یہ نعمت لیتے ہوئے پلٹا، تو اُس) نے اپنی قوم سے کہا کہ "لوگو، تم نے بچھڑے کو معبود بنا کر اپنے اوپر سخت ظلم کیا ہے، لہٰذا تم لوگ اپنے خالق کے حضور توبہ کرو اور اپنی جانوں کو ہلاک کرو، اسی میں تمہارے خالق کے نزدیک تمہاری بہتری ہے" اُس وقت تمہارے خالق نے تمہاری توبہ قبول کر لی کہ وہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
وَ اِذْ قُلْتُمْ یٰمُوْسٰى لَنْ نُّؤْمِنَ لَكَ حَتّٰى نَرَى اللّٰهَ جَهْرَةً فَاَخَذَتْكُمُ الصّٰعِقَةُ وَ اَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب قُلْتُمْ : کہا تم نے يٰمُوْسٰى : اے موسیٰ لَنْ : ہرگز نہیں نُّؤْمِنَ : ہم ایمان لائیں گے / ہم اعتبار کریں گے لَكَ : واسطے تیرے حَتّٰى : یہاں تک نَرَى : ہم دیکھ لیں اللّٰهَ : اللہ کو جَهْرَةً : سامنے / ظاہر / روبرو فَاَخَذَتْكُمُ : پس پکڑ لیا تم کو الصّٰعِقَةُ : کڑک نے وَاَنْتُمْ : اس حال میں تم تَنْظُرُوْنَ : تم دیکھ رہے تھے
یاد کرو جب تم نے موسیٰؑ سے کہا تھا کہ ہم تمہارے کہنے کا ہرگز یقین نہ کریں گے، جب تک کہ اپنی آنکھوں سے علانیہ خدا کو (تم سے کلام کرتے) نہ دیکھ لیں اس وقت تمہارے دیکھتے دیکھتے ایک زبردست صاعقے نے تم کو آ لیا
ثُمَّ بَعَثْنٰكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَوْتِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
ثُمَّ : پھر بَعَثْنٰكُمْ : اٹھایا ہم نے تم کو مِّنْ : سے بَعْدِ : بعد مَوْتِكُمْ : تمہاری موت کے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : تم شکر ادا کرو
تم بے جان ہو کر گر چکے تھے، مگر پھر ہم نے تم کو جِلا اٹھایا، شاید کہ اس احسان کے بعد تم شکر گزار بن جاؤ
وَ ظَلَّلْنَا عَلَیْكُمُ الْغَمَامَ وَ اَنْزَلْنَا عَلَیْكُمُ الْمَنَّ وَ السَّلْوٰى١ؕ كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ١ؕ وَ مَا ظَلَمُوْنَا وَ لٰكِنْ كَانُوْۤا اَنْفُسَهُمْ یَظْلِمُوْنَ
وَ : اور ظَلَّلْنَا : سایہ کیا ہم نے عَلَيْكُمُ : اوپر تمہارے الْغَمَامَ : بادلوں کا وَ : اور اَنْزَلْنَا : نازل کیا ہم نے عَلَيْكُمُ : اوپر تمہارے الْمَنَّ : منّ وَ : اور السَّلْوٰى : سلویٰ كُلُوْا : کھاؤ مِنْ طَيِّبٰتِ : پاکیزہ چیزوں میں سے مَا : جو رَزَقْنٰكُمْ : رزق دیں ہم نے تم کو وَ : اور مَا : نہیں ظَلَمُوْنَا : انہوں نے ظلم کیا ہم پر وَ : اور لٰكِنْ : لیکن كَانُوْٓا : وہ تھے اَنْفُسَھُمْ : اپنے نفسوں پر يَظْلِمُوْنَ : وہ ظلم کرتے
ہم نے تم پر ابر کا سایہ کیا، من وسلویٰ کی غذا تمہارے لیے فراہم کی اور تم سے کہا کہ جو پاک چیزیں ہم نے تمہیں بخشی ہیں، اُنہیں کھاؤ، مگر تمہارے اسلاف نے جو کچھ کیا، وہ ہم پر ظلم نہ تھا، بلکہ انہوں نے آپ اپنے ہی اوپر ظلم کیا
وَ اِذْ قُلْنَا ادْخُلُوْا هٰذِهِ الْقَرْیَةَ فَكُلُوْا مِنْهَا حَیْثُ شِئْتُمْ رَغَدًا وَّ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّ قُوْلُوْا حِطَّةٌ نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطٰیٰكُمْ١ؕ وَ سَنَزِیْدُ الْمُحْسِنِیْنَ
وَ : اور اِذْ : جب قُلْنَا : کہا ہم نے ادْخُلُوْا : داخل ہوجاؤ ھٰذِهِ : اس الْقَرْيَةَ : بستی میں فَكُلُوْا : پھر کھاؤ مِنْهَا : اس میں سے حَيْثُ : جہاں سے شِئْتُمْ : چاہو تم رَغَدًا : خوب / بافراغت وَّادْخُلُوا : اور داخل ہوجاؤ الْبَابَ : دروازے سے سُجَّدًا : سجدہ کرتے ہوئے وَّ : اور قُوْلُوْا : کہتے جاؤ حِطَّةٌ : بخش دے / معافی معافی نَّغْفِرْ : ہم بخش دیں گے لَكُمْ : تمہارے لئے خَطٰيٰكُمْ : تمہاری خطاؤں کو وَ : اور سَنَزِيْدُ : ضرور ہم زیادہ دیں گے الْمُحْسِنِيْنَ : احسان کرنے والوں کو
پھر یاد کرو جب ہم نے کہا تھا کہ، "یہ بستی جو تمہارے سامنے ہے، اس میں داخل ہو جاؤ، اس کی پیداوار جس طرح چاہو، مزے سے کھاؤ، مگر بستی کے دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہو ئے داخل ہونا اور کہتے جانا حطۃ حطۃ، ہم تمہاری خطاؤں سے در گزر کریں گے اور نیکو کاروں کو مزید فضل و کرم سے نوازیں گے"
فَبَدَّلَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَهُمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ۠   ۧ
فَبَدَّلَ : تو بدل ڈالا الَّذِيْنَ : ان لوگوں نے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا قَوْلًا : بات کو غَيْرَ : سوائے الَّذِىْ : اس کے جو قِيْلَ : کہی گئی تھی لَھُمْ : واسطے ان کے فَاَنْزَلْنَا : تو نازل کیا ہم نے عَلَي : اوپر الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا تھا رِجْزًا : عذاب مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے بِمَا : بوجہ اس کے جو كَانُوْا : تھے وہ يَفْسُقُوْنَ : وہ نافرمانی کرتے
مگر جو بات کہی گئی تھی، ظالموں نے اُسے بدل کر کچھ اور کر دیا آخر کار ہم نے ظلم کرنے والوں پر آسمان سے عذاب نازل کیا یہ سزا تھی ان نافرمانیوں کی، جو وہ کر رہے تھے
وَ اِذِ اسْتَسْقٰى مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ فَقُلْنَا اضْرِبْ بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ١ؕ فَانْفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَیْنًا١ؕ قَدْ عَلِمَ كُلُّ اُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ١ؕ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا مِنْ رِّزْقِ اللّٰهِ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ
وَ : اور اِذِ : جب اسْتَسْقٰى : پانی مانگا مُوْسٰى : موسیٰ نے لِقَوْمِهٖ : اپنی قوم کے لئے فَقُلْنَا : تو کہا ہم نے اضْرِبْ : مارو بِّعَصَاكَ : ساتھ اپنے عصا کے الْحَجَرَ : اس پتھر کو فَانْفَجَرَتْ : تو پھوٹ پڑے / بہہ نکلے مِنْهُ : اس سے اثْنَتَا : دو عَشْرَةَ : دس (بارہ) عَيْنًا : چشمے قَدْ : تحقیق عَلِمَ : جان لیا كُلُّ : تمام اُنَاسٍ : لوگوں نے / گروہوں نے مَّشْرَبَھُمْ : اپنے پنگھٹ کو / اپنی پینے کی جگہ کو كُلُوْا : کھاؤ وَ : اور اشْرَبُوْا : پیو مِنْ : سے رِّزْقِ : رزق (رزق سے) اللّٰهِ : اللہ کے وَ : اور لَا : نہیں تَعْثَوْا : تم فساد کرتے پھرو فِى الْاَرْضِ : زمین میں مُفْسِدِيْنَ : فسادی بن کر
یاد کرو، جب موسیٰؑ نے اپنی قوم کے لیے پانی کی دعا کی تو ہم نے کہا کہ فلاں چٹان پر اپنا عصا مارو چنانچہ اس سے بارہ چشمے پھوٹ نکلے اور ہر قبیلے نے جان لیا کہ کونسی جگہ اس کے پانی لینے کی ہے اُس وقت یہ ہدایت کر دی گئی تھی کہ اللہ کا دیا ہوا رزق کھاؤ پیو، اور زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو
وَ اِذْ قُلْتُمْ یٰمُوْسٰى لَنْ نَّصْبِرَ عَلٰى طَعَامٍ وَّاحِدٍ فَادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُخْرِجْ لَنَا مِمَّا تُنْۢبِتُ الْاَرْضُ مِنْۢ بَقْلِهَا وَ قِثَّآئِهَا وَ فُوْمِهَا وَ عَدَسِهَا وَ بَصَلِهَا١ؕ قَالَ اَتَسْتَبْدِلُوْنَ الَّذِیْ هُوَ اَدْنٰى بِالَّذِیْ هُوَ خَیْرٌ١ؕ اِهْبِطُوْا مِصْرًا فَاِنَّ لَكُمْ مَّا سَاَلْتُمْ١ؕ وَ ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الذِّلَّةُ وَ الْمَسْكَنَةُ١ۗ وَ بَآءُوْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَانُوْا یَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ یَقْتُلُوْنَ النَّبِیّٖنَ بِغَیْرِ الْحَقِّ١ؕ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور اِذْ : جب قُلْتُمْ : کہا يٰمُوْسٰى : اے موسیٰ لَنْ : ہرگز نہیں نَّصْبِرَ : ہم صبر کریں گے عَلٰي : اوپر طَعَامٍ : کھانے کے وَّاحِدٍ : ایک فَادْعُ : پس تم دعا کرو لَنَا : ہمارے لئے رَبَّكَ : اپنے رب سے يُخْرِجْ : وہ نکالے لَنَا : ہمارے لئے مِمَّا : اس میں سے جو تُنْۢبِتُ : اگاتی ہے الْاَرْضُ : زمین (یعنی) مِنْ : سے بَقْلِهَا : سبزی اس کی سے وَ : اور قِثَّآئِهَا : ککڑی اس کی سے وَ : اور فُوْمِهَا : لہسن اس کے سے وَ : اور عَدَسِهَا : مسور اس کی سے وَ : اور بَصَلِهَا : پیاز اس کی سے قَالَ : کہا اَ : کیا تَسْتَبْدِلُوْنَ : تم بدلنا چاہتے ہو الَّذِىْ : اسے جو ھُوَ : وہ اَدْنٰى : کم تر ہے بِالَّذِىْ : بدلے اس کے جو ھُوَ : وہ خَيْرٌ : بہتر ہے اِھْبِطُوْا : اتر جاؤ (بلند مقام سے) مِصْرًا : کسی شہر میں فَاِنَّ : تو بیشک لَكُمْ : تمہارے لئے ہے مَّا : جو سَاَلْتُمْ : سوال کیا تم نے / مانگا تم نے وَ : اور ضُرِبَتْ : ماری گئی / مسلط کی گئی عَلَيْهِمُ : اوپر ان کے الذِّلَّةُ : ذلت وَ : اور الْمَسْكَنَةُ : مسکنت وَ : اور بَآءُوْ : وہ لوٹے / آگئے / پلٹے بِغَضَبٍ : ساتھ غضب کے مِّنَ اللّٰهِ : اللہ کی طرف سے ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّھُمْ : بوجہ اس کے کہ بیشک وہ كَانُوْا : تھے وہ يَكْفُرُوْنَ : وہ کفر کرتے رہتے تھے بِاٰيٰتِ : ساتھ آیات کے اللّٰهِ : اللہ کی وَ : اور يَقْتُلُوْنَ : قتل کر ڈالتے تھے النَّبِيّٖنَ : نبیوں کو بِغَيْرِ : بغیر الْحَقِّ : حق کے / ناحق ذٰلِكَ : یہ بِمَا : بوجہ اس کے جو عَصَوْا : وہ نافرمانی کرتے تھے وَّكَانُوْا : اور تھے وہ يَعْتَدُوْنَ : حد سے نکل جاتے
یاد کرو، جب تم نے کہا تھا کہ، "اے موسیٰؑ، ہم ایک ہی طرح کے کھانے پر صبر نہیں کرسکتے اپنے رب سے دعا کرو کہ ہمارے لیے زمین کی پیداوار ساگ، ترکاری، کھیرا، ککڑی، گیہوں، لہسن، پیاز، دال وغیرہ پیدا کرے" تو موسیٰؑ نے کہا: "کیا ایک بہتر چیز کے بجائے تم ادنیٰ درجے کی چیزیں لینا چاہتے ہو؟ اچھا، کسی شہری آبادی میں جا رہو جو کچھ تم مانگتے ہو، وہاں مل جائے گا" آخر کار نوبت یہاں تک پہنچی کہ ذلت و خواری اور پستی و بد حالی اُن پر مسلط ہو گئی اور وہ اللہ کے غضب میں گھر گئے یہ نتیجہ تھا اس کا کہ وہ اللہ کی آیات سے کفر کرنے لگے اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرنے لگے یہ نتیجہ تھا ان کی نافرمانیوں کا اور اس بات کا کہ وہ حدود شرع سے نکل نکل جاتے تھے
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ هَادُوْا وَ النَّصٰرٰى وَ الصّٰبِئِیْنَ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ١۪ۚ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ ھَادُوْا : جو یہودی بن بیٹھے وَ : اور النَّصٰرٰى : جو نصرانی ہیں / عیسائی ہیں وَ : اور الصّٰبِِٕيْنَ : وہ جو صابی ہیں مَنْ : جو کوئی اٰمَنَ : ایمان لایا بِاللّٰهِ : ساتھ اللہ کے وَ : اور الْيَوْمِ : یوم / دن الْاٰخِرِ : آخرت کے وَ : اور عَمِلَ : اس نے عمل کئے صَالِحًا : نیک / اچھے فَلَھُمْ : تو ان کے لئے اَجْرُھُمْ : اجر ہے ان کا عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کے رب کے وَ : اور لَا : نہیں خَوْفٌ : کوئی خوف عَلَيْهِمْ : ان پہ وَ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : وہ غمگین ہوں گے
یقین جانو کہ نبی عربی کو ماننے والے ہوں یا یہودی، عیسائی ہوں یا صابی، جو بھی اللہ اور روزِ آخر پر ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا، اُس کا اجر اس کے رب کے پاس ہے اور اس کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں ہے
وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَكُمْ وَ رَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّوْرَ١ؕ خُذُوْا مَاۤ اٰتَیْنٰكُمْ بِقُوَّةٍ وَّ اذْكُرُوْا مَا فِیْهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب اَخَذْنَا : لیا ہم نے مِيْثَاقَكُمْ : پختہ / پکا عہد تم سے وَ : اور رَفَعْنَا : اٹھایا ہم نے فَوْقَكُمُ : اوپر تمہارے الطُّوْرَ : طور کو خُذُوْا : پکڑو مَآ : جو اٰتَيْنٰكُمْ : دیا ہم نے تم کو بِقُوَّةٍ : ساتھ قوت کے وَّ : اور اذْكُرُوْا : یاد کرو مَا : جو فِيْهِ : اس میں ہے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَّقُوْنَ : تم متقی بن جاؤ
یاد کرو وہ وقت، جب ہم نے طُور کو تم پر اٹھا کر تم سے پختہ عہد لیا تھا اور کہا تھا کہ "جو کتاب ہم تمہیں دے رہے ہیں اسے مضبوطی کے ساتھ تھامنا اور جو احکام و ہدایات اس میں درج ہیں انہیں یاد رکھنا اسی ذریعے سے توقع کی جاسکتی ہے کہ تم تقویٰ کی روش پر چل سکو گے"
ثُمَّ تَوَلَّیْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ١ۚ فَلَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ لَكُنْتُمْ مِّنَ الْخٰسِرِیْنَ
ثُمَّ : پھر تَوَلَّيْتُمْ : منہ پھیرلیا تم نے مِّنْ : سے بَعْدِ : بعد ذٰلِكَ : اس کے فَلَوْلَا : تو اگر نہیں فَضْلُ : فضل ہوتا اللّٰهِ : اللہ کا عَلَيْكُمْ : اوپر تمہارے وَ : اور رَحْمَتُهٗ : رحمت اس کی لَكُنْتُمْ : البتہ ہوتے تم مِّنَ الْخٰسِرِيْنَ : خسارہ پانے والوں میں سے
مگر اس کے بعد تم اپنے عہد سے پھِر گئے اس پر بھی اللہ کے فضل اور اس کی رحمت نے تمہارا ساتھ نہ چھوڑا، ورنہ تم کبھی کے تباہ ہو چکے ہوتے
وَ لَقَدْ عَلِمْتُمُ الَّذِیْنَ اعْتَدَوْا مِنْكُمْ فِی السَّبْتِ فَقُلْنَا لَهُمْ كُوْنُوْا قِرَدَةً خٰسِئِیْنَۚ
وَ : اور لَقَدْ : البتہ تحقیق عَلِمْتُمُ : جان لیا تم نے الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو اعْتَدَوْا : جنہوں نے زیادتی کی مِنْكُمْ : تم میں سے فِى السَّبْتِ : ہفتے کے دن میں / سبت (کے بارے) میں فَقُلْنَا : تو کہا ہم نے لَھُمْ : ان کے لئے كُوْنُوْا : ہوجاؤ قِرَدَةً : بندر خٰسِِٕيْنَ : ذلیل / دھتکارے ہوئے
پھر تمہیں اپنی قوم کے اُن لوگوں کا قصہ تو معلوم ہی ہے جنہوں نے سبت کا قانون توڑا تھا ہم نے انہیں کہہ دیا کہ بندر بن جاؤ اور اس حال میں رہو کہ ہر طرف سے تم پر دھتکار پھٹکار پڑے
فَجَعَلْنٰهَا نَكَالًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهَا وَ مَا خَلْفَهَا وَ مَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِیْنَ
فَجَعَلْنٰھَا : تو بنادیا ہم نے ان کو نَكَالًا : عبرت لِّمَا : واسطے اس کے جو بَيْنَ يَدَيْهَا : ان کے آگے جو (موجود) تھے وَمَا : اور واسطے ان کے جو خَلْفَهَا : ان کے پیچھے ہوں گے وَ : اور مَوْعِظَةً : نصیحت لِّلْمُتَّقِيْنَ : متقیوں کے لئے
اس طرح ہم نے اُن کے انجام کو اُس زمانے کے لوگوں اور بعد کی آنے والی نسلوں کے لیے عبرت اور ڈرنے والوں کے لیے نصیحت بنا کر چھوڑا
وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖۤ اِنَّ اللّٰهَ یَاْمُرُكُمْ اَنْ تَذْبَحُوْا بَقَرَةً١ؕ قَالُوْۤا اَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا١ؕ قَالَ اَعُوْذُ بِاللّٰهِ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْجٰهِلِیْنَ
وَ : اور اِذْ : جب قَالَ : کہا مُوْسٰى : موسیٰ نے لِقَوْمِهٖٓ : اپنی قوم سے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ يَاْمُرُكُمْ : حکم دیتا ہے تم کو اَنْ : یہ کہ تَذْبَحُوْا : تم ذبح کرو بَقَرَةً : ایک گائے قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اَتَتَّخِذُنَا : کیا تم کرتے ہو ہم سے ھُزُوًا : مذاق قَالَ : اس نے کہا ( موسیٰ ) اَعُوْذُ : میں پناہ مانگتا ہوں بِاللّٰهِ : اللہ کی (اس بات سے اَنْ : کہ اَكُوْنَ : میں ہوجاؤں مِنَ : سے الْجٰهِلِيْنَ : جاہلوں میں سے
پھر وہ واقعہ یاد کرو، جب موسیٰؑ نے اپنے قوم سے کہا کہ، اللہ تمہیں ایک گائے ذبح کرنے کا حکم دیتا ہے کہنے لگے کیا تم ہم سے مذاق کرتے ہو؟ موسیٰؑ نے کہا، میں اس سے خدا کی پناہ مانگتا ہوں کہ جاہلوں کی سی باتیں کروں
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا هِیَ١ؕ قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَّ لَا بِكْرٌ١ؕ عَوَانٌۢ بَیْنَ ذٰلِكَ١ؕ فَافْعَلُوْا مَا تُؤْمَرُوْنَ
قَالُوا : انہوں نے کہا ادْعُ : دعا کرو لَنَا : ہمارے لئے رَبَّكَ : اپنے رب سے يُبَيِّنْ : وہ بیان کرے / وہ واضح کرے لَّنَا : ہمارے لئے مَا : کیسی ہو هِىَ : وہ قَالَ : کہا اِنَّهٗ : بیشک وہ يَقُوْلُ : وہ فرماتا ہے اِنَّهَا : بیشک وہ بَقَرَةٌ : ایسی گائے ہو لَّا : نہ فَارِضٌ : بوڑھی وَّ : اور لَا : نہ بِكْرٌ : جوان عَوَانٌ : درمیان عمر ہو بَيْنَ : درمیان ذٰلِكَ : اس کے فَافْعَلُوْا : تو کرو مَا : جو تُؤْمَرُوْنَ : جو تم حکم دیئے جاتے ہو
بولے اچھا، اپنے رب سے درخواست کرو کہ وہ ہمیں گائے کی کچھ تفصیل بتائے موسیٰؑ نے کہا، اللہ کا ارشاد ہے کہ وہ ایسی گائے ہونی چاہیے جو نہ بوڑھی ہو نہ بچھیا، بلکہ اوسط عمر کی ہو لہٰذا جو حکم دیا جاتا ہے اس کی تعمیل کرو
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا لَوْنُهَا١ؕ قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَآءُ١ۙ فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النّٰظِرِیْنَ
قَالُوا : انہوں نے کہا ادْعُ : دعا کرو لَنَا : ہمارے لئے رَبَّكَ : اپنے رب سے يُبَيِّنْ : وہ بیان کرے لَّنَا : ہمارے لئے مَا : کیسا ہو لَوْنُهَا : رنگ اس کا قَالَ : کہا (موسیٰ ) اِنَّهٗ : بیشک وہ يَقُوْلُ : وہ فرماتا ہے اِنَّهَا : بیشک وہ بَقَرَةٌ : ایک گائے ہو صَفْرَآءُ : زرد رنگ کی فَاقِعٌ : چمکیلا / عمدہ / خوب گہرا ہو لَّوْنُهَا : رنگ اس کا تَسُرُّ : خوش کرتی ہو / بھلی لگے وہ النّٰظِرِيْنَ : دیکھنے والوں کو
پھر کہنے لگے اپنے رب سے یہ اور پوچھ دو کہ اُس کا رنگ کیسا ہو موسیٰؑ نے کہا وہ فرماتا ہے زرد رنگ کی گائے ہونی چاہیے، جس کا رنگ ایسا شوخ ہو کہ دیکھنے والوں کا جی خوش ہو جائے
قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا هِیَ١ۙ اِنَّ الْبَقَرَ تَشٰبَهَ عَلَیْنَا١ؕ وَ اِنَّاۤ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ لَمُهْتَدُوْنَ
قَالُوا : انہوں نے کہا ادْعُ : دعا کرو لَنَا : ہمارے لئے رَبَّكَ : اپنے رب سے يُبَيِّنْ : وہ بیان کرے لَّنَا : ہمارے لئے مَا : کیسی ہو هِىَ : وہ اِنَّ : بیشک الْبَقَرَ : گائیں تَشٰبَهَ : مشتبہ ہوگئی ہیں عَلَيْنَا : اوپر ہمارے وَ : اور اِنَّآ : بیشک ہم اِنْ : اگر شَآءَ : چاہا اللّٰهُ : اللہ نے لَمُهْتَدُوْنَ : البتہ پالینے والے ہیں
پھر بولے اپنے رب سے صاف صاف پوچھ کر بتاؤ کیسی گائے مطلوب ہے، ہمیں اس کی تعین میں اشتباہ ہو گیا ہے اللہ نے چاہا، تو ہم اس کا پتہ پالیں گے
قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا ذَلُوْلٌ تُثِیْرُ الْاَرْضَ وَ لَا تَسْقِی الْحَرْثَ١ۚ مُسَلَّمَةٌ لَّا شِیَةَ فِیْهَا١ؕ قَالُوا الْئٰنَ جِئْتَ بِالْحَقِّ١ؕ فَذَبَحُوْهَا وَ مَا كَادُوْا یَفْعَلُوْنَ۠   ۧ
قَالَ : کہا اِنَّهٗ : بیشک وہ يَقُوْلُ : وہ فرماتا ہے اِنَّهَا : بیشک وہ بَقَرَةٌ : ایسی گائے ہو لَّا : نہ ہو ذَلُوْلٌ : مطیع تُثِيْرُ : کہ ہل چلاتی ہو / پھاڑتی ہو الْاَرْضَ : زمین کو وَ : اور لَا : نہ تَسْقِى : پانی پلاتی ہو / سیراب کرتی ہو الْحَرْثَ : کھیتی کو مُسَلَّمَةٌ : مکمل ہو / صحیح سلامت ہو لَّا : نہیں / نہ ہو شِيَةَ : کوئی داغ / نشان / علامت فِيْهَا : اس میں قَالُوا : انہوں نے کہا الْئٰنَ : اب جِئْتَ : تو لایا ہے بِالْحَقِّ : حق کو / صحیح بات کو فَذَبَحُوْھَا : تو انہوں نے ذبح کیا اس کو وَ : اور مَا : نہ كَادُوْا : لگتے تھے کہ يَفْعَلُوْنَ : وہ کرتے
موسیٰؑ نے جواب دیا: اللہ کہتا ہے کہ وہ ایسی گائے ہے جس سے خدمت نہیں لی جاتی، نہ زمین جوتتی ہے نہ پانی کھینچتی ہے، صحیح سالم اور بے داغ ہے، اس پر وہ پکار اٹھے کہ ہاں، اب تم نے ٹھیک پتہ بتایا ہے پھر انہوں نے اسے ذبح کیا، ورنہ وہ ایسا کرتے معلوم نہ ہوتے تھے
وَ اِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادّٰرَءْتُمْ فِیْهَا١ؕ وَ اللّٰهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنْتُمْ تَكْتُمُوْنَۚ
وَ : اور اِذْ : جب قَتَلْتُمْ : قتل کیا تم نے نَفْسًا : ایک نفس / ایک جان فَادّٰرَءْتُمْ : پھر ایک دوسرے پر ڈالنے لگے تم/ باہم الزام دھرنے لگے تم فِيْهَا : اس کے بارے میں وَ : اور اللّٰهُ : اللہ تعالیٰ مُخْرِجٌ : نکالنے والا تھا مَّا : کو كُنْتُمْ : تھے تم تَكْتُمُوْنَ : تم چھپاتے
اور تمہیں یاد ہے وہ واقعہ جب تم نے ایک شخص کی جان لی تھی، پھر اس کے بارے میں جھگڑنے اور ایک دوسرے پر قتل کا الزام تھوپنے لگے تھے اور اللہ نے فیصلہ کر لیا تھا کہ جو کچھ تم چھپاتے ہو، اسے کھول کر رکھ دے گا
فَقُلْنَا اضْرِبُوْهُ بِبَعْضِهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُحْیِ اللّٰهُ الْمَوْتٰى١ۙ وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
فَقُلْنَا : پس کہا ہم نے اضْرِبُوْهُ : مارو اس کو بِبَعْضِهَا : ساتھ اس کے بعض حصے کے كَذٰلِكَ : اسی طرح يُحْىِ : زندہ کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ الْمَوْتٰى : مردوں کو وَ : اور يُرِيْكُمْ : وہ دکھاتا ہے تم کو اٰيٰتِهٖ : اپنی نشانیاں لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لو
اُس وقت ہم نے حکم دیا کہ مقتول کی لاش کو اس کے ایک حصے سے ضرب لگاؤ دیکھو اس طرح اللہ مُردوں کو زندگی بخشتا ہے اور تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
ثُمَّ قَسَتْ قُلُوْبُكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ فَهِیَ كَالْحِجَارَةِ اَوْ اَشَدُّ قَسْوَةً١ؕ وَ اِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا یَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْاَنْهٰرُ١ؕ وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَشَّقَّقُ فَیَخْرُجُ مِنْهُ الْمَآءُ١ؕ وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَهْبِطُ مِنْ خَشْیَةِ اللّٰهِ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ : پھر قَسَتْ : سخت ہوگئے قُلُوْبُكُمْ : دل تمہارے مِّنْۢ بَعْدِ : بعد ذٰلِكَ : اس کے فَهِىَ : تو وہ (ہوگئے) كَالْحِجَارَةِ : مانند پتھروں کے / پتھروں کی طرح اَوْ : یا اَشَدُّ : زیادہ شدید قَسْوَةً : سختی میں وَ : اور اِنَّ : بیشک مِنَ : سے الْحِجَارَةِ : پتھروں ( میں سے) بعض لَمَا : یقیناً (وہ ہے) جو يَتَفَجَّرُ : پھوٹ پڑتی ہیں مِنْهُ : اس سے الْاَنْهٰرُ : نہریں وَ : اور اِنَّ : بیشک مِنْهَا : ان (میں سے) بعض لَمَا : یقیناً (وہ ہے) جو يَشَّقَّقُ : شق ہوجاتا ہے / پھٹ جاتا ہے فَيَخْرُجُ : پھر نکل آتا ہے مِنْهُ : اس سے الْمَآءُ : پانی وَ : اور اِنَّ : بیشک مِنْهَا : ان (میں سے) بعض لَمَا : یقیناً (وہ ہے) جو يَهْبِطُ : گرپڑتا ہے مِنْ خَشْيَةِ : خوف سے / ڈر سے اللّٰهِ : اللہ کے وَ : اور مَا : نہیں اللّٰهُ : اللہ بِغَافِلٍ : غافل عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو
مگر ایسی نشانیاں دیکھنے کے بعد بھی آخر کار تمہارے دل سخت ہوگئے، پتھروں کی طرف سخت، بلکہ سختی میں کچھ ان سے بھی بڑھے ہوئے، کیونکہ پتھروں میں سے تو کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جس میں سے چشمے پھوٹ بہتے ہیں، کوئی پھٹتا ہے اور اس میں سے پانی نکل آتا ہے اور کوئی خدا کے خوف سے لرز کر گر بھی پڑتا ہے اللہ تمہارے کرتوتوں سے بے خبر نہیں ہے
اَفَتَطْمَعُوْنَ اَنْ یُّؤْمِنُوْا لَكُمْ وَ قَدْ كَانَ فَرِیْقٌ مِّنْهُمْ یَسْمَعُوْنَ كَلٰمَ اللّٰهِ ثُمَّ یُحَرِّفُوْنَهٗ مِنْۢ بَعْدِ مَا عَقَلُوْهُ وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَ
اَ : کیا فَتَطْمَعُوْنَ : پھر تم امید رکھتے ہو اَنْ : کہ يُّؤْمِنُوْا : وہ ایمان لائیں گے لَكُمْ : تمہارے لئے وَ : حالانکہ قَدْ : تحقیق كَانَ : ہے فَرِيْقٌ : ایک گروہ مِّنْھُمْ : ان میں سے يَسْمَعُوْنَ : وہ سنتا ہے كَلٰمَ : کلام اللّٰهِ : اللہ کا ثُمَّ : پھر يُحَرِّفُوْنَهٗ : وہ تحریف کر ڈالتے ہیں اس کی مِنْۢ بَعْدِ : بعد مَا : اس کے جو عَقَلُوْهُ : سمجھ لیا انہوں نے اس کو وَ : اور ھُمْ : وہ يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے ہیں
اے مسلمانو! اب کیا اِن لوگوں سے تم یہ توقع رکھتے ہو کہ تمہاری دعوت پر ایمان لے آئیں گے؟ حالانکہ ان میں سے ایک گروہ کا شیوہ یہ رہا ہے کہ اللہ کا کلام سنا اور پھر خوب سمجھ بوجھ کر دانستہ اس میں تحریف کی
وَ اِذَا لَقُوا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قَالُوْۤا اٰمَنَّا١ۖۚ وَ اِذَا خَلَا بَعْضُهُمْ اِلٰى بَعْضٍ قَالُوْۤا اَتُحَدِّثُوْنَهُمْ بِمَا فَتَحَ اللّٰهُ عَلَیْكُمْ لِیُحَآجُّوْكُمْ بِهٖ عِنْدَ رَبِّكُمْ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
وَ : اور اِذَا : جب لَقُوا : وہ ملاقات کرتے ہیں الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے وَ : اور اِذَا : جب خَلَا : علیحدہ ہوتے ہیں بَعْضُھُمْ : بعض ان کے اِلٰى : طرف بَعْضٍ : بعض کے قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اَ : کیا تُحَدِّثُوْنَھُمْ : تم باتیں بتاتے ہو ان کو بِمَا : ساتھ اس کے جو فَتَحَ : کھولا ہے اللّٰهُ : اللہ نے عَلَيْكُمْ : اوپر تمہارے لِيُحَآجُّوْكُمْ : تاکہ وہ جھگڑا کریں تم سے بِهٖ : ساتھ اس کے عِنْدَ : پاس رَبِّكُمْ : تمہارے رب کے اَ : کیا فَلَا : پرھ نہیں تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لیتے / تم سمجھتے
(محمد رسول اللہﷺ پر) ایمان لانے والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم بھی انہیں مانتے ہیں، اور جب آپس میں ایک دوسرے سے تخلیے کی بات چیت ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ بے وقوف ہوگئے ہو؟ اِن لوگوں کو وہ باتیں بتاتے ہو جو اللہ نے تم پر کھولی ہیں تاکہ تمہارے رب کے پاس تمہارے مقابلے میں انہیں حُجتّ؟ میں پیش کریں
اَوَ لَا یَعْلَمُوْنَ اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوْنَ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ
اَوَلَا : کیا نہیں يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو يُسِرُّوْنَ : وہ چھپاتے ہیں وَ : اور مَا : جو يُعْلِنُوْنَ : وہ ظاہر کرتے ہیں
اور کیا یہ جانتے نہیں ہیں کہ جو کچھ یہ چھپاتے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں، اللہ کو سب باتوں کی خبر ہے
وَ مِنْهُمْ اُمِّیُّوْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ الْكِتٰبَ اِلَّاۤ اَمَانِیَّ وَ اِنْ هُمْ اِلَّا یَظُنُّوْنَ
وَ : اور مِنْھُمْ : ان میں سے کچھ اُمِّيُّوْنَ : ان پڑھ ہیں لَا : نہیں يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے الْكِتٰبَ : کتاب کو اِلَّآ : سوائے اَمَانِىَّ : خواہشات کے وَ : اور اِنْ : نہیں ہیں ھُمْ : وہ اِلَّا : مگر يَظُنُّوْنَ : وہ گمان کرتے
ان میں ایک دوسرا گروہ امّیوں کا ہے، جو کتاب کا تو علم رکھتے نہیں، بس اپنی بے بنیاد امیدوں اور آرزوؤں کو لیے بیٹھے ہیں اور محض وہم و گمان پر چلے جا رہے ہیں
فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ یَكْتُبُوْنَ الْكِتٰبَ بِاَیْدِیْهِمْ١ۗ ثُمَّ یَقُوْلُوْنَ هٰذَا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ لِیَشْتَرُوْا بِهٖ ثَمَنًا قَلِیْلًا١ؕ فَوَیْلٌ لَّهُمْ مِّمَّا كَتَبَتْ اَیْدِیْهِمْ وَ وَیْلٌ لَّهُمْ مِّمَّا یَكْسِبُوْنَ
فَوَيْلٌ : پس ہلاکت ہے لِّلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لئے يَكْتُبُوْنَ : جو لکھتے ہیں الْكِتٰبَ : کتاب کو بِاَيْدِيْهِمْ : ساتھ اپنے ہاتھوں کے ثُمَّ : پھر يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں ھٰذَا : یہ مِنْ عِنْدِ : طرف سے ہے اللّٰهِ : اللہ کے لِيَشْتَرُوْا : تاکہ وہ لیں بِهٖ : بدلے اس کے ثَمَنًا : قیمت قَلِيْلًا : تھوڑی فَوَيْلٌ : پس ہلاکت ہے لَّھُمْ : ان کے لئے مِّمَّا : اس سے جو كَتَبَتْ : لکھا اَيْدِيْهِمْ : ان کے ہاتھوں سے وَ : اور وَيْلٌ : ہلاکت ہے لَّھُمْ : ان کے لئے مِّمَّا : اس سے جو يَكْسِبُوْنَ : وہ کماتے ہیں
پس ہلاکت اور تباہی ہے اُن لوگوں کے لیے جو اپنے ہاتھوں سے شرع کا نوشتہ لکھتے ہیں، پھر لوگوں سے کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے پاس سے آیا ہوا ہے تاکہ اس کے معاوضے میں تھوڑا سا فائدہ حاصل کر لیں ان کے ہاتھوں کا لکھا بھی ان کے لیے تباہی کا سامان ہے اور ان کی یہ کمائی بھی ان کے لیے موجب ہلاکت
وَ قَالُوْا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلَّاۤ اَیَّامًا مَّعْدُوْدَةً١ؕ قُلْ اَتَّخَذْتُمْ عِنْدَ اللّٰهِ عَهْدًا فَلَنْ یُّخْلِفَ اللّٰهُ عَهْدَهٗۤ اَمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
وَ : اور قَالُوْا : وہ کہتے ہیں لَنْ : ہرگز نہیں تَمَسَّنَا : چھوئے گی ہم کو النَّارُ : آگ اِلَّآ : مگر اَيَّامًا : دن مَّعْدُوْدَةً : گنتی کے / گنے چنے قُلْ : کہ دیجئے اَ : کیا تَّخَذْتُمْ : تم نے لے رکھا ہے عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے پاس سے عَهْدًا : کوئی عہد فَلَنْ : تو ہرگز نہیں يُّخْلِفَ : خلاف کرے گا اللّٰهُ : اللہ عَهْدَهٗٓ : اپنے عہد کے اَمْ : یا تَقُوْلُوْنَ : تم کہتے ہو عَلَي : اوپر اللّٰهِ : اللہ کے مَا : جو لَا : نہیں تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
وہ کہتے ہیں کہ دوزخ کی آگ ہمیں ہرگز چھونے والی نہیں اِلّا یہ کہ چند روز کی سز ا مل جائے تو مل جائے اِن سے پوچھو، کیا تم نے اللہ سے کوئی عہد لے لیا ہے، جس کی خلاف ورزی وہ نہیں کرسکتا؟ یا بات یہ ہے کہ تم اللہ کے ذمے ڈال کر ایسی باتیں کہہ دیتے ہو جن کے متعلق تمہیں علم نہیں ہے کہ اُس نے ان کا ذمہ لیا ہے؟ آخر تمہیں دوزخ کی آگ کیوں نہ چھوئے گی؟
بَلٰى مَنْ كَسَبَ سَیِّئَةً وَّ اَحَاطَتْ بِهٖ خَطِیْٓئَتُهٗ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
بَلٰى : کیوں نہیں مَنْ : جس نے كَسَبَ : کمایا سَيِّئَةً : برائی کو وَّ : اور اَحَاطَتْ : احاطہ کیا / گھیر لیا بِهٖ : اس کو خَطِيْٓئَتُهٗ : اس کی خطا نے فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ اَصْحٰبُ : ساتھی ہیں النَّارِ : آگ کے ھُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
جو بھی بدی کمائے گا اور اپنی خطا کاری کے چکر میں پڑا رہے گا، وہ دوزخی ہے او ر دوزخ ہی میں وہ ہمیشہ رہے گا
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَ : اور عَمِلُوا : انہوں نے عمل کئے الصّٰلِحٰتِ : اچھے / نیک اُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ اَصْحٰبُ : ساتھی ہیں الْجَنَّةِ : جنت کے ھُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
اور جو لوگ ایمان لائیں گے اور نیک عمل کریں گے وہی جنتی ہیں اور جنت میں وہ ہمیشہ رہیں گے
وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ لَا تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ١۫ وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنِ وَ قُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا وَّ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ١ؕ ثُمَّ تَوَلَّیْتُمْ اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْكُمْ وَ اَنْتُمْ مُّعْرِضُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب اَخَذْنَا : لیا ہم نے مِيْثَاقَ : پکا عہد بَنِىْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل سے لَا : نہ تَعْبُدُوْنَ : تم عبادت کرو گے اِلَّا : مگر اللّٰهَ : اللہ کی وَ : اور بِالْوَالِدَيْنِ : ساتھ والدین کے اِحْسَانًا : احسان (کروگے) وَّ : اور ذِي الْقُرْبٰى : رشتہ داروں وَ : اور الْيَتٰمٰى : یتیموں وَ : اور الْمَسٰكِيْنِ : مسکینوں (کے ساتھ بھی) وَ : اور قُوْلُوْا : کہو (گے) لِلنَّاسِ : لوگوں سے حُسْنًا : خوبصورت (بات) وَّ : اور اَقِيْمُوا : قائم کرو (گے) الصَّلٰوةَ : نماز کو وَ : اور اٰتُوا : ادا کرو (گے) الزَّكٰوةَ : زکوٰۃ کو ثُمَّ : پھر تَوَلَّيْتُمْ : منہ موڑ لیا تم نے اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : بہت کم مِّنْكُمْ : تم میں سے وَ : اور اَنْتُمْ : تم (ہو ہی) مُّعْرِضُوْنَ : اعراض کرنے والے
یاد کرو، اسرائیل کی اولاد سے ہم نے پختہ عہد لیا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا، ماں باپ کے ساتھ، رشتے داروں کے ساتھ، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا، لوگوں سے بھلی بات کہنا، نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ دینا، مگر تھوڑے آدمیوں کے سو ا تم سب اس عہد سے پھر گئے اور اب تک پھر ے ہوئے ہو
وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَكُمْ لَا تَسْفِكُوْنَ دِمَآءَكُمْ وَ لَا تُخْرِجُوْنَ اَنْفُسَكُمْ مِّنْ دِیَارِكُمْ ثُمَّ اَقْرَرْتُمْ وَ اَنْتُمْ تَشْهَدُوْنَ
وَ : اور اِذْ : جب اَخَذْنَا : لیا ہم نے مِيْثَاقَكُمْ : پختہ عہد تم سے لَا : نہ تَسْفِكُوْنَ : تم بہاؤ گے دِمَآءَكُمْ : خون اپنے وَ : اور لَا : نہ تُخْرِجُوْنَ : تم نکالو گے اَنْفُسَكُمْ : اپنی جانوں کو / اپنے لوگوں کو مِّنْ دِيَارِكُمْ : اپنے گھروں سے ثُمَّ : پھر اَقْرَرْتُمْ : اقرار کیا تم نے وَ : اور اَنْتُمْ : تم تَشْهَدُوْنَ : تم گواہ ہو
پھر ذرا یاد کرو، ہم نے تم سے مضبوط عہد لیا تھا کہ آپس میں ایک دوسرے کا خون نہ بہانا اور نہ ایک دوسرے کو گھر سے بے گھر کرنا تم نے اس کا اقرار کیا تھا، تم خود اس پر گواہ ہو
ثُمَّ اَنْتُمْ هٰۤؤُلَآءِ تَقْتُلُوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَ تُخْرِجُوْنَ فَرِیْقًا مِّنْكُمْ مِّنْ دِیَارِهِمْ١٘ تَظٰهَرُوْنَ عَلَیْهِمْ بِالْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ١ؕ وَ اِنْ یَّاْتُوْكُمْ اُسٰرٰى تُفٰدُوْهُمْ وَ هُوَ مُحَرَّمٌ عَلَیْكُمْ اِخْرَاجُهُمْ١ؕ اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ١ۚ فَمَا جَزَآءُ مَنْ یَّفْعَلُ ذٰلِكَ مِنْكُمْ اِلَّا خِزْیٌ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١ۚ وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یُرَدُّوْنَ اِلٰۤى اَشَدِّ الْعَذَابِ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ : پھر اَنْتُمْ : تم ھٰٓؤُلَآءِ : وہ لوگ ہو تَقْتُلُوْنَ : تم قتل کر ڈالتے ہو اَنْفُسَكُمْ : اپنے لوگوں کو وَ : اور تُخْرِجُوْنَ : تم نکال دیتے ہو فَرِيْقًا : ایک گروہ کو مِّنْكُمْ : تم میں سے مِّنْ دِيَارِھِمْ : ان کے گھروں سے تَظٰھَرُوْنَ : تم غلبہ پاتے ہو/ تم چڑھائی کرتے ہو عَلَيْهِمْ : اوپر ان کے بِالْاِثْمِ : ساتھ گناہ کے وَ : اور الْعُدْوَانِ : زیادتی کے وَ : اور اِنْ : اگر يَّاْتُوْكُمْ : وہ آجائیں تمہارے پاس اُسٰرٰى : قیدی (بن کر) تُفٰدُوْھُمْ : تم فدیہ لیتے ہو ان سے وَ : حالانکہ ھُوَ : وہ مُحَرَّمٌ : حرام کیا گیا تھا عَلَيْكُمْ : اوپر تمہارے اِخْرَاجُهُمْ : نکالنا ان کو اَ : کیا فَتُؤْمِنُوْنَ : پھر تم مانتے ہو بِبَعْضِ : ساتھ بعض الْكِتٰبِ : کتاب کے وَ : اور تَكْفُرُوْنَ : تم انکار کرتے ہو بِبَعْضٍ : ساتھ بعض کے فَمَا : تو نہیں جَزَآءُ : جزا ہوگی ( اس کی) مَنْ : جو کوئی يَّفْعَلُ : کرتا ہے ذٰلِكَ : یہ مِنْكُمْ : تم میں سے اِلَّا : سوائے خِزْيٌ : رسوائی فِي : میں الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا کی وَ : اور يَوْمَ : دن الْقِيٰمَةِ : قیامت کے يُرَدُّوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے اِلٰٓى : طرف اَشَدِّ : شدید ترین الْعَذَابِ : عذاب کے وَ : اور مَا : نہیں اللّٰهُ : اللہ بِغَافِلٍ : غافل عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو
مگر آج وہی تم ہو کہ اپنے بھائی بندوں کو قتل کرتے ہو، اپنی برادری کے کچھ لوگوں کو بے خانماں کر دیتے ہو، ظلم و زیادتی کے ساتھ ان کے خلاف جتھے بندیاں کرتے ہو، اور جب وہ لڑائی میں پکڑے ہوئے تمہارے پاس آتے ہیں، تو ان کی رہائی کے لیے فدیہ کا لین دین کرتے ہو، حالانکہ انہیں ان کے گھروں سے نکالنا ہی سرے سے تم پر حرام تھا تو کیا تم کتاب کے ایک حصے پر ایمان لاتے ہو اور دوسرے حصے کے ساتھ کفر کرتے ہو پھر تم میں سے جو لوگ ایسا کریں، ان کی سزا اس کے سوا اور کیا ہے کہ دنیا کی زندگی میں ذلیل و خوار ہو کر رہیں اور آخرت میں شدید ترین عذاب کی طرف پھیر دیے جائیں؟ اللہ ان حرکات سے بے خبر نہیں ہے، جو تم کر رہے ہو
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا بِالْاٰخِرَةِ١٘ فَلَا یُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَ لَا هُمْ یُنْصَرُوْنَ۠   ۧ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ لوگ ہیں اشْتَرَوُا : جنہوں نے خرید لی الْحَيٰوةَ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا کی بِالْاٰخِرَةِ : بدلے آخرت کے فَلَا : تو نہ يُخَفَّفُ : ہلکا کیا جائے گا عَنْهُمُ : ان سے الْعَذَابُ : عذاب وَ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يُنْصَرُوْنَ : مدد کئے جائیں گے
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے آخرت بیچ کر دنیا کی زندگی خرید لی ہے، لہٰذا نہ اِن کی سزا میں کوئی تخفیف ہوگی اور نہ انہیں کوئی مدد پہنچ سکے گی
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ قَفَّیْنَا مِنْۢ بَعْدِهٖ بِالرُّسُلِ١٘ وَ اٰتَیْنَا عِیْسَى ابْنَ مَرْیَمَ الْبَیِّنٰتِ وَ اَیَّدْنٰهُ بِرُوْحِ الْقُدُسِ١ؕ اَفَكُلَّمَا جَآءَكُمْ رَسُوْلٌۢ بِمَا لَا تَهْوٰۤى اَنْفُسُكُمُ اسْتَكْبَرْتُمْ١ۚ فَفَرِیْقًا كَذَّبْتُمْ١٘ وَ فَرِیْقًا تَقْتُلُوْنَ
وَ : اور لَقَدْ : البتہ تحقیق اٰتَيْنَا : دی ہم نے مُوْسَى : موسیٰ کو الْكِتٰبَ : کتاب وَ : اور قَفَّيْنَا : پے در پے بھیجے ہم نے مِنْۢ بَعْدِهٖ : اس کے پیچھے / بعد بِالرُّسُلِ : رسول وَ : اور اٰتَيْنَا : یں ہم نے عِيْسَى : عیسیٰ ابْنَ : ابن مَرْيَمَ : مریم کو الْبَيِّنٰتِ : روشن نشانیاں وَ : اور اَيَّدْنٰهُ : قوت دی ہم نے اس کو / تائید کی ہم نے اس کی بِرُوْحِ : ساتھ روح الْقُدُسِ : پاک کے اَ : کیا فَكُلَّمَا : بھلا جب کبھی جَآءَكُمْ : لایا تمہارے پاس رَسُوْلٌ : کوئی رسول بِمَا : ساتھ اس کے جو لَا : نہیں تَهْوٰٓى : چاہتے تھے (اسے) اَنْفُسُكُمُ : تمہارے دل اسْتَكْبَرْتُمْ : تکبر کیا تم نے فَفَرِيْقًا : تو ایک گروہ کو كَذَّبْتُمْ : جھٹلایا تم نے وَ : اور فَرِيْقًا : گروہ کو تَقْتُلُوْنَ : تم قتل کرتے رہے
ہم نے موسیٰؑ کو کتاب دی، اس کے بعد پے در پے رسول بھیجے، آخر کار عیسیٰؑ ابن مریمؑ کو روشن نشانیاں دے کر بھیجا اور روح پاک سے اس کی مدد کی پھر یہ تمہارا کیا ڈھنگ ہے کہ جب بھی کوئی رسول تمہاری خواہشات نفس کے خلاف کوئی چیز لے کر تمہارے پاس آیا، تو تم نے اس کے مقابلے میں سرکشی ہی کی، کسی کو جھٹلایا اور کسی کو قتل کر ڈالا
وَ قَالُوْا قُلُوْبُنَا غُلْفٌ١ؕ بَلْ لَّعَنَهُمُ اللّٰهُ بِكُفْرِهِمْ فَقَلِیْلًا مَّا یُؤْمِنُوْنَ
وَ : اور قَالُوْا : انہوں نے کہا قُلُوْبُنَا : ہمارے دلوں (پر) غُلْفٌ : غلاف ہیں بَلْ : (نہیں) بلکہ لَّعَنَهُمُ : لعنت کی ہے ان پر اللّٰهُ : اللہ نے بِكُفْرِھِمْ : بوجہ ان کے کفر کے فَقَلِيْلًا : تو کتنا تھوڑا ہے مَّا : جو يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لاتے ہیں
وہ کہتے ہیں، ہمارے دل محفوظ ہیں نہیں، اصل بات یہ ہے کہ ان کے کفر کی وجہ سے ان پر اللہ کی پھٹکار پڑی ہے، اس لیے وہ کم ہی ایمان لاتے ہیں
وَ لَمَّا جَآءَهُمْ كِتٰبٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ١ۙ وَ كَانُوْا مِنْ قَبْلُ یَسْتَفْتِحُوْنَ عَلَى الَّذِیْنَ كَفَرُوْا١ۖۚ فَلَمَّا جَآءَهُمْ مَّا عَرَفُوْا كَفَرُوْا بِهٖ١٘ فَلَعْنَةُ اللّٰهِ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ
وَ : اور لَمَّا : جب جَآءَھُمْ : آگئی ان کے پاس كِتٰبٌ : کتاب مِّنْ : سے عِنْدِ : پاس اللّٰهِ : اللہ کے مُصَدِّقٌ : جو تصدیق کرنے والی ہے لِّمَا : واسطے اس کے جو مَعَھُمْ : پاس ہے ان کے وَ : حالانکہ كَانُوْا : تھے وہ مِنْ : سے قَبْلُ : پہلے/ قبل يَسْتَفْتِحُوْنَ : فتح کی دعائیں کرتے تھے عَلَي : خلاف الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا فَلَمَّا : تو جب جَآءَھُمْ : آگیا ان کے پاس مَّا : جو عَرَفُوْا : انہوں نے پہچان لیا كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا بِهٖ : ساتھ اس کے فَلَعْنَةُ : تو لعنت ہو اللّٰهِ : اللہ کی عَلَي : اوپر الْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے
اور اب جو ایک کتاب اللہ کی طرف سے ان کے پاس آئی ہے، اس کے ساتھ ان کا کیا برتاؤ ہے؟ باوجود یہ کہ وہ اس کتاب کی تصدیق کرتی ہے جو ان کے پاس پہلے سے موجو د تھی، باوجود یہ کہ اس کی آمد سے پہلے وہ خود کفار کے مقابلے میں فتح و نصرت کی دعائیں مانگا کرتے تھے، مگر جب وہ چیز آ گئی، جسے وہ پہچان بھی گئے تو، انہوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا خدا کی لعنت اِن منکرین پر
بِئْسَمَا اشْتَرَوْا بِهٖۤ اَنْفُسَهُمْ اَنْ یَّكْفُرُوْا بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ بَغْیًا اَنْ یُّنَزِّلَ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ عَلٰى مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ۚ فَبَآءُوْ بِغَضَبٍ عَلٰى غَضَبٍ١ؕ وَ لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ
بِئْسَمَا : کتنا برا ہے جو اشْتَرَوْا : بیچ ڈالا انہوں نے بِهٖٓ : بدلے اس کے اَنْفُسَھُمْ : اپنے نفسوں کو اَنْ : یہ کہ يَّكْفُرُوْا : انہوں نے کفر کیا بِمَآ : ساتھ اس کے جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ نے بَغْيًا : ضد ( کیوجہ سے) اَنْ : یہ کہ يُّنَزِّلَ : نازل کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ مِنْ فَضْلِهٖ : اپنے فضل سے عَلٰي : اوپر مَنْ : جس کے يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے مِنْ : سے عِبَادِهٖ : اپنے بندوں میں سے فَبَآءُوْ : تو وہ لوٹے / چلے آئے بِغَضَبٍ : ساتھ غضب کے عَلٰي : اوپر غَضَبٍ : غضب کے وَ : اور لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لئے عَذَابٌ : عذاب ہے مُّهِيْنٌ : سوا کن / ذلیل کرنے والا
کیسا برا ذریعہ ہے جس سے یہ اپنے نفس کی تسلی حاصل کرتے ہیں کہ جو ہدایت اللہ نے نازل کی ہے، اس کو قبول کرنے سے صرف اِس ضد کی بنا پر انکار کر رہے ہیں کہ اللہ نے اپنے فضل (وحی و رسالت) سے اپنے جس بندے کو خود چاہا، نواز دیا! لہٰذا اب یہ غضب بالائے غضب کے مستحق ہوگئے ہیں اور ایسے کافروں کے لیے سخت آمیز سزا مقرر ہے
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ اٰمِنُوْا بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ قَالُوْا نُؤْمِنُ بِمَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْنَا وَ یَكْفُرُوْنَ بِمَا وَرَآءَهٗ١ۗ وَ هُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَهُمْ١ؕ قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُوْنَ اَنْۢبِیَآءَ اللّٰهِ مِنْ قَبْلُ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
وَ : اور اِذَا : جب قِيْلَ : کہا جاتا ہے لَھُمْ : ان کو اٰمِنُوْا : ایمان لاؤ بِمَآ : ساتھ اس کے جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ نے قَالُوْا : وہ کہتے ہیں نُؤْمِنُ : ہم ایمان لائیں گے بِمَآ : ساتھ اس کے جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا عَلَيْنَا : ہم پر وَ : اور يَكْفُرُوْنَ : وہ کفر کرتے ہیں بِمَا : ساتھ اس کے جو وَرَآءَهٗ : اس کے علاوہ ہے وَھُوَ : حالانکہ وہ الْحَقُّ : حق ہے مُصَدِّقًا : تصدیق کرنے والا ہے لِّمَا : واسطے اس کے جو مَعَھُمْ : ان کے پاس ہے قُلْ : کہہ دو فَلِمَ : تو کیوں تَقْتُلُوْنَ : تم قتل کرتے رہے ہو اَنْۢبِيَآءَ : نبیوں کو اللّٰهِ : اللہ کے مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ جو کچھ اللہ نے نازل کیا ہے اس پر ایمان لاؤ، تو وہ کہتے ہیں "ہم تو صرف اُس چیز پر ایمان لاتے ہیں، جو ہمارے ہاں (یعنی نسل اسرائیل) میں اتری ہے" اس دائرے کے باہر جو کچھ آیا ہے، اسے ماننے سے وہ انکار کرتے ہیں، حالانکہ وہ حق ہے اور اُس تعلیم کی تصدیق و تائید کر رہا ہے جو ان کے ہاں پہلے سے موجود تھی اچھا، ان سے کہو: اگر تم اس تعلیم ہی پر ایمان رکھنے والے ہو جو تمہارے ہاں آئی تھی، تو اس سے پہلے اللہ کے اُن پیغمبروں کو (جو خود بنی اسرائیل میں پیدا ہوئے تھے) کیوں قتل کرتے رہے؟
وَ لَقَدْ جَآءَكُمْ مُّوْسٰى بِالْبَیِّنٰتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ
وَ : اور لَقَدْ : البتہ تحقیق جَآءَكُمْ : آئے تمہارے پاس مُّوْسٰى : موسیٰ بِالْبَيِّنٰتِ : ساتھ روشن نشانیوں کے ثُمَّ : پرھ اتَّخَذْتُمُ : بنا لیا تم نے الْعِجْلَ : بچھڑے کو ( معبود) مِنْ بَعْدِهٖ : پیچھے / بعد اس کے (موسیٰ ) وَ : اور اَنْتُمْ : تم ظٰلِمُوْنَ : ظالم (مشرک)
تمہارے پاس موسیٰؑ کیسی کیسی روشن نشانیوں کے ساتھ آیا پھر بھی تم ایسے ظالم تھے کہ اس کے پیٹھ موڑتے ہی بچھڑے کو معبود بنا بیٹھے
وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَكُمْ وَ رَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّوْرَ١ؕ خُذُوْا مَاۤ اٰتَیْنٰكُمْ بِقُوَّةٍ وَّ اسْمَعُوْا١ؕ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ عَصَیْنَا١ۗ وَ اُشْرِبُوْا فِیْ قُلُوْبِهِمُ الْعِجْلَ بِكُفْرِهِمْ١ؕ قُلْ بِئْسَمَا یَاْمُرُكُمْ بِهٖۤ اِیْمَانُكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
وَ : اور اِذْ : جب اَخَذْنَا : لیا ہم نے مِيْثَاقَكُمْ : پکا وعدہ تم سے وَ : اور رَفَعْنَا : بلند کیا تم نے فَوْقَكُمُ : اوپر تمہارے الطُّوْرَ : طور کو خُذُوْا : پکڑو / لے لو مَآ : جو اٰتَيْنٰكُمْ : دیا ہم نے تم کو بِقُوَّةٍ : ساتھ قوت کے وَّ : اور اسْمَعُوْا : سنو قَالُوْا : انہوں نے کہا سَمِعْنَا : سنا ہم نے وَ : اور عَصَيْنَا : نافرمانی کی ہم نے وَ : اور اُشْرِبُوْا : وہ پلادیئے گئے فِيْ قُلُوْبِهِمُ : اپنے دلوں میں الْعِجْلَ : بچھڑے کو (کی محبت) بِكُفْرِھِمْ : اپنے کفر کی وجہ سے قُلْ : کہ دیجئے بِئْسَمَا : کتنا برا ہے جو يَاْمُرُكُمْ : حکم دیتا ہے تم کو بِهٖٓ : ساتھ اس (کفر) کے اِيْمَانُكُمْ : ایمان تمہارا اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم مُّؤْمِنِيْنَ : مومن
پھر ذرا اُس میثاق کو یاد کرو، جو طُور کو تمہارے اوپر اٹھا کر ہم نے تم سے لیا تھا ہم نے تاکید کی تھی کہ جو ہدایات ہم دے رہے ہیں، ان کی سختی کے ساتھ پابندی کرو اور کان لگا کر سنو تمہارے اسلاف نے کہا کہ ہم نے سن لیا، مگر مانیں گے نہیں اور ان کی باطل پرستی کا یہ حال تھا کہ دلوں میں ان کے بچھڑا ہی بسا ہوا تھا کہو: اگر تم مومن ہو، تو عجیب ایمان ہے، جو ایسی بری حرکات کا تمہیں حکم دیتا ہے
قُلْ اِنْ كَانَتْ لَكُمُ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ عِنْدَ اللّٰهِ خَالِصَةً مِّنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
قُلْ : کہہ دیجئے اِنْ : اگر كَانَتْ : ہے لَكُمُ : تمہارے لئے الدَّارُ : دار الْاٰخِرَةُ : آخرت عِنْدَ : پاس اللّٰهِ : اللہ کے خَالِصَةً : خالص ( خاص طور پر) مِّنْ : سے دُوْنِ : سوائے النَّاسِ : لوگوں کے فَتَمَنَّوُا : تو تمنا کرو الْمَوْتَ : موت کی اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم صٰدِقِيْنَ : سچے
اِن سے کہو کہ اگر واقعی اللہ کے نزدیک آخرت کا گھر تمام انسانوں کو چھوڑ کر صرف تمہارے ہی لیے مخصوص ہے، تب تو تمہیں چاہیے کہ موت کی تمنا کرو، اگر تم اپنے اس خیال میں سچے ہو
وَ لَنْ یَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
وَ : اور لَنْ : ہرگز نہیں يَّتَمَنَّوْهُ : وہ تمنا کریں گے اس کی اَبَدًۢا : کبھی بھی بِمَا : بوجہ اس کے جو قَدَّمَتْ : اگے بھیجا اَيْدِيْهِمْ : ان کے ہاتھوں کے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ عَلِيْمٌ : خوب جاننے والا ہے بِالظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو
یقین جانو کہ یہ کبھی اس کی تمنا نہ کریں گے، اس لیے کہ اپنے ہاتھوں جو کچھ کما کر انہوں نے وہاں بھیجا ہے، اس کا اقتضا یہی ہے (کہ یہ وہاں جانے کی تمنا نہ کریں) اللہ ان ظالموں کے حال سے خوب واقف ہے
وَ لَتَجِدَنَّهُمْ اَحْرَصَ النَّاسِ عَلٰى حَیٰوةٍ١ۛۚ وَ مِنَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْا١ۛۚ یَوَدُّ اَحَدُهُمْ لَوْ یُعَمَّرُ اَلْفَ سَنَةٍ١ۚ وَ مَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهٖ مِنَ الْعَذَابِ اَنْ یُّعَمَّرَ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا یَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور لَتَجِدَنَّھُمْ : البتہ تم ضرور پاؤ گے ان کو اَحْرَصَ : حریص ترین النَّاسِ : لوگوں میں سے عَلٰي : اوپر حَيٰوةٍ : زندگی گے / زندہ رہنے کے وَ : اور مِنَ : میں سے الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے اَشْرَكُوْا : جنہوں نے شرک کیا يَوَدُّ : دل سے چاہتا ہے اَحَدُھُمْ : ہر ایک ان کا لَوْ : کاش يُعَمَّرُ : وہ عمر دے دیا جائے اَلْفَ : ہزار سَنَةٍ : سال وَ : اور مَا : جو ھُوَ : وہ بِمُزَحْزِحِهٖ : بچانے والی اس کو مِنَ : پیچھے الْعَذَابِ : عذاب اَنْ : اگرچہ يُّعَمَّرَ : وہ عمر دیا جائے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ بَصِيْرٌ : دیکھنے والا ہے بِمَا : اس کو جو يَعْمَلُوْنَ : وہ عمل کرتے ہیں
تم انہیں سب سے بڑھ کر جینے کا حریص پاؤ گے حتیٰ کہ یہ اس معاملے میں مشرکوں سے بھی بڑھے ہوئے ہیں ان میں سے ایک ایک شخص یہ چاہتا ہے کہ کسی طرح ہزار برس جیے، حالانکہ لمبی عمر بہرحال اُسے عذاب سے تو دور نہیں پھینک سکتی جیسے کچھ اعمال یہ کر رہے ہیں، اللہ تو انہیں دیکھ ہی رہا ہے
قُلْ مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِیْلَ فَاِنَّهٗ نَزَّلَهٗ عَلٰى قَلْبِكَ بِاِذْنِ اللّٰهِ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهِ وَ هُدًى وَّ بُشْرٰى لِلْمُؤْمِنِیْنَ
قُلْ : کہہ دیجئے مَنْ : جو كَانَ : ہے عَدُوًّا : دشمن لِّجِبْرِيْلَ : جبرئیل کا فَاِنَّهٗ : تو بیشک وہ ہے نَزَّلَهٗ : اس نے نازل کیا اس کو عَلٰي : اوپر قَلْبِكَ : تیرے دل کے بِاِذْنِ : ساتھ اذن اللّٰهِ : اللہ کے مُصَدِّقًا : وہ تصدیق کرنے والا ہے لِّمَا : واسطے اس کے جو بَيْنَ : درمیان يَدَيْهِ : اس کے ہاتھوں کے وَ : اور ھُدًى : ہدایت وَّ : اور بُشْرٰى : خوش خبری لِلْمُؤْمِنِيْنَ : مومنین کے لئے
اِن سے کہو کہ جو کوئی جبریل سے عداوت رکھتا ہو، اسے معلوم ہونا چاہیے کہ جبریل نے اللہ کے اِذن سے یہ قرآن تمہارے قلب پر نازل کیا ہے، جو پہلے آئی ہوئی کتابوں کی تصدیق و تائید کرتا ہے اور ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت اور کامیابی کی بشارت بن کر آیا ہے
مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِّلّٰهِ وَ مَلٰٓئِكَتِهٖ وَ رُسُلِهٖ وَ جِبْرِیْلَ وَ مِیْكٰىلَ فَاِنَّ اللّٰهَ عَدُوٌّ لِّلْكٰفِرِیْنَ
مَنْ : جو كَانَ : ہے عَدُوًّا : دشمن لِّلّٰهِ : اللہ کا وَمَلٰٓئِكَتِهٖ : اس کے فرشتوں کا وَ : اور رُسُلِهٖ : اس کے رسولوں کا وَ : اور جِبْرِيْلَ : جبرئیل کا وَ : اور مِيْكٰىلَ : میکائیل کا فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ عَدُوٌّ : دشمن ہے لِّلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کا
(اگر جبریل سے ان کی عداوت کا سبب یہی ہے، تو کہہ دو کہ) جو اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبریل اور میکائیل کے دشمن ہیں، اللہ ان کافروں کا دشمن ہے
وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ١ۚ وَ مَا یَكْفُرُ بِهَاۤ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ
وَ : اور لَقَدْ : البتہ تحقیق اَنْزَلْنَآ : نازل کیں ہم نے اِلَيْكَ : طرف آپ کے اٰيٰتٍ : آیات بَيِّنٰتٍ : روشن وَ : اور مَا : نہیں يَكْفُرُ : کفر کرتے بِهَآ : ساتھ ان کے اِلَّا : مگر الْفٰسِقُوْنَ : وہ جو فاسق ہیں
ہم نے تمہاری طرف ایسی آیات نازل کی ہیں جو صاف صاف حق کا اظہار کر نے والی ہیں اور ان کی پیروی سے صرف وہی لوگ انکار کرتے ہیں، جو فاسق ہیں
اَوَ كُلَّمَا عٰهَدُوْا عَهْدًا نَّبَذَهٗ فَرِیْقٌ مِّنْهُمْ١ؕ بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
اَوَ : کیا كُلَّمَا : جب کبھی عٰھَدُوْا : عہد کیا انہوں نے عَهْدًا : کوئی عہد نَّبَذَهٗ : پیچھے پھینک فَرِيْقٌ : ایک گروہ نے مِّنْھُمْ : ان میں سے بَلْ : بلکہ اَكْثَرُھُمْ : اکچڑ ان میں سے لَا : نہیں يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لاتے
کیا ہمیشہ ایسا ہی نہیں ہوتا رہا ہے کہ جب انہوں نے کوئی عہد کیا، تو ان میں سے ایک نہ ایک گروہ نے اسے ضرور ہی بالا ئے طاق رکھ دیا؟ بلکہ ان میں سے اکثر ایسے ہی ہیں، جو سچے دل سے ایمان نہیں لاتے
وَ لَمَّا جَآءَهُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِیْقٌ مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ١ۙۗ كِتٰبَ اللّٰهِ وَرَآءَ ظُهُوْرِهِمْ كَاَنَّهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ٘
وَ : اور لَمَّا : جب جَآءَھُمْ : آگیا ان کے پاس رَسُوْلٌ : ایک رسول مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ : اللہ کے پاس سے مُصَدِّقٌ : جو تصدیق کرنے والا ہے لِّمَا : واسطے اس چیز کے جو مَعَھُمْ : ان کے پاس سے نَبَذَ : پھینک دیا فَرِيْقٌ : ایک گروہ نے مِّنَ : سے الَّذِيْنَ : ان لوگوں میں اُوْتُوا : جو دیئے گئے الْكِتٰبَ : کتاب كِتٰبَ اللّٰهِ : اللہ کی کتاب کو وَرَآءَ : پیچھے ظُهُوْرِھِمْ : اپنی پیٹھوں کے كَاَنَّھُمْ : گویا کہ وہ لَا : نہیں يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے کوئی رسول اس کتاب کی تصدیق و تائید کرتا ہوا آیا جو ان کے ہاں پہلے سے موجود تھی، تو اِن اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے کتاب اللہ کو اس طرح پس پشت ڈالا، گویا کہ وہ کچھ جانتے ہی نہیں
وَ اتَّبَعُوْا مَا تَتْلُوا الشَّیٰطِیْنُ عَلٰى مُلْكِ سُلَیْمٰنَ١ۚ وَ مَا كَفَرَ سُلَیْمٰنُ وَ لٰكِنَّ الشَّیٰطِیْنَ كَفَرُوْا یُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَ١ۗ وَ مَاۤ اُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَیْنِ بِبَابِلَ هَارُوْتَ وَ مَارُوْتَ١ؕ وَ مَا یُعَلِّمٰنِ مِنْ اَحَدٍ حَتّٰى یَقُوْلَاۤ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ١ؕ فَیَتَعَلَّمُوْنَ مِنْهُمَا مَا یُفَرِّقُوْنَ بِهٖ بَیْنَ الْمَرْءِ وَ زَوْجِهٖ١ؕ وَ مَا هُمْ بِضَآرِّیْنَ بِهٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ یَتَعَلَّمُوْنَ مَا یَضُرُّهُمْ وَ لَا یَنْفَعُهُمْ١ؕ وَ لَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرٰىهُ مَا لَهٗ فِی الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ١ؕ۫ وَ لَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهٖۤ اَنْفُسَهُمْ١ؕ لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ
وَ : اور اتَّبَعُوْا : پیچھے پڑگئے / پیروی کرنے لگے مَا : اس کی جو تَتْلُوا : پڑھتے تھے الشَّيٰطِيْنُ : شیطان عَلٰي : اوپر مُلْكِ : بادشاہت سُلَيْمٰنَ : سلیمان کی وَ : حالانکہ مَا : نہیں كَفَرَ : کفر کیا تھا سُلَيْمٰنُ : سلیمان نے وَلٰكِنَّ : بلکہ / لیکن الشَّيٰطِيْنَ : شیاطین نے كَفَرُوْا : کفر کیا تھا يُعَلِّمُوْنَ : وہ تعلیم دیتے تھے النَّاسَ : لوگوں کو السِّحْرَ : جادو کی وَمَآ : اور اس کی جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا تھا عَلَي : اوپر الْمَلَكَيْنِ : دو فرشتوں کے بِبَابِلَ : بابل میں ( یعنی) ھَارُوْتَ : ہاروت وَ : اور مَارُوْتَ : ماروت ( پر) وَ : اور مَا : نہیں يُعَلِّمٰنِ : وہ دونوں سکھاتے تھے مِنْ اَحَدٍ : کسی ایک کو حَتّٰى : یہاں تک کہ يَقُوْلَآ : وہ دونوں کہتے اِنَّمَا : بیشک نَحْنُ : ہم فِتْنَةٌ : آزمائش ہیں/ فتنہ ہیں فَلَا : تو نہ تَكْفُرْ : تم کفر کرو فَيَتَعَلَّمُوْنَ : تو وہ سیکھتے تھے مِنْهُمَا : ان دونوں سے مَا : اس کو جو يُفَرِّقُوْنَ : وہ تفریق ڈال دیں بِهٖ : ساتھ اس کے بَيْنَ : درمیان الْمَرْءِ : شوہر کے وَ : اور زَوْجِهٖ : اس کی بیوی کے وَ : حالانکہ مَا : نہیں تھے ھُمْ : وہ بِضَآرِّيْنَ : نقصان دینے والے / ضرر پہنچانے والے بِهٖ : ساتھ اس کے مِنْ اَحَدٍ : کسی ایک کو اِلَّا : مگر بِاِذْنِ : ساتھ اذن اللّٰهِ : اللہ کے وَ : اور يَتَعَلَّمُوْنَ : وہ سیکھتے تھے مَا : وہ جو يَضُرُّھُمْ : نقصان دیتا تھا ان کو وَ : اور لَا : نہ يَنْفَعُھُمْ : نفع دیتا ان کو وَ : اور لَقَدْ : البتہ تحقیق عَلِمُوْا : وہ جانتے تھے لَمَنِ : البتہ جو بھی اشْتَرٰىھُ : خریدے گا اس کو مَا : نہیں ہے لَهٗ : اس کے لئے فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں مِنْ : سے خَلَاقٍ : کوئی حصہ وَ : اور لَبِئْسَ : البتہ کتنا برا تھا مَا : جو شَرَوْا : انہوں نے بیچ ڈالا بِهٖٓ : ساتھ اس کے اَنْفُسَھُمْ : اپنی جانوں کو لَوْ : کاش كَانُوْا : وہ ہوتے يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے
اور لگے اُن چیزوں کی پیروی کرنے، جو شیا طین، سلیمانؑ کی سلطنت کا نام لے کر پیش کیا کرتے تھے، حالانکہ سلیمانؑ نے کبھی کفر نہیں کیا، کفر کے مرتکب تو وہ شیاطین تھے جو لوگوں کو جادو گری کی تعلیم دیتے تھے وہ پیچھے پڑے اُس چیز کے جو بابل میں دو فرشتوں، ہاروت و ماروت پر نازل کی گئی تھی، حالانکہ وہ (فرشتے) جب بھی کسی کو اس کی تعلیم دیتے تھے، تو پہلے صاف طور پر متنبہ کر دیا کرتے تھے کہ "دیکھ، ہم محض ایک آزمائش ہیں، تو کفر میں مبتلا نہ ہو" پھر بھی یہ لوگ اُن سے وہ چیز سیکھتے تھے، جس سے شوہر اور بیوی میں جدائی ڈال دیں ظاہر تھا کہ اذنِ الٰہی کے بغیر وہ اس ذریعے سے کسی کو بھی ضرر نہ پہنچا سکتے تھے، مگراس کے باوجود وہ ایسی چیز سیکھتے تھے جو خود ان کے لیے نفع بخش نہیں، بلکہ نقصان د ہ تھی اور انہیں خوب معلوم تھا کہ جو اس چیز کا خریدار بنا، اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں کتنی بری متاع تھی جس کے بدلے انہوں نے اپنی جانوں کو بیچ ڈالا، کاش انہیں معلوم ہوتا!
وَ لَوْ اَنَّهُمْ اٰمَنُوْا وَ اتَّقَوْا لَمَثُوْبَةٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ خَیْرٌ١ؕ لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور لَوْ : اگر اَنَّھُمْ : بیشک وہ اٰمَنُوْا : وہ ایمان لاتے وَ : اور اتَّقَوْا : تقویٰ اختیار کرتے لَمَثُوْبَةٌ : البتہ بدلہ پاتے / ثواب پاتے مِّنْ : سے عِنْدِ : پاس اللّٰهِ : اللہ کے خَيْرٌ : اچھا / بہتر لَوْ : کاش كَانُوْا : وہ ہوتے يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے
اگر وہ ایمان اور تقویٰ اختیار کرتے، تو اللہ کے ہاں اس کا جو بدلہ ملتا، وہ ان کے لیے زیادہ بہتر تھا، کاش اُنہیں خبر ہوتی
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا وَ اسْمَعُوْا١ؕ وَ لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو ! اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو لَا : نہ تَقُوْلُوْا : تم کہو رَاعِنَا : راعنا / ہماری رعایت کیجئے وَقُوْلُوا : بلکہ کہو انْظُرْنَا : ہماری طرف نظر کیجئے وَ : اور اسْمَعُوْا : سنا کرو وَ : اور لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لئے عَذَابٌ : عذاب ہے اَلِيْمٌ : درد ناک
اے لوگو جو ایمان لائے ہو: رَاعِناَ نہ کہا کرو، بلکہ اُنظرنَا کہو اور توجہ سے بات کو سنو، یہ کافر تو عذاب الیم کے مستحق ہیں
مَا یَوَدُّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ وَ لَا الْمُشْرِكِیْنَ اَنْ یُّنَزَّلَ عَلَیْكُمْ مِّنْ خَیْرٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهٖ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ
مَا : نہیں يَوَدُّ : چاہتے دلی طور پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا مِنْ اَھْلِ الْكِتٰبِ : اہل کتاب میں سے وَ : اور لَا : نہ الْمُشْرِكِيْنَ : وہ جو مشرک ہیں اَنْ : یہ کہ يُّنَزَّلَ : نازل کی جائے عَلَيْكُمْ : اوپر تمہارے مِّنْ خَيْرٍ مِّنْ : کوئی بھلائی رَّبِّكُمْ : تمہارے رب کی طرف سے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ يَخْتَصُّ : خاص کرلیتا ہے بِرَحْمَتِهٖ : اپنی رحمت کے ساتھ مَنْ : جس کو يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ ذُو الْفَضْلِ : فضل والا ہے الْعَظِيْمِ : بڑے
یہ لوگ جنہوں نے دعوت حق کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، خواہ اہل کتاب میں سے ہوں یا مشرک ہوں، ہرگز یہ پسند نہیں کرتے کہ تمہارے رب کی طرف سے تم پر کوئی بھلائی نازل ہو، مگر اللہ جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت کے لیے چن لیتا ہے اور وہ بڑا فضل فرمانے والا ہے
مَا نَنْسَخْ مِنْ اٰیَةٍ اَوْ نُنْسِهَا نَاْتِ بِخَیْرٍ مِّنْهَاۤ اَوْ مِثْلِهَا١ؕ اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
مَا : نہیں نَنْسَخْ : ہم منسوخ کرتے ہیں مِنْ : سے اٰيَةٍ : کوئی آیت اَوْ : یا نُنْسِهَا : ہم بھلا دیتے ہیں اس کو / محو کردیتے ہیں اس کو / مؤخر کردیتے ہیں اس کو نَاْتِ : ہم لے آتے ہیں بِخَيْرٍ : بہتر مِّنْهَآ : اس سے اَوْ : یا مِثْلِهَا : اس جیسی اَ : کیا لَمْ : نہیں تَعْلَمْ : تم جانتے اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلٰي : اوپر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز کے قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا ہے
ہم اپنی جس آیت کو منسوخ کر دیتے ہیں یا بُھلا دیتے ہیں، اس کی جگہ اس سے بہتر لے آتے ہیں یا کم از کم ویسی ہی کیا تم جانتے نہیں ہو کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے؟
اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ
اَ : کیا لَمْ : نہیں تَعْلَمْ : تم جانتے اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَهٗ : اس کے لئے ہے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَ : اور الْاَرْضِ : زمین کی وَ : اور مَا : نہیں لَكُمْ : تمہارے لئے مِّنْ : سے دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ کے مِنْ وَّلِيٍّ : کوئی دوست وَّ : اور لَا : نہ نَصِيْرٍ : کوئی مدد گار
کیا تمہیں خبر نہیں ہے کہ زمیں اور آسمان کی فرمانروائی اللہ ہی کے لیے ہے اور اس کے سوا کوئی تمہاری خبر گیری کرنے اور تمہاری مدد کرنے والا نہیں ہے؟
اَمْ تُرِیْدُوْنَ اَنْ تَسْئَلُوْا رَسُوْلَكُمْ كَمَا سُئِلَ مُوْسٰى مِنْ قَبْلُ١ؕ وَ مَنْ یَّتَبَدَّلِ الْكُفْرَ بِالْاِیْمَانِ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِیْلِ
اَمْ : یا تُرِيْدُوْنَ : تم چاہتے ہو اَنْ : کہ تَسْئَلُوْا : تم سوال کرو رَسُوْلَكُمْ : اپنے رسول سے كَمَا : جیسا کہ سُئِلَ : سوال کئے گئے مُوْسٰى : موسیٰ مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَ : اور مَنْ : جو کوئی يَّتَبَدَّلِ : بدل کرلے گا الْكُفْرَ : کفر کو بِالْاِيْمَانِ : بدلے ایمان کے فَقَدْ : تو تحقیق ضَلَّ : وہ بھٹک گیا سَوَآءَ : سیدھے السَّبِيْلِ : راستے سے
پھر کیا تم اپنے رسول سے اس قسم کے سوالات اور مطالبہ کرنا چاہتے ہو، جیسے اس سے پہلے موسیٰؑ سے کیے جا چکے ہیں؟ حالانکہ جس شخص نے ایمان کی روش کو کفر کی روش سے بدل لیا وہ راہ راست سے بھٹک گیا
وَدَّ كَثِیْرٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ لَوْ یَرُدُّوْنَكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ اِیْمَانِكُمْ كُفَّارًا١ۖۚ حَسَدًا مِّنْ عِنْدِ اَنْفُسِهِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُمُ الْحَقُّ١ۚ فَاعْفُوْا وَ اصْفَحُوْا حَتّٰى یَاْتِیَ اللّٰهُ بِاَمْرِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
وَدَّ : چاہتے ہیں كَثِيْرٌ : بہت سے مِّنْ اَھْلِ الْكِتٰبِ : اہل کتاب میں سے لَوْ : کاش يَرُدُّوْنَكُمْ : وہ لوٹادیں تمہیں / وہ پھیرا دیں تمہیں مِّنْ : سے بَعْدِ : بعد اِيْمَانِكُمْ : ایمان کے تمہارے كُفَّارًا : کافر بنا کر حَسَدًا : حسد (کی وجہ سے) مِّنْ : سے عِنْدِ : پاس اَنْفُسِهِمْ : ان کے نفسوں کے مِّنْۢ بَعْدِ : بعد اس کے مَا : جو تَبَيَّنَ : واضح ہوگیا لَهُمُ : ان کے لئے الْحَقُّ : حق فَاعْفُوْا : پس معاف کردو وَ : اور اصْفَحُوْا : در گزر کرو حَتّٰى : یہاں تک کہ يَاْتِيَ : لے آئے اللّٰهُ : اللہ بِاَمْرِهٖ : فیصلہ اپنا اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ عَلٰي : اوپر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز کے قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا ہے
اہل کتاب میں سے اکثر لوگ یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح تمہیں ایمان سے پھیر کر پھر کفر کی طرف پلٹا لے جائیں اگرچہ حق ان پر ظاہر ہو چکا ہے، مگر اپنے نفس کے حسد کی بنا پر تمہارے لیے ان کی یہ خواہش ہے اس کے جواب میں تم عفو و در گزر سے کام لو یہاں تک کہ اللہ خود ہی اپنا فیصلہ نافذ کر دے مطمئن رہو کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ١ؕ وَ مَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَیْرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَ : اور اَقِيْمُوا : قائم کرو الصَّلٰوةَ : نماز کو وَ : اور اٰتُوا : ادا کرو الزَّكٰوةَ : زکوۃ کو وَ : اور مَا : جو تُقَدِّمُوْا : تم آگے بھیجو گے لِاَنْفُسِكُمْ : اپنے نفسوں کے لئے مِّنْ خَيْرٍ : کسی بھلائی میں سے تَجِدُوْهُ : تم پاؤ گے اس کو عِنْدَ : پاس اللّٰهِ : اللہ کے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ بِمَا : ساتھ اس کے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو بَصِيْرٌ : دیکھنے والا ہے
نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو تم اپنی عاقبت کے لیے جو بھلائی کما کر آگے بھیجو گے، اللہ کے ہاں اسے موجود پاؤ گے جو کچھ تم کرتے ہو، وہ سب اللہ کی نظر میں ہے
وَ قَالُوْا لَنْ یَّدْخُلَ الْجَنَّةَ اِلَّا مَنْ كَانَ هُوْدًا اَوْ نَصٰرٰى١ؕ تِلْكَ اَمَانِیُّهُمْ١ؕ قُلْ هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
وَ : اور قَالُوْا : وہ کہتے ہیں لَنْ : ہرگز نہیں يَّدْخُلَ : داخل ہوگا الْجَنَّةَ : جنت میں اِلَّا : مگر مَنْ : وہ جو كَانَ : ہوگا ھُوْدًا : یہودی اَوْ : یا نَصٰرٰى : عیسائی تِلْكَ : یہ اَمَانِيُّھُمْ : ان کی خواہشات ہیں / ان کی آرزوئیں ہیں قُلْ : کہہ دیجئے ھَاتُوْا : لے آؤ بُرْھَانَكُمْ : دلیل اپنی اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم صٰدِقِيْنَ : سچے
ان کا کہنا ہے کہ کوئی شخص جنت میں نہ جائے گا جب تک کہ وہ یہودی نہ ہو (یا عیسائیوں کے خیال کے مطابق) عیسائی نہ ہو یہ ان کی تمنائیں ہیں ان سے کہو، اپنی دلیل پیش کرو، اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو
بَلٰى١ۗ مَنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٗ لِلّٰهِ وَ هُوَ مُحْسِنٌ فَلَهٗۤ اَجْرُهٗ عِنْدَ رَبِّهٖ١۪ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ۠   ۧ
بَلٰي : بلکہ / کیوں نہیں مَنْ : جس نے اَسْلَمَ : سپرد کردیا وَجْهَهٗ : اپنا چہرہ / اپنی ذات لِلّٰهِ : اللہ کے لئے وَ : اور ھُوَ : وہ مُحْسِنٌ : مخلص ہو / محسن ہو / احسان کرنے والا ہو /نیکی کرنے والا ہو فَلَهٗٓ : تو اس کے لئے اَجْرُهٗ : اجر ہے اس کا عِنْدَ : پاس رَبِّهٖ : اس کے رب کے وَ : اور لَا : نہ (ہوگا) خَوْفٌ : کوئی خوف عَلَيْهِمْ : اوپر ان کے وَ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : وہ غمگین ہوں گے
دراصل نہ تمہاری کچھ خصوصیت ہے، نہ کسی اور کی حق یہ ہے کہ جو بھی اپنی ہستی کو اللہ کی اطاعت میں سونپ دے اور عملاً نیک روش پر چلے، اس کے لیے اس کے رب کے پاس اُس کا اجر ہے اور ایسے لوگوں کے لیے کسی خوف یا رنج کا کوئی موقع نہیں
وَ قَالَتِ الْیَهُوْدُ لَیْسَتِ النَّصٰرٰى عَلٰى شَیْءٍ١۪ وَّ قَالَتِ النَّصٰرٰى لَیْسَتِ الْیَهُوْدُ عَلٰى شَیْءٍ١ۙ وَّ هُمْ یَتْلُوْنَ الْكِتٰبَ١ؕ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ١ۚ فَاللّٰهُ یَحْكُمُ بَیْنَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فِیْمَا كَانُوْا فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ
وَ : اور قَالَتِ : کہا الْيَهُوْدُ : یہود نے لَيْسَتِ : نہیں ہے النَّصٰرٰى : عیسائی عَلٰي : اوپر شَيْءٍ : کسی چیز کے وَّ : اور قَالَتِ : کہا النَّصٰرٰى : عیسائیوں نے / نصاریٰ نے لَيْسَتِ : نہیں ہیں الْيَهُوْدُ : یہود عَلٰي : اوپر شَيْءٍ : کسی چیز کے وَّ : حالانکہ ھُمْ : وہ يَتْلُوْنَ : تلاوت کرتے ہیں الْكِتٰبَ : کتاب کی كَذٰلِكَ : اسی طرح قَالَ : کہا الَّذِيْنَ : ان لوگوں نے جو لَا : نہیں يَعْلَمُوْنَ : جانتے / علم رکھتے مِثْلَ : مانند قَوْلِهِمْ : ان کی بات کی فَاللّٰهُ : تو اللہ يَحْكُمُ : فیصلہ کرے گا بَيْنَھُمْ : ان کے درمیان يَوْمَ : دن الْقِيٰمَةِ : قیامت کے فِيْمَا : اس میں جو كَانُوْا : وہ تھے فِيْهِ : اس میں يَخْتَلِفُوْنَ : وہ اختلاف کرتے
یہودی کہتے ہیں: عیسائیوں کے پاس کچھ نہیں عیسائی کہتے ہیں: یہودیوں کے پاس کچھ نہیں حالانکہ دونوں ہی کتاب پڑھتے ہیں اور اسی قسم کے دعوے ان لوگوں کے بھی ہیں، جن کے پاس کتاب کا علم نہیں ہے یہ اختلافات جن میں یہ لوگ مبتلا ہیں، ان کا فیصلہ اللہ قیامت کے روز کر دے گا
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ مَّنَعَ مَسٰجِدَ اللّٰهِ اَنْ یُّذْكَرَ فِیْهَا اسْمُهٗ وَ سَعٰى فِیْ خَرَابِهَا١ؕ اُولٰٓئِكَ مَا كَانَ لَهُمْ اَنْ یَّدْخُلُوْهَاۤ اِلَّا خَآئِفِیْنَ١ؕ۬ لَهُمْ فِی الدُّنْیَا خِزْیٌ وَّ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
وَ : اور مَنْ : کون اَظْلَمُ : بڑا ظالم ہے مِمَّنْ : اس سے جو مَّنَعَ : منع کرے / روکے مَسٰجِدَ : مسجدوں سے اللّٰهِ : اللہ نے اَنْ : یہ کہ يُّذْكَرَ : ذکر کیا جائے فِيْهَا : ان میں اسْمُهٗ : نام اس کا وَسَعٰى : وہ کوشش کرے فِيْ خَرَابِهَا : ان کی ویرانی میں اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ مَا كَانَ : نہیں (مناسب) ہے لَھُمْ : ان کے لئے اَنْ : کہ يَّدْخُلُوْھَآ : وہ داخل ہوں اس میں اِلَّا : مگر خَآئِفِيْنَ : ڈرتے ہوئے لَھُمْ : ان کے لئے فِي : میں الدُّنْيَا : دنیا ( دنیا میں) خِزْيٌ : رسوائی ہے وَّ : اور لَھُمْ : ان کے لئے فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں عَذَابٌ : عذاب ہے عَظِيْمٌ : بہت بڑا
اوراس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ کے معبدوں میں اس کے نام کی یاد سے روکے اور ان کی ویرانی کے درپے ہو؟ ایسے لوگ اس قابل ہیں کہ ان کی عبادت گاہوں میں قدم نہ رکھیں اور اگر وہاں جائیں بھی، تو ڈرتے ہوئے جائیں ان کے لیے تو دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں عذاب عظیم
وَ لِلّٰهِ الْمَشْرِقُ وَ الْمَغْرِبُ١ۗ فَاَیْنَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْهُ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ
وَ : اور لِلّٰهِ : اللہ ہی کے لئے ہے الْمَشْرِقُ : مشرق وَ : اور الْمَغْرِبُ : مغرب ۤ فَاَيْنَمَا : تو جہاں کہیں / جدھر بھی تُوَلُّوْا : تم منہ موڑو گے فَثَمَّ : تو وہیں / اسی جگہ وَجْهُ : ذات ہے / چہرہ ہے اللّٰهِ : اللہ کا اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ وَاسِعٌ : وسعت والا ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
مشرق اور مغرب سب اللہ کے ہیں جس طرف بھی تم رخ کرو گے، اسی طرف اللہ کا رخ ہے اللہ بڑی وسعت والا اور سب کچھ جاننے والا ہے
وَ قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰهُ وَلَدًا١ۙ سُبْحٰنَهٗ١ؕ بَلْ لَّهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ كُلٌّ لَّهٗ قٰنِتُوْنَ
وَ : اور قَالُوا : انہوں نے کہا اتَّخَذَ : بنائی ہے اللّٰهُ : اللہ نے وَلَدًا : اولاد سُبْحٰنَهٗ : پاک ہے وہ بَلْ : بلکہ لَّهٗ : اس کے لئے ہے مَا : جو کچھ فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں ہے وَ : اور الْاَرْضِ : زمین میں ہے كُلٌّ : سارے کے سارے لَّهٗ : اس کے لئے قٰنِتُوْنَ : تابع فرمان ہیں
ان کا قول ہے کہ اللہ نے کسی کو بیٹا بنایا ہے اللہ پاک ہے ان باتوں سے اصل حقیقت یہ ہے کہ زمین اور آسمانوں کی تمام موجودات اس کی ملک ہیں، سب کے سب اس کے مطیع فرمان ہیں
بَدِیْعُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ اِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا یَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ
بَدِيْعُ : نئے سرے سے پیدا کرنے والا ہے السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کا وَ : اور الْاَرْضِ : زمین کا وَ : اور اِذَا : جب قَضٰٓى : وہ فیصلہ کرتا ہے اَمْرًا : کسی کام کا فَاِنَّمَا : تو بیشک يَقُوْلُ : وہ کہتا ہے لَهٗ : واسطے اس کے كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : تو وہ ہوجاتا ہے
وہ آسمانوں اور زمین کا موجد ہے اور جس بات کا وہ فیصلہ کرتا ہے، اس کے لیے بس یہ حکم دیتا ہے کہ "ہو جا" اور وہ ہو جاتی ہے
وَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ لَوْ لَا یُكَلِّمُنَا اللّٰهُ اَوْ تَاْتِیْنَاۤ اٰیَةٌ١ؕ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّثْلَ قَوْلِهِمْ١ؕ تَشَابَهَتْ قُلُوْبُهُمْ١ؕ قَدْ بَیَّنَّا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ
وَ : اور قَالَ : کہا الَّذِيْنَ : ان لوگوں نے لَا : نہیں يَعْلَمُوْنَ : علم رکھتے لَوْ : کیوں لَا : نہیں يُكَلِّمُنَا : کلام کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَوْ : یا تَاْتِيْنَآ : آتی ہمارے پاس اٰيَةٌ : کوئی نشانی كَذٰلِكَ : اسی طرح قَالَ : کہا تھا الَّذِيْنَ : ان لوگوں نے مِنْ : سے قَبْلِهِمْ : قبل ان کے مِّثْلَ : مانند قَوْلِهِمْ : ان کی بات کے تَشَابَهَتْ : ملتے جلتے ہیں قُلُوْبُھُمْ : دل ان کے قَدْ : تحقیق بَيَّنَّا : بیان کردیں ہم نے الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : واسطے ایک قوم يُّوْقِنُوْنَ : جو یقین رکھتی ہے
نادان کہتے ہیں کہ اللہ خود ہم سے بات کیوں نہیں کرتا یا کوئی نشانی ہمارے پاس کیوں نہیں آتی؟ ایسی ہی باتیں اِن سے پہلے لوگ بھی کیا کرتے تھے اِن سب (اگلے پچھلے گمراہوں) کی ذہنیتیں ایک جیسی ہیں یقین لانے والوں کے لیے تو ہم نشانیاں صاف صاف نمایاں کر چکے ہیں
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا١ۙ وَّ لَا تُسْئَلُ عَنْ اَصْحٰبِ الْجَحِیْمِ
اِنَّآ : بیشک ہم نے اَرْسَلْنٰكَ : بھیجا ہم نے آپ کو بِالْحَقِّ : ساتھ حق کے بَشِيْرًا : خوش خبری دینے والا وَّ : اور نَذِيْرًا : ڈرانے والا وَّ : اور لَا : نہ تُسْئَلُ : تم سے سوال کیا جائے گا عَنْ : بارے میں اَصْحٰبِ : ساتھیوں کے الْجَحِيْمِ : جہنم کے
(اس سے بڑھ کر نشانی کیا ہوگی کہ) ہم نے تم کو علم حق کے ساتھ خوش خبری دینے والا ور ڈرانے والا بنا کر بھیجا اب جو لوگ جہنم سے رشتہ جوڑ چکے ہیں، ان کی طرف سے تم ذمہ دار و جواب دہ نہیں ہو
وَ لَنْ تَرْضٰى عَنْكَ الْیَهُوْدُ وَ لَا النَّصٰرٰى حَتّٰى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ١ؕ قُلْ اِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الْهُدٰى١ؕ وَ لَئِنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَآءَهُمْ بَعْدَ الَّذِیْ جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ١ۙ مَا لَكَ مِنَ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍؔ
وَ : اور لَنْ : ہرگز نہیں تَرْضٰى : راضی ہوں گے عَنْكَ : آپ سے الْيَهُوْدُ : یہود وَ : اور لَا : نہ النَّصٰرٰى : عیسائی/ نصائی حَتّٰى : یہاں تک کہ تَتَّبِعَ : تم پیروی کرنے لگ جاؤ مِلَّتَھُمْ : ان کے طریقے کی قُلْ : کہہ دیجئے اِنَّ : بیشک ھُدَى : ہدایت اللّٰهِ : اللہ ھُوَ : وہ ہی الْهُدٰى : جو ہدایت ہے وَ : اور لَئِنِ : البتہ اگر اتَّبَعْتَ : پیروی کی تم نے/ اتباع کیا تم نے اَھْوَآءَھُمْ : ان کی خواہشات کی بَعْدَ : بعد الَّذِيْ : اس کے جو جَآءَكَ : آیا تیرے پاس مِنَ : سے الْعِلْمِ : علم مَا : نہیں ہوگا لَكَ : تیرے لئے مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے (بچانے والا) مِنْ وَّلِيٍّ : کوئی دوست وَّ : اور لَا : نہ نَصِيْرٍ : کوئی مدد گار
یہودی اور عیسائی تم سے ہرگز راضی نہ ہوں گے، جب تک تم ان کے طریقے پر نہ چلنے لگو صاف کہہ دوکہ راستہ بس وہی ہے، جو اللہ نے بتایا ہے ورنہ اگراُس علم کے بعد، جو تمہارے پاس آ چکا ہے، تم نے اُن کی خواہشات کی پیروی کی، تو اللہ کی پکڑ سے بچانے والا کوئی دوست اور مدد گار تمہارے لیے نہیں ہے
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَتْلُوْنَهٗ حَقَّ تِلَاوَتِهٖ١ؕ اُولٰٓئِكَ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖ١ؕ وَ مَنْ یَّكْفُرْ بِهٖ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ۠   ۧ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ اٰتَيْنٰھُمُ : دی ہم نے ان کو الْكِتٰبَ : کتاب يَتْلُوْنَهٗ : وہ تلاوت کرتے ہیں اس / وہ پڑھتے ہیں اس کو حَقَّ : (جیسا کہ) حق ہے تِلَاوَتِهٖ : اس کی تلاوت کا اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ يُؤْمِنُوْنَ : جو ایمان رکھتے ہیں بِهٖ : ساتھ اس کے وَ : اور مَنْ : جو کوئی يَّكْفُرْ : کفر کرے گا بِهٖ : اس کا فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ ھُمُ : وہ الْخٰسِرُوْنَ : جو خسارہ پانے والے / نقصان اٹھانے والے ہیں
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے، وہ اُسے اس طرح پڑھتے ہیں جیسا کہ پڑھنے کا حق ہے وہ اس پر سچے دل سے ایمان لاتے ہیں اور جواس کے ساتھ کفر کا رویہ اختیار کریں، وہی اصل میں نقصان اٹھانے والے ہیں
یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ وَ اَنِّیْ فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعٰلَمِیْنَ
يٰبَنِىْٓ اِسْرَآءِيْلَ : اے بنی اسرائیل اذْكُرُوْا : یاد کرو نِعْمَتِىَ : میری نعمتیں الَّتِىْٓ : وہ جو اَنْعَمْتُ : میں نے انعام کی تھیں عَلَيْكُمْ : تم پر وَ : اور اَنِّىْ : بیشک میں نے فَضَّلْتُكُمْ : میں نے فضیلت دی تھی تم کو عَلَي الْعٰلَمِيْنَ : تمام دنیا والوں پر
اے بنی اسرائیل! یاد کرو میری وہ نعمت، جس سے میں نے تمہیں نواز ا تھا، اور یہ کہ میں نے تمہیں دنیا کی تمام قوموں پر فضیلت دی تھی
وَ اتَّقُوْا یَوْمًا لَّا تَجْزِیْ نَفْسٌ عَنْ نَّفْسٍ شَیْئًا وَّ لَا یُقْبَلُ مِنْهَا عَدْلٌ وَّ لَا تَنْفَعُهَا شَفَاعَةٌ وَّ لَا هُمْ یُنْصَرُوْنَ
وَ : اور اتَّقُوْا : ڈرو يَوْمًا : اس دن سے لَّا : نہیں تَجْزِيْ : کام آئے گا نَفْسٌ : کوئی نفس عَنْ : کسی نَّفْسٍ : نفس کے شَيْئًا : کچھ بھی وَّ : اور لَا : نہ يُقْبَلُ : قبول کیا جائے گا مِنْهَا : اس سے عَدْلٌ : کوئی بدلہ وَّ : اور لَا : نہ تَنْفَعُهَا : نفع دے گی اس کو شَفَاعَةٌ : کوئی سفارش وَّ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يُنْصَرُوْنَ : مدد کئے جائیں گے
اور ڈرو اُس دن سے، جب کوئی کسی کے ذرا کام نہ آئے گا، نہ کسی سے فدیہ قبول کیا جائے گا، نہ کوئی سفارش ہی آدمی کو فائدہ دے گی، اور نہ مجرموں کو کہیں سے کوئی مدد پہنچ سکے گی
وَ اِذِ ابْتَلٰۤى اِبْرٰهٖمَ رَبُّهٗ بِكَلِمٰتٍ فَاَتَمَّهُنَّ١ؕ قَالَ اِنِّیْ جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًا١ؕ قَالَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ١ؕ قَالَ لَا یَنَالُ عَهْدِی الظّٰلِمِیْنَ
وَ : اور اِذِ : جب ابْتَلٰٓى : آزمایا اِبْرٰهٖمَ : ابراہیم کو رَبُّهٗ : اس کے رب نے بِكَلِمٰتٍ : ساتھ چند باتوں کے فَاَتَمَّهُنَّ : تو اس نے پورا کردیا ان کو قَالَ : فرمایا اِنِّىْ : بیشک میں جَاعِلُكَ : بنانے والا ہوں تجھ کو لِلنَّاسِ : لوگوں کے لئے اِمَامًا : امام قَالَ : کہا (ابراہیم نے) وَ : اور مِنْ ذُرِّيَّتِىْ : میری اولاد میں سے بھی قَالَ : فرمایا لَا : نہیں يَنَالُ : پہنچے گا عَهْدِي : میرا عہد الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو
یاد کرو کہ جب ابراہیمؑ کو اس کے رب نے چند باتوں میں آزما یا اور وہ اُن سب میں پورا اتر گیا، تو اس نے کہا: "میں تجھے سب لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں" ابراہیمؑ نے عرض کیا: "اور کیا میری اولاد سے بھی یہی وعدہ ہے؟" اس نے جواب دیا: "میرا وعدہ ظالموں سے متعلق نہیں ہے"
وَ اِذْ جَعَلْنَا الْبَیْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَ اَمْنًا١ؕ وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّى١ؕ وَ عَهِدْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ اَنْ طَهِّرَا بَیْتِیَ لِلطَّآئِفِیْنَ وَ الْعٰكِفِیْنَ وَ الرُّكَّعِ السُّجُوْدِ
وَ : اور اِذْ : جب جَعَلْنَا : بنایا ہم نے الْبَيْتَ : اس گھر ( خانہ کعبہ کو) مَثَابَةً : لوٹنے کی جگہ/ مرجع لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لئے وَ : اور اَمْنًا : امن کی جگہ وَ : اور اتَّخِذُوْا : بنالو مِنْ : سے / کو مَّقَامِ : مقام اِبْرٰهٖمَ : ابراہیم کو مُصَلًّى : نماز کی جگہ وَ : اور عَهِدْنَآ : حکم دیا ہم / تاکید کی ہم نے / عہد لیا ہم نے اِلٰٓى اِبْرٰهٖمَ : ابراہیم سے وَ : اور اِسْمٰعِيْلَ : اسماعیل سے اَنْ : یہ کہ طَهِّرَا : تم دونوں پاک و صاف کردو بَيْتِىَ : میرے گھر کو لِلطَّآئِفِيْنَ : واسطے ان کے جو طواف کرنے والے ہیں وَ : اور الْعٰكِفِيْنَ : اور جو اعتکاف کرنے والے ہیں وَ : اور الرُّكَّعِ : رکوع کرنے والے ہیں السُّجُوْدِ : اور جو سجدہ کرنے والے ہیں
اور یہ کہ ہم نے اس گھر (کعبے) کو لوگوں کے لیے مرکز اور امن کی جگہ قرار دیا تھا اور لوگوں کو حکم دیا تھا کہ ابراہیمؑ جہاں عبادت کے لیے کھڑا ہوتا ہے اس مقام کو مستقل جائے نماز بنا لو اور ابراہیمؑ اور ا سماعیل کو تاکید کی تھی کہ میرے گھر کو طواف اور اعتکاف اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو
وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَدًا اٰمِنًا وَّ ارْزُقْ اَهْلَهٗ مِنَ الثَّمَرٰتِ مَنْ اٰمَنَ مِنْهُمْ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ قَالَ وَ مَنْ كَفَرَ فَاُمَتِّعُهٗ قَلِیْلًا ثُمَّ اَضْطَرُّهٗۤ اِلٰى عَذَابِ النَّارِ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
وَ : اور اِذْ : جب قَالَ : کہا اِبْرٰهٖمُ : ابراہیم نے رَبِّ : اے میرے رب اجْعَلْ : تو بتادے ھٰذَا : اس بَلَدًا : اس شہر کو اٰمِنًا : امن والا وَّ : اور ارْزُقْ : رزق دے اَھْلَهٗ : اس کے رہنے والوں کو مِنَ الثَّمَرٰتِ : پھلوں میں سے مَنْ : جو اٰمَنَ : ایما لائیں گے مِنْھُمْ : ان میں سے بِاللّٰهِ : ساتھ اللہ کے وَ : اور الْيَوْمِ : دن الْاٰخِرِ : آخرت کے قَالَ : فرمایا وَ : اور مَنْ : جس نے كَفَرَ : کفر کیا فَاُمَتِّعُهٗ : تو میں اس کو فائدہ اٹھانے دوں گا قَلِيْلًا : تھوڑا سا ثُمَّ : پھر اَضْطَرُّهٗٓ : میں مجبور کروں گا اس کو / گھسیٹوں گا اس کو اِلٰى : طرف عَذَابِ : عذاب کے النَّارِ : آگ کے وَ : اور بِئْسَ : بہت ہی بری ہے الْمَصِيْرُ : لوٹنے کی جگہ
اور یہ کہ ابراہیمؑ نے دعا کی: "اے میرے رب، اس شہر کو امن کا شہر بنا دے، اور اس کے باشندوں میں جو اللہ اور آخرت کو مانیں، انہیں ہر قسم کے پھلو ں کا رزق دے" جواب میں اس کے رب نے فرمایا: "اور جو نہ مانے گا، دنیا کی چند روزہ زندگی کا سامان تومیں اُسے بھی دوں گا مگر آخرکار اُسے عذاب جہنم کی طرف گھسیٹوں گا، اور وہ بد ترین ٹھکانا ہے"
وَ اِذْ یَرْفَعُ اِبْرٰهٖمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَیْتِ وَ اِسْمٰعِیْلُ١ؕ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَ : اور اِذْ : جب يَرْفَعُ : بلند کر رہے تھے اِبْرٰھٖمُ : ابراہیم الْقَوَاعِدَ : بنیادیں مِنَ الْبَيْتِ : گھر کی وَ : اور اِسْمٰعِيْلُ : اسماعیل (وہ کہہ رہے تھے) رَبَّنَا : اے ہمارے رب تَقَبَّلْ : تو قبول فرما مِنَّا : ہم سے اِنَّكَ : بیشک تو اَنْتَ : تو ہی ہے السَّمِيْعُ : جو سننے والا ہے الْعَلِيْمُ : جو جاننے والا ہے
اور یاد کرو ابراہیمؑ اور اسمٰعیلؑ جب اس گھر کی دیواریں اٹھا رہے تھے، تو دعا کرتے جاتے تھے: "اے ہمارے رب، ہم سے یہ خدمت قبول فرما لے، تو سب کی سننے اور سب کچھ جاننے والا ہے
رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَكَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَاۤ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ١۪ وَ اَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا١ۚ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَ : اور اجْعَلْنَا : بنا ہم کو مُسْلِمَيْنِ : فرماں بردار لَكَ : اپنے لئے وَ : اور مِنْ ذُرِّيَّتِنَآ : ہماری اولاد میں سے اُمَّةً : ایک امت / ایک جماعت مُّسْلِمَةً : جو فرماں بردار ہو / تابع دار ہو لَّكَ : تیرے لئے وَ : اور اَرِنَا : دکھا ہم کو مَنَاسِكَنَا : ہماری عبادت کے طریقے وَ : اور تُبْ : مہربان ہو عَلَيْنَا : ہم پر اِنَّكَ : بیشک تو اَنْتَ : تو ہی التَّوَّابُ : جو توبہ قبول کرنے والا ہے الرَّحِيْمُ : بار بار رحم کرنے والا ہے
اے رب، ہم دونوں کو اپنا مسلم (مُطیع فرمان) بنا، ہماری نسل سے ایک ایسی قوم اٹھا، جو تیری مسلم ہو، ہمیں اپنی عبادت کے طریقے بتا، اور ہماری کوتاہیوں سے در گزر فرما، تو بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
رَبَّنَا وَ ابْعَثْ فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ یَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِكَ وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُزَكِّیْهِمْ١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَ : اور ابْعَثْ : بھیج / اٹھا فِيْهِمْ : ان میں رَسُوْلًا : ایک رسول کو مِّنْھُمْ : انہی میں سے يَتْلُوْا : جو پڑھے / تلاوت کرتا ہو عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتِكَ : تیری آیات وَ : اور يُعَلِّمُهُمُ : تعلیم دے ان کو / سکھاتا ہو ان کو الْكِتٰبَ : کتاب وَ : اور الْحِكْمَةَ : حکمت وَ : اور يُزَكِّيْهِمْ : تزکیہ کرے ان کا اِنَّكَ : بیشک تو اَنْتَ : تو ہی ہے الْعَزِيْزُ : جو زبردست ہے الْحَكِيْمُ : جو حکمت والا ہے
اور اے رب، ان لوگوں میں خود انہیں کی قوم سے ایک ایسا رسول اٹھا ئیو، جو انہیں تیری آیات سنائے، ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کی زندگیاں سنوارے تو بڑا مقتدر اور حکیم ہے"
وَ مَنْ یَّرْغَبُ عَنْ مِّلَّةِ اِبْرٰهٖمَ اِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهٗ١ؕ وَ لَقَدِ اصْطَفَیْنٰهُ فِی الدُّنْیَا١ۚ وَ اِنَّهٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ
وَ : اور مَنْ : کون ہے جو يَّرْغَبُ : منہ موڑے عَنْ : سے مِّلَّةِ : طریقے اِبْرٰھٖمَ : ابراہیم کے اِلَّا : مگر مَنْ : جو جس سے سَفِهَ : ناقص ثابت کیا / بیوقوف بنایا نَفْسَهٗ : اپنے آپ کو وَ : اور لَقَدِ : البتہ تحقیق اصْطَفَيْنٰهُ : چن لیا تھا ہم نے اس کو فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَ : اور اِنَّهٗ : بیشک وہ فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں لَمِنَ الصّٰلِحِيْنَ : ضرور ان میں سے ہوگا جو نیک ہیں
اب کون ہے، جو ابراہیمؑ کے طریقے سے نفرت کرے؟ جس نے خود اپنے آپ کو حماقت و جہالت میں مبتلا کر لیا ہو، اس کے سو ا کون یہ حرکت کرسکتا ہے؟ ابراہیمؑ تو وہ شخص ہے، جس کو ہم نے دنیا میں اپنے کام کے لیے چُن لیا تھا اور آخرت میں اس کا شمار صالحین میں ہوگا
اِذْ قَالَ لَهٗ رَبُّهٗۤ اَسْلِمْ١ۙ قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
اِذْ : جب قَالَ : کہا لَهٗ : اس کو رَبُّهٗٓ : اس کے رب نے اَسْلِمْ : فرماں بردار ہوجا / جھک جا قَالَ : اس نے کہا اَسْلَمْتُ : میں فرماں بردار ہوگیا / میں جھک گیا لِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین کے لئے
اس کا حال یہ تھا کہ جب اس کے رب نے اس سے کہا: "مسلم ہو جا"، تو اس نے فوراً کہا: "میں مالک کائنات کا "مسلم" ہو گیا"
وَ وَصّٰى بِهَاۤ اِبْرٰهٖمُ بَنِیْهِ وَ یَعْقُوْبُ١ؕ یٰبَنِیَّ اِنَّ اللّٰهَ اصْطَفٰى لَكُمُ الدِّیْنَ فَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَؕ
وَ : اور وَصّٰى : وصیت کی بِهَآ : ساتھ اس کے / اسی کی اِبْرٰھٖمُ : ابراہیم نے بَنِيْهِ : اپنے بیٹوں کو وَ : اور يَعْقُوْبُ : یعقوب نے يٰبَنِىَّ : اے میرے بیٹو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ نے اصْطَفٰى : چن لیا لَكُمُ : تمہارے لئے الدِّيْنَ : دین کو فَلَا : تو نہ تَمُوْتُنَّ : تم مرنا اِلَّا : مگر وَاَنْتُمْ : اس میں حال میں کہ تم مُّسْلِمُوْنَ : مسلم ہو
اسی طریقے پر چلنے کی ہدایت اس نے اپنی اولاد کو کی تھی اور اسی کی وصیت یعقوبؑ اپنی اولاد کو کر گیا اس نے کہا تھا کہ: "میرے بچو! اللہ نے تمہارے لیے یہی دین پسند کیا ہے لہٰذا مرتے دم تک مسلم ہی رہنا"
اَمْ كُنْتُمْ شُهَدَآءَ اِذْ حَضَرَ یَعْقُوْبَ الْمَوْتُ١ۙ اِذْ قَالَ لِبَنِیْهِ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْۢ بَعْدِیْ١ؕ قَالُوْا نَعْبُدُ اِلٰهَكَ وَ اِلٰهَ اٰبَآئِكَ اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ اِلٰهًا وَّاحِدًا١ۖۚ وَّ نَحْنُ لَهٗ مُسْلِمُوْنَ
اَمْ : یا كُنْتُمْ : تھے تم شُهَدَآءَ : حاضر / موجود اِذْ : جب حَضَرَ : آرہی تھی يَعْقُوْبَ : یعقوب کو الْمَوْتُ : موت اِذْ : جب قَالَ : کہا اس نے لِبَنِيْهِ : اپنے بیٹوں سے مَا : کس کی تَعْبُدُوْنَ : تم عبادت کرو گے مِنْۢ بَعْدِيْ : میرے بعد قَالُوْا : انہوں نے کہا نَعْبُدُ : ہم عبادت کریں گے اِلٰهَكَ : تیرے الٰہ کی وَ : اور اِلٰهَ : الٰہ (معبود کی) اٰبَآئِكَ : تیرے آباؤ اجداد کے اِبْرٰھٖمَ : (یعنی) ابراہیم کے وَ : اور اِسْمٰعِيْلَ : اسماعیل کے وَ : اور اِسْحٰقَ : اسحاق کے اِلٰهًا : الہ وَّاحِدًا : ایک کی وَّ : اور نَحْنُ : ہم لَهٗ : اس کے لئے مُسْلِمُوْنَ : فرماں بردار ہیں
پھر کیا تم اس وقت موجود تھے، جب یعقوبؑ اس دنیا سے رخصت ہو رہا تھا؟اس نے مرتے وقت اپنے بچوں سے پوچھا: "بچو! میرے بعد تم کس کی بندگی کرو گے؟" ان سب نے جواب دیا: "ہم اسی ایک خدا کی بندگی کریں گے جسے آپ نے اور آپ کے بزرگوں ابراہیمؑ، اسماعیلؑ اور اسحاقؑ نے خدا مانا ہے اور ہم اُسی کے مسلم ہیں"
تِلْكَ اُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ١ۚ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَ لَكُمْ مَّا كَسَبْتُمْ١ۚ وَ لَا تُسْئَلُوْنَ عَمَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
تِلْكَ : یہ اُمَّةٌ : ایک امت تھی قَدْ : تحقیق خَلَتْ : گزر گئی لَهَا : اس کے لئے وہ مَا : جو كَسَبَتْ : کمایا اس نے وَ : اور لَكُمْ : تمہارے لئے مَّا : جو كَسَبْتُمْ : کمائی کی تم نے وَ : اور لَا : نہ تُسْئَلُوْنَ : تم سوال کئے جاؤ گے عَمَّا : اس کے بارے میں جو كَانُوْا : وہ تھے يَعْمَلُوْنَ : وہ عمل کرتے
وہ کچھ لوگ تھے، جو گزر گئے جو کچھ انہوں نے کمایا، وہ اُن کے لیے ہے اور جو کچھ تم کماؤ گے، وہ تمہارے لیے ہے تم سے یہ نہ پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے
وَ قَالُوْا كُوْنُوْا هُوْدًا اَوْ نَصٰرٰى تَهْتَدُوْا١ؕ قُلْ بَلْ مِلَّةَ اِبْرٰهٖمَ حَنِیْفًا١ؕ وَ مَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَ
وَ : اور قَالُوْا : انہوں نے کہا كُوْنُوْا : ہوجاؤ ھُوْدًا : یہودی اَوْ : یا نَصٰرٰى : عیسائی تَهْتَدُوْا : تم سب ہدایت پا جاؤ گے قُلْ : کہہ دیجئے بَلْ : (نہیں) بلکہ مِلَّةَ : طریقہ اِبْرٰھٖمَ : ابراہیم کا حَنِيْفًا : جو یکسو تھے وَ : اور مَا : نہیں كَانَ : تھے وہ مِنَ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : مشرکین میں سے
یہودی کہتے ہیں: یہودی ہو تو راہ راست پاؤ گے عیسائی کہتے ہیں: عیسائی ہو، تو ہدایت ملے گی اِن سے کہو: "نہیں، بلکہ سب کو چھوڑ کر ابراہیمؑ کا طریقہ اور ابراہیمؑ مشر کو ں میں سے نہ تھا"
قُوْلُوْۤا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْنَا وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ وَ مَاۤ اُوْتِیَ مُوْسٰى وَ عِیْسٰى وَ مَاۤ اُوْتِیَ النَّبِیُّوْنَ مِنْ رَّبِّهِمْ١ۚ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْهُمْ١ۖ٘ وَ نَحْنُ لَهٗ مُسْلِمُوْنَ
قُوْلُوْٓا : تم سب کہو اٰمَنَّا : ایمان لائے ہم بِاللّٰهِ : ساتھ اللہ کے وَ : اور مَآ : جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا اِلَيْنَا : ہماری طرف وَ : اور مَآ : جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا اِلٰٓى : طرف اِبْرٰھٖمَ : ابراہیم کے وَ : اور اِسْمٰعِيْلَ : اسماعیل کے وَ : اور اِسْحٰقَ : اسحاق کے وَ : اور يَعْقُوْبَ : یعقوب کے وَ : اور الْاَسْبَاطِ : اولاد یعقوب کے وَ : اور مَآ : جو اُوْتِيَ : دیئے گئے مُوْسٰى : موسیٰ وَ : اور عِيْسٰى : عیسیٰ وَ : اور مَآ : جو اُوْتِيَ : دیئے گئے النَّبِيُّوْنَ : انبیاء مِنْ رَّبِّهِمْ : اپنے رب کی طرف سے لَا : نہیں نُفَرِّقُ : ہم فرق کرتے بَيْنَ : درمیان اَحَدٍ : کسی ایک کے مِّنْھُمْ : ان میں سے وَ : اور نَحْنُ : ہم لَهٗ : واسطے اسی کے مُسْلِمُوْنَ : فرماں بردار ہیں
مسلمانو! کہو کہ: "ہم ایمان لائے اللہ پر اور اس ہدایت پر جو ہماری طرف نازل ہوئی ہے اور جو ابراہیمؑ، اسماعیلؑ، اسحاقؑ، یعقوبؑ اور اولاد یعقوبؑ کی طرف نازل ہوئی تھی اور جو موسیٰؑ اور عیسیٰؑ اور دوسرے تمام پیغمبروں کو اُن کے رب کی طرف سے دی گئی تھی ہم ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے اور ہم اللہ کے مسلم ہیں"
فَاِنْ اٰمَنُوْا بِمِثْلِ مَاۤ اٰمَنْتُمْ بِهٖ فَقَدِ اهْتَدَوْا١ۚ وَ اِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا هُمْ فِیْ شِقَاقٍ١ۚ فَسَیَكْفِیْكَهُمُ اللّٰهُ١ۚ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُؕ
فَاِنْ : پھر اگر اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائیں بِمِثْلِ : مانند اس کے مَآ : جو اٰمَنْتُمْ : ایمان لائے تم بِهٖ : ساتھ اس کے فَقَدِ : تو بلاشبہ اھْتَدَوْا : وہ ہدایت پاگئے وَ : اور اِنْ : اگر تَوَلَّوْا : وہ منہ پھیریں فَاِنَّمَا : تو بیشک ھُمْ : وہ فِيْ شِقَاقٍ : ضد میں ہیں / مخالفت میں ہیں فَسَيَكْفِيْكَهُمُ : تو عنقریب کافی ہوگا تجھ کو ان کی طرف سے اللّٰهُ : اللہ وَ : اور ھُوَ : وہ السَّمِيْعُ : سننے والا ہے الْعَلِيْمُ : جاننے والا ہے
پھر اگر وہ اُسی طرح ایمان لائیں، جس طرح تم لائے ہو، تو ہدایت پر ہیں، اور اگراس سے منہ پھیریں، تو کھلی بات ہے کہ وہ ہٹ دھرمی میں پڑ گئے ہیں لہٰذا اطمینان رکھو کہ اُن کے مقابلے میں اللہ تمہاری حمایت کے لیے کافی ہے وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
صِبْغَةَ اللّٰهِ١ۚ وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰهِ صِبْغَةً١٘ وَّ نَحْنُ لَهٗ عٰبِدُوْنَ
صِبْغَةَ : رنگ اللّٰهِ : اللہ وَ : اور مَنْ : کون اَحْسَنُ : زیادہ اچھا ہے مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے بڑھ کر صِبْغَةً : رنگ میں وَّ : اور نَحْنُ : ہم لَهٗ : اس کے لئے عٰبِدُوْنَ : عبادت کرنے والے ہیں
کہو: "اللہ کا رنگ اختیار کرو اس کے رنگ سے اچھا اور کس کا رنگ ہوگا؟ اور ہم اُسی کی بندگی کرنے والے لوگ ہیں"
قُلْ اَتُحَآجُّوْنَنَا فِی اللّٰهِ وَ هُوَ رَبُّنَا وَ رَبُّكُمْ١ۚ وَ لَنَاۤ اَعْمَالُنَا وَ لَكُمْ اَعْمَالُكُمْ١ۚ وَ نَحْنُ لَهٗ مُخْلِصُوْنَۙ
قُلْ : کہہ دو اَتُحَآجُّوْنَنَا : کیا تم جھگڑا کرتے ہو ہم سے فِي اللّٰهِ : اللہ کے بارے میں وَھُوَ : حالانکہ وہ رَبُّنَا : ہمارا رب ہے وَ : اور رَبُّكُمْ : تمہارا رب وَ : اور لَنَآ : ہمارے لئے اَعْمَالُنَا : ہمارے اعمال وَ : اور لَكُمْ : تمہارے لئے اَعْمَالُكُمْ : تمہارے اعمال وَ : اور نَحْنُ : ہم لَهٗ : اس کے لئے مُخْلِصُوْنَ : مخلص / خالص ہیں
اے نبیؐ! اِن سے کہو: "کیا تم اللہ کے بارے میں ہم سے جھگڑتے ہو؟حالانکہ وہی ہمارا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی ہمارے اعمال ہمارے لیے ہیں، تمہارے اعمال تمہارے لیے، اور ہم اللہ ہی کے لیے اپنی بندگی کو خالص کر چکے ہیں
اَمْ تَقُوْلُوْنَ اِنَّ اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطَ كَانُوْا هُوْدًا اَوْ نَصٰرٰى١ؕ قُلْ ءَاَنْتُمْ اَعْلَمُ اَمِ اللّٰهُ١ؕ وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَتَمَ شَهَادَةً عِنْدَهٗ مِنَ اللّٰهِ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
اَمْ : یا تَقُوْلُوْنَ : تم کہتے ہو اِنَّ : بیشک اِبْرٰھٖمَ : ابراہیم وَ : اور اِسْمٰعِيْلَ : اسماعیل وَ : اور اِسْحٰقَ : اسحاق وَ : اور يَعْقُوْبَ : یعقوب وَ : اور الْاَسْبَاطَ : اولاد یعقوب كَانُوْا : وہ سب تھے ھُوْدًا : یہودی اَوْ : یا نَصٰرٰى : عیسائی قُلْ : کہہ دیجئے ءَ : کیا اَنْتُمْ : تم اَعْلَمُ : زیادہ جانتے ہو اَمِ : یا اللّٰهُ : اللہ وَ : اور مَنْ : کون اَظْلَمُ : بڑا ظالم ہے مِمَّنْ : اس سے جو كَتَمَ : چھپائے شَهَادَةً : گواہی کو عِنْدَهٗ : جو اس کے پاس ہے مِنَ اللّٰهِ : اللہ کی طرف سے وَ : اور مَا : نہیں اللّٰهُ : اللہ تعالیٰ بِغَافِلٍ : غافل عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو
یا پھر کیا تما را کہنا یہ ہے کہ ابراہیمؑ، اسماعیلؑ، اسحاقؑ، یعقوبؑ اور اولاد یعقوبؑ سب کے سب یہودی تھے یا نصرانی تھے؟ کہو: "تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اُس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہوگا جس کے ذمے اللہ کی طرف سے ایک گواہی ہو اور وہ اُسے چھپائے؟ تمہاری حرکات سے اللہ غافل تو نہیں ہے
تِلْكَ اُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ١ۚ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَ لَكُمْ مَّا كَسَبْتُمْ١ۚ وَ لَا تُسْئَلُوْنَ عَمَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
تِلْكَ : یہ اُمَّةٌ : امت تھی قَدْ : تحقیق خَلَتْ : گزر چکی لَهَا : اس کے لئے مَا : جو كَسَبَتْ : کمایا اس نے وَ : اور لَكُمْ : تمہارے لئے مَّا : جو كَسَبْتُمْ : کمایا تم نے وَ : اور لَا : نہ تُسْئَلُوْنَ : تم سوال کئے جاؤ گے عَمَّا : اس کے بارے میں جو كَانُوْا : تھے وہ يَعْمَلُوْنَ : وہ عمل کرتے
وہ کچھ لوگ تھے، جو گزر چکے اُن کی کمائی اُن کے لیے تھی اور تمہاری کمائی تمہارے لیے تم سے اُن کے اعمال کے متعلق سوال نہیں ہوگا"
سَیَقُوْلُ السُّفَهَآءُ مِنَ النَّاسِ مَا وَلّٰىهُمْ عَنْ قِبْلَتِهِمُ الَّتِیْ كَانُوْا عَلَیْهَا١ؕ قُلْ لِّلّٰهِ الْمَشْرِقُ وَ الْمَغْرِبُ١ؕ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
سَيَقُوْلُ : عنقریب کہیں گے السُّفَهَآءُ : وہ جو بیوقوف ہیں مِنَ النَّاسِ : لوگوں میں سے مَا : کس چیز نے وَلّٰىهُمْ : پھیر دیا ان کو عَنْ : سے قِبْلَتِهِمُ : ان کے اس قبلے سے الَّتِىْ : وہ جب، جو كَانُوْا : تھے وہ عَلَيْهَا ۭ : جس پر قُلْ : کہہ دیجیے لِّلّٰهِ : اللہ ہی کے لیے ہے الْمَشْرِقُ : مشرق وَالْمَغْرِبُ ۭ : اور مغرب يَهْدِيْ : وہ ہدایت دیتا ہے مَنْ : جسے يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے اِلٰى : طرف صِرَاطٍ : راستے کے مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھے
نادان لوگ ضرور کہیں گے : اِنہیں کیا ہوا کہ پہلے یہ جس قبلے کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے تھے، اس سے یکایک پھر گئے؟ اے نبی، ان سے کہو: "مشرق اور مغرب سب اللہ کے ہیں اللہ جسے چاہتا ہے، سیدھی راہ دکھا دیتا ہے
وَ كَذٰلِكَ جَعَلْنٰكُمْ اُمَّةً وَّسَطًا لِّتَكُوْنُوْا شُهَدَآءَ عَلَى النَّاسِ وَ یَكُوْنَ الرَّسُوْلُ عَلَیْكُمْ شَهِیْدًا١ؕ وَ مَا جَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِیْ كُنْتَ عَلَیْهَاۤ اِلَّا لِنَعْلَمَ مَنْ یَّتَّبِعُ الرَّسُوْلَ مِمَّنْ یَّنْقَلِبُ عَلٰى عَقِبَیْهِ١ؕ وَ اِنْ كَانَتْ لَكَبِیْرَةً اِلَّا عَلَى الَّذِیْنَ هَدَى اللّٰهُ١ؕ وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُضِیْعَ اِیْمَانَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح جَعَلْنٰكُمْ : بنایا ہم نے تم کو اُمَّةً : ایک امت وَّسَطًا : معتدل۔ وسط۔ بہتر لِّتَكُوْنُوْا : تاکہ تم ہوجاؤ شُهَدَآءَ : گواہ عَلَي النَّاسِ : لوگوں پر وَيَكُوْنَ : اور ہوجائیں الرَّسُوْلُ : رسول عَلَيْكُمْ : تم پر شَهِيْدًا ۭ : گواہ وَمَا : اور نہیں جَعَلْنَا : بنایا ہم نے ۔ مقدر کیا ہم نے الْقِبْلَةَ : قبلے الَّتِىْ : اسے كُنْتَ : تھے آپ عَلَيْهَآ : جس پر اِلَّا : مگر لِنَعْلَمَ : اس لیے کہ ہم جان لیں مَنْ : کون يَّتَّبِعُ : پیروی کرتا ہے الرَّسُوْلَ : رسول کی مِمَّنْ : اس سے جو يَّنْقَلِبُ : پھرجاتا ہے۔ پلٹ جاتا ہے عَلٰي عَقِبَيْهِ ۭ : اپنی دونوں ایڑیوں پر وَاِنْ : اور بلاشبہ كَانَتْ : وہ تھا لَكَبِيْرَةً : البتہ بڑا بھاری۔ گراں اِلَّا : مگر عَلَي الَّذِيْنَ : ان لوگوں پر ھَدَى : (جنہیں) ہدایت دی اللّٰهُ ۭ : اللہ نے وَمَا : اور نہیں كَانَ : ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُضِيْعَ : کہ ضائع کردے اِيْمَانَكُمْ ۭ : ایمان تمہارے سے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ بِالنَّاسِ : لوگوں کے ساتھ لَرَءُوْفٌ : البتہ شفقت کرنے والا رَّحِيْمٌ : رحم کرنے والا
اور اِسی طرح تو ہم نے تمہیں ایک "امت وسط" بنایا ہے تاکہ تم دنیا کے لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہو پہلے جس طرف تم رخ کرتے تھے، اس کو تو ہم نے صرف یہ دیکھنے کے لیے قبلہ مقرر کیا تھا کہ کون رسول کی پیروی کرتا ہے اور کون الٹا پھر جاتا ہے یہ معاملہ تھا تو بڑا سخت، مگر اُن لوگوں کے لیے کچھ بھی سخت نہ ثابت ہوا، جو اللہ کی ہدایت سے فیض یاب تھے اللہ تمہارے اس ایمان کو ہرگز ضائع نہ کرے گا، یقین جانو کہ وہ لوگوں کے حق میں نہایت شفیق و رحیم ہے
قَدْ نَرٰى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِی السَّمَآءِ١ۚ فَلَنُوَلِّیَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضٰىهَا١۪ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ؕ وَ حَیْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ شَطْرَهٗ١ؕ وَ اِنَّ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ لَیَعْلَمُوْنَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِمْ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَ
قَدْ : تحقیق نَرٰى : ہم دیکھتے ہیں۔ ہم دیکھ رہے تھے تَقَلُّبَ : بار بار پھیرنا وَجْهِكَ : آپ کا چہرہ فِي السَّمَآءِ ۚ : آسمان کی طرف۔ آسمان میں فَلَنُوَلِّيَنَّكَ : پس ہم ضرور پھیر دیں گے تجھ کو۔ ہم ضرور پھیرے دیتے ہیں تجھ کو قِبْلَةً : (ایسے) قبلہ کی طرف تَرْضٰىھَا ۠ : تو راضی ہوجائے اس سے فَوَلِّ : پس پھیر لو وَجْهَكَ : اپنے چہرے کو شَطْرَ : طرف۔ سمت الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۭ : مسجد حرام کے وَحَيْثُ : اور جہاں کہیں مَا كُنْتُمْ : ہو تم فَوَلُّوْا : پس پھیر لو وُجُوْھَكُمْ : اپنے چہروں کو شَطْرَهٗ ۭ : اس کی طرف وَاِنَّ : اور بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ اُوْتُوا : جو دیے گئے الْكِتٰبَ : کتاب لَيَعْلَمُوْنَ : یقینا وہ جانتے ہیں اَنَّهُ : بیشک وہ الْحَقُّ : حق ہے مِنْ : سے رَّبِّهِمْ ۭ : ان کے رب کی طرف سے وَمَا : اور نہیں اللّٰهُ : اللہ بِغَافِلٍ : غافل عَمَّا : اس سے جو يَعْمَلُوْنَ : وہ عمل کرتے ہیں
یہ تمہارے منہ کا بار بار آسمان کی طرف اٹھنا ہم دیکھ رہے ہیں لو، ہم اُسی قبلے کی طرف تمہیں پھیرے دیتے ہیں، جسے تم پسند کرتے ہو مسجد حرام کی طرف رُخ پھیر دو اب جہاں کہیں تم ہو، اُسی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھا کرو یہ لوگ جںہیں کتاب دی گئی تھی، خو ب جانتے ہیں کہ (تحویل قبلہ کا) یہ حکم ان کے رب ہی کی طرف سے ہے اور بر حق ہے، مگرا س کے باوجود جو کچھ یہ کر رہے ہیں، اللہ اس سے غافل نہیں ہے
وَ لَئِنْ اَتَیْتَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ بِكُلِّ اٰیَةٍ مَّا تَبِعُوْا قِبْلَتَكَ١ۚ وَ مَاۤ اَنْتَ بِتَابِعٍ قِبْلَتَهُمْ١ۚ وَ مَا بَعْضُهُمْ بِتَابِعٍ قِبْلَةَ بَعْضٍ١ؕ وَ لَئِنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَآءَهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ١ۙ اِنَّكَ اِذًا لَّمِنَ الظّٰلِمِیْنَۘ
وَلَئِنْ : اور البتہ اگر اَتَيْتَ : لاؤ تم الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے پاس اُوْتُوا : جو دیے گئے الْكِتٰبَ : کتاب بِكُلِّ : ہر اٰيَةٍ : نشانی مَّا : نہ تَبِعُوْا : وہ پیروی کریں گے قِبْلَتَكَ ۚ : آپ کے قبلے کی وَمَآ : اور نہیں ہو اَنْتَ : تم بِتَابِعٍ : پیروی کرنے والے قِبْلَتَهُمْ ۚ : ان کے قبلے کی وَمَا : اور نہ بَعْضُهُمْ : کوئی ان کا بِتَابِعٍ : پیروی کرنے والا ہے قِبْلَةَ : قبلہ کی بَعْضٍ ۭ : کسی کے وَلَئِنِ : اور البتہ اگر اتَّبَعْتَ : تم نے پیروی کی اَھْوَآءَھُمْ : ان کی خواہشات کی مِّنْۢ : سے بَعْدِ : بعد (اس کے بعد) مَا : جو جَآءَكَ : آگیا تمہارے پاس مِنَ الْعِلْمِ ۙ : علم میں سے اِنَّكَ : بیشک تم اِذًا : تب لَّمِنَ الظّٰلِمِيْنَ : البتہ ضرور ظالموں میں سے ہوگے
تم ان اہل کتاب کے پاس خواہ کوئی نشانی لے آؤ، ممکن نہیں کہ یہ تمہارے قبلے کی پیروی کرنے لگیں، اور نہ تمہارے لیے یہ ممکن ہے کہ ان کے قبلے کی پیروی کرو، اور ان میں سے کوئی گروہ بھی دوسرے کے قبلے کی پیروی کے لیے تیار نہیں ہے، او ر اگر تم نے اس علم کے بعد جو تمہارے پاس آ چکا ہے، ان کی خواہشات کی پیروی کی، تو یقیناً تمہارا شمار ظالموں میں ہوگا
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُمْ١ؕ وَ اِنَّ فَرِیْقًا مِّنْهُمْ لَیَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَؔ
اَلَّذِيْنَ : یہ وہ لوگ ہیں اٰتَيْنٰھُمُ : دی ہم نے ان کو الْكِتٰبَ : کتاب يَعْرِفُوْنَهٗ : وہ پہچانتے ہیں اس کو كَمَا : جیسا کہ يَعْرِفُوْنَ : وہ پہچانتے ہیں اَبْنَآءَھُمْ ۭ : اپنے بیٹوں کو وَاِنَّ : اور بیشک فَرِيْقًا : ایک گروہ مِّنْهُمْ : ان میں سے لَيَكْتُمُوْنَ : البتہ چھپاتا ہے الْحَقَّ : حق کو وَھُمْ : اور وہ يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے ہیں
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے، وہ اِس مقام کو (جسے قبلہ بنایا گیا ہے) ایسا پہچانتے ہیں، جیسا اپنی اولاد کو پہچانتے ہیں مگر ان میں سے ایک گروہ جانتے بوجھتے حق کو چھپا رہا ہے
اَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ۠   ۧ
اَلْحَقُّ : یہ حق ہے مِنْ رَّبِّكَ : تیرے رب کی طرف سے فَلَا : تو نہ تَكُوْنَنَّ : تم کبھی بھی ہونا مِنَ الْمُمْتَرِيْنَ : ان سے جو شک کرنے والے ہیں
یہ قطعی ایک امر حق ہے تمہارے رب کی طرف سے، لہٰذا اس کے متعلق تم ہرگز کسی شک میں نہ پڑو
وَ لِكُلٍّ وِّجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّیْهَا فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِ١ؐؕ اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یَاْتِ بِكُمُ اللّٰهُ جَمِیْعًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
وَلِكُلٍّ : اور واسطے ہر ایک کے وِّجْهَةٌ : ایک سمت ہے ھُوَ : وہ مُوَلِّيْهَا : منہ پھیرنے والا ہے اس کی طرف۔ توجہ کرنے والا ہے اس کی طرف فَاسْتَبِقُوا : پس سبقت کرو تم۔ پس پہل کرو تم الْخَيْرٰتِ ڲ : نیکیوں میں اَيْنَ مَا : جہاں کہیں بھی تَكُوْنُوْا : تم ہو گے يَاْتِ : لے آئے گا بِكُمُ : تم کو اللّٰهُ : اللہ جَمِيْعًا ۭ : سب کے سب کو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلٰي : پر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز کے قَدِيْرٌ : قادر ہے۔ قدرت رکھنے والا ہے
ہر ایک کے لیے ایک رُخ ہے، جس کی طرف وہ مڑتا ہے پس بھلا ئیوں کی طرف سبقت کرو جہاں بھی تم ہو گے، اللہ تمہیں پا لے گا اُس کی قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں
وَ مِنْ حَیْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ؕ وَ اِنَّهٗ لَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
وَمِنْ حَيْثُ : اور جہاں کہیں سے خَرَجْتَ : تم نکلو فَوَلِّ : تو پھیر لو وَجْهَكَ : اپنے چہرے کو شَطْرَ : طرف الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۭ : مسجد حرام کے وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ لَلْحَقُّ : البتہ حق ہے مِنْ رَّبِّكَ ۭ : تیرے رب کی طرف سے وَمَا : اور نہیں ہے اللّٰهُ : اللہ بِغَافِلٍ : غافل عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو
تمہارا گزر جس مقام سے بھی ہو، وہیں اپنا رُخ (نماز کے وقت) مسجد حرام کی طرف پھیر دو، کیونکہ یہ تمہارے رب کا بالکل حق فیصلہ ہے اور اللہ تم لوگوں کے اعمال سے بے خبر نہیں ہے
وَ مِنْ حَیْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ؕ وَ حَیْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ شَطْرَهٗ١ۙ لِئَلَّا یَكُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَیْكُمْ حُجَّةٌ١ۙۗ اِلَّا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْهُمْ١ۗ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَ اخْشَوْنِیْ١ۗ وَ لِاُتِمَّ نِعْمَتِیْ عَلَیْكُمْ وَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَۙۛ
وَمِنْ حَيْثُ : اور جہاں کہیں سے خَرَجْتَ : تم نکلو فَوَلِّ : تو پھیر لو وَجْهَكَ : اپبا چیرہ شَطْرَ : طرف الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۭ : مسجد حرام کے وَحَيْثُ مَا : اور جہاں کہیں بھی كُنْتُمْ : ہو تم فَوَلُّوْا : تو پھیر لو۔ کرلو وُجُوْھَكُمْ : اپنے چہروں کو شَطْرَهٗ ۙ : اس کی طرف لِئَلَّا : تاکہ نہ يَكُوْنَ : ہو لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے عَلَيْكُمْ : تمہارے خلاف حُجَّةٌ ڎ : کوئی حجت اِلَّا : سوائے الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا مِنْهُمْ ۤ : ان میں سے فَلَا : تو نہ تَخْشَوْھُمْ : تم ڈرو ان سے وَاخْشَوْنِيْ ۤ : بلکہ ڈرو مجھ سے وَلِاُتِمَّ : اور اس لیے کہ میں پورا کردوں نِعْمَتِىْ : اپنی نعمت کو عَلَيْكُمْ : تم پر وَلَعَلَّكُمْ : اور تاکہ تم تَهْتَدُوْنَ : تم ہدایت پاجاؤ
اور جہاں سے بھی تمہارا گزر ہو، اپنا رُخ مسجد حرام کی طرف پھیرا کرو، اور جہاں بھی تم ہو، اُسی کی طرف منہ کر کے نما ز پڑھو تاکہ لوگوں کو تمہارے خلاف کوئی حجت نہ ملے ہاں جو ظالم ہیں، اُن کی زبان کسی حال میں بند نہ ہوگی تو اُن سے تم نہ ڈرو، بلکہ مجھ سے ڈرو اور اس لیے کہ میں تم پر اپنی نعمت پوری کر دوں اور اس توقع پر کہ میرے اس حکم کی پیروی سے تم اسی طرح فلاح کا راستہ پاؤ گے
كَمَاۤ اَرْسَلْنَا فِیْكُمْ رَسُوْلًا مِّنْكُمْ یَتْلُوْا عَلَیْكُمْ اٰیٰتِنَا وَ یُزَكِّیْكُمْ وَ یُعَلِّمُكُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُعَلِّمُكُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَؕۛ
كَمَآ : جیسا کہ اَرْسَلْنَا : بھیجا ہم نے فِيْكُمْ : تم میں رَسُوْلًا : ایک رسول مِّنْكُمْ : تم میں سے يَتْلُوْا : وہ تلاوت کرتا ہے عَلَيْكُمْ : تم پر اٰيٰتِنَا : ہماری آیات وَيُزَكِّيْكُمْ : وہ پاک کرتا ہے تمہیں وَيُعَلِّمُكُمُ : اور وہ سکھاتا ہے تم کو الْكِتٰبَ : کتاب وَالْحِكْمَةَ : اور حکمت وَيُعَلِّمُكُمْ : اور سکھاتا ہے ت میں مَّا : جو لَمْ : نہیں تَكُوْنُوْا : تھے تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
جس طرح (تمہیں اِس چیز سے فلاح نصیب ہوئی کہ) میں نے تمہارے درمیان خود تم میں سے ایک رسول بھیجا، جو تمہیں میری آیات سناتا ہے، تمہاری زندگیوں کو سنوارتا ہے، تمہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتا ہے، اور تمہیں وہ باتیں سکھاتا ہے، جو تم نہ جانتے تھے
فَاذْكُرُوْنِیْۤ اَذْكُرْكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِیْ وَ لَا تَكْفُرُوْنِ۠   ۧ
فَاذْكُرُوْنِيْٓ : پس یاد کرو مجھے اَذْكُرْكُمْ : میں یاد کروں گا تم کو وَاشْكُرُوْا : اور شکر کرو لِيْ : میرے لیے وَلَا : اور نہ تَكْفُرُوْنِ : تم ناشکری کرو میری
لہٰذا تم مجھے یاد رکھو، میں تمہیں یاد رکھوں گا اور میرا شکر ادا کرو، کفران نعمت نہ کرو
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو ! اٰمَنُوا : جو ایمان لائے ہو اسْتَعِيْنُوْا : تم مدد مانگو بِالصَّبْرِ : صبر کے ذریعے وَالصَّلٰوةِ ۭ : اور نماز کے ذریعے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ ہے الصّٰبِرِيْنَ : صبر کرنے والوں کے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، صبر اور نماز سے مدد لو اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
وَ لَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ یُّقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتٌ١ؕ بَلْ اَحْیَآءٌ وَّ لٰكِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَ
وَلَا : اور نہ تَقُوْلُوْا : تم کہا کرو لِمَنْ : واسطے اس کے يُّقْتَلُ : جو قتل کردیا جائے فِيْ سَبِيْلِ : راستے میں اللّٰهِ : اللہ کے اَمْوَاتٌ ۭ : وہ مردہ ہیں بَلْ : (نہیں) بلکہ اَحْيَآءٌ : زندہ ہیں وَّلٰكِنْ : لیکن۔ مگر لَّا تَشْعُرُوْنَ : تم شعور نہیں رکھتے
اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں، انہیں مُردہ نہ کہو، ایسے لوگ تو حقیقت میں زندہ ہیں، مگر تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں ہوتا
وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَیْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوْعِ وَ نَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ١ؕ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَۙ
وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ : اور البتہ ہم ضرور آزمائیں گے تم کو بِشَيْءٍ : ساتھ چند چیزوں کے مِّنَ الْخَوْفِ : (یعنی) خوف سے وَالْجُوْعِ : اور بھوک سے وَنَقْصٍ : اور نقصان کرنا مِّنَ الْاَمْوَالِ : مالوں سے وَالْاَنْفُسِ : اور نفسوں سے وَالثَّمَرٰتِ ۭ : اور پھلوں سے وَبَشِّرِ : اور خوشخبری دے دو الصّٰبِرِيْنَ : ان کو جو صبر کرنے والے ہیں
اور ہم ضرور تمہیں خوف و خطر، فاقہ کشی، جان و مال کے نقصانات اور آمدنیوں کے گھاٹے میں مبتلا کر کے تمہاری آزمائش کریں گے
الَّذِیْنَ اِذَاۤ اَصَابَتْهُمْ مُّصِیْبَةٌ١ۙ قَالُوْۤا اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ
الَّذِيْنَ : یہ وہ لوگ ہیں اِذَآ : جب اَصَابَتْهُمْ : پہنچتی ہے ان کو مُّصِيْبَةٌ ۙ : کوئی پہنچنے والی قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اِنَّا : بیشک ہم لِلّٰهِ : اللہ کے لیے ہیں وَاِنَّآ : اور بیشک ہم اِلَيْهِ : اسی کی طرف رٰجِعُوْنَ : لوٹ کر جانے والے ہیں
اِن حالات میں جو لوگ صبر کریں اور جب کوئی مصیبت پڑے، تو کہیں کہ: "ہم اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طرف ہمیں پلٹ کر جانا ہے"
اُولٰٓئِكَ عَلَیْهِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ١۫ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی وہ لوگ ہیں عَلَيْهِمْ : جن پر ہیں صَلَوٰتٌ : رحمتیں۔ ۔ نوازشیں۔ عنایتیں مِّنْ رَّبِّهِمْ : ان کے رب کی طرف سے وَرَحْمَةٌ : اور رحمت ۣوَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ ہیں ھُمُ : وہ الْمُهْتَدُوْنَ : جو ہدایت پانے والے ہیں
انہیں خوش خبری دے دو ان پر ان کے رب کی طرف سے بڑی عنایات ہوں گی، اُس کی رحمت اُن پر سایہ کرے گی اور ایسے ہی لوگ راست رَو ہیں
اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآئِرِ اللّٰهِ١ۚ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِهِمَا١ؕ وَ مَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًا١ۙ فَاِنَّ اللّٰهَ شَاكِرٌ عَلِیْمٌ
اِنَّ : بیشک الصَّفَا : صفا وَالْمَرْوَةَ : اور مروہ مِنْ شَعَآئِرِاللّٰهِ ۚ : اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں فَمَنْ : پس جو کوئی حَجَّ : حج کرے الْبَيْتَ : بیت اللہ کا اَوِ : یا اعْتَمَرَ : عمرہ کرے فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْهِ : اس پر اَنْ : کہ يَّطَّوَّفَ : وہ طواف کرے بِهِمَا ۭ : ان دونوں کا وَمَنْ : اور جو کوئی تَطَوَّعَ : خوشی سے کرے خَيْرًا ۙ : کوئی بھی نیکی فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ شَاكِرٌ : قدر دان ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
یقیناً صفا اور مَروہ، اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں لہٰذا جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے، اس کے لیے کوئی گناہ کی بات نہیں کہ وہ اِن دونوں پہاڑیوں کے درمیان سعی کر لے اور جو برضا و رغبت کوئی بھلائی کا کام کرے گا، اللہ کو اس کا علم ہے او ر وہ اس کی قدر کرنے والا ہے
اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْتُمُوْنَ مَاۤ اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَ الْهُدٰى مِنْۢ بَعْدِ مَا بَیَّنّٰهُ لِلنَّاسِ فِی الْكِتٰبِ١ۙ اُولٰٓئِكَ یَلْعَنُهُمُ اللّٰهُ وَ یَلْعَنُهُمُ اللّٰعِنُوْنَۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ يَكْتُمُوْنَ : چھپاتے ہیں مَآ : اسے جو اَنْزَلْنَا : نازل کیا ہم نے مِنَ الْبَيِّنٰتِ : روشن نشانیوں میں سے وَالْهُدٰى : اور ہدایت میں سے مِنْۢ بَعْدِ مَا : بعد اس کے جو بَيَّنّٰهُ : بیان کردیا ہم نے اس کو لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں ۙاُولٰٓئِكَ : یہی وہ لوگ ہیں يَلْعَنُهُمُ : لعنت کرتا ہے ان پر اللّٰهُ : اللہ تعالیٰ وَيَلْعَنُهُمُ : اور لعنت کرتے ہیں اللّٰعِنُوْنَ : لعنت کرنے والے
جو لوگ ہماری نازل کی ہوئی روشن تعلیمات اور ہدایات کو چھپاتے ہیں، درآں حالیکہ ہم انہیں سب انسانوں کی رہنمائی کے لیے اپنی کتاب میں بیان کر چکے ہیں، یقین جانو کہ اللہ بھی ان پر لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی اُن پر لعنت بھیجتے ہیں
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ بَیَّنُوْا فَاُولٰٓئِكَ اَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ۚ وَ اَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
اِلَّا : سوائے الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے تَابُوْا : جنہوں نے توبہ کی وَاَصْلَحُوْا : اور جنہوں نے اصلاح کی وَبَيَّنُوْا : اور جنہوں نے بیان کردیا فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی وہ لوگ ہیں اَتُوْبُ : میں مہربان ہوتا ہوں عَلَيْهِمْ ۚ : ان پر وَاَنَا : اور میں التَّوَّابُ : بار بار توبہ قبول کرنے والا الرَّحِيْمُ : اور رحم کرنے والا ہوں
البتہ جو اس روش سے باز آ جائیں اور اپنے طرز عمل کی اصلاح کر لیں اور جو کچھ چھپاتے تھے، اُسے بیان کرنے لگیں، اُن کو میں معاف کر دوں گا اور میں بڑا در گزر کرنے والا اور رحم کرنے والا ہوں
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ مَاتُوْا وَ هُمْ كُفَّارٌ اُولٰٓئِكَ عَلَیْهِمْ لَعْنَةُ اللّٰهِ وَ الْمَلٰٓئِكَةِ وَ النَّاسِ اَجْمَعِیْنَۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا وَمَاتُوْا : اور وہ مرگئے وَھُمْ : اس حال میں کہ وہ كُفَّارٌ : کافر تھے اُولٰٓئِكَ : یہی وہ لوگ ہیں عَلَيْهِمْ : ان پر لَعْنَةُ : لعنت اللّٰهِ : اللہ تعالیٰ کی وَالْمَلٰٓئِكَةِ : اور فرشتوں کی وَالنَّاسِ : اور لوگوں کی اَجْمَعِيْنَ : سب کے سب کی
جن لوگوں نے کفر کا رویہ اختیار کیا اور کفر کی حالت ہی میں جان دی، ان پر اللہ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے
خٰلِدِیْنَ فِیْهَا١ۚ لَا یُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَ لَا هُمْ یُنْظَرُوْنَ
خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں فِيْهَا ۚ : اس مین لَا : نہیں يُخَفَّفُ : ہلکا کیا جائے گا عَنْهُمُ : ان سے الْعَذَابُ : عذاب وَلَا : اور نہ ھُمْ : وہ يُنْظَرُوْنَ : مہلت دییے جائیں گے
اسی لعنت زدگی کی حالت میں وہ ہمیشہ رہیں گے، نہ اُن کی سز امیں تخفیف ہوگی اور نہ انہیں پھر کوئی دوسری مہلت دی جائے گی
وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
وَاِلٰهُكُمْ : اور الہ تمہارا اِلٰهٌ : صرف الہ ہے وَّاحِدٌ ۚ : ایک لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی الہ اِلَّا : مگر ھُوَ : وہی الرَّحْمٰنُ : جو نہایت مہربان الرَّحِيْمُ : جو بہت رحم کرنے والا ہے
تمہارا خدا ایک ہی خدا ہے، اُس رحمان اور رحیم کے سوا کوئی اور خدا نہیں ہے
اِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّهَارِ وَ الْفُلْكِ الَّتِیْ تَجْرِیْ فِی الْبَحْرِ بِمَا یَنْفَعُ النَّاسَ وَ مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنَ السَّمَآءِ مِنْ مَّآءٍ فَاَحْیَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَ بَثَّ فِیْهَا مِنْ كُلِّ دَآبَّةٍ١۪ وَّ تَصْرِیْفِ الرِّیٰحِ وَ السَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَیْنَ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
اِنَّ : بیشک فِيْ خَلْقِ : پیدائش میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَالْاَرْضِ : اور زمین کی وَاخْتِلَافِ : اور ایک دوسرے کے بعد آنے جانے (میں) الَّيْلِ : رات کے وَالنَّهَارِ : اور دن وَالْفُلْكِ : اور کشتیوں (میں) الَّتِىْ : جو تَجْرِيْ : چلتی ہیں فِي الْبَحْرِ : سمندر میں بِمَا : ساتھ اس کے يَنْفَعُ : وہ نفع دیتا ہے النَّاسَ : لوگوں کو وَمَآ : اور جو اَنْزَلَ : اتارا۔ نازل کیا اللّٰهُ : اللہ نے مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مِنْ مَّآءٍ : کچھ پانی۔ پانی میں سے فَاَحْيَا : پھر اس نے زندہ کیا بِهِ : ساتھ اس کے الْاَرْضَ : زمین کو بَعْدَ مَوْتِهَا : بعد اس کی موت کے۔ مردنی کے وَبَثَّ : اور اس نے پھیلا دیے فِيْهَا : اس میں مِنْ كُلِّ دَآبَّةٍ ۠ : ہر طرح کے جانور سے۔ رینگنے والے وَّتَصْرِيْفِ : اور نیز گردش میں الرِّيٰحِ : ہواؤں کی وَالسَّحَابِ : اور بادل میں الْمُسَخَّرِ : جو مسخر کیے گئیے ہیں بَيْنَ : درمیان السَّمَآءِ : آسمان وَالْاَرْضِ : اور زمین لَاٰيٰتٍ : یقینا نشانیاں ہیں لِّقَوْمٍ : واسطے اس قوم کے يَّعْقِلُوْنَ : جو عقل رکھتی ہو
(اِس حقیقت کو پہچاننے کے لیے اگر کوئی نشانی اور علامت درکا رہے تو) جو لوگ عقل سے کام لیتے ہیں اُن کے لیے آسمانوں اور زمین کی ساخت میں، رات اور دن کے پیہم ایک دوسرے کے بعد آنے میں، اُن کشتیوں میں جوا نسان کے نفع کی چیزیں لیے ہوئے دریاؤں اور سمندروں میں چلتی پھرتی ہیں، بارش کے اُس پانی میں جسے اللہ اوپر سے برساتا ہے پھر اس کے ذریعے سے زمین کو زندگی بخشتا ہے اور اپنے اِسی انتظام کی بدولت زمین میں ہر قسم کی جان دار مخلوق پھیلاتا ہے، ہواؤں کی گردش میں، اور اُن بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان تابع فرمان بنا کر رکھے گئے ہیں، بے شمار نشانیاں ہیں
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَهُمْ كَحُبِّ اللّٰهِ١ؕ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰهِ١ؕ وَ لَوْ یَرَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْۤا اِذْ یَرَوْنَ الْعَذَابَ١ۙ اَنَّ الْقُوَّةَ لِلّٰهِ جَمِیْعًا١ۙ وَّ اَنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعَذَابِ
وَمِنَ النَّاسِ : اور لوگوں میں سے (کہ) مَنْ : وہ ہیں جو يَّتَّخِذُ : بنا لیتے ہیں مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا اَنْدَادًا : شریک يُّحِبُّوْنَهُمْ : قوہ محبت کرتے ہیں ان سے كَحُبِّ : جیسے محبت کرنا ہوتی ہے اللّٰهِ ۭ : اللہ سے وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ اٰمَنُوْٓا : جو ایمان لائے اَشَدُّ : زیادہ شدید ہیں۔ سخت ہوتے ہیں حُبًّا لِّلّٰهِ ۭ : از روئے محبت اللہ کے لیے۔ اللہ کے لیے محبت میں وَلَوْ : اور کاش۔ اگر يَرَى : دیکھ لیں الَّذِيْنَ : وہ لوگ ظَلَمُوْٓا : جنہوں نے ظلم کیا۔ شرک کیا اِذْ : جب يَرَوْنَ : وہ دیکھیں گے الْعَذَابَ ۙ : عذاب کو (جان لیں گے) اَنَّ : بیشک الْقُوَّةَ : تمام تر قوت لِلّٰهِ : اللہ ہی کے لیے ہے جَمِيْعًا ۙ : ساری کی ساری وَّاَنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعَذَابِ : عذاب (دینے والا ہے)
(مگر وحدت خداوندی پر دلالت کرنے والے اِن کھلے کھلے آثار کے ہوتے ہوئے بھی) کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا دوسروں کو اس کا ہمسر اور مدمقابل بناتے ہیں اور اُن کے ایسے گرویدہ ہیں جیسے اللہ کے ساتھ گرویدگی ہونی چاہیے حالانکہ ایمان رکھنے والے لوگ سب سے بڑھ کر اللہ کو محبوب رکھتے ہیں کاش، جو کچھ عذاب کو سامنے دیکھ کر انہیں سُوجھنے والا ہے وہ آج ہی اِن ظالموں کو سوجھ جائے کہ ساری طاقتیں اور سارے اختیارات اللہ ہی کے قبضے میں ہیں اور یہ کہ اللہ سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے
اِذْ تَبَرَّاَ الَّذِیْنَ اتُّبِعُوْا مِنَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْا وَ رَاَوُا الْعَذَابَ وَ تَقَطَّعَتْ بِهِمُ الْاَسْبَابُ
اِذْ : جب تَبَرَّاَ : بیزار ہوں گے۔ برات کا اظہار کریں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ اتُّبِعُوْا : جو پیروی کیے گئے مِنَ الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے اتَّبَعُوْا : جنہوں نے پیروی کی وَرَاَوُا : اور وہ دیکھ لیں گے الْعَذَابَ : عذاب کو وَتَقَطَّعَتْ : اور کٹ جائیں گے بِهِمُ : ان سے الْاَسْبَابُ : تمام اسباب
جب وہ سزا دے گا اس وقت کیفیت یہ ہوگی کہ وہی پیشوا اور رہنما، جن کی دنیا میں پیروی کی گئی تھی، اپنے پیروؤں سے بے تعلقی ظاہر کریں گے، مگر سزا پا کر رہیں گے اور ان کے سارے اسباب و وسائل کا سلسلہ کٹ جائے گا
وَ قَالَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْا لَوْ اَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَتَبَرَّاَ مِنْهُمْ كَمَا تَبَرَّءُوْا مِنَّا١ؕ كَذٰلِكَ یُرِیْهِمُ اللّٰهُ اَعْمَالَهُمْ حَسَرٰتٍ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ مَا هُمْ بِخٰرِجِیْنَ مِنَ النَّارِ۠   ۧ
وَقَالَ : اور کہیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ اتَّبَعُوْا : جنہوں نے پیروی کی لَوْ : کاش اَنَّ : بیشک ضرور ہوتا لَنَا : ہمارے لیے ہوتا كَرَّةً : ایک مرتبہ لوٹنا۔ ایک بار پلٹنا فَنَتَبَرَّاَ : تو ہم بےزار ہوجاتے۔ پھر ہم بیزاری کا اظہار کرتے مِنْهُمْ : ان سے كَمَا : جیسا کہ تَبَرَّءُوْا : وہ بیزار ہوئے ہیں مِنَّا ۭ : ہم سے كَذٰلِكَ : اسی طرح يُرِيْهِمُ : دکھائے گا ان کو اللّٰهُ : اللہ اَعْمَالَهُمْ : ان کے اعمال حَسَرٰتٍ : حسرتیں بنا کر عَلَيْهِمْ ۭ : ان پر وَمَا : اور نہیں ہوں گے ھُمْ : وہ بِخٰرِجِيْنَ : نکلنے والے مِنَ النَّارِ : آگ سے
اور وہ لوگ جو دنیا میں اُن کی پیروی کرتے تھے، کہیں گے کہ کاش ہم کو پھر ایک موقع دیا جاتا تو جس طرح آج یہ ہم سے بیزاری ظاہر کر رہے ہیں، ہم اِن سے بیزار ہو کر دکھا دیتے یوں اللہ اِن لوگوں کے وہ اعمال جو یہ دنیا میں کر رہے ہیں، ان کے سامنے اِس طرح لائے گا کہ یہ حسرتوں اور پشیمانیوں کے ساتھ ہاتھ ملتے رہیں گے مگر آگ سے نکلنے کی کوئی راہ نہ پائیں گے
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ كُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلٰلًا طَیِّبًا١ۖ٘ وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ١ؕ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے النَّاسُ : لوگو كُلُوْا : کھاؤ مِمَّا : اس میں سے جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں ہے حَلٰلًا : حلال بنا کر طَيِّبًا ڮ : پاکیزہ۔ پاک بنا کر وَّلَا : اور نہ تَتَّبِعُوْا : تم پیروی کرو خُطُوٰتِ : قدموں کی الشَّيْطٰنِ ۭ : شیطان کے اِنَّهٗ : بیشک وہ لَكُمْ : تمہاری لیے عَدُوٌّ : دشمن ہے مُّبِيْنٌ : کھلم کھلا
لوگو! زمین میں جو حلال اور پاک چیزیں ہیں انہیں کھاؤ اور شیطان کے بتائے ہوئے راستوں پر نہ چلو وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
اِنَّمَا یَاْمُرُكُمْ بِالسُّوْٓءِ وَ الْفَحْشَآءِ وَ اَنْ تَقُوْلُوْا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
اِنَّمَا : بیشک يَاْمُرُكُمْ : وہ حکم دیتا ہے تم کو بِالسُّوْٓءِ : برائی کا وَالْفَحْشَآءِ : اور بےحیائی کا وَاَنْ : اور یہ کہ تَقُوْلُوْا : تم کہو عَلَي : اوپر اللّٰهِ : اللہ کے مَا : جو لَا : نہیں تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
تمہیں بدی اور فحش کا حکم دیتا ہے اور یہ سکھاتا ہے کہ تم اللہ کے نام پر وہ باتیں کہو جن کے متعلق تمہیں علم نہیں ہے کہ وہ اللہ نے فرمائی ہیں
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمُ اتَّبِعُوْا مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِعُ مَاۤ اَلْفَیْنَا عَلَیْهِ اٰبَآءَنَا١ؕ اَوَ لَوْ كَانَ اٰبَآؤُهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ شَیْئًا وَّ لَا یَهْتَدُوْنَ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جاتا ہے لَهُمُ : ان کے لیے اتَّبِعُوْا : پیروی کرو مَآ : اس کی جو اَنْزَلَ : اتارا اللّٰهُ : اللہ نے قَالُوْا : وہ کہتے ہیں بَلْ : بلکہ نَتَّبِعُ : ہم پیروی کریں گے مَآ : اس کی جو اَلْفَيْنَا : جو پایا ہم نے عَلَيْهِ : اس پر اٰبَآءَنَا ۭ : اپنے آباؤاجداد کو اَوَلَوْ : کیا بھلا اگرچہ كَانَ : ہوں اٰبَآؤُھُمْ : ان کے آباؤ اجداد لَا : نہ يَعْقِلُوْنَ : عقل رکھتے شَيْئًا : کسی چیز کی وَّلَا : اور نہ يَهْتَدُوْنَ : وہ ہدایت یافتہ ہوں
ان سے جب کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو احکام نازل کیے ہیں اُن کی پیروی کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو اسی طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے اچھا اگر ان کے باپ دادا نے عقل سے کچھ بھی کام نہ لیا ہو اور راہ راست نہ پائی ہو تو کیا پھر بھی یہ انہیں کی پیروی کیے چلے جائیں گے؟
وَ مَثَلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا كَمَثَلِ الَّذِیْ یَنْعِقُ بِمَا لَا یَسْمَعُ اِلَّا دُعَآءً وَّ نِدَآءً١ؕ صُمٌّۢ بُكْمٌ عُمْیٌ فَهُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ
وَمَثَلُ : اور مثال الَّذِيْنَ : ان لوگوں کی كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا كَمَثَلِ : مانند مثال الَّذِيْ : اس شخص کے ہے يَنْعِقُ : جو پکارتا ہے بِمَا : اس کو جو لَا : نہیں يَسْمَعُ : سنتا اِلَّا : مگر دُعَآءً : پکار وَّنِدَآءً : اور آواز ۭ ۻ : بہرے ہیں بُكْمٌ : گونگے ہیں عُمْيٌ : اندھے ہیں فَهُمْ : تو وہ لَا يَعْقِلُوْنَ : نہیں عقل رکھتے۔ نہیں سمجھتے
یہ لوگ جنہوں نے خدا کے بتائے ہوئے طریقے پر چلنے سے انکار کر دیا ہے اِن کی حالت بالکل ایسی ہے جیسے چرواہا جانوروں کو پکارتا ہے اور وہ ہانک پکار کی صدا کے سوا کچھ نہیں سنتے یہ بہرے ہیں، گونگے ہیں، اندھے ہیں، اس لیے کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِلّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ اِیَّاهُ تَعْبُدُوْنَ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ : اے لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو كُلُوْا : کھاؤ تم مِنْ طَيِّبٰتِ : پاکیزہ چیزوں میں سے مَا رَزَقْنٰكُمْ : جو رزق دیں ہم نے تم کو وَاشْكُرُوْا : اور شکر کرو لِلّٰهِ : اللہ کے لیے اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم اِيَّاهُ : صرف اسی کی تَعْبُدُوْنَ : تم عبادت کرتے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اگر تم حقیقت میں اللہ کی بندگی کرنے والے ہو تو جو پاک چیزیں ہم نے تمہیں بخشی ہیں اُنہیں بے تکلف کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ١ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اِنَّمَا : بیشک حَرَّمَ : اس نے حرام کیا عَلَيْكُمُ : تم پر الْمَيْتَةَ : مردار کو وَالدَّمَ : اور خون کو وَلَحْمَ الْخِنْزِيْرِ : اور خنزیر کے گوشت کو ت وَمَآ اُهِلَّ : اور اس کو جو پکارا گیا بِهٖ : ساتھ اس کے لِغَيْرِ : واسطے غیر اللّٰهِ ۚ : اللہ کے فَمَنِ : تو جو کوئی اضْطُرَّ : مجبور کیا گیا غَيْرَ : نہ بَاغٍ : رغبت کرنے والا ہو وَّلَا : اور نہ عَادٍ : حد سے بڑھنے والا ہو۔ باغی ہو فَلَآ : تو نہیں اِثْمَ : کوئی گناہ عَلَيْهِ ۭ : اوپر اس کے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا ہے رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
اللہ کی طرف سے اگر کوئی پابندی تم پر ہے تو وہ یہ ہے کہ مُردار نہ کھاؤ، خون سے اور سور کے گوشت سے پرہیز کرو اور کوئی چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو ہاں جو شخص مجبوری کی حالت میں ہو اور وہ ان میں سے کوئی چیز کھا لے بغیر اس کے کہ وہ قانون شکنی کا ارادہ رکھتا ہو یا ضرورت کی حد سے تجاوز کر ے، تو اس پر کچھ گناہ نہیں، اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے
اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْتُمُوْنَ مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنَ الْكِتٰبِ وَ یَشْتَرُوْنَ بِهٖ ثَمَنًا قَلِیْلًا١ۙ اُولٰٓئِكَ مَا یَاْكُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِهِمْ اِلَّا النَّارَ وَ لَا یُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ لَا یُزَكِّیْهِمْ١ۖۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ يَكْتُمُوْنَ : جو چھپاتے ہیں مَآ : اس کو جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ نے مِنَ الْكِتٰبِ : کتاب میں سے وَيَشْتَرُوْنَ : اور وہ لے لیتے ہیں بِهٖ : بدلے اس کے ثَمَنًا : قیمت قَلِيْلًا ۙ : تھوڑی اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ہیں جو مَا : نہیں يَاْكُلُوْنَ : کھاتے فِيْ بُطُوْنِهِمْ : اپنے پیٹوں میں اِلَّا : مگر النَّارَ : آگ وَلَا : اور نہیں يُكَلِّمُهُمُ : کلام کرے گا ان سے اللّٰهُ : اللہ يَوْمَ : دن الْقِيٰمَةِ : قیامت کے وَلَا : اور نہ يُزَكِّيْهِمْ ښ : ان کو پاک کرے گا وَلَهُمْ : اور ان کے لیے ہے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
حق یہ ہے کہ جو لوگ اُن احکام کو چھپاتے ہیں جو اللہ نے اپنی کتاب میں ناز ل کیے ہیں اور تھوڑے سے دُنیوی فائدوں پرا نہیں بھینٹ چڑھاتے ہیں، وہ دراصل اپنے پیٹ آگ سے بھر رہے ہیں قیامت کے روز اللہ ہرگز ان سے بات نہ کرے گا، نہ اُنہیں پاکیزہ ٹھیرائے گا، اور اُن کے لیے دردناک سزا ہے
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى وَ الْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ١ۚ فَمَاۤ اَصْبَرَهُمْ عَلَى النَّارِ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ اشْتَرَوُا : جنہوں نے خرید لیا الضَّلٰلَةَ : گمراہی کو بِالْهُدٰى : بدلے ہدایت کے وَالْعَذَابَ : اور عذاب کو بِالْمَغْفِرَةِ ۚ : بدلے مغفرت کے فَمَآ اَصْبَرَھُمْ : تو کتنا صبر ہے ان کا۔ تو کس چیز نے صابر بنادیا ہے ان کو عَلَي : اوپر النَّارِ : آگ کے
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے ضلالت خریدی اور مغفرت کے بدلے عذاب مول لے لیا کیسا عجیب ہے ان کا حوصلہ کہ جہنم کا عذاب برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ نَزَّلَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ١ؕ وَ اِنَّ الَّذِیْنَ اخْتَلَفُوْا فِی الْكِتٰبِ لَفِیْ شِقَاقٍۭ بَعِیْدٍ۠   ۧ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّ : بوجہ اس کے ۔ بیشک اللّٰهَ : اللہ نے نَزَّلَ : نازل کیا الْكِتٰبَ : کتاب کو بِالْحَقِّ ۭ : ساتھ حق کے وَاِنَّ : اور بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ اخْتَلَفُوْا : جنہوں نے اختلاف کیا فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں لَفِيْ شِقَاقٍۢ : البتہ مخالفت میں ہیں۔ بدبختی میں ہیں بَعِيْدٍ : دور کی
یہ سب کچھ اس وجہ سے ہوا کہ اللہ نے تو ٹھیک ٹھیک حق کے مطابق کتاب نازل کی تھی مگر جن لوگوں نے کتاب میں اختلاف نکالے وہ اپنے جھگڑوں میں حق سے بہت دور نکل گئے
لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ وَ لٰكِنَّ الْبِرَّ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ الْمَلٰٓئِكَةِ وَ الْكِتٰبِ وَ النَّبِیّٖنَ١ۚ وَ اٰتَى الْمَالَ عَلٰى حُبِّهٖ ذَوِی الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِ١ۙ وَ السَّآئِلِیْنَ وَ فِی الرِّقَابِ١ۚ وَ اَقَامَ الصَّلٰوةَ وَ اٰتَى الزَّكٰوةَ١ۚ وَ الْمُوْفُوْنَ بِعَهْدِهِمْ اِذَا عٰهَدُوْا١ۚ وَ الصّٰبِرِیْنَ فِی الْبَاْسَآءِ وَ الضَّرَّآءِ وَ حِیْنَ الْبَاْسِ١ؕ اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُتَّقُوْنَ
لَيْسَ : نہیں ہے الْبِرَّ : نیکی اَنْ تُوَلُّوْا : کہ تم پھیر لو وُجُوْھَكُمْ : اپنے چہروں کو قِبَلَ : طرف الْمَشْرِقِ : مشرق کے وَالْمَغْرِبِ : اور مغرب کے وَلٰكِنَّ : اور لیکن الْبِرَّ : نیکی یہ ہے مَنْ : جو اٰمَنَ : ایمان لایا بِاللّٰهِ : ساتھ اللہ کے وَالْيَوْمِ : اور یوم الْاٰخِرِ : آخرت کے وَالْمَلٰٓئِكَةِ : اور فرشتوں کے وَالْكِتٰبِ : اور کتاب کے وَالنَّبِيّٖنَ ۚ : اور نبیوں کے وَاٰتَى : اور اس نے دیا الْمَالَ : مال کو عَلٰي : اوپر حُبِّهٖ : اس کی محبت۔ اس کی محبت کے باوجود ذَوِي الْقُرْبٰى : رشتہ داروں کو وَالْيَتٰمٰى : اور یتیموں کو وَالْمَسٰكِيْنَ : اور مسکینوں کو وَابْنَ السَّبِيْلِ ۙ : اور مسافروں کو وَالسَّآئِلِيْنَ : اور سوال کرنے والوں کو وَفِي الرِّقَابِ ۚ : اور گردنیں (چھڑانے) وَاَقَامَ : اور قائم کرے الصَّلٰوةَ : نماز کو وَاٰتَى : اور دے الزَّكٰوةَ ۚ : زکوۃ کو وَالْمُوْفُوْنَ : اور جو پورا کرنے والے ہیں بِعَهْدِهِمْ : اپنے عہد کو اِذَا : جب عٰھَدُوْا ۚ : وہ عہد کریں وَالصّٰبِرِيْنَ : اور جو صبر کرنے والے ہیں فِي الْبَاْسَآءِ : تنگ دستی میں وَالضَّرَّآءِ : اور تکلیف میں وَحِيْنَ الْبَاْسِ ۭ : اور جنگ کے وقت میں اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ لوگ ہیں صَدَقُوْا ۭ : جنہوں نے سچ کہا وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ ھُمُ : وہ ہیں الْمُتَّقُوْنَ : جو متقی ہیں
نیکی یہ نہیں ہے کہ تم نے اپنے چہرے مشرق کی طرف کر لیے یا مغرب کی طرف، بلکہ نیکی یہ ہے کہ آدمی اللہ کو اور یوم آخر اور ملائکہ کو اور اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب اور اس کے پیغمبروں کو دل سے مانے اور اللہ کی محبت میں اپنا دل پسند مال رشتے داروں اور یتیموں پر، مسکینوں او رمسافروں پر، مدد کے لیے ہاتھ پھیلانے والوں پر اور غلامو ں کی رہائی پر خرچ کرے، نماز قائم کرے اور زکوٰۃ دے اور نیک وہ لوگ ہیں کہ جب عہد کریں تو اُسے وفا کریں، اور تنگی و مصیبت کے وقت میں اور حق و باطل کی جنگ میں صبر کریں یہ ہیں راستباز لوگ اور یہی لوگ متقی ہیں
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِصَاصُ فِی الْقَتْلٰى١ؕ اَلْحُرُّ بِالْحُرِّ وَ الْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَ الْاُنْثٰى بِالْاُنْثٰى١ؕ فَمَنْ عُفِیَ لَهٗ مِنْ اَخِیْهِ شَیْءٌ فَاتِّبَاعٌۢ بِالْمَعْرُوْفِ وَ اَدَآءٌ اِلَیْهِ بِاِحْسَانٍ١ؕ ذٰلِكَ تَخْفِیْفٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ رَحْمَةٌ١ؕ فَمَنِ اعْتَدٰى بَعْدَ ذٰلِكَ فَلَهٗ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو كُتِبَ : لکھ دیا گیا ہے عَلَيْكُمُ : تم پر الْقِصَاصُ : بدلہ لینا فِي : میں الْقَتْلٰي ۭ : مقتولوں کے (بارے میں) اَلْحُرُّ : آزاد بِالْحُرِّ : بدلے آزاد کے وَالْعَبْدُ : اور غلام بِالْعَبْدِ : بدلے غلام کے وَالْاُنْثٰى : اور عورت بِالْاُنْثٰى ۭ : بدلے عورت کے فَمَنْ : تو جو کوئی عُفِيَ : معاف کردیا گیا لَهٗ : واسطے اس کے مِنْ اَخِيْهِ : اس کے بھائی (کی طرف) سے شَيْءٌ : کوئی چیز فَاتِّبَاعٌۢ : تو پیروی کرنا ہے بِالْمَعْرُوْفِ : ساتھ بھلے طریقے کے وَاَدَآءٌ : اور ادا کرنا ہے اِلَيْهِ : طرف اس کے بِاِحْسَانٍ ۭ : ساتھ احسان کے ذٰلِكَ : یہ تَخْفِيْفٌ : رعایت ہے۔ کمی ہے۔ آسانی ہے مِّنْ رَّبِّكُمْ : تمہارے رب کی طرف سے وَرَحْمَةٌ ۭ : اور رحمت ہے فَمَنِ : تو جو کوئی اعْتَدٰى : زیادتی کرے بَعْدَ ذٰلِكَ : بعد اس کے فَلَهٗ : تو اس کے لیے عَذَابٌ : عذاب ہے اَلِيْمٌ : دردناک
ا ے لوگو جو ایمان لائے ہو، تمہارے لیے قتل کے مقدموں میں قصاص کا حکم لکھ دیا گیا ہے آزاد آدمی نے قتل کیا ہو تو اس آزاد ہی سے بدلہ لیا جائے، غلام قاتل ہو تو وہ غلام ہی قتل کیا جائے، اور عورت اِس جرم کی مرتکب ہو توا س عورت ہی سے قصاص لیا جائے ہاں اگر کسی قاتل کے ساتھ اس کا بھائی کچھ نرمی کرنے کے لیے تیار ہو، تو معروف طریقے کے مطابق خوں بہا کا تصفیہ ہونا چاہیے اور قاتل کو لازم ہے کہ راستی کے ساتھ خوں بہا ادا کرے یہ تمہارے رب کی طرف سے تخفیف اور رحمت ہے اس پر بھی جو زیادتی کرے، اس کے لیے دردناک سزا ہے
وَ لَكُمْ فِی الْقِصَاصِ حَیٰوةٌ یّٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ
وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے فِي الْقِصَاصِ : بدلہ لینے میں حَيٰوةٌ : زندگی ہے يّٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَّقُوْنَ : تم بچو۔ تم پر ھیزگار ہوجاؤ
عقل و خرد رکھنے والو! تمہارے لیے قصاص میں زندگی ہے اُمید ہے کہ تم اس قانون کی خلاف ورزی سے پرہیز کرو گے
كُتِبَ عَلَیْكُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَرَكَ خَیْرَا١ۖۚ اِ۟لْوَصِیَّةُ لِلْوَالِدَیْنِ وَ الْاَقْرَبِیْنَ بِالْمَعْرُوْفِ١ۚ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِیْنَؕ
كُتِبَ : لکھ دیا گیا عَلَيْكُمْ : تم پر اِذَا : جب حَضَرَ : حاضر ہوا۔ آنے لگے اَحَدَكُمُ : تم میں سے کسی ایک کو الْمَوْتُ : موت اِنْ : اگر تَرَكَ : وہ چھوڑ جائے خَيْرَۨا ښ : مال کو الْوَصِيَّةُ : وصیت کرنا ہے لِلْوَالِدَيْنِ : والدین کے لیے وَالْاَقْرَبِيْنَ : اور رشتہ داروں کے لیے بِالْمَعْرُوْفِ ۚ : بھلے طریقے سے حَقًّا : یہ حق ہے عَلَي : پر الْمُتَّقِيْنَ : متقی لوگوں (پر)
تم پر فرض کیا گیا ہے کہ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آئے اور وہ اپنے پیچھے مال چھوڑ رہا ہو، تو والدین اور رشتہ داروں کے لیے معروف طریقے سے وصیت کرے یہ حق ہے متقی لوگوں پر
فَمَنْۢ بَدَّلَهٗ بَعْدَ مَا سَمِعَهٗ فَاِنَّمَاۤ اِثْمُهٗ عَلَى الَّذِیْنَ یُبَدِّلُوْنَهٗ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌؕ
فَمَنْۢ : تو جو کوئی بَدَّلَهٗ : بدل دے اس کو بَعْدَ : بعد اس کے مَا : جو سَمِعَهٗ : اس نے سنا اس کو فَاِنَّمَآ : تو بیشک اِثْمُهٗ : گناہ اس کا عَلَي : اوپر الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے ہے يُبَدِّلُوْنَهٗ ۭ : جو بدل دیتے ہیں اس کو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ سَمِيْعٌ : سننے والا ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
پھر جنہوں نے وصیت سنی اور بعد میں اُسے بدل ڈالا، توا س کا گناہ ان بدلنے والوں پر ہوگا اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
فَمَنْ خَافَ مِنْ مُّوْصٍ جَنَفًا اَوْ اِثْمًا فَاَصْلَحَ بَیْنَهُمْ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
فَمَنْ : تو جو کوئی خَافَ : خوف کرے مِنْ مُّوْصٍ : وصیت کرنے والے سے جَنَفًا : طرف داری کا اَوْ : یا اِثْمًا : گناہ کا فَاَصْلَحَ : تو اصلاح کرا دے بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان فَلَآ : تو نہیں ہے اِثْمَ : کوئی گناہ عَلَيْهِ ۭ : اس پر اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : بڑا مہربان ہے
البتہ جس کو یہ اندیشہ ہو کہ وصیت کرنے والے نے نادانستہ یا قصداً حق تلفی کی ہے، اور پھر معاملے سے تعلق رکھنے والوں کے درمیان وہ اصلاح کرے، تو اس پر کچھ گناہ نہیں ہے، اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو كُتِبَ : لکھ دیے گئے عَلَيْكُمُ : تم پر الصِّيَامُ : روزے كَمَا : جیسا کہ كُتِبَ : لکھ دیے گئے عَلَي الَّذِيْنَ : اوپر ان لوگوں کے مِنْ قَبْلِكُمْ : جو تم سے پہلے تھے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَّقُوْنَ : تقوی اختیار کرو۔ متقی بن جاؤ
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تم پر روزے فرض کر دیے گئے، جس طرح تم سے پہلے انبیا کے پیروؤں پر فرض کیے گئے تھے اس سے توقع ہے کہ تم میں تقویٰ کی صفت پیدا ہوگی
اَیَّامًا مَّعْدُوْدٰتٍ١ؕ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِیْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ١ؕ وَ عَلَى الَّذِیْنَ یُطِیْقُوْنَهٗ فِدْیَةٌ طَعَامُ مِسْكِیْنٍ١ؕ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًا فَهُوَ خَیْرٌ لَّهٗ١ؕ وَ اَنْ تَصُوْمُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
اَيَّامًا : یہ دن ہیں مَّعْدُوْدٰتٍ ۭ : گنے چنے فَمَنْ : تو جو کوئی كَانَ : ہو مِنْكُمْ : تم میں سے مَّرِيْضًا : مریض۔ بیمار اَوْ : یا عَلٰي سَفَرٍ : ہو اوپر سفر کے فَعِدَّةٌ : تو گنتی پوری کرنا ہے مِّنْ اَ يَّامٍ اُخَرَ ۭ : دوسرے دنوں سے وَعَلَي : اور اوپر الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے يُطِيْقُوْنَهٗ : جو طاقت رکھتے ہوں اس کی فِدْيَةٌ : فدیہ ہے طَعَامُ : کھانا مِسْكِيْنٍ ۭ : ایک مسکین کا فَمَنْ : تو جو کوئی تَطَوَّعَ : خوشی سے کرے خَيْرًا : کوئی نیکی فَهُوَ : تو وہ خَيْرٌ : بہتر ہے۔ اچھا ہے لَّهٗ ۭ : اس کے لیے وَاَنْ : اور یہ کہ تَصُوْمُوْا : تم روزے رکھو خَيْرٌ : بہتر ہے۔ اچھا ہے لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
چند مقرر دنوں کے روزے ہیں اگر تم میں سے کوئی بیمار ہو، یا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کر لے اور جو لوگ روزہ رکھنے کی قدرت رکھتے ہوں (پھر نہ رکھیں) تو وہ فدیہ دیں ایک روزے کا فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے اور جو اپنی خوشی سے کچھ زیادہ بھلائی کرے تو یہ اسی کے لیے بہتر ہے لیکن اگر تم سمجھو، تو تمہارے حق میں اچھا یہی ہے کہ روزہ رکھو
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِ١ۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُ١ؕ وَ مَنْ كَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ١ؕ یُرِیْدُ اللّٰهُ بِكُمُ الْیُسْرَ وَ لَا یُرِیْدُ بِكُمُ الْعُسْرَ١٘ وَ لِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ وَ لِتُكَبِّرُوا اللّٰهَ عَلٰى مَا هَدٰىكُمْ وَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
شَهْرُ : مہینہ رَمَضَانَ : رمضان کا الَّذِيْٓ : وہ ہے جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا فِيْهِ : اس میں الْقُرْاٰنُ : قرآن ھُدًى : جو ہدایت ہے لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَ بَيِّنٰتٍ : اور روشن نشانیاں ہیں۔ دلائل ہیں مِّنَ الْهُدٰى : ہدایت میں سے وَالْفُرْقَانِ ۚ : اور فرقان سے فَمَنْ : تو جو کوئی شَهِدَ : پائے۔ حاضر ہو مِنْكُمُ : تم میں سے الشَّهْرَ : مہینے کو فَلْيَصُمْهُ ۭ : پس چاہیے کہ وہ روزے رکھے اس کے وَمَنْ : اور جو كَانَ : ہو مَرِيْضًا : مریض۔ بیمار اَوْ : یا عَلٰي : اوپر سَفَرٍ : سفر کے فَعِدَّةٌ : تو گنتی (پوری کرنا ہے) مِّنْ اَيَّامٍ اُخَرَ ۭ : دوسرے دنوں سے يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ بِكُمُ : ساتھ تمہارے الْيُسْرَ : آسانی وَلَا : اور نہیں يُرِيْدُ : چاہتا بِكُمُ : ساتھ تمہارے الْعُسْرَ : ۡتنگی وَلِتُكْمِلُوا : اور تاکہ تم مکمل کرو۔ تم پوری کرو الْعِدَّةَ : گنتی کو وَلِتُكَبِّرُوا : اور تاکہ تم بڑائی بیان کرو اللّٰهَ : اللہ کی عَلٰي : اوپر مَا : (اس کے) جو ھَدٰىكُمْ : اس نے ہدایت دی تم کو وَلَعَلَّكُمْ : اور تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : تم شکر ادا کرو
رمضان وہ مہینہ ہے، جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے، جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں لہٰذا اب سے جو شخص اس مہینے کو پائے، اُس کو لازم ہے کہ اِس پورے مہینے کے روزے رکھے اور جو کوئی مریض ہو یا سفر پر ہو، تو وہ دوسرے دنوں میں روزوں کی تعداد پوری کرے اللہ تمہارے ساتھ نرمی کرنا چاہتا ہے، سختی کرنا نہیں چاہتا اس لیے یہ طریقہ تمہیں بتایا جا رہا ہے تاکہ تم روزوں کی تعداد پوری کرسکو اور جس ہدایت سے اللہ نے تمہیں سرفراز کیا ہے، اُس پر اللہ کی کبریا ئی کا اظہار و اعتراف کرو اور شکر گزار بنو
وَ اِذَا سَاَلَكَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ١ؕ اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ١ۙ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَ لْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّهُمْ یَرْشُدُوْنَ
وَاِذَا : اور جب سَاَلَكَ : سوال کریں تجھ سے عِبَادِيْ : میرے بندے عَنِّىْ : میرے بارے میں فَاِنِّىْ : تو بیشک میں قَرِيْبٌ ۭ : قریب ہوں اُجِيْبُ : میں جواب دیتا ہوں دَعْوَةَ : پکار کا۔ دعا کا الدَّاعِ : پکارنے والے کی اِذَا : جب بھی دَعَانِ ۙ : وہ پکارے مجھے۔ وہ پکارتا ہے مجھ کو فَلْيَسْتَجِيْبُوْا : پس چاہیے کہ وہ بات مانیں لِيْ : میرے لیے وَلْيُؤْمِنُوْا : اور چاہیے کہ وہ ایمان لائیں۔ یقین رکھیں بِيْ : ساتھ میرے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَرْشُدُوْنَ : وہ راہ راست پائیں
اور اے نبیؐ، میرے بندے اگر تم سے میرے متعلق پوچھیں، تو اُنہیں بتا دو کہ میں ان سے قریب ہی ہوں پکارنے والا جب مجھے پکارتا ہے، میں اُس کی پکار سنتا اور جواب دیتا ہوں لہٰذا انہیں چاہیے کہ میری دعوت پر لبیک کہیں اور مجھ پر ایمان لائیں یہ بات تم اُنہیں سنا دو، شاید کہ وہ راہ راست پالیں
اُحِلَّ لَكُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰى نِسَآئِكُمْ١ؕ هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَ اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ١ؕ عَلِمَ اللّٰهُ اَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَیْكُمْ وَ عَفَا عَنْكُمْ١ۚ فَالْئٰنَ بَاشِرُوْهُنَّ وَ ابْتَغُوْا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ١۪ وَ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰى یَتَبَیَّنَ لَكُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ١۪ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَى الَّیْلِ١ۚ وَ لَا تُبَاشِرُوْهُنَّ وَ اَنْتُمْ عٰكِفُوْنَ١ۙ فِی الْمَسٰجِدِ١ؕ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ فَلَا تَقْرَبُوْهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ
اُحِلَّ : حلال کیا گیا لَكُمْ : تمہارے لیے لَيْلَةَ : رات میں الصِّيَامِ : روزوں کو الرَّفَثُ : رغبت کرنا اِلٰى : طرف نِسَآئِكُمْ ۭ : تمہاری بیویوں کے ھُنَّ : وہ لِبَاسٌ : لباس ہیں لَّكُمْ : تمہارے لیے وَاَنْتُمْ : اور تم لِبَاسٌ : لباس ہو لَّهُنَّ ۭ : ان کے لیے عَلِمَ : جان لیا اللّٰهُ : اللہ نے اَنَّكُمْ : بیشک تم كُنْتُمْ : تھے تم تَخْتَانُوْنَ : تم خیانت کرتے۔ تم خیانت کر رہے اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفسوں سے فَتَابَ : تو وہ مہربان ہوا عَلَيْكُمْ : تم پر وَعَفَا : اور اس نے درگزر کیا عَنْكُمْ ۚ : تم سے فَالْئٰنَ : تو (پس) اب بَاشِرُوْھُنَّ : مباشرت کرو ان سے وَابْتَغُوْا : اور تلاش کرو مَا : جو كَتَبَ : لکھا اللّٰهُ : اللہ نے لَكُمْ ۠ : تمہارے لیے وَكُلُوْا : اور کھاؤ وَاشْرَبُوْا : اور پیو حَتّٰى : یہاں تک کہ يَتَبَيَّنَ : واضح ہوجائے۔ ظاہر ہوجائے لَكُمُ : تمہارے لیے الْخَيْطُ : دھاگہ الْاَبْيَضُ : سفید مِنَ : سے الْخَيْطِ : دھاگے الْاَسْوَدِ : سیاہ (سے) مِنَ الْفَجْرِ ۠ : فجر سے (فجر کے وقت) ثُمَّ : پھر اَتِمُّوا : تم پورا کرو الصِّيَامَ : روزے کو اِلَى : تک الَّيْلِ ۚ : رات وَلَا : اور نہ تُبَاشِرُوْھُنَّ : تم مباشرت کرو ان سے وَاَنْتُمْ : اس حال میں کہ تم عٰكِفُوْنَ ۙ : اعتکاف کرنے والے ہو فِي : میں الْمَسٰجِدِ ۭ : مسجدوں (میں) تِلْكَ : یہ حُدُوْدُ : حدود ہیں اللّٰهِ : اللہ کی فَلَا : تو نہ تَقْرَبُوْھَا ۭ : تم قریب جانا ان کے كَذٰلِكَ : اسی طرح يُبَيِّنُ : بیان کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ اٰيٰتِهٖ : آیات اپنی لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَّقُوْنَ : بچیں
تمہارے لیے روزوں کے زمانے میں راتوں کو اپنی بیویوں کے پاس جانا حلال کر دیا گیا ہے وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم اُن کے لیے اللہ کو معلوم ہو گیا کہ تم لوگ چپکے چپکے اپنے آپ سے خیانت کر رہے تھے، مگر اُ س نے تمہارا قصور معاف کر دیا اور تم سے درگزر فرمایا اب تم اپنی بیویوں کے ساتھ شب باشی کرو اور جو لطف اللہ نے تمہارے لیے جائز کر دیا ہے، اُسے حاصل کرو نیز راتوں کو کھاؤ پیو یہاں تک کہ تم کو سیاہی شب کی دھاری سے سپیدۂ صبح کی دھاری نمایاں نظر آ جائے تب یہ سب کام چھوڑ کر رات تک اپنا روزہ پورا کرو اور جب تم مسجدوں میں معتکف ہو، تو بیویوں سے مباشرت نہ کرو یہ اللہ کی باندھی ہوئی حدیں ہیں، ان کے قریب نہ پھٹکنا اِس طرح اللہ اپنے احکام لوگوں کے لیے بصراحت بیان کرتا ہے، توقع ہے کہ وہ غلط رویے سے بچیں گے
وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَ تُدْلُوْا بِهَاۤ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِیْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
وَلَا : اور نہ تَاْكُلُوْٓا : تم کھاؤ اَمْوَالَكُمْ : اپنے مال بَيْنَكُمْ : آپس میں بِالْبَاطِلِ : ساتھ باطل طریقے کے وَتُدْلُوْا : اور تم پہنچاتے ہو بِهَآ : ان کو اِلَى : طرف الْحُكَّامِ : حاکموں کے لِتَاْكُلُوْا : تاکہ تم کھاؤ فَرِيْقًا : ایک حصہ مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ : لوگوں کے مال میں سے بِالْاِثْمِ : ساتھ گناہ کے وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے ہو
اور تم لوگ نہ تو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناروا طریقہ سے کھاؤ اور نہ حاکموں کے آگے ان کو اس غرض کے لیے پیش کرو کہ تمہیں دوسروں کے مال کا کوئی حصہ قصداً ظالمانہ طریقے سے کھانے کا موقع مل جائے
یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْاَهِلَّةِ١ؕ قُلْ هِیَ مَوَاقِیْتُ لِلنَّاسِ وَ الْحَجِّ١ؕ وَ لَیْسَ الْبِرُّ بِاَنْ تَاْتُوا الْبُیُوْتَ مِنْ ظُهُوْرِهَا وَ لٰكِنَّ الْبِرَّ مَنِ اتَّقٰى١ۚ وَ اْتُوا الْبُیُوْتَ مِنْ اَبْوَابِهَا١۪ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
يَسْئَلُوْنَكَ : وہ سوال کرتے ہیں آپ سے عَنِ الْاَهِلَّةِ ۭ : (نئے) چاند کے بارے میں قُلْ : کہہ دیجیے ھِىَ : وہ مَوَاقِيْتُ : اوقات کا مقرر کرنا ہے لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَالْحَجِّ ۭ : اور حج کے لیے وَلَيْسَ : اور نہیں ہے الْبِرُّ : نیکی۔ نیک ہونا بِاَنْ : یہ کہ تَاْتُوا : تم آؤ الْبُيُوْتَ : گھروں کو مِنْ ظُهُوْرِھَا : ان کی پچھلی طرف سے وَلٰكِنَّ : اور لیکن الْبِرَّ : نیکی۔ نیک ہونا مَنِ : جو اتَّقٰى ۚ : تقویٰ اختیار رکے وَاْتُوا : اور آؤ تم الْبُيُوْتَ : گھروں کو مِنْ اَبْوَابِهَا ۠ : ان کے دروازوں سے وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : تم فلاح پا جاؤ
لوگ تم سے چاند کی گھٹتی بڑھتی صورتوں کے متعلق پوچھتے ہیں کہو: یہ لوگوں کے لیے تاریخوں کی تعین کی اور حج کی علامتیں ہیں نیز ان سے کہو: یہ کوئی نیکی کا کام نہیں ہے کہ اپنے گھروں میں پیچھے کی طرف داخل ہوتے ہو نیکی تو اصل میں یہ ہے کہ آدمی اللہ کی ناراضی سے بچے لہٰذا تم اپنے گھروں میں دروازے ہی سے آیا کرو البتہ اللہ سے ڈرتے رہو شاید کہ تمہیں فلاح نصیب ہو جائے
وَ قَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَكُمْ وَ لَا تَعْتَدُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ
وَقَاتِلُوْا : اور لڑو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے يُقَاتِلُوْنَكُمْ : جو لڑتے ہیں تم سے وَلَا : اور نہ تَعْتَدُوْا ۭ : تم زیادتی کرو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا : نہیں يُحِبُّ : پسند کرتا الْمُعْتَدِيْنَ : زیادتی کرنے والوں کو
اور تم اللہ کی راہ میں اُن لوگوں سے لڑو، جو تم سے لڑتے ہیں، مگر زیادتی نہ کرو کہ اللہ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
وَ اقْتُلُوْهُمْ حَیْثُ ثَقِفْتُمُوْهُمْ وَ اَخْرِجُوْهُمْ مِّنْ حَیْثُ اَخْرَجُوْكُمْ وَ الْفِتْنَةُ اَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ١ۚ وَ لَا تُقٰتِلُوْهُمْ عِنْدَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ حَتّٰى یُقٰتِلُوْكُمْ فِیْهِ١ۚ فَاِنْ قٰتَلُوْكُمْ فَاقْتُلُوْهُمْ١ؕ كَذٰلِكَ جَزَآءُ الْكٰفِرِیْنَ
وَاقْتُلُوْھُمْ : اور قتل کرو ان کو حَيْثُ : جہاں بھی ثَقِفْتُمُوْھُمْ : تم پاؤ ان کو وَاَخْرِجُوْھُمْ : اور نکالو ان کو مِّنْ حَيْثُ : جہاں سے اَخْرَجُوْكُمْ : انہوں نے نکالا تم کو وَالْفِتْنَةُ : اور فتنہ اَشَدُّ : زیادہ سخت ہے مِنَ الْقَتْلِ ۚ : قتل سے وَلَا : اور نہ تُقٰتِلُوْھُمْ : تم لڑو ان سے عِنْدَ : پاس الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ : مسجد حرام کے حَتّٰى : یہاں تک کہ يُقٰتِلُوْكُمْ : وہ لڑیں تم سے فِيْهِ ۚ : اس میں فَاِنْ : پھر اگر قٰتَلُوْكُمْ : وہ لڑیں تم سے فَاقْتُلُوْھُمْ ۭ : تو قتل کرو ان کو كَذٰلِكَ : یہی جَزَآءُ : بدلہ ہے الْكٰفِرِيْنَ : کافروں کا
ان سے لڑو جہاں بھی تمہارا اُن سے مقابلہ پیش آئے اور انہیں نکالو جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے، اس لیے کہ قتل اگرچہ برا ہے، مگر فتنہ اس سے بھی زیادہ برا ہے اور مسجد حرام کے قریب جب تک وہ تم سے نہ لڑیں، تم بھی نہ لڑو، مگر جب وہ وہاں لڑنے سے نہ چُوکیں، تو تم بھی بے تکلف انہیں مارو کہ ایسے کافروں کی یہی سزا ہے
فَاِنِ انْتَهَوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
فَاِنِ : پھر اگر انْتَهَوْا : وہ باز آجائیں۔ وہ رک جائیں فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
پھر اگر وہ باز آ جائیں، تو جان لو کہ اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
وَ قٰتِلُوْهُمْ حَتّٰى لَا تَكُوْنَ فِتْنَةٌ وَّ یَكُوْنَ الدِّیْنُ لِلّٰهِ١ؕ فَاِنِ انْتَهَوْا فَلَا عُدْوَانَ اِلَّا عَلَى الظّٰلِمِیْنَ
وَقٰتِلُوْھُمْ : اور لڑو ان سے حَتّٰى : یہاں تک کہ لَا : نہ تَكُوْنَ : رہے۔ ہو فِتْنَةٌ : فتنہ وَّيَكُوْنَ : اور ہوجائے الدِّيْنُ : دین لِلّٰهِ ۭ : صرف اللہ کے لیے فَاِنِ : پھر اگر انْتَهَوْا : وہ رک جائیں۔ باز آجائیں فَلَا : تو نہیں ہے عُدْوَانَ : کوئی زیادتی اِلَّا : مگر عَلَي : اوپر الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے
تم ان سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین اللہ کے لیے ہو جائے پھر اگر وہ باز آ جائیں، تو سمجھ لو کہ ظالموں کے سوا اور کسی پر دست درازی روا نہیں
اَلشَّهْرُ الْحَرَامُ بِالشَّهْرِ الْحَرَامِ وَ الْحُرُمٰتُ قِصَاصٌ١ؕ فَمَنِ اعْتَدٰى عَلَیْكُمْ فَاعْتَدُوْا عَلَیْهِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدٰى عَلَیْكُمْ١۪ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ
اَلشَّهْرُ : ماہ الْحَرَامُ : حرام بِالشَّهْرِ : بدلے ماہ الْحَرَامِ : حرام کے وَالْحُرُمٰتُ : اور حرمتوں کا قِصَاصٌ ۭ : بدلہ ہے فَمَنِ : تو جو کوئی اعْتَدٰى : زیادتی کرے عَلَيْكُمْ : تم پر فَاعْتَدُوْا : تو زیادتی کرو عَلَيْهِ : اس پر بِمِثْلِ : مانند اس کے مَا : جو اعْتَدٰى : زیادتی کی اس نے عَلَيْكُمْ ۠ : تم پر وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ ہے الْمُتَّقِيْنَ : تقویٰ کرنے والوں کے
ماہ حرام کا بدلہ حرام ہی ہے اور تمام حرمتوں کا لحاظ برابری کے ساتھ ہوگا لہٰذا جوتم پر دست درازی کرے، تم بھی اسی طرح اس پر دست درازی کرو البتہ اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ انہیں لوگوں کے ساتھ ہے، جو اس کی حدود توڑنے سے پرہیز کرتے ہیں
وَ اَنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ لَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ١ۛۖۚ وَ اَحْسِنُوْا١ۛۚ اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ
وَاَنْفِقُوْا : اور خرچ کرو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں وَلَا : اور نہ تُلْقُوْا : تم ڈالو (خود کو) بِاَيْدِيْكُمْ : ساتھ اپنے ہاتھوں کو اِلَى : طرف التَّهْلُكَةِ ٻ : ہلاکت کے۔ میں وَاَحْسِنُوْا ڔ : اور احسان کرو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يُحِبُّ : محبت رکھتا ہے الْمُحْسِنِيْنَ : احسان کرنے والوں سے
اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو احسان کا طریقہ اختیار کرو کہ اللہ محسنو ں کو پسند کرتا ہے
وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِ١ؕ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِ١ۚ وَ لَا تَحْلِقُوْا رُءُوْسَكُمْ حَتّٰى یَبْلُغَ الْهَدْیُ مَحِلَّهٗ١ؕ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِیْضًا اَوْ بِهٖۤ اَذًى مِّنْ رَّاْسِهٖ فَفِدْیَةٌ مِّنْ صِیَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ١ۚ فَاِذَاۤ اَمِنْتُمْ١ٙ فَمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ اِلَى الْحَجِّ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِ١ۚ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَةِ اَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَ سَبْعَةٍ اِذَا رَجَعْتُمْ١ؕ تِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ١ؕ ذٰلِكَ لِمَنْ لَّمْ یَكُنْ اَهْلُهٗ حَاضِرِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ۠   ۧ
وَاَتِمُّوا : اور پورا کرو الْحَجَّ : حج کو وَالْعُمْرَةَ : اور عمرے کو لِلّٰهِ ۭ : اللہ کے لیے فَاِنْ : پھر اگر اُحْصِرْتُمْ : تم گھیر لیے جاؤ فَمَا : تو جو اسْتَيْسَرَ : میسر آجائے مِنَ الْهَدْيِ ۚ : قربانی سے وَلَا : اور نہ تَحْلِقُوْا : تم منڈاؤ رُءُوْسَكُمْ : اپنے سروں کو حَتّٰى : یہاں تک کہ يَبْلُغَ : پہنچ جائے الْهَدْيُ : قربانی مَحِلَّهٗ ۭ : اپنی حلال گاہ کو فَمَنْ : تو جو کوئی كَانَ : ہو مِنْكُمْ : تم میں سے مَّرِيْضًا : مریض اَوْ : یا بِهٖٓ : ساتھ اس کے اَذًى : تکلیف ہو مِّنْ رَّاْسِهٖ : اس کے سر سے فَفِدْيَةٌ : تو فدیہ دینا ہے مِّنْ صِيَامٍ : روزے سے اَوْ : یا صَدَقَةٍ : صدقہ سے اَوْ : یا نُسُكٍ ۚ : قربانی سے فَاِذَآ : تو جب اَمِنْتُمْ ۪ : امن میں آجاؤ تم فَمَنْ : تو جو کوئی تَمَتَّعَ : فائدہ اٹھائے بِالْعُمْرَةِ : عمرے کا اِلَى الْحَجِّ : حج تک فَمَا : تو جو بھی اسْتَيْسَرَ : میسر آئے مِنَ الْهَدْيِ ۚ : قربانی سے فَمَنْ : تو جو کوئی لَّمْ : نہ يَجِدْ : پائے فَصِيَامُ : تو روزے رکھنا ہے ثَلٰثَةِ : تین اَيَّامٍ : دن کے فِي الْحَجِّ : حج میں وَسَبْعَةٍ : اور سات (روزے) اِذَا : جب رَجَعْتُمْ ۭ : لوٹو تم تِلْكَ : یہ عَشَرَةٌ : دس ہیں كَامِلَةٌ ۭ : پورے ذٰلِكَ : یہ لِمَنْ : واسطے اس کے جو لَّمْ : نہ يَكُنْ : ہوں اَھْلُهٗ : اس کے گھر والے حَاضِرِي : موجود الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۭ : مسجد حرام کے وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : سزا والا ہے
اللہ کی خوشنودی کے لیے جب حج اور عمرے کی نیت کرو، تو اُسے پورا کرو اور اگر کہیں گھر جاؤ تو جو قربانی میسر آئے، اللہ کی جناب میں پیش کرو اور اپنے سر نہ مونڈو جب تک کہ قربانی اپنی جگہ نہ پہنچ جائے مگر جو شخص مریض ہو یا جس کے سر میں کوئی تکلیف ہو اور اس بنا پر اپنا سر منڈوا لے، تو اُسے چاہیے کہ فدیے کے طور پر روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے پھر اگر تمہیں امن نصیب ہو جائے (اور تم حج سے پہلے مکے پہنچ جاؤ)، تو جو شخص تم میں سے حج کا زمانہ آنے تک عمرے کا فائدہ اٹھائے، وہ حسب مقدور قربانی دے، اور ا گر قربانی میسر نہ ہو، تو تین روزے حج کے زمانے میں اور سات گھر پہنچ کر، اِس طرح پورے دس روزے رکھ لے یہ رعایت اُن لوگوں کے لیے ہے، جن کے گھر بار مسجد حرام کے قریب نہ ہوں اللہ کے اِن احکام کی خلاف ورزی سے بچو اور خوب جان لو کہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے
اَلْحَجُّ اَشْهُرٌ مَّعْلُوْمٰتٌ١ۚ فَمَنْ فَرَضَ فِیْهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ١ۙ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ١ؕ وَ مَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ یَّعْلَمْهُ اللّٰهُ١ؔؕ وَ تَزَوَّدُوْا فَاِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوٰى١٘ وَ اتَّقُوْنِ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ
اَلْحَجُّ : حج (کے) اَشْهُرٌ : مہینے ہیں مَّعْلُوْمٰتٌ ۚ : معلوم۔ جانے بوجھے فَمَنْ : تو جو کوئی فَرَضَ : فرض کرے فِيْهِنَّ : ان میں الْحَجَّ : حج کو فَلَا : تو نہ رَفَثَ : عورتوں کی طرف رغبت کرے۔ کوئی شہواتی فعل کرے وَلَا : اور نہ فُسُوْقَ ۙ : کوئی گناہ کے کام وَلَا : اور نہ جِدَالَ : کوئی جھگڑا کرے فِي الْحَجِّ ۭ : حج میں۔ حج کے دوران وَمَا : اور جو تَفْعَلُوْا : تم کرو گے مِنْ : سے خَيْرٍ : بھلائی ۔ نیکی میں سے يَّعْلَمْهُ : جان لے گا اسے اللّٰهُ : اللہ ڼوَتَزَوَّدُوْا : اور تم زاد راہ لے لیا کرو فَاِنَّ : تو بیشک خَيْرَ : بہترین الزَّادِ : زاد راہ التَّقْوٰى ۡ : تقوی ہے وَاتَّقُوْنِ : اور ڈرو مجھ سے يٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو
حج کے مہینے سب کو معلوم ہیں جو شخص ان مقرر مہینوں میں حج کی نیت کرے، اُسے خبردار رہنا چاہیے کہ حج کے دوران اس سے کوئی شہوانی فعل، کوئی بد عملی، کوئی لڑائی جھگڑے کی بات سرزد نہ ہو اور جو نیک کام تم کرو گے، وہ اللہ کے علم میں ہوگا سفر حج کے لیے زاد راہ ساتھ لے جاؤ، اور سب سے بہتر زاد راہ پرہیزگاری ہے پس اے ہوش مندو! میر ی نا فرمانی سے پرہیز کرو
لَیْسَ عَلَیْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ١ؕ فَاِذَاۤ اَفَضْتُمْ مِّنْ عَرَفٰتٍ فَاذْكُرُوا اللّٰهَ عِنْدَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ١۪ وَ اذْكُرُوْهُ كَمَا هَدٰىكُمْ١ۚ وَ اِنْ كُنْتُمْ مِّنْ قَبْلِهٖ لَمِنَ الضَّآلِّیْنَ
لَيْسَ : نہیں ہے عَلَيْكُمْ : تم پر جُنَاحٌ : کوئی گناہ اَنْ : کہ تَبْتَغُوْا : تم تلاش کرو فَضْلًا : فضل کو مِّنْ رَّبِّكُمْ ۭ : اپنے رب کی طرف سے فَاِذَآ : پھر جب اَفَضْتُمْ : تم پلٹو مِّنْ عَرَفٰتٍ : عرفات سے فَاذْكُرُوا : تو یاد کرو اللّٰهَ : اللہ کا عِنْدَ : پاس الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ ۠ : مشعر حرام کے (مزدلفہ) وَاذْكُرُوْهُ : اور یاد کرو اس کو كَمَا : جیسا کہ ھَدٰىكُمْ ۚ : اس نے راہنمائی کی تمہاری وَاِنْ : اور بیشک كُنْتُمْ : تھے تم مِّنْ قَبْلِهٖ : اس سے قبل لَمِنَ : البتہ ان میں سے جو الضَّآلِّيْنَ : راہ گم کردہ ہیں
اور اگر حج کے ساتھ ساتھ اپنے رب کا فضل بھی تلاش کرتے جاؤ، تو اس میں کوئی مضائقہ نہں پھر جب عرفات سے چلو، تو مشعر حرام (مزدلفہ) کے پاس ٹھیر کر اللہ کو یاد کرو اور اُس طرح یاد کرو، جس کی ہدایت اس نے تمہیں دی ہے، ورنہ اس سے پہلے تم لوگ بھٹکے ہوئے تھے
ثُمَّ اَفِیْضُوْا مِنْ حَیْثُ اَفَاضَ النَّاسُ وَ اسْتَغْفِرُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
ثُمَّ : پھر اَفِيْضُوْا : تم پلٹو مِنْ حَيْثُ : جہاں سے اَفَاضَ : پلٹتے ہیں النَّاسُ : لوگ وَاسْتَغْفِرُوا : اور بخشش مانگو اللّٰهَ ۭ : اللہ سے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
پھر جہاں سے سب لوگ پلٹتے ہیں وہیں سے تم بھی پلٹو اور اللہ سے معافی چاہو، یقیناً وہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
فَاِذَا قَضَیْتُمْ مَّنَاسِكَكُمْ فَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَذِكْرِكُمْ اٰبَآءَكُمْ اَوْ اَشَدَّ ذِكْرًا١ؕ فَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا وَ مَا لَهٗ فِی الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ
فَاِذَا : پھر جب قَضَيْتُمْ : پورے کرچکو تم مَّنَاسِكَكُمْ : اپنے مناسک۔ حج کے طریقے فَاذْكُرُوا : تو یاد کرو اللّٰهَ : اللہ کو كَذِكْرِكُمْ : جیسا کہ یاد کرنا ہے تمہارا اٰبَآءَكُمْ : اپنے باپ دادا کو اَوْ : یا اَشَدَّ : زیادہ شدید ذِكْرًا ۭ : ذکر فَمِنَ النَّاسِ : پس لوگوں میں سے مَنْ : کوئی وہ ہے يَّقُوْلُ : جو کہتا ہے رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اٰتِنَا : دے ہم کو فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَمَا : اور نہیں ہوتا لَهٗ : اس کے لیے فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں مِنْ : سے خَلَاقٍ : کوئی حصہ
پھر جب اپنے حج کے ارکان ادا کر چکو، تو جس طرح پہلے اپنے آبا و اجداد کا ذکر کرتے تھے، اُس طرح اب اللہ کا ذکر کرو، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر (مگر اللہ کو یاد کرنے والے لوگوں میں بھی بہت فرق ہے) اُن میں سے کوئی تو ایسا ہے، جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب، ہمیں دنیا ہی میں سب کچھ دیدے ایسے شخص کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّقُوْلُ رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ
وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : کوئی يَّقُوْلُ : کہتا ہے رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اٰتِنَا : دے ہم کو فِي الدُّنْيَا : دنیا میں حَسَنَةً : بھلائی وَّفِي الْاٰخِرَةِ : اور آخرت میں حَسَنَةً : بھلائی وَّقِنَا : اور تو بچا ہم کو عَذَابَ : عذاب سے النَّارِ : آگ کے
اور کوئی کہتا ہے کہ اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھی بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی اور آگ کے عذاب سے ہمیں بچا
اُولٰٓئِكَ لَهُمْ نَصِیْبٌ مِّمَّا كَسَبُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ سَرِیْعُ الْحِسَابِ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ہیں لَهُمْ : جن کے لیے ہے نَصِيْبٌ : ایک حصہ مِّمَّا : اس سے جو كَسَبُوْا ۭ : انہوں نے کمایا وَاللّٰهُ : اور اللہ سَرِيْعُ : جلدی لینے والا ہے الْحِسَابِ : حساب کا
ایسے لوگ اپنی کمائی کے مطابق (دونوں جگہ) حصہ پائیں گے اور اللہ کو حساب چکاتے کچھ دیر نہیں لگتی
وَ اذْكُرُوا اللّٰهَ فِیْۤ اَیَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍ١ؕ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِیْ یَوْمَیْنِ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ۚ وَ مَنْ تَاَخَّرَ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ۙ لِمَنِ اتَّقٰى١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّكُمْ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ
وَاذْكُرُوا : اور یاد کرو اللّٰهَ : اللہ کو فِيْٓ اَيَّامٍ : دنوں میں مَّعْدُوْدٰتٍ ۭ : گنے چنے فَمَنْ : تو جو کوئی تَعَجَّلَ : جلدی کرے فِيْ يَوْمَيْنِ : دو دنوں میں فَلَآ : تو نہیں ہے اِثْمَ : کوئی گناہ عَلَيْهِ ۚ : اس پر وَمَنْ : اور جو تَاَخَّرَ : تاخیر کرے۔ دیرے کرے فَلَآ : تو نہیں ہے اِثْمَ : کوئی گناہ عَلَيْهِ ۙ : اس پر لِمَنِ : واسطے اس کے جو اتَّقٰى ۭ : تقوی اختیار کرے وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّكُمْ : بیشک تم اِلَيْهِ : اس کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اکٹھے کیے جاؤ گے
یہ گنتی کے چند روز ہیں، جو تمہیں اللہ کی یاد میں بسر کرنے چاہییں پھر جو کوئی جلدی کر کے دو ہی دن میں واپس ہو گیا تو کوئی حرج نہیں، اور جو کچھ دیر زیادہ ٹھیر کر پلٹا تو بھی کوئی حرج نہیں بشر طیکہ یہ دن اس نے تقویٰ کے ساتھ بسر کیے ہو اللہ کی نافرمانی سے بچو اور خوب جان رکھو کہ ایک روز اس کے حضور میں تمہاری پیشی ہونے والی ہے
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یُّعْجِبُكَ قَوْلُهٗ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ یُشْهِدُ اللّٰهَ عَلٰى مَا فِیْ قَلْبِهٖ١ۙ وَ هُوَ اَلَدُّ الْخِصَامِ
وَمِنَ النَّاسِ : اور لوگوں میں سے مَنْ : کوئی وہ ہے يُّعْجِبُكَ : جو اچھی لگتی ہے تجھ کو۔ جو پسند آتی ہے تجھ کو قَوْلُهٗ : بات اس کی فِي الْحَيٰوةِ : زندگی میں الدُّنْيَا : دنیا کی وَيُشْهِدُ : اور وہ گواہ بناتا ہے اللّٰهَ : اللہ کو عَلٰي : اوپر مَا : اس کے جو فِيْ قَلْبِهٖ ۙ : اس کے دل میں ہے وَھُوَ : حالانکہ وہ اَلَدُّ : سخت جھگڑالو الْخِصَامِ : جھگڑنے والوں میں سے ہے۔ جھگڑے میں
انسانوں میں کوئی تو ایسا ہے، جس کی باتیں دنیا کی زندگی میں تمہیں بہت بھلی معلوم ہوتی ہیں، اور اپنی نیک نیتی پر وہ بار بار خد ا کو گواہ ٹھیرا تا ہے، مگر حقیقت میں وہ بد ترین دشمن حق ہوتا ہے
وَ اِذَا تَوَلّٰى سَعٰى فِی الْاَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیْهَا وَ یُهْلِكَ الْحَرْثَ وَ النَّسْلَ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ الْفَسَادَ
وَاِذَا : اور جب تَوَلّٰى : وہ منہ موڑتا ہے۔ پلٹ کرجاتا ہے سَعٰى : کوشش کرتا ہے۔ دوڑ دھوپ کرتا ہے فِي الْاَرْضِ : زمین میں لِيُفْسِدَ : تاکہ وہ فساد کرے فِيْهَا : اس میں وَيُهْلِكَ : اور تاکہ وہ ہلاک کرے الْحَرْثَ : کھیتی کو وَالنَّسْلَ ۭ : اور نسل کو وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا : نہیں يُحِبُّ : پسند کرتا الْفَسَادَ : فساد کو
جب اُسے اقتدار حاصل ہو جاتا ہے، تو زمین میں اُس کی ساری دوڑ دھوپ اس لیے ہوتی ہے کہ فساد پھیلائے، کھیتوں کو غارت کرے اور نسل انسانی کو تباہ کرے حالاں کہ اللہ (جسے وہ گواہ بنا رہا تھا) فساد کو ہرگز پسند نہیں کرتا
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُ اتَّقِ اللّٰهَ اَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْاِثْمِ فَحَسْبُهٗ جَهَنَّمُ١ؕ وَ لَبِئْسَ الْمِهَادُ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جاتا ہے لَهُ : واسطے اس کے اتَّقِ : ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے اَخَذَتْهُ : پکڑ لیتی ہے اس کو الْعِزَّةُ : عزت۔ وقار بِالْاِثْمِ : ساتھ گناہ کے فَحَسْبُهٗ : تو کافی ہے اس کو جَهَنَّمُ ۭ : جہنم وَلَبِئْسَ : اور التبہ کتنا برا ہے۔ یقینا بہت ہی برا ہے الْمِهَادُ : ٹھکانہ
اور جب اس سے کہا جاتا ہے کہ اللہ سے ڈر، تو اپنے وقار کا خیال اُس کو گناہ پر جما دیتا ہے ایسے شخص کے لیے تو بس جہنم ہی کافی ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْرِیْ نَفْسَهُ ابْتِغَآءَ مَرْضَاتِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ
وَمِنَ النَّاسِ : اور لوگوں میں سے مَنْ : کوئی وہ ہے يَّشْرِيْ : جو بیچتا ہے نَفْسَهُ : اپنے نفس کو ابْتِغَآءَ : تلاش کرنے کے لیے۔ چاہنے کے لیے مَرْضَاتِ : رضا اللّٰهِ ۭ : اللہ کی وَاللّٰهُ : اور اللہ رَءُوْفٌۢ : شفقت کرنے والا ہے بِالْعِبَادِ : بندوں پر
دوسری طرف انسانوں ہی میں کوئی ایسا بھی ہے، جو رضا ئے الٰہی کی طلب میں اپنی جان کھپا دیتا ہے اور ایسے بندوں پر اللہ بہت مہربان ہے
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً١۪ وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ١ؕ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوا : جو ایمان لائے ہو ادْخُلُوْا : داخل ہوجاؤ فِي السِّلْمِ : اسلام میں۔ اطاعت میں كَآفَّةً ۠ : سارے کے سارے۔ پورے کے پورے وَلَا : اور نہ تَتَّبِعُوْا : تم پیروی کرو خُطُوٰتِ : قدموں کی الشَّيْطٰنِ ۭ : شیطان کے اِنَّهٗ : بیشک وہ لَكُمْ : تمہارے لیے عَدُوٌّ : دشمن ہے مُّبِيْنٌ : کھلم کھلا
اے ایمان لانے والو! تم پورے کے پورے اسلام میں آ جاؤ اور شیطان کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
فَاِنْ زَلَلْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْكُمُ الْبَیِّنٰتُ فَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
فَاِنْ : پھر اگر زَلَلْتُمْ : لڑکھڑا گئے تم۔ پھسل گئے تم مِّنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جو جَآءَتْكُمُ : آگئیں تمہارے پاس الْبَيِّنٰتُ : روشن نشانیاں فَاعْلَمُوْٓا : تو جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ عَزِيْزٌ : زبردست ہے حَكِيْمٌ : حکمت والا ہے
جو صاف صاف ہدایات تمہارے پا س آ چکی ہیں، اگر ان کو پا لینے کے بعد پھر تم نے لغز ش کھائی، تو خوب جان رکھو کہ اللہ سب پر غالب اور حکیم و دانا ہے
هَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّاۤ اَنْ یَّاْتِیَهُمُ اللّٰهُ فِیْ ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَ الْمَلٰٓئِكَةُ وَ قُضِیَ الْاَمْرُ١ؕ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ۠   ۧ
ھَلْ : کیا۔ پس يَنْظُرُوْنَ : وہ انتظار کر رہے۔ وہ دیکھ رہے اِلَّآ : مگر اَنْ : (اس بات کا) یہ کہ يَّاْتِيَهُمُ : آجائے ان کے پاس اللّٰهُ : اللہ فِيْ ظُلَلٍ : سائبانوں میں مِّنَ : سے الْغَمَامِ : بادلوں وَالْمَلٰٓئِكَةُ : اور فرشتے وَقُضِيَ : اور پورا کردیا جائے الْاَمْرُ ۭ : معاملہ۔ فیصلہ وَاِلَى : اور طرف اللّٰهِ : اللہ کے تُرْجَعُ : لوٹائے جاتے ہیں الْاُمُوْرُ : سب کام
(اِن ساری نصیحتوں اور ہدایتوں کے بعد بھی لوگ سیدھے نہ ہوں، تو) کیا اب وہ اِس کے منتظر ہیں کہ اللہ بادلوں کا چتر لگائے فرشتوں کے پرے سا تھ لیے خود سامنے آ موجود ہو اور فیصلہ ہی کر ڈالا جائے؟ آخر کار سارے معاملات پیش تو اللہ ہی کے حضور ہونے والے ہیں
سَلْ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ كَمْ اٰتَیْنٰهُمْ مِّنْ اٰیَةٍۭ بَیِّنَةٍ١ؕ وَ مَنْ یُّبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُ فَاِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ
سَلْ : پوچھ لیجیے بَنِىْٓ اِسْرَآءِ يْلَ : بنی اسرائیل سے كَمْ : کتنی اٰتَيْنٰھُمْ : دیں ہم نے ان کو مِّنْ اٰيَةٍۢ بَيِّنَةٍ ۭ : روشن نشانیوں میں سے وَمَنْ : اور جو کوئی يُّبَدِّلْ : بدل دے گا نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت کو مِنْۢ : سے بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جو جَآءَتْهُ : آگئی اس کے پاس فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : سزا والا ہے
بنی اسرائیل سے پوچھو: کیسی کھلی کھلی نشانیاں ہم نے اُنہیں دکھائی ہیں (اور پھر یہ بھی انہیں سے پوچھ لو کہ) اللہ کی نعمت پانے کے بعد جو قوم اس کو شقاوت سے بدلتی ہے اُسے اللہ کیسی سخت سزادیتا ہے
زُیِّنَ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا وَ یَسْخَرُوْنَ مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۘ وَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا فَوْقَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ وَ اللّٰهُ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآءُ بِغَیْرِ حِسَابٍ
زُيِّنَ : خوشنما بنادی گئی۔ خوبصورت بنادی گئی لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے كَفَرُوا : جنہوں نے کفر کیا الْحَيٰوةُ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا کی وَيَسْخَرُوْنَ : اور وہ مذاق اڑاتے ہیں۔ مِنَ الَّذِيْنَ : ان لوگوں کا اٰمَنُوْا ۘ : جو ایمان لائے وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ اتَّقَوْا : جنہوں نے تقوی اختیار کیا فَوْقَهُمْ : ان کے اوپر ہوں گے يَوْمَ : دن الْقِيٰمَةِ ۭ : قیامت کے وَاللّٰهُ : اور اللہ يَرْزُقُ : رزق دیتا ہے مَنْ : جسے يَّشَآءُ : چاہتا ہے بِغَيْرِ : بغیر حِسَابٍ : حساب کے
جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے، اُن کے لیے دنیا کی زندگی بڑی محبوب و دل پسند بنا دی گئی ہے ایسے لوگ ایمان کی راہ اختیار کرنے والوں کا مذاق اڑاتے ہیں، مگر قیامت کے روز پرہیز گار لوگ ہی اُن کے مقابلے میں عالی مقام ہوں گے رہا دنیا کا رزق، تو اللہ کو اختیار ہے، جسے چاہے بے حساب دے
كَانَ النَّاسُ اُمَّةً وَّاحِدَةً١۫ فَبَعَثَ اللّٰهُ النَّبِیّٖنَ مُبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ١۪ وَ اَنْزَلَ مَعَهُمُ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ لِیَحْكُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیْمَا اخْتَلَفُوْا فِیْهِ١ؕ وَ مَا اخْتَلَفَ فِیْهِ اِلَّا الَّذِیْنَ اُوْتُوْهُ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُمُ الْبَیِّنٰتُ بَغْیًۢا بَیْنَهُمْ١ۚ فَهَدَى اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَا اخْتَلَفُوْا فِیْهِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِهٖ١ؕ وَ اللّٰهُ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
كَانَ : تھے النَّاسُ : لوگ اُمَّةً : امت وَّاحِدَةً ۣ : ایک فَبَعَثَ : پھر بھیجا اللّٰهُ : اللہ نے النَّبِيّٖنَ : نبیوں کو مُبَشِّرِيْنَ : خوشخبری دینے والا وَمُنْذِرِيْنَ ۠ : اور ڈرانے والے (بنا کر) وَاَنْزَلَ : اور نازل کی مَعَهُمُ : ان کے ساتھ الْكِتٰبَ : کتاب بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ لِيَحْكُمَ : تاکہ وہ فیصلہ کرے بَيْنَ : درمیان النَّاسِ : لوگوں کے فِيْمَا : اس میں جو اخْتَلَفُوْا : انہوں نے اختلاف کیا فِيْهِ ۭ : اس میں وَمَا : اور نہیں اخْتَلَفَ : اختلاف کیا فِيْهِ : اس میں اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ : ان لوگوں نے اُوْتُوْهُ : جو دیے گئے تھے اس کو مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جو جَآءَتْهُمُ : آئیں ان کے پاس الْبَيِّنٰتُ : روشن نشانیاں بَغْيًۢا : ضد کی وجہ سے بَيْنَهُمْ ۚ : اپنے درمیان فَهَدَى : تو ہدایت دی اللّٰهُ : اللہ نے الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے لِمَا : واسطے اس چیز کے جو اخْتَلَفُوْا : انہوں نے اختلاف کیا فِيْهِ : اس میں مِنَ الْحَقِّ : حق میں سے بِاِذْنِهٖ ۭ : ساتھ اپنے حکم کے وَاللّٰهُ : اور اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو چاہتا ہے اِلٰى : طرف صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھی راہ کے ۔ سیدھے راستے کے
ابتدا میں سب لوگ ایک ہی طریقہ پر تھے (پھر یہ حالت باقی نہ رہی اور اختلافات رونما ہوئے) تب اللہ نے نبی بھیجے جو راست روی پر بشارت دینے والے اور کج روی کے نتائج سے ڈرانے والے تھے، اور اُن کے ساتھ کتاب بر حق نازل کی تاکہ حق کے بارے میں لوگوں کے درمیان جو اختلافات رونما ہوگئے تھے، ان کا فیصلہ کرے (اور ان اختلافات کے رونما ہونے کی وجہ یہ نہ تھی کہ ابتدا میں لوگوں کو حق بتایا نہیں گیا تھا نہیں،) اختلاف اُن لوگوں نے کیا، جنہیں حق کا عمل دیا چکا تھا اُنہوں نے روشن ہدایات پا لینے کے بعد محض اس کے لیے حق کو چھوڑ کر مختلف طریقے نکالے کہ وہ آپس میں زیادتی کرنا چاہتے تھے پس جو لوگ انبیا پر ایمان لے آئے، انہیں اللہ نے اپنے اذن سے اُس حق کا راستہ دکھا دیا، جس میں لوگوں نے اختلاف کیا تھا اللہ جسے چاہتا ہے، راہ راست دکھا دیتا ہے
اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَ لَمَّا یَاْتِكُمْ مَّثَلُ الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ١ؕ مَسَّتْهُمُ الْبَاْسَآءُ وَ الضَّرَّآءُ وَ زُلْزِلُوْا حَتّٰى یَقُوْلَ الرَّسُوْلُ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ مَتٰى نَصْرُ اللّٰهِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّ نَصْرَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ
اَمْ : کیا حَسِبْتُمْ : خیال کیا تم نے۔ سمجھ لیا ہے تم نے اَنْ : کہ تَدْخُلُوا : تم داخل ہوجاؤ گے الْجَنَّةَ : جنت میں وَلَمَّا : حالانکہ نہیں يَاْتِكُمْ : آئی تمہارے پاس مَّثَلُ : مثال الَّذِيْنَ : ان لوگوں کی خَلَوْا : جو گزر چکے مِنْ قَبْلِكُمْ ۭ : تم سے پہلے مَسَّتْهُمُ : پہنچیں ان کو الْبَاْسَآءُ : سختیاں وَالضَّرَّآءُ : اور مصیبتیں وَزُلْزِلُوْا : اور وہ ہلا مارے گئے حَتّٰى : یہاں تک کہ يَقُوْلَ : پکار اٹھے۔ کہہ اٹھے الرَّسُوْلُ : رسول وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے مَعَهٗ : ساتھ اس کے مَتٰى : کب آئے گی نَصْرُ : مدد اللّٰهِ ۭ : اللہ کی اَلَآ : خبردار ۔ سنو اِنَّ : بیشک نَصْرَ : مدد اللّٰهِ : اللہ کی قَرِيْبٌ : قریب ہے
پھر کیا تم لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یونہی جنت کا داخلہ تمہیں مل جائے گا، حالانکہ ابھی تم پر وہ سب کچھ نہیں گزرا ہے، جو تم سے پہلے ایمان لانے والوں پر گزر چکا ہے؟ اُن پر سختیاں گزریں، مصیبتیں آئیں، ہلا مارے گئے، حتیٰ کہ وقت کارسول اور اس کے ساتھی اہل ایمان چیخ اٹھے کہ اللہ کی مدد کب آئے گی اُس وقت انہیں تسلی دی گئی کہ ہاں اللہ کی مدد قریب ہے
یَسْئَلُوْنَكَ مَا ذَا یُنْفِقُوْنَ١ؕ۬ قُلْ مَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ خَیْرٍ فَلِلْوَالِدَیْنِ وَ الْاَقْرَبِیْنَ وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنِ وَ ابْنِ السَّبِیْلِ١ؕ وَ مَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِیْمٌ
يَسْئَلُوْنَكَ : وہ سوال کرتے ہیں آپ سے مَاذَا : کیا کچھ يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کریں قُلْ : کہہ دیجیے مَآ : جو اَنْفَقْتُمْ : خرچ کرو تم مِّنْ خَيْرٍ : مال میں سے فَلِلْوَالِدَيْنِ : تو والدین کے لیے ہے وَالْاَقْرَبِيْنَ : اور قریبی رشتہ داروں کے لیے وَالْيَتٰمٰى : اور یتیموں کے لیے وَالْمَسٰكِيْنِ : اور مسکینوں کے لیے وَابْنِ السَّبِيْلِ ۭ : اور مسافروں کے لیے وَمَا : اور جو بھی تَفْعَلُوْا : تم کرو گے مِنْ خَيْرٍ : نیکی میں سے فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ بِهٖ : اس کو عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
لوگ پوچھتے ہیں کہ ہم کیا خرچ کریں؟ جواب دو کہ جو مال بھی تم خرچ کرو اپنے والدین پر، رشتے داروں پر، یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں پر خرچ کرو اور جو بھلائی بھی تم کرو گے، اللہ اس سے باخبر ہوگا
كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِتَالُ وَ هُوَ كُرْهٌ لَّكُمْ١ۚ وَ عَسٰۤى اَنْ تَكْرَهُوْا شَیْئًا وَّ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ١ۚ وَ عَسٰۤى اَنْ تُحِبُّوْا شَیْئًا وَّ هُوَ شَرٌّ لَّكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
كُتِبَ : فرض کیا گیا عَلَيْكُمُ : تم پر الْقِتَالُ : جنگ کرنا۔ لڑائی کرنا وَھُوَ : حالانکہ وہ كُرْهٌ : ناپسندیدہ ہے لَّكُمْ ۚ : تمہارے لیے وَعَسٰٓى : اور امید ہے۔ ہوسکتا ہے اَنْ : کہ تَكْرَھُوْا : تم ناپسند کرو شَيْئًا : کسی چیز کو وَّھُوَ : اور وہ خَيْرٌ : بہتر ہو لَّكُمْ ۚ : تمہارے لیے وَعَسٰٓى : اور امید ہے۔ ہوسکتا ہے اَنْ : کہ تُحِبُّوْا : تم پسند کرو شَيْئًا : کسی چیز کو وَّھُوَ : اور وہ شَرٌّ : بری ہو لَّكُمْ ۭ : تمہارے لیے وَاللّٰهُ : اور اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے وَاَنْتُمْ : اور تم لَا : نہیں تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
تمہیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے اور وہ تمہیں ناگوار ہے ہوسکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں ناگوار ہو اور وہی تمہارے لیے بہتر ہو اور ہوسکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں پسند ہو اور وہی تمہارے لیے بری ہو اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے
یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِیْهِ١ؕ قُلْ قِتَالٌ فِیْهِ كَبِیْرٌ١ؕ وَ صَدٌّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ كُفْرٌۢ بِهٖ وَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ۗ وَ اِخْرَاجُ اَهْلِهٖ مِنْهُ اَكْبَرُ عِنْدَ اللّٰهِ١ۚ وَ الْفِتْنَةُ اَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ١ؕ وَ لَا یَزَالُوْنَ یُقَاتِلُوْنَكُمْ حَتّٰى یَرُدُّوْكُمْ عَنْ دِیْنِكُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا١ؕ وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِیْنِهٖ فَیَمُتْ وَ هُوَ كَافِرٌ فَاُولٰٓئِكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ۚ وَ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
يَسْئَلُوْنَكَ : وہ سوال کرتے ہیں آپ سے عَنِ الشَّهْرِ : مہینوں کے بارے میں الْحَرَامِ : حرام قِتَالٍ : جنگ کرنا فِيْهِ : اس میں قُلْ : کہہ دیں قِتَالٌ : جنگ کرنا فِيْهِ : اس میں كَبِيْرٌ ۭ : بڑا ہے (گناہ) وَصَدٌّ : اور روکنا عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے سے وَكُفْرٌۢ : اور کفر کرنا بِهٖ : اس کا وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۤ : اور مسجد حرام سے وَ اِخْرَاجُ : اور نکالنا اَھْلِهٖ : اس کے رہنے والوں کو مِنْهُ : اس سے اَكْبَرُ : سب سے بڑا ہے۔ بہت بڑا گناہ ہے عِنْدَ اللّٰهِ ۚ : اللہ کے نزدیک وَالْفِتْنَةُ : اور فتنہ اَكْبَرُ : زیادہ بڑا ہے مِنَ الْقَتْلِ ۭ : قتل سے وَلَا يَزَالُوْنَ : اور ہمیشہ رہیں گے يُقَاتِلُوْنَكُمْ : جنگ کرتے تم سے حَتّٰى : یہاں تک کہ يَرُدُّوْكُمْ : لوٹا دیں تم کو عَنْ دِيْنِكُمْ : تمہارے دین سے اِنِ : اگر اسْتَطَاعُوْا ۭ : وہ استطاعت رکھتے ہوں وَمَنْ : اور جو يَّرْتَدِدْ : پھر گیا۔ پھر جائے گا مِنْكُمْ : تم میں سے عَنْ دِيْنِهٖ : اپنے دین سے فَيَمُتْ : پھر وہ مرجائے وَھُوَ : اس حال میں کہ وہ كَافِرٌ : کافر ہے فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ حَبِطَتْ : ضائع ہوگئے اَعْمَالُهُمْ : اعمال ان کے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ ۚ : اور آخرت میں وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ اَصْحٰبُ النَّارِ ۚ : ساتھی ہیں آگ کے ھُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
لوگ پوچھتے ہیں ماہ حرام میں لڑنا کیسا ہے؟ کہو: اِس میں لڑ نا بہت برا ہے، مگر راہ خدا سے لوگوں کو روکنا اور اللہ سے کفر کرنا اور مسجد حرام کا راستہ خدا پرستوں پر بند کرنا اور حرم کے رہنے والوں کو وہاں سے نکالنا اللہ کے نزدیک اِس سے بھی زیادہ برا ہے اور فتنہ خونریزی سے شدید تر ہے وہ تو تم سے لڑے ہی جائیں گے حتیٰ کہ اگر اُن کا بس چلے، تو تمہیں اِس دین سے پھرا لے جائیں (اور یہ خوب سمجھ لو کہ) تم میں سے جو کوئی اس دین سے پھرے گا اور کفر کی حالت میں جان دے گا، اس کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں ضائع ہو جائیں گے ایسے سب لوگ جہنمی ہیں اور ہمیشہ جہنم ہی میں رہیں گے
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ۙ اُولٰٓئِكَ یَرْجُوْنَ رَحْمَتَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ ھَاجَرُوْا : جنہوں نے ہجرت کی وَجٰهَدُوْا : اور جہاد کیا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۙ : اللہ کی راہ میں اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ يَرْجُوْنَ : وہ امید رکھتے ہیں رَحْمَتَ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی رحمت کی وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : رحیم ہے
بخلا ف اِس کے جو لوگ ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے خدا کی راہ میں اپنا گھر بار چھوڑا اور جہاد کیا ہے، وہ رحمت الٰہی کے جائز امیدوار ہیں اور اللہ ان کی لغزشوں کو معاف کرنے والا اور اپنی رحمت سے انہیں نوازنے والا ہے
یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ١ؕ قُلْ فِیْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِیْرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ١٘ وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَا١ؕ وَ یَسْئَلُوْنَكَ مَا ذَا یُنْفِقُوْنَ١ؕ۬ قُلِ الْعَفْوَ١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُوْنَۙ
يَسْئَلُوْنَكَ : وہ سوال کرتے ہیں آپ سے عَنِ الْخَمْرِ : شراب کے بارے میں وَالْمَيْسِرِ ۭ : اور جوئے کے بارے میں قُلْ : کہہ دیجیے فِيْهِمَآ : ان دونوں میں اِثْمٌ : گناہ ہے كَبِيْرٌ : بڑا وَّمَنَافِعُ : اور کچھ فائدے بھی ہیں لِلنَّاسِ ۡ : لوگوں کے لیے وَاِثْمُهُمَآ : گناہ ان دونوں کا اَكْبَرُ : زیادہ بڑا ہے مِنْ نَّفْعِهِمَا ۭ : ان دونوں کے نفع سے وَيَسْئَلُوْنَكَ : اور وہ سوال کرتے ہیں آپ سے مَاذَا : کیا کچھ يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کریں قُلِ : کہہ دیجیے الْعَفْوَ ۭ : ضرورت سے زائد كَذٰلِكَ : اسی طرح يُبَيِّنُ : بیان کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : آیات لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَفَكَّرُوْنَ : تم غور و فکر کرو
پوچھتے ہیں: شراب اور جوئے کا کیا حکم ہے؟ کہو: ان دونوں چیزوں میں بڑی خرابی ہے اگرچہ ان میں لوگوں کے لیے کچھ منافع بھی ہیں، مگر ان کا گناہ اُن کے فائدے سے بہت زیادہ ہے پوچھتے ہیں: ہم راہ خدا میں کیا خرچ کریں؟ کہو: جو کچھ تمہاری ضرورت سے زیادہ ہو اس طرح اللہ تمہارے لیے صاف صاف احکام بیان کرتا ہے، شاید کہ تم دنیا اور آخرت دونوں کی فکر کرو
فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ؕ وَ یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْیَتٰمٰى١ؕ قُلْ اِصْلَاحٌ لَّهُمْ خَیْرٌ١ؕ وَ اِنْ تُخَالِطُوْهُمْ فَاِخْوَانُكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَاَعْنَتَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
فِى الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ ۭ : اور آخرت میں وَيَسْئَلُوْنَكَ : اور وہ سوال کرتے ہیں آپ سے عَنِ الْيَتٰمٰي ۭ : یتیموں کے بارے میں قُلْ : کہہ دیجیے اِصْلَاحٌ : اصلاح کرنا۔ خیر خواہی کرنا لَّھُمْ : ان کے لیے خَيْرٌ ۭ : اچھا ہے وَاِنْ : اور اگر تُخَالِطُوْھُمْ : تم ملا لو ان کو فَاِخْوَانُكُمْ ۭ : تو وہ تمہارے بھائی ہیں وَاللّٰهُ : اور اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے الْمُفْسِدَ : فساد کرنے والے کو مِنَ : سے الْمُصْلِحِ ۭ : اصلاح کرنے والے وَلَوْ : اور اگر شَآءَ : چاہتا اللّٰهُ : اللہ لَاَعْنَتَكُمْ ۭ : البتہ مشکل میں ڈال دیتا تم کو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَزِيْزٌ : زبردست ہے حَكِيْمٌ : حکمت والا ہے
پوچھتے ہیں: یتیموں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے؟ کہو: جس طرز عمل میں ان کے لیے بھلائی ہو، وہی اختیار کرنا بہتر ہے اگر تم اپنا اور اُن کا خرچ اور رہنا سہنا مشترک رکھو، تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں آخر وہ تمہارے بھائی بند ہی تو ہیں برائی کرنے والے اور بھلائی کرنے والے، دونوں کا حال اللہ پر روشن ہے اللہ چاہتا تو اس معاملے میں تم پر سختی کرتا، مگر وہ صاحب اختیار ہونے کے ساتھ صاحب حکمت بھی ہے
وَ لَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى یُؤْمِنَّ١ؕ وَ لَاَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكَةٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَتْكُمْ١ۚ وَ لَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِیْنَ حَتّٰى یُؤْمِنُوْا١ؕ وَ لَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكُمْ١ؕ اُولٰٓئِكَ یَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ١ۖۚ وَ اللّٰهُ یَدْعُوْۤا اِلَى الْجَنَّةِ وَ الْمَغْفِرَةِ بِاِذْنِهٖ١ۚ وَ یُبَیِّنُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ۠   ۧ
وَلَا : اور نہ تَنْكِحُوا : تم نکاح کرو الْمُشْرِكٰتِ : مشرک عورتوں سے حَتّٰى : یہاں تک کہ يُؤْمِنَّ ۭ : وہ ایمان لے آئیں وَلَاَمَةٌ : اور البتہ لونڈی مُّؤْمِنَةٌ : مومنہ۔ ایمان والی خَيْرٌ : بہتر ہے مِّنْ مُّشْرِكَةٍ : مشرکہ عورت سے وَّلَوْ : اور اگرچہ اَعْجَبَتْكُمْ ۚ : وہ اچھی لگے تم کو وَلَا : اور نہ تُنْكِحُوا : تم نکاح کر کے دو الْمُشْرِكِيْنَ : مشرک مردوں کو حَتّٰى : یہاں تک کہ يُؤْمِنُوْا ۭ : وہ ایمان لے آئیں وَلَعَبْدٌ : اور البتہ غلام مُّؤْمِنٌ : مومن خَيْرٌ : بہتر ہے مِّنْ : سے مُّشْرِكٍ : مشرک مرد وَّلَوْ : اور اگرچہ اَعْجَبَكُمْ ۭ : وہ پسند آئے تم کو اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ يَدْعُوْنَ : بلاتے ہیں اِلَى النَّارِ ښ : آگ کی طرف وَاللّٰهُ : اور اللہ يَدْعُوْٓا : بلاتا ہے اِلَى الْجَنَّةِ : جنت کی طرف وَالْمَغْفِرَةِ : اور بخشش کی طرف بِاِذْنِهٖ ۚ : ساتھ اپنے اذن کے وَيُبَيِّنُ : اور بیان کرتا ہے اٰيٰتِهٖ : آیات اپنی لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : وہ نصیحت پکڑیں
تم مشرک عورتوں سے ہرگز نکاح نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن لونڈی مشرک شریف زادی سے بہتر ہے، اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن غلام مشرک شریف سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو یہ لوگ تمہیں آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے اذن سے تم کو جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے، اور وہ اپنے احکام واضح طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا ہے، توقع ہے کہ وہ سبق لیں گے اور نصیحت قبول کریں گے
وَ یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْمَحِیْضِ١ؕ قُلْ هُوَ اَذًى١ۙ فَاعْتَزِلُوا النِّسَآءَ فِی الْمَحِیْضِ١ۙ وَ لَا تَقْرَبُوْهُنَّ حَتّٰى یَطْهُرْنَ١ۚ فَاِذَا تَطَهَّرْنَ فَاْتُوْهُنَّ مِنْ حَیْثُ اَمَرَكُمُ اللّٰهُ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَ
وَيَسْئَلُوْنَكَ : اور وہ سوال کرتے ہیں آپ سے عَنِ الْمَحِيْضِ ۭ : حیض کے بارے میں قُلْ : کہہ دیجیے ھُوَ : وہ اَذًى ۙ : نجاست ہے۔ تکلیف ہے فَاعْتَزِلُوا : تو الگ رہو النِّسَآءَ : عورتوں سے فِي الْمَحِيْضِ ۙ : حیض میں وَلَا : اور نہ تَقْرَبُوْھُنَّ : تم قریب جاؤ ان کے حَتّٰى : یہاں تک کہ يَطْهُرْنَ ۚ : وہ پاک ہوجائیں فَاِذَا : پھر جب تَطَهَّرْنَ : وہ پاک ہوجائیں فَاْتُوْھُنَّ : تو آؤ ان کے پاس مِنْ حَيْثُ : جہاں سے اَمَرَكُمُ : حکم دیا تم کو اللّٰهُ ۭ : اللہ نے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يُحِبُّ : پسند کرتا ہے۔ محبت رکھتا ہے التَّوَّابِيْنَ : توبہ کرنے والوں سے وَيُحِبُّ : اور محبت رکھتا ہے الْمُتَطَهِّرِيْنَ : پاک رہنے والوں سے
پوچھتے ہیں: حیض کا کیا حکم ہے؟ کہو: وہ ایک گندگی کی حالت ہے اس میں عورتوں سے الگ رہو اور ان کے قریب نہ جاؤ، جب تک کہ وہ پاک صاف نہ ہو جائیں پھر جب وہ پاک ہو جائیں، تو اُن کے پاس جاؤ اُس طرح جیسا کہ اللہ نے تم کو حکم دیا ہے اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے، جو بدی سے باز رہیں اور پاکیزگی اختیار کریں
نِسَآؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ١۪ فَاْتُوْا حَرْثَكُمْ اَنّٰى شِئْتُمْ١٘ وَ قَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّكُمْ مُّلٰقُوْهُ١ؕ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ
نِسَآؤُكُمْ : عورتیں تمہاری حَرْثٌ : کھیتی ہیں لَّكُمْ ۠ : تمہارے لیے فَاْتُوْا : تو آؤ حَرْثَكُمْ : اپنے کھیت میں اَنّٰى : جہاں سے۔ جس طرح شِئْتُمْ ۡ : چاہو تم وَقَدِّمُوْا : اور آگے بھیجو لِاَنْفُسِكُمْ ۭ : واسطے اپنے نفسوں کے وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّكُمْ : بیشک تم مُّلٰقُوْهُ ۭ : ملاقات کرنے والے ہو اس سے وَبَشِّرِ : اور خوشخبری دے دو الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والوں کو
تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں تمہیں اختیار ہے، جس طرح چاہو، اپنی کھیتی میں جاؤ، مگر اپنے مستقبل کی فکر کرو اور اللہ کی ناراضی سے بچو خوب جان لو کہ تمہیں ایک دن اُس سے ملنا ہے اور اے نبیؐ! جو تمہاری ہدایات کو مان لیں انہیں فلاح و سعادت کا مثردہ سنا دو
وَ لَا تَجْعَلُوا اللّٰهَ عُرْضَةً لِّاَیْمَانِكُمْ اَنْ تَبَرُّوْا وَ تَتَّقُوْا وَ تُصْلِحُوْا بَیْنَ النَّاسِ١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
وَلَا : اور نہ تَجْعَلُوا : تم بناؤ اللّٰهَ : اللہ کو عُرْضَةً : نشانہ۔ ڈھال۔ ہدف لِّاَيْمَانِكُمْ : اپنی قسموں کے لیے اَنْ : کہ تَبَرُّوْا : تم نیکی کرو وَتَتَّقُوْا : اور تم تقوی اختیار کرو وَتُصْلِحُوْا : اور تم صلح کراؤ بَيْنَ : درمیان النَّاسِ ۭ : لوگوں کے وَاللّٰهُ : اور اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
اللہ کے نام کو ایسی قسمیں کھانے کے لیے استعمال نہ کرو، جن سے مقصود نیکی اور تقویٰ اور بند گان خدا کی بھلائی کے کاموں سے باز رہنا ہو اللہ تمہاری ساری باتیں سن رہا ہے اور سب کچھ جانتا ہے
لَا یُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِیْۤ اَیْمَانِكُمْ وَ لٰكِنْ یُّؤَاخِذُكُمْ بِمَا كَسَبَتْ قُلُوْبُكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ
لَا : نہیں يُؤَاخِذُكُمُ : مواخذہ کرے گا تمہارا اللّٰهُ : اللہ بِاللَّغْوِ : ساتھ لغو کے فِيْٓ اَيْمَانِكُمْ : تمہاری قسموں میں وَلٰكِنْ : لیکن يُّؤَاخِذُكُمْ : مواخذہ کرے گا تمہارا بِمَا : بوجہ اس کے جو كَسَبَتْ : کمائی کی قُلُوْبُكُمْ ۭ : تمہارے دلوں نے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : مغفرت کرنے والا حَلِيْمٌ : حلم والا۔ بردبار ہے
جو بے معنی قسمیں تم بلا ارادہ کھا لیا کرتے ہو، اُن پر اللہ گرفت نہیں کرتا، مگر جو قسمیں تم سچے دل سے کھاتے ہو، اُن کی باز پرس وہ ضرور کرے گا اللہ بہت در گزر کرنے والا اور بردبار ہے
لِلَّذِیْنَ یُؤْلُوْنَ مِنْ نِّسَآئِهِمْ تَرَبُّصُ اَرْبَعَةِ اَشْهُرٍ١ۚ فَاِنْ فَآءُوْ فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے يُؤْلُوْنَ : جو قسم کھالیتے ہیں مِنْ نِّسَآئِهِمْ : اپنی بیویوں سے تَرَبُّصُ : انتظار کرنا ہے اَرْبَعَةِ : چار اَشْهُرٍ ۚ : مہینے فَاِنْ : پھر اگر فَآءُوْ : وہ رجوع کریں۔ وہ لوٹیں فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
جو لوگ اپنی عورتوں سے تعلق نہ رکھنے کی قسم کھا بیٹھے ہیں، اُن کے لیے چار مہینے کی مہلت ہے اگر انہوں نے رجوع کر لیا، تو اللہ معاف کرنے والا اور رحیم ہے
وَ اِنْ عَزَمُوا الطَّلَاقَ فَاِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
وَاِنْ : اور اگر عَزَمُوا : وہ عزم کریں۔ انہوں نے ارادہ کیا الطَّلَاقَ : طلاق کا فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
اور اگر اُنہوں نے طلاق ہی کی ٹھان لی ہو تو جانے رہیں کہ اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوْٓءٍ١ؕ وَ لَا یَحِلُّ لَهُنَّ اَنْ یَّكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ فِیْۤ اَرْحَامِهِنَّ اِنْ كُنَّ یُؤْمِنَّ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ وَ بُعُوْلَتُهُنَّ اَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِیْ ذٰلِكَ اِنْ اَرَادُوْۤا اِصْلَاحًا١ؕ وَ لَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١۪ وَ لِلرِّجَالِ عَلَیْهِنَّ دَرَجَةٌ١ؕ وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۠   ۧ
وَالْمُطَلَّقٰتُ : اور عورتیں جو طلاق یافتہ ہیں يَتَرَبَّصْنَ : انتظار کریں وہ بِاَنْفُسِهِنَّ : ساتھ اپنے نفسوں کے ثَلٰثَةَ : تین قُرُوْٓءٍ ۭ : حیض۔ طہر وَلَا : اور نہیں يَحِلُّ : حلال لَهُنَّ : ان کے لیے اَنْ : کہ يَّكْتُمْنَ : وہ چھپائیں مَا : جو خَلَقَ : پیدا کیا اللّٰهُ : اللہ نے فِيْٓ اَرْحَامِهِنَّ : ان کے رحموں میں اِنْ : اگر كُنَّ : وہ ہیں يُؤْمِنَّ : ایمان رکھتیں بِاللّٰهِ : اللہ پر وَالْيَوْمِ : اور یوم الْاٰخِرِ ۭ : آخرت پر وَبُعُوْلَتُهُنَّ : اور ان کے شوہر اَحَقُّ : زیادہ حق دار ہیں بِرَدِّھِنَّ : ان کو لوٹانے کے فِيْ ذٰلِكَ : اس میں اِنْ : اگر اَرَادُوْٓا : وہ ارادہ کریں۔ وہ چاہتے ہوں اِصْلَاحًا ۭ : اصلاح کو وَلَهُنَّ : اور ان کے لیے مِثْلُ : مانند الَّذِيْ : اس کے ہے۔ جو عَلَيْهِنَّ : اوپر ان کے ہے بِالْمَعْرُوْفِ ۠ : ساتھ معروف طریقے کے وَلِلرِّجَالِ : اور مردوں کے لیے عَلَيْهِنَّ : ان پر دَرَجَةٌ ۭ : ایک درجہ ہے وَاللّٰهُ : اور اللہ عَزِيْزٌ : زبردست ہے حَكِيْمٌ : حکمت والا ہے
جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو، وہ تین مرتبہ ایام ماہواری آنے تک اپنے آپ کو روکے رکھیں اور اُن کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ نے اُن کے رحم میں جو کچھ خلق فرمایا ہو، اُسے چھپائیں اُنہیں ہرگز ایسا نہ کرنا چاہیے، اگر وہ اللہ اور روز آخر پر ایمان رکھتی ہیں اُن کے شوہر تعلقات درست کر لینے پر آمادہ ہوں، تو وہ اِس عدت کے دوران اُنہیں پھر اپنی زوجیت میں واپس لے لینے کے حق دار ہیں عورتوں کے لیے بھی معروف طریقے پر ویسے ہی حقوق ہیں، جیسے مردوں کے حقوق اُن پر ہیں البتہ مردوں کو اُن پر ایک درجہ حاصل ہے اور سب پر اللہ غالب اقتدار رکھنے والا اور حکیم و دانا موجود ہے
اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ١۪ فَاِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِیْحٌۢ بِاِحْسَانٍ١ؕ وَ لَا یَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَاْخُذُوْا مِمَّاۤ اٰتَیْتُمُوْهُنَّ شَیْئًا اِلَّاۤ اَنْ یَّخَافَاۤ اَلَّا یُقِیْمَا حُدُوْدَ اللّٰهِ١ؕ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا یُقِیْمَا حُدُوْدَ اللّٰهِ١ۙ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِمَا فِیْمَا افْتَدَتْ بِهٖ١ؕ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ فَلَا تَعْتَدُوْهَا١ۚ وَ مَنْ یَّتَعَدَّ حُدُوْدَ اللّٰهِ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ
اَلطَّلَاقُ : طلاق مَرَّتٰنِ ۠ : دو مرتبہ ہے فَاِمْسَاكٌۢ : پھر روک لینا ہے بِمَعْرُوْفٍ : ساتھ بھلے طریقے کے اَوْ : یا تَسْرِيْحٌۢ : رخصت کردینا ہے بِاِحْسَانٍ ۭ : ساتھ احسان کے وَلَا : اور نہیں يَحِلُّ : حلال۔ جائز لَكُمْ : تمہارے لیے اَنْ : کہ تَاْخُذُوْا : تم لے لو مِمَّآ : اس میں سے جو اٰتَيْتُمُوْھُنَّ : دے دیا ہے تم نے ان کو شَيْئًا : کچھ بھی اِلَّآ : مگر اَنْ : کہ يَّخَافَآ : وہ دونوں ڈریں اَلَّا : کہ نہ يُقِيْمَا : وہ دونوں قائم رکھ سکیں گے حُدُوْدَ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی حدود کو فَاِنْ : پھر اگر خِفْتُمْ : اندیشہ ہو تمہیں اَلَّا : کہ نہ يُقِيْمَا : وہ دونوں قائم رکھ سکیں گے حُدُوْدَ اللّٰهِ ۙ : اللہ کی حدود کو فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْھِمَا : ان دونوں پر فِيْمَا : اس چیز میں افْتَدَتْ : جو وہ (عورت) فدیہ دے دے بِهٖ ۭ : ساتھ اس کے تِلْكَ : یہ حُدُوْدُ اللّٰهِ : حدود ہیں اللہ کی فَلَا : تو نہ تَعْتَدُوْھَا ۚ : تم تجاوز کرنا ان سے وَمَنْ : اور جو يَّتَعَدَّ : تجاوز کرے گا حُدُوْدَ اللّٰهِ : اللہ کی حدود سے فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ ہیں ھُمُ : وہ الظّٰلِمُوْنَ : جو ظالم ہیں
طلاق دو بار ہے پھر یا تو سیدھی طرح عورت کو روک لیا جائے یا بھلے طریقے سے اس کو رخصت کر دیا جائے اور رخصت کر تے ہوئے ایسا کرنا تمہارے لیے جائز نہیں ہے کہ جو کچھ تم انہیں دے چکے ہو، اُس میں سے کچھ واپس لے لو البتہ یہ صورت مستثنیٰ ہے کہ زوجین کو اللہ کے حدود پر قائم نہ رہ سکنے کا اندیشہ ہو ایسی صورت میں اگر تمہیں یہ خوف ہو کہ وہ دونوں حدود الٰہی پر قائم نہ رہیں گے، تو اُن دونوں کے درمیان یہ معاملہ ہو جانے میں مضائقہ نہیں کہ عورت اپنے شوہر کو کچھ معاوضہ دے کر علیحدگی حاصل کر لے یہ اللہ کے مقرر کردہ حدود ہیں، اِن سے تجاوز نہ کرو اور جو لوگ حدود الٰہی سے تجاوز کریں، وہی ظالم ہیں
فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْۢ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَیْرَهٗ١ؕ فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِمَاۤ اَنْ یَّتَرَاجَعَاۤ اِنْ ظَنَّاۤ اَنْ یُّقِیْمَا حُدُوْدَ اللّٰهِ١ؕ وَ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّٰهِ یُبَیِّنُهَا لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر طَلَّقَھَا : وہ (مرد) طلاق دے دے اس (عورت) کو فَلَا : تو نہیں تَحِلُّ : وہ حلال ہوسکتی لَهٗ : اس کے لیے مِنْۢ بَعْدُ : اس کے بعد حَتّٰي : یہاں تک کہ تَنْكِحَ : وہ (عورت) نکاح کرے زَوْجًا : شوہر سے غَيْرَهٗ ۭ : اس کے علاوہ فَاِنْ : پھر اگر طَلَّقَھَا : وہ طلاق دے اس کو فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْھِمَآ : ان دونوں پر اَنْ : کہ يَّتَرَاجَعَآ : وہ دونوں رجوع کریں اِنْ : کہ ظَنَّآ : وہ دونوں سمجھیں اَنْ : کہ يُّقِيْمَا : وہ دونوں قائم کرلیں گے حُدُوْدَ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی حدود کو وَتِلْكَ : اور یہ حُدُوْدُ اللّٰهِ : حدود ہیں اللہ کی يُبَيِّنُھَا : وہ بیان کرتا ہے ان کو لِقَوْمٍ : (ان) لوگوں کے لیے جو يَّعْلَمُوْنَ : علم رکھتے ہیں
پھر اگر (دو بارہ طلاق دینے کے بعد شوہر نے عورت کو تیسری بار) طلاق دے دی تو وہ عورت پھر اس کے لیے حلال نہ ہوگی، الّا یہ کہ اس کا نکاح کسی دوسرے شخص سے ہو اور وہ اسے طلاق دیدے تب اگر پہلا شوہر اور یہ عورت دونوں یہ خیال کریں کہ حدود الٰہی پر قائم رہیں گے، تو ان کے لیے ایک دوسرے کی طرف رجو ع کر لینے میں کوئی مضائقہ نہیں یہ اللہ کی مقرر کردہ حدیں ہیں، جنہیں وہ اُن لوگوں کی ہدایت کے لیے واضح کر رہا ہے، جو (اس کی حدود کو توڑنے کا انجام) جانتے ہیں
وَ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَاَمْسِكُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ سَرِّحُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ١۪ وَّ لَا تُمْسِكُوْهُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوْا١ۚ وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهٗ١ؕ وَ لَا تَتَّخِذُوْۤا اٰیٰتِ اللّٰهِ هُزُوًا١٘ وَّ اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ مَاۤ اَنْزَلَ عَلَیْكُمْ مِّنَ الْكِتٰبِ وَ الْحِكْمَةِ یَعِظُكُمْ بِهٖ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ۠   ۧ
وَاِذَا : اور جب طَلَّقْتُمُ : تم طلاق دے دو النِّسَآءَ : عورتوں کو فَبَلَغْنَ : پھر وہ پوری کرلیں۔ وہ پہنچیں اَجَلَھُنَّ : اپنی مدت کو فَاَمْسِكُوْھُنَّ : تو روک لو ان کو بِمَعْرُوْفٍ : ساتھ بھلے طریقے کے اَوْ : یا سَرِّحُوْھُنَّ : رخصت کردو ان کو بِمَعْرُوْفٍ : ساتھ بھلے طریقے کے وَلَا : اور نہ تُمْسِكُوْھُنَّ : تم روکے رکھو ان کو ضِرَارًا : تکلیف دینے کے لیے لِّتَعْتَدُوْا ۚ : تاکہ تم زیادتی کرو وَمَنْ : اور جو کوئی يَّفْعَلْ : کرے گا ذٰلِكَ : یہ (زیادتی) فَقَدْ : تو تحقیق ظَلَمَ : اس نے ظلم کیا نَفْسَهٗ ۭ : اپنے نفس پر وَلَا : اور نہ تَتَّخِذُوْٓا : تم بناؤ اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیات کو ھُزُوًا ۡ : مذاق وَاذْكُرُوْا : اور یاد کرو نِعْمَتَ : نعمت اللّٰهِ : اللہ کی عَلَيْكُمْ : جو تم پر ہے وَمَآ : اور جو اَنْزَلَ : اس نے نازل کیا عَلَيْكُمْ : تم پر مِّنَ الْكِتٰبِ : کتاب میں سے وَالْحِكْمَةِ : اور حکمت میں سے يَعِظُكُمْ : وہ نصیحت کرتا ہے تم کو بِهٖ ۭ : ساتھ اس کے وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ بِكُلِّ : ساتھ ہر شَيْءٍ : چیز کے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
اور جب تم عورتوں کو طلاق دے دو اور ان کی عدت پوری ہونے کو آ جائے، تو یا بھلے طریقے سے انہیں روک لو یا بھلے طریقے سے رخصت کر دو محض ستانے کی خاطر انہیں نہ روکے رکھنا یہ زیادتی ہوگی اور جو ایسا کرے گا، وہ در حقیقت آپ اپنے ہی اوپر ظلم کرے گا اللہ کی آیات کا کھیل نہ بناؤ بھول نہ جاؤ کہ اللہ نے کس نعمت عظمیٰ سے تمہیں سرفراز کیا ہے وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ جو کتاب اور حکمت اُس نے تم پر نازل کی ہے، اس کا احترام ملحوظ رکھو اللہ سے ڈرو اور خوب جان لو کہ اللہ کو ہر بات کی خبر ہے
وَ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ اَنْ یَّنْكِحْنَ اَزْوَاجَهُنَّ اِذَا تَرَاضَوْا بَیْنَهُمْ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ ذٰلِكَ یُوْعَظُ بِهٖ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ یُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ ذٰلِكُمْ اَزْكٰى لَكُمْ وَ اَطْهَرُ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
وَاِذَا : اور جب طَلَّقْتُمُ : طلاق دے دو تم النِّسَآءَ : عورتوں کو فَبَلَغْنَ : پھر وہ پہنچیں اَجَلَهُنَّ : اپنی مدت کو فَلَا : تو نہ تَعْضُلُوْھُنَّ : تو منع کرو انہیں۔ تو نہ روکو انہیں اَنْ : کہ يَّنْكِحْنَ : وہ نکاح کرلیں اَزْوَاجَهُنَّ : اپنے شوہروں سے اِذَا : جب تَرَاضَوْا : وہ باہم رضا مند ہوجائیں بَيْنَهُمْ : آپس میں بِالْمَعْرُوْفِ ۭ : مناسب طریقے سے ذٰلِكَ : یہ يُوْعَظُ : نصیحت کی جاتی ہے بِهٖ : ساتھ اس کے مَنْ : (اسے) جو كَانَ : ہو مِنْكُمْ : تم میں سے يُؤْمِنُ : ایمان رکھتا بِاللّٰهِ : اللہ پر وَالْيَوْمِ : اور یوم الْاٰخِرِ ۭ : آخرت پر۔ قیامت کے دن پر ذٰلِكُمْ : یہ بات اَزْكٰى : زیادہ پاکیزہ ہے لَكُمْ : تمہارے لیے وَاَطْهَرُ ۭ : اور زیادہ پاک ہے وَاللّٰهُ : اور اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے وَاَنْتُمْ : اور تم لَا : نہیں تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ اپنی عدت پوری کر لیں، تو پھر اس میں مانع نہ ہو کہ وہ اپنے زیر تجویز شوہروں سے نکاح کر لیں، جب کہ وہ معروف طریقے سے باہم مناکحت پر راضی ہوں تمہیں نصیحت کی جاتی ہے کہ ایسی حرکت ہرگز نہ کرنا، اگر تم اللہ اور روز آخر پر ایمان لانے والے ہو تمہارے لیے شائستہ اور پاکیزہ طریقہ یہی ہے کہ اس سے باز رہو اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے
وَ الْوَالِدٰتُ یُرْضِعْنَ اَوْلَادَهُنَّ حَوْلَیْنِ كَامِلَیْنِ لِمَنْ اَرَادَ اَنْ یُّتِمَّ الرَّضَاعَةَ١ؕ وَ عَلَى الْمَوْلُوْدِ لَهٗ رِزْقُهُنَّ وَ كِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ لَا تُكَلَّفُ نَفْسٌ اِلَّا وُسْعَهَا١ۚ لَا تُضَآرَّ وَالِدَةٌۢ بِوَلَدِهَا وَ لَا مَوْلُوْدٌ لَّهٗ بِوَلَدِهٖ١ۗ وَ عَلَى الْوَارِثِ مِثْلُ ذٰلِكَ١ۚ فَاِنْ اَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَرَاضٍ مِّنْهُمَا وَ تَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِمَا١ؕ وَ اِنْ اَرَدْتُّمْ اَنْ تَسْتَرْضِعُوْۤا اَوْلَادَكُمْ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ اِذَا سَلَّمْتُمْ مَّاۤ اٰتَیْتُمْ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَالْوَالِدٰتُ : اور مائیں يُرْضِعْنَ : دودھ پلائیں اَوْلَادَھُنَّ : اپنی اولاد کو حَوْلَيْنِ : دو سال كَامِلَيْنِ : مکمل۔ پورے لِمَنْ : واسطے اس کے جو اَرَادَ : ارادہ کرے اَنْ : کہ يُّتِمَّ : وہ پورا کرے الرَّضَاعَةَ ۭ : دودھ کی مدت وَعَلَي : اور پر الْمَوْلُوْدِ لَهٗ : اس کے جس کا بچہ ہے رِزْقُهُنَّ : رزق ہے ان عورتوں کا وَكِسْوَتُهُنَّ : اور لباس ان کا بِالْمَعْرُوْفِ ۭ : بھلے طریقے سے لَا : نہ تُكَلَّفُ : تکلیف دیا جائے نَفْسٌ : کوئی نفس اِلَّا : مگر وُسْعَهَا ۚ : اس کی وسعت کے مطابق لَا : نہ تُضَآرَّ : نقصان پہنچایا جائے وَالِدَةٌۢ : والدہ کو۔ ماں کو بِوَلَدِھَا : اس کے بچے کی وجہ سے وَلَا : اور نہ مَوْلُوْدٌ لَّهٗ : والد کو بِوَلَدِهٖ ۤ : اس کے بچے کی وجہ سے وَعَلَي الْوَارِثِ : اور اوپر وارث کے ہے (ذمہ داری) مِثْلُ ذٰلِكَ ۚ : اسی کی مانند۔ اسی قسم کی فَاِنْ : پھر اگر اَرَادَا : وہ دونوں ارادہ کرلیں فِصَالًا : دودھ چھڑانے کا عَنْ تَرَاضٍ : باھم رضا مندی سے مِّنْهُمَا : اپنی۔ ان دونوں کی وَتَشَاوُرٍ : اور باہم مشورے سے فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْهِمَا ۭ : ان دونوں پر وَاِنْ : اور اگر اَرَدْتُّمْ : تم ارادہ کرو اَنْ : کہ تَسْتَرْضِعُوْٓا : تم دودھ پلواؤ اَوْلَادَكُمْ : اپنی اولاد کو فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر اِذَا : جب سَلَّمْتُمْ : سپرد کر دو تم مَّآ : جو اٰتَيْتُمْ : دینا۔ کیا تم نے بِالْمَعْرُوْفِ ۭ : ساتھ بھلے طریقے کے وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ بِمَا : ساتھ اس کے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو بَصِيْرٌ : دیکھنے والا ہے
جو باپ چاہتے ہوں کہ ان کی اولا د پوری مدت رضاعت تک دودھ پیے، تو مائیں اپنے بچوں کو کامل دو سال دودھ پلائیں اِس صورت میں بچے کے باپ کو معروف طریقے سے انہیں کھانا کپڑا دینا ہوگا مگر کسی پر اس کی وسعت سے بڑھ کر بار نہ ڈالنا چاہیے نہ تو ماں کو اِس وجہ سے تکلیف میں ڈالا جائے کہ بچہ اس کا ہے، اور نہ باپ ہی کو اس وجہ سے تنگ کیا جائے کہ بچہ اس کا ہے دودھ پلانے والی کا یہ حق جیسا بچے کے باپ پر ہے ویسا ہی اس کے وارث پر بھی ہے لیکن اگر فریقین باہمی رضامندی اور مشورے سے دودھ چھڑانا چاہیں، تو ایسا کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں اور اگر تمہارا خیال اپنی اولاد کو کسی غیر عورت سے دودھ پلوانے کا ہو، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں بشر طیکہ اس کا جو کچھ معاوضہ طے کرو، وہ معروف طریقے پر ادا کر دو اللہ سے ڈرو اور جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو، سب اللہ کی نظر میں ہے
وَ الَّذِیْنَ یُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَ یَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا یَّتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّ عَشْرًا١ۚ فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ فِیْمَا فَعَلْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ يُتَوَفَّوْنَ : جو فوت کرلیے جاتے ہیں۔ وفات پاجائیں مِنْكُمْ : تم میں سے وَيَذَرُوْنَ : اور وہ چھوڑ جاتے ہیں اَزْوَاجًا : بیویاں يَّتَرَبَّصْنَ : وہ انتظار کریں۔ وہ روکے رکھیں بِاَنْفُسِهِنَّ : اپنے آپ کو۔ کا۔ ساتھ اپنے نفسوں کے اَرْبَعَةَ : چار اَشْهُرٍ : مہینے وَّعَشْرًا ۚ : اور دس (دن) فَاِذَا : پھر جب بَلَغْنَ : وہ پہنچیں اَجَلَهُنَّ : اپنی عدت کو فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر فِيْمَا : اس میں جو فَعَلْنَ : وہ کریں فِيْٓ اَنْفُسِهِنَّ : اپنے نفسوں کے بارے میں بِالْمَعْرُوْفِ ۭ : معروف طریقے سے وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا : ساتھ اس کے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو خَبِيْرٌ : خبر رکھنے والا ہے
تم میں سے جو لوگ مر جائیں، اُن کے پیچھے اگر اُن کی بیویاں زندہ ہوں، تو وہ اپنے آپ کو چار مہینے، دس دن روکے رکھیں پھر جب ان کی عدت پوری ہو جائے، تو انہیں اختیار ہے، اپنی ذات کے معاملے میں معروف طریقے سے جو چاہیں، کریں تم پر اس کی کوئی ذمہ داری نہیں اللہ تم سب کے اعمال سے باخبر ہے
وَ لَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ فِیْمَا عَرَّضْتُمْ بِهٖ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَآءِ اَوْ اَكْنَنْتُمْ فِیْۤ اَنْفُسِكُمْ١ؕ عَلِمَ اللّٰهُ اَنَّكُمْ سَتَذْكُرُوْنَهُنَّ وَ لٰكِنْ لَّا تُوَاعِدُوْهُنَّ سِرًّا اِلَّاۤ اَنْ تَقُوْلُوْا قَوْلًا مَّعْرُوْفًا١ؕ۬ وَ لَا تَعْزِمُوْا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتّٰى یَبْلُغَ الْكِتٰبُ اَجَلَهٗ١ؕ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا فِیْۤ اَنْفُسِكُمْ فَاحْذَرُوْهُ١ۚ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ۠   ۧ
وَلَا : اور نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر فِيْمَا : اس معاملے میں جو عَرَّضْتُمْ : اشارہ کیا تم نے۔ آگے تم پیش کرتے ہو بِهٖ : ساتھ اس کے مِنْ خِطْبَةِ النِّسَآءِ : عورتوں سے منگنی کو۔ عورتوں کی منگنی کے بارے میں اَوْ : یا اَكْنَنْتُمْ : چھپایا تم نے۔ چھپاتے ہو تم فِيْٓ اَنْفُسِكُمْ ۭ : اپنے نفسوں میں عَلِمَ : جان لیا۔ معلوم ہے اللّٰهُ : اللہ نے۔ اللہ کو اَنَّكُمْ : بیشک تم سَتَذْكُرُوْنَهُنّ : ضرور تم یاد کرو دے ان کو وَلٰكِنْ : اور لیکن لَّا : نہ تُوَاعِدُوْھُنَّ : تم باھم وعدہ کرو ان سے سِرًّا : چھپ کر۔ پوشیدہ طور پر اِلَّآ : مگر اَنْ : یہ کہ تَقُوْلُوْا : تم کہو قَوْلًا : بات مَّعْرُوْفًا : بھلی وَلَا : اور نہ تَعْزِمُوْا : تم عزم کرو عُقْدَةَ النِّكَاحِ : نکاح کی گرہ کا حَتّٰي : یہاں تک کہ يَبْلُغَ : پہنچ جائے الْكِتٰبُ : کتاب۔ لکھا ہوا اَجَلَهٗ ۭ : اپنی مدت کو وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا : اس کو جو فِىْٓ اَنْفُسِكُمْ : تمہارے نفسوں میں ہے فَاحْذَرُوْهُ ۚ : پس ڈرو اس سے وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا حَلِيْمٌ : بردبار ہے
زمانہ عدت میں خواہ تم اُن بیوہ عورتوں کے ساتھ منگنی کا ارادہ اشارے کنایے میں ظاہر کر دو، خواہ دل میں چھپائے رکھو، دونوں صورتوں میں کوئی مضائقہ نہیں اللہ جانتا ہے کہ اُن کا خیال تو تمہارے دل میں آئے گا ہی مگر دیکھو! خفیہ عہد و پیمان نہ کرنا اگر کوئی بات کرنی ہے، تو معرف طریقے سے کرو اور عقد نکاح باندھنے کا فیصلہ اُس وقت تک نہ کرو، جب تک کہ عدت پوری نہ ہو جائے خوب سمجھ لو کہ اللہ تمہارے دلوں کا حال تک جانتا ہے لہٰذا اس سے ڈرو اور یہ بھی جان لو کہ اللہ بردبار ہے، چھوٹی چھوٹی باتوں سے درگزر فرماتا ہے
لَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ مَا لَمْ تَمَسُّوْهُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَهُنَّ فَرِیْضَةً١ۖۚ وَّ مَتِّعُوْهُنَّ١ۚ عَلَى الْمُوْسِعِ قَدَرُهٗ وَ عَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهٗ١ۚ مَتَاعًۢا بِالْمَعْرُوْفِ١ۚ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِیْنَ
لَا : نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر اِنْ : اگر طَلَّقْتُمُ : طلاق دی تم نے النِّسَآءَ : عورتوں کو مَالَمْ : جب تک کہ نہ تَمَسُّوْھُنَّ : تم نے چھوا ان کو اَوْ : یا تَفْرِضُوْا : تم نے مقرر کیا لَھُنَّ : ان کے لیے فَرِيْضَةً ښ : کچھ مہر۔ فریضہ وَّمَتِّعُوْھُنَّ ۚ : اور مال و متاع دو ان کو عَلَي : اوپر الْمُوْسِعِ : وسعت والے کے قَدَرُهٗ : اس کی وسعت کے مطابق وَعَلَي : اور اوپر الْمُقْتِرِ : تنگدست کے قَدَرُهٗ ۚ : اس کی وسعت کے مطابق مَتَاعًۢا : فائدہ پہنچانا ہے بِالْمَعْرُوْفِ ۚ : معروف طریقے سے حَقًّا : یہ حق ہے عَلَي الْمُحْسِنِيْنَ : اوپر احسان کرنے والوں کے
تم پر کچھ گنا ہ نہیں، اگر اپنی تم عورتوں کو طلاق دے دو قبل اس کے کہ ہاتھ لگانے کی نوبت آئے یا مہر مقرر ہو اس صورت میں اُنہیں کچھ نہ کچھ دینا ضرور چاہیے خوش حال آدمی اپنی مقدرت کے مطابق اور غریب اپنی مقدرت کے مطابق معروف طریقہ سے دے یہ حق ہے نیک آدمیوں پر
وَ اِنْ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ وَ قَدْ فَرَضْتُمْ لَهُنَّ فَرِیْضَةً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ اِلَّاۤ اَنْ یَّعْفُوْنَ اَوْ یَعْفُوَا الَّذِیْ بِیَدِهٖ عُقْدَةُ النِّكَاحِ١ؕ وَ اَنْ تَعْفُوْۤا اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى١ؕ وَ لَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَیْنَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَاِنْ : اور اگر طَلَّقْتُمُوْھُنَّ : تم طلاق دو ان کو مِنْ : سے قَبْلِ : اس سے پہلے اَنْ : کہ تَمَسُّوْھُنَّ : تم نے ہاتھ لگایا ان کو وَقَدْ : اور تحقیق فَرَضْتُمْ : مقرر کردیا تھا تم نے لَھُنَّ : ان کے لیے فَرِيْضَةً : مہر کو فَنِصْفُ : تو آدھا ہے مَا : جو فَرَضْتُمْ : مقرر کیا تم نے (مہر) اِلَّآ : مگر اَنْ : یہ کہ يَّعْفُوْنَ : وہ (عورتیں) معاف کردیں اَوْ : یا يَعْفُوَا : معاف کردے الَّذِيْ : وہ شخص بِيَدِهٖ : اس کے ہاتھ میں ہے عُقْدَةُ : گرہ النِّكَاحِ ۭ : نکاح کی وَاَنْ : اور یہ کہ تَعْفُوْٓا : تم معاف کردو اَقْرَبُ : زیادہ قریب ہے لِلتَّقْوٰى ۭ : تقوی کے وَلَا : اور نہ تَنْسَوُا : تم بھولو الْفَضْلَ : احسان کو بَيْنَكُمْ ۭ : آپس میں۔ اپنے درمیان اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ بِمَا : ساتھ اس کے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو بَصِيْرٌ : دیکھنے والا ہے
اور اگر تم نے ہاتھ لگانے سے پہلے طلاق دی ہے، لیکن مہر مقرر کیا جا چکا ہو، تو اس صورت میں نصف مہر دینا ہوگا یہ اور بات ہے کہ عورت نرمی برتے (اور مہر نہ لے) یا وہ مرد، جس کے اختیار میں عقد نکاح ہے، نرمی سے کام لے (اور پورا مہر دیدے)، اور تم (یعنی مرد) نرمی سے کام لو، تو یہ تقویٰ سے زیادہ مناسبت رکھتا ہے آپس کے معاملات میں فیاضی کو نہ بھولو تمہارے اعمال کو اللہ دیکھ رہا ہے
حٰفِظُوْا عَلَى الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوةِ الْوُسْطٰى١ۗ وَ قُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِیْنَ
حٰفِظُوْا : حفاظت کیا کرو عَلَي : اوپر الصَّلَوٰتِ : نمازوں کی وَالصَّلٰوةِ الْوُسْطٰى ۤ : اور درمیانی نماز کی وَقُوْمُوْا : اور کھڑے ہوجاؤ لِلّٰهِ : اللہ کے لیے قٰنِتِيْنَ : فرمانبردار بن کر
اپنی نمازوں کی نگہداشت رکھو، خصوصاً ایسی نماز کی جو محاسن صلوٰۃ کی جا مع ہو اللہ کے آگے اس طرح کھڑے ہو، جیسے فر ماں بردار غلام کھڑ ے ہوتے ہیں
فَاِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا اَوْ رُكْبَانًا١ۚ فَاِذَاۤ اَمِنْتُمْ فَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَمَا عَلَّمَكُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر خِفْتُمْ : خوف ہو تم کو فَرِجَالًا : تو پیدل چلتے ہوئے اَوْ : یا رُكْبَانًا ۚ : سوار ہوکر فَاِذَآ : پھر جب اَمِنْتُمْ : امن میں آجاؤ تم فَاذْكُرُوا : تو یاد کرو اللّٰهَ : اللہ کو كَمَا : جیسا کہ عَلَّمَكُمْ : اس نے سکھایا تم کو مَّا : جو لَمْ : نہیں تَكُوْنُوْا : تھے تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
بدامنی کی حالت ہو، تو خواہ پیدل ہو، خواہ سوار، جس طرح ممکن ہو، نماز پڑھو اور جب امن میسر آجائے، تو اللہ کو اُس طریقے سے یاد کرو، جو اُس نے تمہیں سکھا دیا ہے، جس سے تم پہلے نا واقف تھے
وَ الَّذِیْنَ یُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَ یَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا١ۖۚ وَّصِیَّةً لِّاَزْوَاجِهِمْ مَّتَاعًا اِلَى الْحَوْلِ غَیْرَ اِخْرَاجٍ١ۚ فَاِنْ خَرَجْنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ فِیْ مَا فَعَلْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَّعْرُوْفٍ١ؕ وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ يُتَوَفَّوْنَ : جو فوت ہوجاتے ہیں۔ کرلیے جاتے ہیں مِنْكُمْ : تم میں سے وَيَذَرُوْنَ : اور چھوڑ جاتے ہیں اَزْوَاجًا ښ : بیویوں کو وَّصِيَّةً : وصیت کرنا ہے لِّاَزْوَاجِهِمْ : اپنی بیویوں کے لیے مَّتَاعًا : فائدہ پہنچانا اِلَى الْحَوْلِ : ایک سال تک غَيْرَ : بغیر اِخْرَاجٍ ۚ : نکالے فَاِنْ : پھر اگر خَرَجْنَ : وہ نکل جائیں فَلَا : تو نہیں جُنَاحَ : کوئی گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر فِيْ مَا : اس معاملے میں جو فَعَلْنَ : وہ کریں فِيْٓ اَنْفُسِهِنَّ : اپنے نفسوں کے بارے میں مِنْ مَّعْرُوْفٍ ۭ : معروف طریقے سے وَاللّٰهُ : اور اللہ عَزِيْزٌ : زبردست ہے۔ غالب ہے حَكِيْمٌ : حکمت والا ہے
تم میں سے جو لوگوں وفات پائیں اور پیچھے بیویاں چھوڑ رہے ہوں، اُن کو چاہیے کہ اپنی بیویوں کے حق میں یہ وصیت کر جائیں کہ ایک سال تک ان کو نان و نفقہ دیا جائے اور وہ گھر سے نہ نکالی جائیں پھر اگر وہ خود نکل جائیں، تو اپنی ذات کے معاملے میں معروف طریقے سے وہ جو کچھ بھی کریں، اس کی کوئی ذمہ داری تم پر نہیں ہے اللہ سب پر غالب اقتدار رکھنے والا اور حکیم و دانا ہے
وَ لِلْمُطَلَّقٰتِ مَتَاعٌۢ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِیْنَ
وَلِلْمُطَلَّقٰتِ : اور طلاق یافتہ عورتوں کے لیے مَتَاعٌۢ : فائدہ پہنچانا ہے بِالْمَعْرُوْفِ ۭ : بھلے طریقے سے حَقًّا : یہ حق ہے عَلَي الْمُتَّقِيْنَ : تقوی کرنے والوں پر
اِسی طرح جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو، انہیں بھی مناسب طور پر کچھ نہ کچھ دے کر رخصت کیا جائے یہ حق ہے متقی لوگوں پر
كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
كَذٰلِكَ : اسی طرح يُبَيِّنُ : کھول کھول کر بیان کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ لَكُمْ : تمہارے لیے اٰيٰتِهٖ : اپنی آیات کو۔ اپنے احکام کو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لو
اِس طرح اللہ اپنے احکام تمہیں صاف صاف بتاتا ہے امید ہے کہ تم سمجھ بوجھ کر کام کرو گے
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ وَ هُمْ اُلُوْفٌ حَذَرَ الْمَوْتِ١۪ فَقَالَ لَهُمُ اللّٰهُ مُوْتُوْا١۫ ثُمَّ اَحْیَاهُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَذُوْ فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَشْكُرُوْنَ
اَلَمْ : کیا نہیں تَرَ : دیکھا تم نے اِلَى : طرف الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے خَرَجُوْا : جو نکل گئے مِنْ دِيَارِھِمْ : اپنے گھروں سے وَھُمْ : اور وہ اُلُوْفٌ : ہزاروں میں تھے حَذَرَ الْمَوْتِ ۠ : موت کے ڈر سے۔ موت سے بچنے کے لیے فَقَالَ : تو کہا لَهُمُ : ان کو۔ واسطے ان کے اللّٰهُ : اللہ نے مُوْتُوْا ۣ : مرجاؤ ثُمَّ : پھر اَحْيَاھُمْ ۭ : اس نے زندہ کیا ان کو اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَذُوْ فَضْلٍ : البتہ فضل والا ہے عَلَي النَّاسِ : لوگوں پر وَلٰكِنَّ : اور لیکن اَكْثَرَ : اکثر النَّاسِ : لوگ لَا يَشْكُرُوْنَ : شکر ادا نہیں کرتے
تم نے اُن لوگوں کے حال پر بھی کچھ غور کیا، جو موت کے ڈر سے اپنے گھر بار چھوڑ کر نکلے تھے اور ہزاروں کی تعداد میں تھے؟ اللہ نے اُن سے فرمایا: مر جاؤ پھر اُس نے اُن کو دوبارہ زندگی بخشی حقیقت یہ ہے کہ اللہ انسان پر بڑا فضل فرمانے والا ہے مگر اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے
وَ قَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
وَقَاتِلُوْا : اور جنگ کرو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
مسلمانو! اللہ کی راہ میں جنگ کرو اور خوب جان رکھو کہ اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے
مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗۤ اَضْعَافًا كَثِیْرَةً١ؕ وَ اللّٰهُ یَقْبِضُ وَ یَبْصُۜطُ١۪ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
مَنْ : کون ہے ذَا الَّذِيْ : وہ جو يُقْرِضُ : قرض دے اللّٰهَ : اللہ کو قَرْضًا : قرض حَسَنًا : حسنہ فَيُضٰعِفَهٗ : تو وہ بڑھا دے اس کو لَهٗٓ : اس کے لیے اَضْعَافًا كَثِيْرَةً ۭ : کئی گنا۔ بہت زیادہ وَاللّٰهُ : اور اللہ يَقْبِضُ : گھٹاتا ہے۔ تنگ کرتا ہے وَيَبْصُۜطُ : اور بڑھاتا ہے۔ کشادہ کرتا ہے۔ ۠وَاِلَيْهِ : اور اسی کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹائے جاؤ گے
تم میں کون ہے جو اللہ کو قرض حسن دے تاکہ اللہ اُسے کئی گنا بڑھا چڑھا کر واپس کرے؟ گھٹانا بھی اللہ کے اختیار میں ہے اور بڑھانا بھی، اور اُسی کی طرف تمہیں پلٹ کر جانا ہے
اَلَمْ تَرَ اِلَى الْمَلَاِ مِنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ مِنْۢ بَعْدِ مُوْسٰى١ۘ اِذْ قَالُوْا لِنَبِیٍّ لَّهُمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِكًا نُّقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ قَالَ هَلْ عَسَیْتُمْ اِنْ كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِتَالُ اَلَّا تُقَاتِلُوْا١ؕ قَالُوْا وَ مَا لَنَاۤ اَلَّا نُقَاتِلَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ قَدْ اُخْرِجْنَا مِنْ دِیَارِنَا وَ اَبْنَآئِنَا١ؕ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَیْهِمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
اَلَمْ : کیا نہیں تَرَ : تم نے دیکھا اِلَى : طرف الْمَلَاِ : سرداروں کے مِنْۢ بَنِىْٓ اِسْرَآءِ يْلَ : بنی اسرائیل مٰں سے مِنْۢ بَعْدِ مُوْسٰى ۘ : موسیٰ کے بعد اِذْ : جب قَالُوْا : انہوں نے کہا لِنَبِىٍّ : واسطے ایک نبی کے لَّهُمُ : اپنے ۔ ان کے ابْعَثْ : مقرر کر لَنَا : ہمارے لیے مَلِكًا : ایک بادشاہ نُّقَاتِلْ : ہم جنگ کریں فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کے راستے میں قَالَ : اس نے کہا ھَلْ : کیا عَسَيْتُمْ : امید ہے تم کو۔ ہوسکتا ہے کہ تم اِنْ : اگر كُتِبَ : لکھا گیا عَلَيْكُمُ : تم پر الْقِتَالُ : جنگ کرنا۔ لڑنا اَلَّا : کہ نہ تُقَاتِلُوْا ۭ : تم لڑو گے قَالُوْا : انہوں نے کہا وَمَا : اور کیا ہے لَنَآ : ہمارے لیے اَلَّا : کہ نہ نُقَاتِلَ : ہم لڑائی کریں گے۔ ہم جنگ کریں گے فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں وَقَدْ : اور تحقیق اُخْرِجْنَا : ہم نکالے گئے مِنْ دِيَارِنَا : اپنے گھروں سے وَاَبْنَآئِنَا ۭ : اور اپنے بیٹوں سے فَلَمَّا : پھر جب كُتِبَ : لکھ دیا گیا عَلَيْهِمُ : ان پر الْقِتَالُ : جنگ کرنا تَوَلَّوْا : تو وہ منہ موڑ گئے اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : تھوڑے سے مِّنْهُمْ ۭ : ان میں سے وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌۢ : جاننے والا ہے بِالظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو
پھر تم نے اُس معاملے پر بھی غور کیا، جو موسیٰؑ کے بعد سرداران بنی اسرائیل کو پیش آیا تھا؟ اُنہوں نے اپنے نبی سے کہا: ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جنگ کریں نبی نے پوچھا: کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ تم کو لڑائی کا حکم دیا جائے اور پھر تم نہ لڑو وہ کہنے لگے : بھلا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم راہ خدا میں نہ لڑیں، جبکہ ہمیں اپنے گھروں سے نکال دیا گیا ہے اور ہمارے بال بچے ہم سے جدا کر دیے گئے ہیں مگر جب ان کو جنگ کا حکم دیا گیا، تو ایک قلیل تعداد کے سوا وہ سب پیٹھ موڑ گئے، اور اللہ ان میں سے ایک ایک ظالم کو جانتا ہے
وَ قَالَ لَهُمْ نَبِیُّهُمْ اِنَّ اللّٰهَ قَدْ بَعَثَ لَكُمْ طَالُوْتَ مَلِكًا١ؕ قَالُوْۤا اَنّٰى یَكُوْنُ لَهُ الْمُلْكُ عَلَیْنَا وَ نَحْنُ اَحَقُّ بِالْمُلْكِ مِنْهُ وَ لَمْ یُؤْتَ سَعَةً مِّنَ الْمَالِ١ؕ قَالَ اِنَّ اللّٰهَ اصْطَفٰىهُ عَلَیْكُمْ وَ زَادَهٗ بَسْطَةً فِی الْعِلْمِ وَ الْجِسْمِ١ؕ وَ اللّٰهُ یُؤْتِیْ مُلْكَهٗ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ
وَقَالَ : اور کہا لَهُمْ : ان کے لیے نَبِيُّهُمْ : ان کے نبی نے اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ قَدْ : تحقیق بَعَثَ : مقرر کردیا ہے۔ بھیجا ہے لَكُمْ : تمہارے لیے طَالُوْتَ : طالوت کو مَلِكًا ۭ : ایک بادشاہ قَالُوْٓا : انہوں نے کہا اَنّٰى : کہاں سے۔ کیسے۔ کیونکر يَكُوْنُ : ہوسکتی ہے لَهُ : اس کے لیے الْمُلْكُ : بادشاہت عَلَيْنَا : ہم پر وَنَحْنُ : اور حالانکہ ہم اَحَقُّ : زیادہ حق دار ہیں بِالْمُلْكِ : بادشاہت کے مِنْهُ : اس سے وَلَمْ : اور نہیں يُؤْتَ : وہ دیا گیا سَعَةً : وسعت مِّنَ الْمَالِ ۭ : مال سے قَالَ : اس نے کہا اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ اصْطَفٰىهُ : چن لیا ہے اس کو عَلَيْكُمْ : اوپر تمہارے وَزَادَهٗ : اور بڑھا دیا ہے اس نے اس کی بَسْطَةً : فراخی کو۔ کشادگی کو فِي الْعِلْمِ : علم میں وَالْجِسْمِ ۭ : اور جسم میں وَاللّٰهُ : اور اللہ يُؤْتِيْ : دیتا ہے مُلْكَهٗ : بادشاہت اپنی مَنْ : جسے يَّشَآءُ ۭ : چاہتا ہے وَاللّٰهُ : اور اللہ وَاسِعٌ : وسعت والا ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
اُن کے نبی نے ان سے کہا کہ اللہ نے طالوت کو تمہارے لیے بادشاہ مقرر کیا ہے یہ سن کر وہ بولے : "ہم پر بادشاہ بننے کا وہ کیسے حقدار ہو گیا؟ اُس کے مقابلے میں بادشاہی کے ہم زیادہ مستحق ہیں وہ تو کوئی بڑا ما ل دار آدمی نہیں ہے" نبی نے جواب دیا: "اللہ نے تمہارے مقابلے میں اسی کو منتخب کیا ہے اور اس کو دماغی و جسمانی دونوں قسم کی اہلیتیں فراوانی کے ساتھ عطا فرمائی ہیں اور اللہ کو اختیار ہے کہ اپنا ملک جسے چاہے دے، اللہ بڑی وسعت رکھتا ہے اور سب کچھ اُس کے علم میں ہے"
وَ قَالَ لَهُمْ نَبِیُّهُمْ اِنَّ اٰیَةَ مُلْكِهٖۤ اَنْ یَّاْتِیَكُمُ التَّابُوْتُ فِیْهِ سَكِیْنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ بَقِیَّةٌ مِّمَّا تَرَكَ اٰلُ مُوْسٰى وَ اٰلُ هٰرُوْنَ تَحْمِلُهُ الْمَلٰٓئِكَةُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
وَقَالَ : اور کہا لَهُمْ : ان کے لیے نَبِيُّهُمْ : ان کے نبی نے اِنَّ : بیشک اٰيَةَ : نشانی مُلْكِهٖٓ : اس کی بادشاہت کی اَنْ : یہ کہ يَّاْتِيَكُمُ : آجائے گا تمہارے پاس التَّابُوْتُ : تابوت فِيْهِ : اس میں سَكِيْنَةٌ : تسکین ہے مِّنْ رَّبِّكُمْ : تمہارے رب کی طرف سے وَبَقِيَّةٌ : اور باقی مانندہ ہے مِّمَّا : اس میں سے جو تَرَكَ : چھوڑ گئے اٰلُ مُوْسٰى : آل موسیٰ وَاٰلُ ھٰرُوْنَ : اور آل ہارون تَحْمِلُهُ : اٹھائے وہئے ہوں اس کو الْمَلٰٓئِكَةُ ۭ : فرشتے اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ ایک نشانی ہے لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
اس کے ساتھ اُن کے نبی نے اُن کو یہ بھی بتایا کہ "خدا کی طرف سے اُس کے بادشاہ مقرر ہونے کی علامت یہ ہے کہ اس کے عہد میں وہ صندوق تمہیں واپس مل جائے گا، جس میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے لیے سکون قلب کا سامان ہے، جس میں آل موسیٰؑ اور آل ہارون کے چھوڑے ہوئے تبرکات ہیں، اور جس کو اس وقت فرشتے سنبھالے ہوئے ہیں اگر تم مومن ہو، تو یہ تمہارے لیے بہت بڑی نشانی ہے
فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوْتُ بِالْجُنُوْدِ١ۙ قَالَ اِنَّ اللّٰهَ مُبْتَلِیْكُمْ بِنَهَرٍ١ۚ فَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ فَلَیْسَ مِنِّیْ١ۚ وَ مَنْ لَّمْ یَطْعَمْهُ فَاِنَّهٗ مِنِّیْۤ اِلَّا مَنِ اغْتَرَفَ غُرْفَةًۢ بِیَدِهٖ١ۚ فَشَرِبُوْا مِنْهُ اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْهُمْ١ؕ فَلَمَّا جَاوَزَهٗ هُوَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ١ۙ قَالُوْا لَا طَاقَةَ لَنَا الْیَوْمَ بِجَالُوْتَ وَ جُنُوْدِهٖ١ؕ قَالَ الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوا اللّٰهِ١ۙ كَمْ مِّنْ فِئَةٍ قَلِیْلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِیْرَةًۢ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ
فَلَمَّا : پھر جب۔ پس جب فَصَلَ : جدا ہوا طَالُوْتُ : طالوت بِالْجُنُوْدِ ۙ : ساتھ لشکروں کے قَالَ : اس نے کہا اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ مُبْتَلِيْكُمْ : آزمانے والا ہے تم کو بِنَهَرٍ ۚ : ساتھ ایک نہر کے فَمَنْ : تو جو کوئی شَرِبَ : پیے گا مِنْهُ : اس سے فَلَيْسَ : تو نہیں ہے وہ مِنِّىْ ۚ : مجھ سے وَمَنْ : اور جو کوئی لَّمْ : نہ يَطْعَمْهُ : پیے گا اس کو۔ چکھے گا اس کو فَاِنَّهٗ : تو بیشک وہ مِنِّىْٓ : مجھ سے ہے اِلَّا : مگر مَنِ : جو اغْتَرَفَ : چلو بھر لے غُرْفَةًۢ : ایک چلو بھرنا بِيَدِهٖ ۚ : ساتھ اپنے ہاتھ کے فَشَرِبُوْا : تو انہوں نے پیا مِنْهُ : اس سے اِلَّا : مگر۔ سوائے قَلِيْلًا : تھوڑوں کے مِّنْهُمْ ۭ : ان میں سے فَلَمَّا : پھر جب جَاوَزَهٗ : اس نے پار کیا اس کو ھُوَ : اس نے وَالَّذِيْنَ : اور ان لوگوں نے اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے تھے مَعَهٗ ۙ : اس کے ساتھ قَالُوْا : وہ کہنے لگے لَا : نہیں طَاقَةَ : کوئی ہمت (لڑائی میں) ۔ طاقت لَنَا : ہمارے لیے الْيَوْمَ : آج بِجَالُوْتَ : ساتھ جالوت کے وَجُنُوْدِهٖ ۭ : اور اس کے لشکروں کے قَالَ : کہا الَّذِيْنَ : ان لوگوں نے يَظُنُّوْنَ : جو یقین رکھتے تھے اَنَّهُمْ : کہ بیشک وہ مُّلٰقُوا : ملاقات کرنے والے ہیں اللّٰهِ ۙ : اللہ سے كَمْ : کتنے ہی مِّنْ فِئَةٍ : گروہوں میں سے قَلِيْلَةٍ : تھوڑے غَلَبَتْ : غالب آئے فِئَةً : گروہوں پر كَثِيْرَةًۢ : زیادہ بِاِذْنِ اللّٰهِ ۭ : ساتھ اللہ کے اذن کے وَاللّٰهُ : اور اللہ مَعَ : ساتھ ہے الصّٰبِرِيْنَ : صبر کرنے والوں کے
پھر جب طالوت لشکر لے کر چلا، تو اُس نے کہا: "ایک دریا پر اللہ کی طرف سے تمہاری آزمائش ہونے والی ہے جواس کا پانی پیے گا، وہ میرا ساتھی نہیں میرا ساتھی صرف وہ ہے جو اس سے پیاس نہ بجھائے، ہاں ایک آدھ چلو کوئی پی لے، تو پی لے" مگر ایک گروہ قلیل کے سوا وہ سب اس دریا سے سیراب ہوئے پھر جب طالوت اور اس کے ساتھی مسلمان دریا پار کر کے آگے بڑھے، تو اُنہوں نے طالوت سے کہہ دیا کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکروں کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے لیکن جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ انہیں ایک دن اللہ سے ملنا ہے، انہوں نے کہا: "بارہا ایسا ہوا ہے کہ ایک قلیل گروہ اللہ کے اذن سے ایک بڑے گروہ پر غالب آگیا ہے اللہ صبر کرنے والوں کا ساتھی ہے"
وَ لَمَّا بَرَزُوْا لِجَالُوْتَ وَ جُنُوْدِهٖ قَالُوْا رَبَّنَاۤ اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّ ثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَ انْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَؕ
وَلَمَّا : اور جب بَرَزُوْا : وہ نکلے لِجَالُوْتَ : جالوت کے لیے وَجُنُوْدِهٖ : اور اس کے لشکروں کے لیے قَالُوْا : انہوں نے کہا رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اَفْرِغْ : ڈال دے عَلَيْنَا : ہم پر صَبْرًا : صبر وَّثَبِّتْ : اور جما دے اَقْدَامَنَا : ہمارے قدموں کو وَانْصُرْنَا : اور مدد کر ہماری عَلَي : اوپر الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ : کافروں کی قوم کے
اور جب وہ جالوت اور اس کے لشکروں کے مقابلہ پر نکلے، تو انہوں نے دعا کی: "اے ہمارے رب ہم پر صبر کا فیضان کر، ہمارے قدم جما دے اور اس کافر گروہ پر ہمیں فتح نصیب کر"
فَهَزَمُوْهُمْ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ۙ۫ وَ قَتَلَ دَاوٗدُ جَالُوْتَ وَ اٰتٰىهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ وَ الْحِكْمَةَ وَ عَلَّمَهٗ مِمَّا یَشَآءُ١ؕ وَ لَوْ لَا دَفْعُ اللّٰهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ١ۙ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ ذُوْ فَضْلٍ عَلَى الْعٰلَمِیْنَ
فَهَزَمُوْھُمْ : تو انہوں نے شکست دے دی ان کو بِاِذْنِ اللّٰهِ ڐ : ساتھ اللہ کے اذن کے وَقَتَلَ : اور قتل کردیا دَاوٗدُ : داؤد نے جَالُوْتَ : جالوت کو وَاٰتٰىهُ : اور عطا کی اس کو اللّٰهُ : اللہ نے الْمُلْكَ : بادشاہت وَالْحِكْمَةَ : اور حکمت وَعَلَّمَهٗ : اور سکھایا اس کو مِمَّا : اس میں سے جو يَشَآءُ ۭ : اس نے چاہا وَلَوْلَا : اور اگر نہ ہوتا دَفْعُ : ہٹانا اللّٰهِ : اللہ کا النَّاسَ : لوگوں کو بَعْضَهُمْ : ان میں سے بعض کو بِبَعْضٍ ۙ : ساتھ بعض کے لَّفَسَدَتِ : البتہ بگڑ جاتی الْاَرْضُ : زمین وَلٰكِنَّ : اور لیکن اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ ذُوْ فَضْلٍ : فضل والا ہے عَلَي الْعٰلَمِيْنَ : جہان والوں پر
آخر کا ر اللہ کے اذن سے اُنہوں نے کافروں کو مار بھگایا اور داؤدؑ نے جالوت کو قتل کر دیا اور اللہ نے اسے سلطنت اور حکمت سے نوازا اور جن جن چیزوں کا چاہا، اس کو علم دیا اگر اس طرح اللہ انسانوں کے ایک گروہ کو دوسرے گروہ کے ذریعے ہٹاتا نہ رہتا، تو زمین کا نظام بگڑ جاتا، لیکن دنیا کے لوگوں پر اللہ کا بڑا فضل ہے (کہ وہ اِس طرح دفع فساد کا انتظام کرتا رہتا ہے)
تِلْكَ اٰیٰتُ اللّٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَیْكَ بِالْحَقِّ١ؕ وَ اِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ
تِلْكَ : یہ اٰيٰتُ : آیات ہیں اللّٰهِ : اللہ کی نَتْلُوْھَا : ہم پڑھتے ہیں ان کو عَلَيْكَ : آپ پر بِالْحَقِّ ۭ : ساتھ حق کے وَاِنَّكَ : اور بیشک آپ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ : البتہ رسولوں میں سے ہیں
یہ اللہ کی آیات ہیں، جو ہم ٹھیک ٹھیک تم کو سنا رہے ہیں اور تم یقیناً ان لوگوں میں سے ہو، جو رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں
تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ١ۘ مِنْهُمْ مَّنْ كَلَّمَ اللّٰهُ وَ رَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجٰتٍ١ؕ وَ اٰتَیْنَا عِیْسَى ابْنَ مَرْیَمَ الْبَیِّنٰتِ وَ اَیَّدْنٰهُ بِرُوْحِ الْقُدُسِ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِیْنَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُمُ الْبَیِّنٰتُ وَ لٰكِنِ اخْتَلَفُوْا فَمِنْهُمْ مَّنْ اٰمَنَ وَ مِنْهُمْ مَّنْ كَفَرَ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ مَا اقْتَتَلُوْا١۫ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ۠   ۧ
تِلْكَ : یہ الرُّسُلُ : رسول فَضَّلْنَا : فضیلت دی ہم نے بَعْضَھُمْ : ان کے بعض کو عَلٰي بَعْضٍ ۘ : اوپر بعض کے مِنْھُمْ : ان میں سے بعض کچھ مَّنْ : وہ ہیں جن سے كَلَّمَ : کلام کیا اللّٰهُ : اللہ نے وَ : اور رَفَعَ : بلند کیا بَعْضَھُمْ : ان میں سے بعض کو دَرَجٰتٍ ۭ : درجات میں وَ : اور اٰتَيْنَا : دیں ہم نے عِيْسَى : عیسیٰ ابْنَ : ابن مَرْيَمَ : مریم کو الْبَيِّنٰتِ : روشن نشانیاں۔ معجزات وَاَيَّدْنٰهُ : تائید کی ہم نے اس کی بِرُوْحِ : ساتھ روح الْقُدُسِ ۭ : پاک کے وَ : اور لَوْ : اگر شَآءَ : چاہتا اللّٰهُ : اللہ مَا : نہ اقْتَتَلَ : باہم لڑے۔ نہ ایک دوسرے سے لڑتے الَّذِيْنَ : وہ لوگ مِنْۢ : سے بَعْدِھِمْ : جو ان کے بعد تھے مِّنْۢ بَعْدِ مَا : اس کے بعد جو جَآءَتْھُمُ : آگئیں ان کے پاس الْبَيِّنٰتُ : کھلی نشانیاں وَلٰكِنِ : لیکن اخْتَلَفُوْا : انہوں نے اختلاف کیا فَمِنْھُمْ : تو ان میں سے کچھ مَّنْ اٰمَنَ : وہ جو ایمان لائے وَ : اور مِنْھُمْ : بعض ان میں سے مَّنْ كَفَرَ ۭ : کچھ وہ جس نے کفر کیا وَ : اور لَوْ : اگر شَآءَ : چاہتا اللّٰهُ : اللہ مَا : نہ اقْتَتَلُوْا ۣ : وہ باہم لڑے وَلٰكِنَّ : لیکن اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ يَفْعَلُ : کرتا ہے مَا : جو يُرِيْدُ : وہ چاہتا ہے
یہ رسول (جو ہماری طرف سے انسانوں کی ہدایت پر مامور ہوئے) ہم نے ان کو ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر مرتبے عطا کیے ان میں کوئی ایسا تھا جس سے خدا خود ہم کلام ہوا، کسی کو اس نے دوسری حیثیتوں سے بلند درجے دیے، اور آخر میں عیسیٰ ابن مریمؑ کو روشن نشانیاں عطا کیں اور روح پاک سے اس کی مدد کی اگر اللہ چاہتا، تو ممکن نہ تھا کہ اِن رسولوں کے بعد جو لوگ روشن نشانیاں دیکھ چکے تھے، وہ آپس میں لڑتے مگر (اللہ کی مشیت یہ نہ تھی کہ وہ لوگوں کو جبراً اختلاف سے روکے، اس وجہ سے) انہوں نے باہم اختلاف کیا، پھر کوئی ایمان لایا اور کسی نے کفر کی راہ اختیار کی ہاں، اللہ چاہتا، تو وہ ہرگز نہ لڑتے، مگر اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ یَوْمٌ لَّا بَیْعٌ فِیْهِ وَ لَا خُلَّةٌ وَّ لَا شَفَاعَةٌ١ؕ وَ الْكٰفِرُوْنَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوْٓا : جو ایمان لائے اَنْفِقُوْا : خرچ کرو مِمَّا : اس میں سے جو رَزَقْنٰكُمْ : رزق دیا ہم نے تم کو مِّنْ : سے قَبْلِ : اس سے پہلے اَنْ : کہ يَّاْتِيَ : آجائے يَوْمٌ : ایک دن لَّا : نہیں بَيْعٌ : کوئی خریدوفروخت۔ تجارت فِيْهِ : اس میں وَ : اور لَا : نہ خُلَّةٌ : گہری دوستی وَّ : اور لَا : نہ شَفَاعَةٌ ۭ : کوئی سفارش وَ : اور الْكٰفِرُوْنَ : کافر ھُمُ : وہ ہیں الظّٰلِمُوْنَ : جو ظالم ہیں
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جو کچھ مال متاع ہم نے تم کو بخشا ہے، اس میں سے خرچ کرو، قبل اس کے کہ وہ دن آئے، جس میں نہ خریدو فروخت ہوگی، نہ دوستی کام آئے گی اور نہ سفارش چلے گی اور ظالم اصل میں وہی ہیں، جو کفر کی روش اختیار کرتے ہیں
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۚ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ١ۚ۬ لَا تَاْخُذُهٗ سِنَةٌ وَّ لَا نَوْمٌ١ؕ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَهٗۤ اِلَّا بِاِذْنِهٖ١ؕ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ١ۚ وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْءٍ مِّنْ عِلْمِهٖۤ اِلَّا بِمَا شَآءَ١ۚ وَسِعَ كُرْسِیُّهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ١ۚ وَ لَا یَئُوْدُهٗ حِفْظُهُمَا١ۚ وَ هُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ
اَللّٰهُ : اللہ تعالیٰ وہ ہے لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی الہ اِلَّا : مگر ھُوَ ۚ : وہی اَلْحَيُّ : جو ہمیشہ سے۔ زندہ ہے الْقَيُّوْمُ : جو ہمیشہ سے قائم ہے ڬ لَا : نہیں تَاْخُذُهٗ : پکڑتی اس کو سِنَةٌ : اونگھ وَّ : اور لَا : نہ نَوْمٌ ۭ : نیند لَهٗ : اس کے لیے ہے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں ہے وَ : اور مَا : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں ہے ۭ مَنْ : کون ہے ذَا الَّذِيْ : وہ جو يَشْفَعُ : سفارش کرے عِنْدَهٗٓ : اس کے پاس۔ اس کی جنب میں اِلَّا : مگر بِاِذْنِهٖ ۭ : ساتھ اس کے اذن کے يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا : جو بَيْنَ : درمیان اَيْدِيْهِمْ : ان کے دونوں ہاتھوں کے جو ان کے سامنے ہے وَ : اور مَا : جو خَلْفَھُمْ ۚ : ان کے پیچھے ہے وَ : اور لَا : نہیں يُحِيْطُوْنَ : احاطہ کرسکتے ہیں بِشَيْءٍ : ساتھ کسی چیز کے۔ کسی چیز کا مِّنْ عِلْمِهٖٓ : اس کے علم میں سے اِلَّا : مگر بِمَا : ساتھ اس کے جو شَآءَ : وہ چاہے ۚ وَسِعَ : وسیع ہے چھائی ہوئی ہے كُرْسِيُّهُ : اس کی کرسی السَّمٰوٰتِ : آسمانوں پر وَ : اور الْاَرْضَ ۚ : زمین پر وَ : اور لَا : نہیں يَئُوْدُهٗ : تھکاتی اس کو حِفْظُهُمَا ۚ : ان دونوں کی حفاظت وَ : اور ھُوَ : وہ الْعَلِيُّ : بلند ہے الْعَظِيْمُ : بہت بڑا
اللہ، وہ زندہ جاوید ہستی، جو تمام کائنات کو سنبھالے ہوئے ہے، اُس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے وہ نہ سوتا ہے اور نہ اُسے اونگھ لگتی ہے زمین اور آسمانوں میں جو کچھ ہے، اُسی کا ہے کون ہے جو اُس کی جناب میں اُس کی اجازت کے بغیر سفارش کر سکے؟ جو کچھ بندوں کے سامنے ہے اسے بھی وہ جانتا ہے اور جو کچھ اُن سے اوجھل ہے، اس سے بھی وہ واقف ہے اور اُس کی معلومات میں سے کوئی چیز اُن کی گرفت ادراک میں نہیں آسکتی الّا یہ کہ کسی چیز کا علم وہ خود ہی اُن کو دینا چاہے اُس کی حکومت آسمانوں اور زمین پر چھائی ہوئی ہے اور اُن کی نگہبانی اس کے لیے کوئی تھکا دینے والا کام نہیں ہے بس وہی ایک بزرگ و برتر ذات ہے
لَاۤ اِكْرَاهَ فِی الدِّیْنِ١ۙ۫ قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّ١ۚ فَمَنْ یَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰى١ۗ لَا انْفِصَامَ لَهَا١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
لَآ : نہیں اِكْرَاهَ : کوئی جبر فِي الدِّيْنِ : دین میں ڐ قَدْ : تحقیق تَّبَيَّنَ : واضح ہوگئی ہے الرُّشْدُ : ہدایت مِنَ الْغَيِّ ۚ : گمراہی سے فَمَنْ : تو جو کوئی يَّكْفُرْ : کفر کرے گا بِالطَّاغُوْتِ : طاغوت کا وَيُؤْمِنْۢ : اور ایمان لائے گا بِاللّٰهِ : اللہ پر فَقَدِ : تو تحقیق اسْتَمْسَكَ : اس نے تھام لیا بِالْعُرْوَةِ : ساتھ کھڑا الْوُثْقٰى ۤ : مضبوط۔ مضبوط سہارا لَا : نہیں ہے انْفِصَامَ : کوئی ٹوٹنا لَهَا ۭ : اس کے لیے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ سَمِيْعٌ : خوب سننے والا ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
دین کے معاملے میں کوئی زور زبردستی نہیں ہے صحیح بات غلط خیالات سے ا لگ چھانٹ کر رکھ دی گئی ہے اب جو کوئی طاغوت کا انکار کر کے اللہ پر ایمان لے آیا، اُس نے ایک ایسا مضبوط سہارا تھام لیا، جو کبھی ٹوٹنے والا نہیں، اور اللہ (جس کا سہارا اس نے لیا ہے) سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے
اَللّٰهُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۙ یُخْرِجُهُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ١ؕ۬ وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَوْلِیٰٓئُهُمُ الطَّاغُوْتُ١ۙ یُخْرِجُوْنَهُمْ مِّنَ النُّوْرِ اِلَى الظُّلُمٰتِ١ؕ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠   ۧ
اَللّٰهُ : اللہ تعالیٰ وَلِيُّ : دوست ہے الَّذِيْنَ : ان لوگوں کا اٰمَنُوْا ۙ : جو ایمان لائے يُخْرِجُهُمْ : نکالتا ہے ان کو مِّنَ الظُّلُمٰتِ : اندھیروں سے اِلَى النُّوْرِ : روشنی کی طرف۔ آگ کی طرف وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْٓا : جنہوں نے کفر کیا اَوْلِيٰٓئُھُمُ : ان کے دوست الطَّاغُوْتُ ۙ : طاغوت میں يُخْرِجُوْنَھُمْ : اور نکال لے جاتے ہیں ان کو۔ وہ نکالتے ہیں ان کو مِّنَ النُّوْرِ : نور سے۔ روشنی سے اِلَى الظُّلُمٰتِ ۭ : اندھیروں کی طرف اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ہیں اَصْحٰبُ النَّارِ ۚ : آگ والے۔ آگ کے ساتھی ھُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
جو لوگ ایمان لاتے ہیں، اُن کا حامی و مددگار اللہ ہے اور وہ ان کو تاریکیوں سے روشنی میں نکال لاتا ہے اور جو لوگ کفر کی راہ اختیار کرتے ہیں، اُن کے حامی و مدد گار طاغوت ہیں اور وہ انہیں روشنی سے تاریکیوں کی طرف کھینچ لے جاتے ہیں یہ آگ میں جانے والے لوگ ہیں، جہاں یہ ہمیشہ رہیں گے
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْ حَآجَّ اِبْرٰهٖمَ فِیْ رَبِّهٖۤ اَنْ اٰتٰىهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ١ۘ اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّیَ الَّذِیْ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ۙ قَالَ اَنَا اُحْیٖ وَ اُمِیْتُ١ؕ قَالَ اِبْرٰهٖمُ فَاِنَّ اللّٰهَ یَاْتِیْ بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَاْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِیْ كَفَرَ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَۚ
اَلَمْ : کیا نہیں تَرَ : تم نے دیکھا اِلَى الَّذِيْ : طرف اس شخص کے حَآجَّ : جس نے جھگڑا کیا۔ جس سے حجت بازی کی اِبْرٰھٖمَ : ابراہیم سے فِيْ رَبِّهٖٓ : اس کے رب کے بارے میں اَنْ : کہ اٰتٰىهُ : عطا کی اس کو اللّٰهُ : اللہ تعالیٰ نے الْمُلْكَ ۘ : بادشاہت اِذْ : جب قَالَ : کہا اِبْرٰھٖمُ : ابراہیم نے رَبِّيَ : میرا رب الَّذِيْ : وہ ہے جو يُحْيٖ : زندہ کرتا ہے وَ : اور يُمِيْتُ ۙ : موت دیتا ہے قَالَ : کہا اَنَا : میں اُحْيٖ : میں زندہ کرتا ہوں وَ : اور اُمِيْتُ ۭ : میں موت دیتا ہوں قَالَ : کہا اِبْرٰھٖمُ : ابراہیم نے فَاِنَّ : پس بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ يَاْتِيْ : لاتا ہے بِالشَّمْسِ : سورج کو مِنَ الْمَشْرِقِ : مشرق سے فَاْتِ : پس تم لے آؤ بِهَا : اس کو مِنَ الْمَغْرِبِ : مغرب سے فَبُهِتَ : تو مبہوت ہوگیا۔ پس حیران ہوگیا الَّذِيْ : وہ جس نے كَفَرَ ۭ : کفر کیا وَ : اور اللّٰهُ : اللہ تعالیٰ نے لَا : نہیں يَهْدِي : ہدایت دیتا ہے الْقَوْمَ : قوم کو الظّٰلِمِيْنَ : جو ظالم ہو
کیا تم نے اُس شخص کے حال پر غور نہیں کیا، جس نے ابراہیمؑ سے جھگڑا کیا تھا؟ جھگڑا اِس بات پر کہ ابراہیمؑ کا رب کون ہے، اور اس بنا پر کہ اس شخص کو اللہ نے حکومت دے رکھی تھی جب ابراہیمؑ نے کہا کہ "میرا رب وہ ہے، جس کے اختیار میں زندگی اور موت ہے، تو اُس نے جواب دیا: "زندگی اور موت میرے اختیار میں ہے"ابراہیمؑ نے کہا: "اچھا، اللہ سورج کو مشرق سے نکالتا ہے، تو ذرا اُسے مغرب سے نکال لا" یہ سن کر وہ منکر حق ششدر رہ گیا، مگر اللہ ظالموں کو راہ راست نہیں دکھایا کرتا
اَوْ كَالَّذِیْ مَرَّ عَلٰى قَرْیَةٍ وَّ هِیَ خَاوِیَةٌ عَلٰى عُرُوْشِهَا١ۚ قَالَ اَنّٰى یُحْیٖ هٰذِهِ اللّٰهُ بَعْدَ مَوْتِهَا١ۚ فَاَمَاتَهُ اللّٰهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهٗ١ؕ قَالَ كَمْ لَبِثْتَ١ؕ قَالَ لَبِثْتُ یَوْمًا اَوْ بَعْضَ یَوْمٍ١ؕ قَالَ بَلْ لَّبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانْظُرْ اِلٰى طَعَامِكَ وَ شَرَابِكَ لَمْ یَتَسَنَّهْ١ۚ وَ انْظُرْ اِلٰى حِمَارِكَ وَ لِنَجْعَلَكَ اٰیَةً لِّلنَّاسِ وَ انْظُرْ اِلَى الْعِظَامِ كَیْفَ نُنْشِزُهَا ثُمَّ نَكْسُوْهَا لَحْمًا١ؕ فَلَمَّا تَبَیَّنَ لَهٗ١ۙ قَالَ اَعْلَمُ اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اَوْ : یا كَالَّذِيْ : اس شخص کی طرح ہے جو۔ پابند اس شخص کے جو مَرَّ : گزرا عَلٰي : پر قَرْيَةٍ : ایک بستی کے وَّ : اور هِيَ : وہ خَاوِيَةٌ : گری ہوئی تھی عَلٰي : پر عُرُوْشِهَا ۚ : اپنی چھتوں کے قَالَ : اس نے کہا اَنّٰى : کس طرح۔ کیوں کر يُحْيٖ : زندہ کرے گا ھٰذِهِ : اس کو اللّٰهُ : اللہ بَعْدَ : بعد مَوْتِهَا ۚ : اس کی موت کے فَاَمَاتَهُ : تو مار دیا اس کو اللّٰهُ : اللہ نے مِائَةَ : سو عَامٍ : سال ثُمَّ : پھر بَعَثَهٗ ۭ : اٹھایا اس کو۔ زندہ کیا اس کو قَالَ : فرمایا كَمْ : کتنا عرصہ لَبِثْتَ ۭ : تم ٹھہرے ہو قَالَ : اس نے کہا لَبِثْتُ : میں ٹھہرا يَوْمًا : ایک دن اَوْ : یا بَعْضَ : کچھ حصہ يَوْمٍ ۭ : دن کا قَالَ : فرمایا بَلْ : بلکہ لَّبِثْتَ : تو ٹھہرا مِائَةَ : سو عَامٍ : سال فَانْظُرْ : پس دیکھ اِلٰى : طرف طَعَامِكَ : اپنے کھانے کے وَ : اور شَرَابِكَ : اپنے پینے کے لَمْ : نہیں يَتَسَنَّهْ ۚ : خراب ہوا وہ وَ : اور انْظُرْ : دیکھو اِلٰى : طرف حِمَارِكَ : اپنے گدھے کے وَ : اور لِنَجْعَلَكَ : تاکہ ہم بنادیں تم کو اٰيَةً : ایک نشانی لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَ : اور انْظُرْ : دیکھو اِلَى : طرف الْعِظَامِ : ہڈیوں کے كَيْفَ : کس طرح نُنْشِزُھَا : ہم جوڑ دیتے ہیں ان کو۔ ہم حرکت دیتے ہیں ان کو۔ ہم الٹا دیتے ہیں ان کو ثُمَّ : پھر نَكْسُوْھَا : ہم پہناتے ہیں لَحْمًا ۭ : گوشت فَلَمَّا : پھر جب تَبَيَّنَ : واضح ہوگیا لَهٗ ۙ : واسطے اس کو قَالَ : کہا اَعْلَمُ : میں جان گیا اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ عَلٰي : اوپر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز کے قَدِيْرٌ : قادر ہے
یا پھر مثال کے طور پر اُس شخص کو دیکھو، جس کا گزر ایک ایسی بستی پر ہوا، جو اپنی چھتوں پر اوندھی گری پڑی تھی اُس نے کہا: "یہ آبادی، جو ہلاک ہو چکی ہے، اسے اللہ کس طرح دوبارہ زندگی بخشے گا؟" اس پر اللہ نے اس کی روح قبض کر لی اور وہ سوبرس تک مُردہ پڑا رہا پھر اللہ نے اسے دوبارہ زندگی بخشی اور اس سے پوچھا: "بتاؤ، کتنی مدت پڑے رہے ہو؟" اُس نے کہا: "ایک دن یا چند گھنٹے رہا ہوں گا" فرمایا: "تم پر سو برس اِسی حالت میں گزر چکے ہیں اب ذرا اپنے کھانے اور پانی کو دیکھو کہ اس میں ذرا تغیر نہیں آیا ہے دوسری طرف ذرا اپنے گدھے کو بھی دیکھو (کہ اِس کا پنجر تک بوسید ہ ہو رہا ہے) اور یہ ہم نے اس لیے کیا ہے کہ ہم تمہیں لوگوں کے لیے ایک نشانی بنا دینا چاہتے ہیں پھر دیکھو کہ ہڈیوں کے اِس پنجر کو ہم کس طرح اٹھا کر گوشت پوست اس پر چڑھاتے ہیں" اس طرح جب حقیقت اس کے سامنے بالکل نمایاں ہو گئی، تو اس نے کہا: "میں جانتا ہوں کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے"
وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّ اَرِنِیْ كَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰى١ؕ قَالَ اَوَ لَمْ تُؤْمِنْ١ؕ قَالَ بَلٰى وَ لٰكِنْ لِّیَطْمَئِنَّ قَلْبِیْ١ؕ قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّیْرِ فَصُرْهُنَّ اِلَیْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ یَاْتِیْنَكَ سَعْیًا١ؕ وَ اعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۠   ۧ
وَ : اور اِذْ : جب قَالَ : کہا اِبْرٰھٖمُ : ابراہیم نے رَبِّ : اے میرے رب اَرِنِيْ : تو دکھا مجھ کو كَيْفَ : کس طرح تُحْيِ : تو زندہ کرے گا۔ تو زندہ کرتا ہے الْمَوْتٰى ۭ : مردوں کو قَالَ : فرمایا اَوَلَمْ : کیا بھلا نہیں تُؤْمِنْ ۭ : تم ایمان رکھتے قَالَ : کہا بَلٰي : کیوں نہیں وَلٰكِنْ : لیکن۔ مگر لِّيَطْمَئِنَّ : اس لیے تاکہ مطمئن ہوجائے قَلْبِىْ ۭ : میرا دل قَالَ : فرمایا فَخُذْ : پس لے لو اَرْبَعَةً : چار مِّنَ الطَّيْرِ : پرندوں میں سے فَصُرْھُنَّ : پھر مائل کرو ان کو اِلَيْكَ : اپنی طرف ثُمَّ : پھر اجْعَلْ : رکھ دو عَلٰي : اوپر كُلِّ : ہر جَبَلٍ : پہاڑ کے مِّنْهُنَّ : ان میں سے جُزْءًا : ایک حصہ ثُمَّ : پھر ادْعُهُنَّ : بلاؤ ان کو يَاْتِيْنَكَ : وہ آجائیں گے تیرے پاس سَعْيًا ۭ : دوڑتے ہوئے وَ : اور اعْلَمْ : جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ عَزِيْزٌ : غالب ہے حَكِيْمٌ : حکمت والا ہے
اور وہ واقعہ بھی پیش نظر رہے، جب ابراہیمؑ نے کہا تھا کہ: "میرے مالک، مجھے دکھا دے، تو مُردوں کو کیسے زندہ کرتا ہے" فرمایا: "کیا تو ایمان نہیں رکھتا؟" اُس نے عرض کیا "ایمان تو رکھتا ہوں، مگر دل کا اطمینان درکار ہے" فرمایا: "اچھا تو چار پرندے لے اور ان کو اپنے سے مانوس کر لے پھر ان کا ایک ایک جز ایک ایک پہاڑ پر رکھ دے پھر ان کو پکار، وہ تیرے پاس دوڑے چلے آئیں گے خوب جان لے کہ اللہ نہایت با اقتدار اور حکیم ہے"
مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍ١ؕ وَ اللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ
مَثَلُ : مثال الَّذِيْنَ : ان لوگوں کی يُنْفِقُوْنَ : جو خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَھُمْ : اپنے مالوں کو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں كَمَثَلِ : مانند مثال حَبَّةٍ : ایک دانے کے ہے اَنْۢبَتَتْ : اس نے اگائیں سَبْعَ : سات سَنَابِلَ : بالیاں ۔ خوشے فِيْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ : ہر بالی میں مِّائَةُ : سو حَبَّةٍ ۭ : دانے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ يُضٰعِفُ : بڑھاتا ہے لِمَنْ : واسطے جس کے يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے ۭ وَ : اور اللّٰهُ : اللہ وَاسِعٌ : وسعت والا ہے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں صرف کرتے ہیں، اُن کے خرچ کی مثال ایسی ہے، جیسے ایک دانہ بویا جائے اور اس سے سات بالیں نکلیں اور ہر بال میں سو دانے ہوں اِسی طرح اللہ جس کے عمل کو چاہتا ہے، افزونی عطا فرماتا ہے وہ فراخ دست بھی ہے اور علیم بھی
اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ثُمَّ لَا یُتْبِعُوْنَ مَاۤ اَنْفَقُوْا مَنًّا وَّ لَاۤ اَذًى١ۙ لَّهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ۚ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ يُنْفِقُوْنَ : جو خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَھُمْ : اپنے مالوں کو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں ثُمَّ : پھر لَا : نہیں يُتْبِعُوْنَ : وہ پیچھا کرتے مَآ اَنْفَقُوْا : اس کا جو انہوں نے خرچ کیا مَنًّا : احسان جتا کر وَّ : اور لَآ : نہ اَذًى ۙ : اذیت دے کر۔ تکلیف دے کر لَّھُمْ : ان کے لیے اَجْرُھُمْ : ان کا اجر ہے عِنْدَ رَبِّهِمْ ۚ : ان کے رب کے پاس وَ : اور لَا : نہ خَوْفٌ : کوئی خوف ہوگا عَلَيْهِمْ : ان پر وَ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اور خرچ کر کے پھر احسان جتاتے، نہ دکھ دیتے ہیں، اُن کا اجر اُن کے رب کے پاس ہے اور ان کے لیے کسی رنج اور خوف کا موقع نہیں
قَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ وَّ مَغْفِرَةٌ خَیْرٌ مِّنْ صَدَقَةٍ یَّتْبَعُهَاۤ اَذًى١ؕ وَ اللّٰهُ غَنِیٌّ حَلِیْمٌ
قَوْلٌ : بات مَّعْرُوْفٌ : اچھی۔ بھلی وَّ : اور مَغْفِرَةٌ : بخشش۔ درگزر خَيْرٌ : بہتر ہے مِّنْ صَدَقَةٍ :اس صدقہ سے يَّتْبَعُهَآ : پیچھے آئے اس کے۔ جس کے بعد اَذًى ۭ : تکلیف۔ دکھ وَ : اور اللّٰهُ : اللہ غَنِىٌّ : بےنیاز حَلِيْمٌ : بردبار ہے
ایک میٹھا بول اور کسی ناگوار بات پر ذرا سی چشم پوشی اُس خیرات سے بہتر ہے، جس کے پیچھے دکھ ہو اللہ بے نیاز ہے اور بردباری اُس کی صفت ہے
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ وَ الْاَذٰى١ۙ كَالَّذِیْ یُنْفِقُ مَالَهٗ رِئَآءَ النَّاسِ وَ لَا یُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ فَمَثَلُهٗ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَیْهِ تُرَابٌ فَاَصَابَهٗ وَابِلٌ فَتَرَكَهٗ صَلْدًا١ؕ لَا یَقْدِرُوْنَ عَلٰى شَیْءٍ مِّمَّا كَسَبُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْكٰفِرِیْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو لَا : نہ تُبْطِلُوْا : تم ضائع کرو صَدَقٰتِكُمْ : اپنے صدقات کو بِالْمَنِّ : احسان جتا کر وَالْاَذٰى ۙ : اور اذیت دے کر كَالَّذِيْ : اس شخص کی طرح يُنْفِقُ : جو خرچ کرتا ہے مَالَهٗ : اپنا مال رِئَآءَ : دکھاوے کو۔ ریاکاری کے لیے النَّاسِ : لوگوں کے وَ : اور لَا : نہ يُؤْمِنُ : وہ ایمان لاتا بِاللّٰهِ : اللہ پر وَ : اور الْيَوْمِ : یوم الْاٰخِرِ ۭ : آخرت پر فَمَثَلُهٗ : تو اس کی مثال كَمَثَلِ : مانند مثال صَفْوَانٍ : چکنے پتھر کے ہے عَلَيْهِ : جس پر تُرَابٌ : مٹی ہو فَاَصَابَهٗ : تو پہنچے اس کو وَابِلٌ : تیز بارش فَتَرَكَهٗ : تو چھوڑ دے اس کو صَلْدًا ۭ : صاف۔ چٹیل لَا : نہیں يَقْدِرُوْنَ : وہ قدرت رکھتے ہوں گے عَلٰي : اوپر شَيْءٍ : کسی چیز کے مِّمَّا : اس میں سے جو كَسَبُوْا ۭ : انہوں نے کمائی کی وَ : اور اللّٰهُ : اللہ لَا : نہیں يَهْدِي : ہدایت دیتا الْقَوْمَ الْكٰفِرِيْنَ : کافرقوم کو
اے ایمان لانے والو! اپنے صدقات کو احسان جتا کر اور دکھ دے کر اُس شخص کی طرح خاک میں نہ ملا دو، جو اپنا مال محض لوگوں کے دکھانے کو خرچ کرتا ہے اور نہ اللہ پر ایما ن رکھتا ہے، نہ آخرت پر اُس کے خرچ کی مثال ایسی ہے، جیسے ایک چٹان تھی، جس پر مٹی کی تہہ جمی ہوئی تھی اس پر جب زور کا مینہ برسا، تو ساری مٹی بہہ گئی اور صاف چٹان کی چٹان رہ گئی ایسے لوگ اپنے نزدیک خیرات کر کے جو نیکی کماتے ہیں، اس سے کچھ بھی اُن کے ہاتھ نہیں آتا، اور کافروں کو سیدھی راہ دکھانا اللہ کا دستور نہیں ہے
وَ مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمُ ابْتِغَآءَ مَرْضَاتِ اللّٰهِ وَ تَثْبِیْتًا مِّنْ اَنْفُسِهِمْ كَمَثَلِ جَنَّةٍۭ بِرَبْوَةٍ اَصَابَهَا وَابِلٌ فَاٰتَتْ اُكُلَهَا ضِعْفَیْنِ١ۚ فَاِنْ لَّمْ یُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَ : اور مَثَلُ : مثال الَّذِيْنَ : ان لوگوں کی يُنْفِقُوْنَ : جو خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَھُمُ : اپنے مالوں کو ابْتِغَآءَ : تلاش کرنے کے لیے مَرْضَاتِ : مرضی۔ رضامندی اللّٰهِ : اللہ کی وَ : اور تَثْبِيْتًا : پختگی۔ ثابت قدمی مِّنْ اَنْفُسِهِمْ : اپنے نفسوں کی۔ ان کے نفسوں کی طرف كَمَثَلِ : مانند مثال جَنَّةٍۢ : ایک باغ کے ہے بِرَبْوَةٍ : اونچی جگہ پر اَصَابَهَا : پہنچے اس کو وَابِلٌ : تیز بارش فَاٰ تَتْ : تو وہ دے دے اُكُلَهَا : پھل اپنا ضِعْفَيْنِ ۚ : دوگنا فَاِنْ لَّمْ : پھر اگر نہ يُصِبْهَا : پہنچے اس کو وَابِلٌ : تیز بارش فَطَلٌّ : تو شبنم ہی سہی۔ کافی ہے ۭ وَ : اور اللّٰهُ : اللہ بِمَا : ساتھ اس کے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو بَصِيْرٌ : دیکھنے والا ہے
بخلا ف اِس کے جو لو گ اپنے مال محض اللہ کی رضا جوئی کے لیے دل کے پورے ثبات و قرار کے ساتھ خرچ کرتے ہیں، ان کے خرچ کی مثال ایسی ہے، جیسے کسی سطح مرتفع پر ایک باغ ہو اگر زور کی بار ش ہو جائے تو دو گنا پھل لائے، اور اگر زور کی بارش نہ بھی ہو تو ایک ہلکی پھوار ہی اُس کے لیے کافی ہو جائے تم جو کچھ کرتے ہو، سب اللہ کی نظر میں ہے
اَیَوَدُّ اَحَدُكُمْ اَنْ تَكُوْنَ لَهٗ جَنَّةٌ مِّنْ نَّخِیْلٍ وَّ اَعْنَابٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۙ لَهٗ فِیْهَا مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِ١ۙ وَ اَصَابَهُ الْكِبَرُ وَ لَهٗ ذُرِّیَّةٌ ضُعَفَآءُ١۪ۖ فَاَصَابَهَاۤ اِعْصَارٌ فِیْهِ نَارٌ فَاحْتَرَقَتْ١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُوْنَ۠   ۧ
اَيَوَدُّ : کیا چاہتا ہے اَحَدُكُمْ : تم میں سے کوئی ایک اَنْ : کہ تَكُوْنَ : ہو لَهٗ : اس کے لیے جَنَّةٌ : ایک باغ مِّنْ نَّخِيْلٍ : کھجوروں کا وَّ : اور اَعْنَابٍ : انگوروں کا تَجْرِيْ : بہتی ہوں مِنْ تَحْتِهَا : اس کے نیچے الْاَنْهٰرُ ۙ : نہریں لَهٗ : اس کے لیے فِيْهَا : اس میں مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِ ۙ : ہر طرح کے پھل ہوں وَ : اور اَصَابَهُ : پہنچے اس کو الْكِبَرُ : بڑھاپا وَ : اور لَهٗ : اس کے لیے ذُرِّيَّةٌ : اولاد ہو ضُعَفَآءُ ښ : کمزور فَاَصَابَهَآ : پھر پہنچے اس کو اِعْصَارٌ : ایک بگولہ فِيْهِ : اس میں نَارٌ : آگ ہو فَاحْتَرَقَتْ ۭ : تو مل جائے كَذٰلِكَ : اسی طرح يُبَيِّنُ : بیان کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : نشانیاں لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَفَكَّرُوْنَ : تم غور و فکر کرو
کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اس کے پاس ایک ہرا بھرا باغ ہو، نہروں سے سیراب، کھجوروں اور انگوروں اور ہرقسم کے پھلوں سے لدا ہوا، اور وہ عین اُس وقت ایک تیز بگولے کی زد میں آ کر جھلس جائے، جبکہ وہ خود بوڑھا ہو اور اس کے کم سن بچے ابھی کسی لائق نہ ہوں؟ اس طرح اللہ اپنی باتیں تمہارے سامنے بیان کرتا ہے، شاید کہ تم غور و فکر کرو
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا كَسَبْتُمْ وَ مِمَّاۤ اَخْرَجْنَا لَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ١۪ وَ لَا تَیَمَّمُوا الْخَبِیْثَ مِنْهُ تُنْفِقُوْنَ وَ لَسْتُمْ بِاٰخِذِیْهِ اِلَّاۤ اَنْ تُغْمِضُوْا فِیْهِ١ؕ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ حَمِیْدٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوْٓا : جو ایمان لائے ہو اَنْفِقُوْا : خرچ کرو مِنْ طَيِّبٰتِ : پاکیزہ چیزوں میں سے مَا : جو كَسَبْتُمْ : تم کماؤ۔ کمایا تم نے وَ : اور مِمَّآ : اس میں سے جو اَخْرَجْنَا : نکالا ہم نے لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنَ الْاَرْضِ ۠ : زمین سے وَ : اور لَا : نہ تَيَمَّمُوا : تم ارادہ کرو۔ تم چھوؤ الْخَبِيْثَ : ناپاک کا۔ کو مِنْهُ : اس میں سے تُنْفِقُوْنَ : تم خرچ کرتے ہو۔ تاکہ تم خرچ کرو وَلَسْتُمْ : حالانکہ نہیں ہو تم بِاٰخِذِيْهِ : لینے والے اس کو اِلَّآ : مگر اَنْ : پر تُغْمِضُوْا : تم چشم پوشی کرو فِيْهِ ۭ : اس کے بارے میں وَ : اور اعْلَمُوْٓا : جان لو اَنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ غَنِىٌّ : بےنیاز ہے حَمِيْدٌ : اپنی ذات میں تعریف والا ہے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جو مال تم نے کمائے ہیں اور جو کچھ ہم نے زمین سے تمہارے لیے نکالا ہے، اُس سے بہتر حصہ راہ خدا میں خرچ کرو ایسا نہ ہو کہ اس کی راہ میں دینے کے لیے بری سے بری چیز چھانٹنے کی کوشش کرنے لگو، حالانکہ وہی چیز اگر کوئی تمہیں دے، تو تم ہرگز اُسے لینا گوارا نہ کرو گے الّا یہ کہ اس کو قبول کرنے میں تم اغماض برت جاؤ تمہیں جان لینا چاہیے کہ اللہ بے نیاز ہے اور بہترین صفات سے متصف ہے
اَلشَّیْطٰنُ یَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَ یَاْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَآءِ١ۚ وَ اللّٰهُ یَعِدُكُمْ مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَ فَضْلًا١ؕ وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌۖۙ
اَلشَّيْطٰنُ : شیطان يَعِدُكُمُ : تم سے وعدہ کرتا ہے الْفَقْرَ : تنگدستی وَيَاْمُرُكُمْ : اور تمہیں حکم دیتا ہے بِالْفَحْشَآءِ : بےحیائی کا وَاللّٰهُ : اور اللہ يَعِدُكُمْ : تم سے وعدہ کرتا ہے مَّغْفِرَةً : بخشش مِّنْهُ : اس سے (اپنی) وَفَضْلًا : اور فضل وَاللّٰهُ : اور اللہ وَاسِعٌ : وسعت والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
شیطان تمہیں مفلسی سے ڈراتا ہے اور شرمناک طرز عمل اختیار کرنے کی ترغیب دیتا ہے، مگر اللہ تمہیں اپنی بخشش اور فضل کی امید دلاتا ہے اللہ بڑا فراخ دست اور دانا ہے
یُّؤْتِی الْحِكْمَةَ مَنْ یَّشَآءُ١ۚ وَ مَنْ یُّؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ اُوْتِیَ خَیْرًا كَثِیْرًا١ؕ وَ مَا یَذَّكَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الْاَلْبَابِ
يُّؤْتِي : دیتا ہے۔ وہ عطا کرتا ہے الْحِكْمَةَ : حکمت کو مَنْ يَّشَآءُ ۚ : جسے وہ چاہتا ہے وَ : اور مَنْ : جو کوئی يُّؤْتَ : دیا گیا الْحِكْمَةَ : حکمت فَقَدْ : تو تحقیق اُوْتِيَ : وہ دیا گیا خَيْرًا كَثِيْرًا : خیر کثیر۔ بھلائی بہت ۭ وَ : اور مَا : نہیں يَذَّكَّرُ : نصیحت پکڑتے اِلَّآ : مگر اُولُوا الْاَلْبَابِ : عقل والے
جس کو چاہتا ہے حکمت عطا کرتا ہے، اور جس کو حکمت ملی، اُسے حقیقت میں بڑی دولت مل گئی اِن باتوں سے صرف وہی لوگ سبق لیتے ہیں، جو دانشمند ہیں
وَ مَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ نَّفَقَةٍ اَوْ نَذَرْتُمْ مِّنْ نَّذْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُهٗ١ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ
وَ : اور مَآ : جو اَنْفَقْتُمْ : خرچ کرو تم مِّنْ نَّفَقَةٍ : کوئی بھی خرچ کرنے کی چیز اَوْ : یا نَذَرْتُمْ : نذر مانو تم مِّنْ نَّذْرٍ : کوئی بھی نذر فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ يَعْلَمُهٗ ۭ : جانتا ہے اس کو۔ جان لے گا اس کو وَ : اور مَا : نہیں لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے لیے مِنْ اَنْصَارٍ : کوئی مددگار
تم نے جو کچھ بھی خرچ کیا ہو اور جو نذر بھی مانی ہو، اللہ کو اُس کا علم ہے، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں
اِنْ تُبْدُوا الصَّدَقٰتِ فَنِعِمَّا هِیَ١ۚ وَ اِنْ تُخْفُوْهَا وَ تُؤْتُوْهَا الْفُقَرَآءَ فَهُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ١ؕ وَ یُكَفِّرُ عَنْكُمْ مِّنْ سَیِّاٰتِكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ
اِنْ : اگر تُبْدُوا : تم ظاہر کرو گے الصَّدَقٰتِ : صدقات فَنِعِمَّا : تو کتنے اچھے ہیں۔ تو کتنا اچھا ہے هِىَ : وہ۔ یہ (ظاہر کرنا) ۚ وَ : اور اِنْ : اگر تُخْفُوْھَا : تم چھپاؤ ان کو وَ : اور تُؤْتُوْھَا : تم دو ان کو الْفُقَرَآءَ : فقراء کو۔ محتاجوں کو فَھُوَ : تو وہ خَيْرٌ : اچھا ہے لَّكُمْ ۭ : تمہارے لیے وَ : اور يُكَفِّرُ : وہ دور کرے گا عَنْكُمْ : تم سے مِّنْ : سے سَيِّاٰتِكُمْ ۭ : تمہاری برائیوں میں (سے) ۔ تمہاری برائیاں وَ : اور اللّٰهُ : اللہ بِمَا : ساتھ اس کے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو خَبِيْرٌ : باخبر ہے
اگر اپنے صدقات علانیہ دو، تو یہ بھی اچھا ہے، لیکن اگر چھپا کر حاجت مندوں کو دو، تو یہ تمہارے حق میں زیادہ بہتر ہے تمہاری بہت سی برائیاں اِس طرز عمل سے محو ہو جاتی ہیں اور جو کچھ تم کرتے ہوئے اللہ کو بہر حال اُس کی خبر ہے
لَیْسَ عَلَیْكَ هُدٰىهُمْ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَیْرٍ فَلِاَنْفُسِكُمْ١ؕ وَ مَا تُنْفِقُوْنَ اِلَّا ابْتِغَآءَ وَجْهِ اللّٰهِ١ؕ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَیْرٍ یُّوَفَّ اِلَیْكُمْ وَ اَنْتُمْ لَا تُظْلَمُوْنَ
لَيْسَ : نہیں ہے عَلَيْكَ : آپ کے ذمہ ھُدٰىھُمْ : ان کو ہدایت وَلٰكِنَّ : لیکن اللّٰهَ : اللہ تعالیٰ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ ۭ : جس کو چاہتا ہے وَ : اور مَا : جو تُنْفِقُوْا : تم خرچ کرو گے مِنْ خَيْرٍ : مال میں سے فَلِاَنْفُسِكُمْ ۭ : تو تمہارے اپنے نفسوں کے لیے ہے وَ : اور مَا : جو تُنْفِقُوْنَ : تم خرچ کرو گے اِلَّا : مگر ابْتِغَآءَ : تلاش کرنے کے لیے وَجْهِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی رضا وَ : اور مَا : جو تُنْفِقُوْا : تم خرچ کرو گے مِنْ خَيْرٍ : مال میں سے يُّوَفَّ : پورا کر کے دیا جائے گا اِلَيْكُمْ : طرف تمہارے۔ تمہیں وَ : اور اَنْتُمْ : تم لَا تُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جاؤ گے
لوگوں کو ہدایت بخش دینے کی ذمے داری تم پر نہیں ہے ہدایت تو اللہ ہی جسے چاہتا ہے بخشتا ہے اور خیرات میں جو مال تم خرچ کرتے ہو وہ تمہارے اپنے لیے بھلا ہے آخر تم اسی لیے تو خرچ کرتے ہو کہ اللہ کی رضا حاصل ہو تو جو کچھ مال تم خیرات میں خرچ کرو گے، اس کا پورا پورا اجر تمہیں دیا جائے گا اور تمہاری حق تلفی ہرگز نہ ہوگی
لِلْفُقَرَآءِ الَّذِیْنَ اُحْصِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ ضَرْبًا فِی الْاَرْضِ١٘ یَحْسَبُهُمُ الْجَاهِلُ اَغْنِیَآءَ مِنَ التَّعَفُّفِ١ۚ تَعْرِفُهُمْ بِسِیْمٰىهُمْ١ۚ لَا یَسْئَلُوْنَ النَّاسَ اِلْحَافًا١ؕ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَیْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِیْمٌ۠   ۧ
لِلْفُقَرَآءِ : یہ صدقات فقراء کے لیے ہیں۔ تنگدست کے لیے ہیں الَّذِيْنَ : (یعنی) وہ لوگ جو اُحْصِرُوْا : گھیر لیے گئے فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں لَا : نہیں يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ استطاعت رکھتے ضَرْبًا : چلنے پھرنے کی۔ دوڑ دھوپ کی فِي الْاَرْضِ ۡ : زمین میں يَحْسَبُھُمُ : سمجھتا ہے ان کو الْجَاهِلُ : جاہل۔ ناواقف اَغْنِيَآءَ : دولت مند مِنَ التَّعَفُّفِ ۚ : ان کی خودداری کے سبب۔ نہ مانگنے کی وجہ سے۔ بچنے کی وجہ سے تَعْرِفُھُمْ : تم پہچان لو گے ان کو بِسِيْمٰھُمْ ۚ : ان کی علامت سے۔ ان کی پیشانی سے لَا : نہیں يَسْئَلُوْنَ : وہ مانگتے النَّاسَ : لوگوں سے اِلْحَافًا ۭ : اصرار کرکے۔ لپٹ کر وَ : اور مَا : جو تُنْفِقُوْا : تم خرچ کرو گے مِنْ خَيْرٍ : مال میں سے فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ بِهٖ : ساتھ اس کے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
خاص طور پر مدد کے مستحق وہ تنگ دست لوگ ہیں جو اللہ کے کام میں ایسے گھر گئے ہیں کہ اپنی ذاتی کسب معاش کے لیے زمین میں کوئی دوڑ دھوپ نہیں کرسکتے ان کی خود داری دیکھ کر ناواقف آدمی گمان کرتا ہے کہ یہ خوش حال ہیں تم ان کے چہروں سے ان کی اندرونی حالت پہچان سکتے ہو مگر وہ ایسے لوگ نہیں ہیں کہ لوگوں کے پیچھے پڑ کر کچھ مانگیں اُن کی اعانت میں جو کچھ مال تم خرچ کرو گے وہ اللہ سے پوشیدہ نہ رہے گا
اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّهَارِ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً فَلَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ۚ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَؔ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ يُنْفِقُوْنَ : جو خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَھُمْ : اپنے مالوں کو بِالَّيْلِ : رات کو وَ : اور النَّهَارِ : دن کو سِرًّا : چھپا کر وَّ : اور عَلَانِيَةً : اور اعلانیہ طور پر فَلَھُمْ : تو ان کے لیے اَجْرُھُمْ : ان کا اجر ہے عِنْدَ رَبِّهِمْ ۚ : ان کے رب کے پاس وَ : اور لَا : نہ خَوْفٌ : کوئی خوف ہوگا عَلَيْهِمْ : ان پر وَ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : وہ غمگین ہوں گے
جو لو گ اپنے مال شب و روز کھلے اور چھپے خرچ کرتے ہیں ان کا اجر ان کے رب کے پاس ہے اور اُن کے لیے کسی خوف اور رنج کا مقام نہیں
اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا١ۘ وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا١ؕ فَمَنْ جَآءَهٗ مَوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَهٗ مَا سَلَفَ١ؕ وَ اَمْرُهٗۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ وَ مَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ يَاْكُلُوْنَ : جو کھاتے ہیں الرِّبٰوا : سود کو لَا : نہیں يَقُوْمُوْنَ : وہ کھڑے ہوں گے اِلَّا : مگر كَمَا : جیا کہ يَقُوْمُ : کھڑا ہونا ہے الَّذِيْ : وہ شخص يَتَخَبَّطُهُ : خبطی بنادیا ہو اس کو الشَّيْطٰنُ : شیطان نے مِنَ الْمَسِّ : چھو کر ذٰلِكَ : یہ (خبطی بننا اس لیے کہ بِاَنَّھُمْ : بوجہ اس کے کہ بیشک وہ قَالُوْٓا : وہ کہتے ہیں اِنَّمَا : بیشک الْبَيْعُ : تجارت مِثْلُ : مانند ہے الرِّبٰوا ۘ : سود کے وَ : اور اَحَلَّ : حالانکہ حلال کردیا اللّٰهُ : اللہ نے الْبَيْعَ : تجارت کو وَ : اور حَرَّمَ : حرام کردیا الرِّبٰوا ۭ : سود کو فَمَنْ : تو جو کوئی جَآءَهٗ : آجائے اس کے پاس مَوْعِظَةٌ : ایک نصیحت مِّنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب کی طرف سے فَانْتَهٰى : پھر وہ رک جائے فَلَهٗ : تو اس کے لیے ہے مَا : جو سَلَفَ ۭ : گزرچکا وَ : اور اَمْرُهٗٓ : اس کا معاملہ اِلَى اللّٰهِ ۭ : طرف اللہ کے ہے وَ : اور مَنْ : جو کوئی عَادَ : لوٹے۔ اعادہ کرے فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ اَصْحٰبُ النَّارِ ۚ : آگ والے ہیں ھُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
مگر جو لوگ سود کھاتے ہیں، اُ ن کا حال اُس شخص کا سا ہوتا ہے، جسے شیطان نے چھو کر باؤلا کر دیا ہو اور اس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: "تجارت بھی تو آخر سود ہی جیسی چیز ہے"، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام لہٰذا جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچے اور آئندہ کے لیے وہ سود خوری سے باز آ جائے، تو جو کچھ وہ پہلے کھا چکا، سو کھا چکا، اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اور جو اِس حکم کے بعد پھر اسی حرکت کا اعادہ کرے، وہ جہنمی ہے، جہاں وہ ہمیشہ رہے گا
یَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبٰوا وَ یُرْبِی الصَّدَقٰتِ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ اَثِیْمٍ
يَمْحَقُ : مٹاتا ہے اللّٰهُ : اللہ الرِّبٰوا : سود کو وَ : اور يُرْبِي : بڑھتا ہے۔ نشو و نما دیتا ہے الصَّدَقٰتِ ۭ : صدقات کو وَ : اور اللّٰهُ : اللہ لَا : نہیں يُحِبُّ : پسند کرتا كُلَّ : ہر كَفَّارٍ : ناشکرے اَثِيْمٍ : گناہ گار کو
اللہ سود کا مٹھ مار دیتا ہے اور صدقات کو نشو و نما دیتا ہے اور اللہ کسی ناشکرے بد عمل انسان کو پسند نہیں کرتا
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ لَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ۚ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے وَ : اور عَمِلُوا : انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے۔ نیک وَ : اور اَقَامُوا : انہوں نے قائم کی الصَّلٰوةَ : نماز وَ : اور اٰتَوُا : انہوں نے دی الزَّكٰوةَ : زکوۃ لَھُمْ : ان کے لیے اَجْرُھُمْ : ان کا اجر ہے عِنْدَ رَبِّهِمْ ۚ : ان کے رب کے پاس وَ : اور لَا : نہ خَوْفٌ : کوئی خوف ہوگا عَلَيْهِمْ : ان پر وَ : اور لَا : نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
ہاں، جو لوگ ایمان لے آئیں اور نیک عمل کریں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں، اُن کا اجر بے شک ان کے رب کے پاس ہے اور ان کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبٰۤوا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوا : جو ایمان لائے ہو اتَّقُوا : ڈرو۔ تقوی کرو اللّٰهَ : اللہ سے۔ اللہ کا وَ : اور ذَرُوْا : چھوڑ دو مَا : جو بَقِيَ : باقی ہو مِنَ الرِّبٰٓوا : سود میں سے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، خدا سے ڈرو اور جو کچھ تمہارا سود لوگوں پر باقی رہ گیا ہے، اسے چھوڑ دو، اگر واقعی تم ایمان لائے ہو
فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ١ۚ وَ اِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوْسُ اَمْوَالِكُمْ١ۚ لَا تَظْلِمُوْنَ وَ لَا تُظْلَمُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر لَّمْ : نہ تَفْعَلُوْا : تم کرو فَاْذَنُوْا : تو خبردار ہوجاؤ بِحَرْبٍ : جنگ کے لیے مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَ : اور رَسُوْلِهٖ ۚ : اس کے رسول سے وَ : اور اِنْ : اگر تُبْتُمْ : تو بہ کرلو تم فَلَكُمْ : تو تمہارے لیے ہے رُءُوْسُ : اصل اَمْوَالِكُمْ ۚ : تمہارے مالوں کا لَا : نہ تَظْلِمُوْنَ : تم ظلم کرو گے وَ : اور لَا : نہ تُظْلَمُوْنَ : تم ظلم کیے جاؤ گے
لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا، تو آگاہ ہو جاؤ کہ اللہ اور اسکے رسول کی طرف سے تمہارے خلاف اعلان جنگ ہے اب بھی توبہ کر لو (اور سود چھوڑ دو) تو اپنا اصل سرمایہ لینے کے تم حق دار ہو نہ تم ظلم کرو، نہ تم پر ظلم کیا جائے
وَ اِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ اِلٰى مَیْسَرَةٍ١ؕ وَ اَنْ تَصَدَّقُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَ : اور اِنْ : اگر كَانَ : ہے (وہ مقروض) ذُوْ : والا عُسْرَةٍ : تنگی۔ تنگدست فَنَظِرَةٌ : تو مہلت دیتا ہے اِلٰى مَيْسَرَةٍ ۭ : آسانی تک وَ : اور اَنْ : یہ کہ۔ اگر تَصَدَّقُوْا : تم صدقہ کرو خَيْرٌ : بہتر ہے لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
تمہارا قرض دار تنگ دست ہو، تو ہاتھ کھلنے تک اُسے مہلت دو، اور جو صدقہ کر دو، تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے، اگر تم سمجھو
وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْهِ اِلَى اللّٰهِ١۫ۗ ثُمَّ تُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور اتَّقُوْا : ڈرو يَوْمًا : اس دن سے تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹائے جاؤ گے فِيْهِ : اس میں اِلَى اللّٰهِ ۼ : اللہ کی طرف ثُمَّ : پھر تُوَفّٰى : پورا پورا دیا جائے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص کو مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمائی کی وَ : اور ھُمْ : وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جائیں گے
اس دن کی رسوائی و مصیبت سے بچو، جبکہ تم اللہ کی طرف واپس ہو گے، وہاں ہر شخص کو اس کی کمائی ہوئی نیکی یا بدی کا پورا پورا بدلہ مل جائے گا اور کسی پر ظلم ہرگز نہ ہوگا
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا تَدَایَنْتُمْ بِدَیْنٍ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوْهُ١ؕ وَ لْیَكْتُبْ بَّیْنَكُمْ كَاتِبٌۢ بِالْعَدْلِ١۪ وَ لَا یَاْبَ كَاتِبٌ اَنْ یَّكْتُبَ كَمَا عَلَّمَهُ اللّٰهُ فَلْیَكْتُبْ١ۚ وَ لْیُمْلِلِ الَّذِیْ عَلَیْهِ الْحَقُّ وَ لْیَتَّقِ اللّٰهَ رَبَّهٗ وَ لَا یَبْخَسْ مِنْهُ شَیْئًا١ؕ فَاِنْ كَانَ الَّذِیْ عَلَیْهِ الْحَقُّ سَفِیْهًا اَوْ ضَعِیْفًا اَوْ لَا یَسْتَطِیْعُ اَنْ یُّمِلَّ هُوَ فَلْیُمْلِلْ وَلِیُّهٗ بِالْعَدْلِ١ؕ وَ اسْتَشْهِدُوْا شَهِیْدَیْنِ مِنْ رِّجَالِكُمْ١ۚ فَاِنْ لَّمْ یَكُوْنَا رَجُلَیْنِ فَرَجُلٌ وَّ امْرَاَتٰنِ مِمَّنْ تَرْضَوْنَ مِنَ الشُّهَدَآءِ اَنْ تَضِلَّ اِحْدٰىهُمَا فَتُذَكِّرَ اِحْدٰىهُمَا الْاُخْرٰى١ؕ وَ لَا یَاْبَ الشُّهَدَآءُ اِذَا مَا دُعُوْا١ؕ وَ لَا تَسْئَمُوْۤا اَنْ تَكْتُبُوْهُ صَغِیْرًا اَوْ كَبِیْرًا اِلٰۤى اَجَلِهٖ١ؕ ذٰلِكُمْ اَقْسَطُ عِنْدَ اللّٰهِ وَ اَقْوَمُ لِلشَّهَادَةِ وَ اَدْنٰۤى اَلَّا تَرْتَابُوْۤا اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً حَاضِرَةً تُدِیْرُوْنَهَا بَیْنَكُمْ فَلَیْسَ عَلَیْكُمْ جُنَاحٌ اَلَّا تَكْتُبُوْهَا١ؕ وَ اَشْهِدُوْۤا اِذَا تَبَایَعْتُمْ١۪ وَ لَا یُضَآرَّ كَاتِبٌ وَّ لَا شَهِیْدٌ١ؕ۬ وَ اِنْ تَفْعَلُوْا فَاِنَّهٗ فُسُوْقٌۢ بِكُمْ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ وَ یُعَلِّمُكُمُ اللّٰهُ١ؕ وَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ : لوگو اٰمَنُوْٓا : جو ایمان لائے ہو اِذَا : جب تَدَايَنْتُمْ : تم باہم لین دین کرو بِدَيْنٍ : قرض کا اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى : تک وقت مقررہ۔ طے شدہ (مقررہ وقت تک) فَاكْتُبُوْهُ ۭ : تو لکھا کرو اس کو۔ تو لکھ لیا کرو اس کو وَ : اور لْيَكْتُبْ : چاہیے کہ لکھے بَّيْنَكُمْ : تمہارے درمیان كَاتِبٌۢ : لکھنے والا بِالْعَدْلِ ۠ : ساتھ عدل کے وَ : اور لَا : نہ يَاْبَ : انکار کرے كَاتِبٌ : لکھنے والا اَنْ : کہ يَّكْتُبَ : وہ لکھے كَمَا : جیسا کہ عَلَّمَهُ : سکھا دیا اس کو اللّٰهُ : اللہ نے فَلْيَكْتُبْ ۚ : پس چاہیے کہ وہ لکھے وَ : اور لْيُمْلِلِ : چاہیے کہ املاء کرے الَّذِيْ : وہ شخص عَلَيْهِ : جس پر الْحَقُّ : حق ہے (مقروض ہے) وَ : اور لْيَتَّقِ : چاہیے کہ اللّٰهَ : اللہ سے رَبَّهٗ : جو رب ہے اس کا وَ : اور لَا : نہ يَبْخَسْ : کمی کرے مِنْهُ : اس سے شَيْئًا ۭ : کسی چیز کی فَاِنْ : پھر اگر كَانَ : ہو الَّذِيْ : وہ شخص (یعنی مقروض) عَلَيْهِ : اوپر اس کے الْحَقُّ : حق ہے سَفِيْهًا : بےوقوف۔ کم عقل اَوْ : یا ضَعِيْفًا : کمزور اَوْ : یا لَا : نہیں يَسْتَطِيْعُ : وہ استطاعت رکھتا اَنْ : کہ يُّمِلَّ : املاء کرے ھُوَ : وہ فَلْيُمْلِلْ : پس چاہیے کہ املاء کرے وَلِيُّهٗ : سرپرست اس کا بِالْعَدْلِ ۭ : عدل کے ساتھ وَ : اور اسْتَشْهِدُوْا : گواہ بنالیا کرو شَهِيْدَيْنِ : دو گواہ مِنْ : سے رِّجَالِكُمْ ۚ : اپنے مردو (میں سے) فَاِنْ : پھر اگر لَّمْ : نہ يَكُوْنَا : وہ دو ہوں رَجُلَيْنِ : دو مرد فَرَجُلٌ : تو ایک مرد وَّ : اور امْرَاَتٰنِ : دو عورتیں مِمَّنْ : اس میں سے جو تَرْضَوْنَ : تم پسند کرتے ہو مِنَ الشُّهَدَآءِ : گواہوں میں سے اَنْ : اس لیے کہ۔ مبادا کہ تَضِلَّ : بھول جائے گی اِحْدٰىھُمَا : ان دونوں میں سے ایک فَتُذَكِّرَ : تو یاد دہانی کرادے اِحْدٰىهُمَا : ان دونوں میں سے ایک الْاُخْرٰى ۭ : دوسری کو وَ : اور لَا : نہ يَاْبَ : انکار کریں الشُّهَدَآءُ : گواہ اِذَا مَا : جب بھی۔ جہاں بھی دُعُوْا ۭ : وہ بلائے جائیں وَ : اور لَا : نہ تَسْئَمُوْٓا : تم سستی کرو اَنْ : کہ تَكْتُبُوْهُ : تم لکھ لو اس کو صَغِيْرًا : چھوٹا ہو اَوْ : یا كَبِيْرًا : بڑا ہو اِلٰٓى اَجَلِهٖ ۭ : طرف اس کے مقرر وقت کے ذٰلِكُمْ : یہ بات اَقْسَطُ : زیادہ انصاف والی ہے عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے نزدیک وَ : اور اَقْوَمُ : زیادہ درست رکھنے والی ہے لِلشَّهَادَةِ : گواہی کے لیے وَ : اور اَدْنٰٓى : زیادہ قریب ہے اَلَّا : کہ نہ تَرْتَابُوْٓا : تم شک میں مبتلا ہوجاؤ اِلَّآ : مگر اَنْ : کہ تَكُوْنَ : ہو تِجَارَةً : تجارت۔ سودا حَاضِرَةً : حاضر۔ دست بدست تُدِيْرُوْنَهَا : تم لین دین کرتے ہو اس کا بَيْنَكُمْ : آپس میں فَلَيْسَ : تو نہیں ہے عَلَيْكُمْ : تم پر جُنَاحٌ : کوئی گناہ اَلَّا : کہ نہ تَكْتُبُوْھَا ۭ : تم لکھو اس کو وَ : اور اَشْهِدُوْٓا : گواہ بنالو اِذَا : جب تَبَايَعْتُمْ ۠ : باہم خریدوفروخت کرو تم وَ : اور لَا : نہ يُضَآرَّ : ضرر پہنچایاجائے كَاتِبٌ : کاتب کو۔ لکھنے والے کو وَّ : اور لَا : نہ شَهِيْدٌ : گواہ کو وَ : اور اِنْ : اگر تَفْعَلُوْا : تم کرو گے فَاِنَّهٗ : تو بیشک وہ فُسُوْقٌۢ : گناہ ہوگا بِكُمْ ۭ : تمہارے لیے وَ : اور اتَّقُوا : ڈرو تم اللّٰهَ ۭ : اللہ سے وَ : اور يُعَلِّمُكُمُ : سکھاتا ہے تم کو اللّٰهُ ۭ : اللہ وَ : اور اللّٰهُ : اللہ بِكُلِّ : ساتھ ہر شَيْءٍ : چیز کے عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب کسی مقرر مدت کے لیے تم آپس میں قرض کا لین دین کرو، تو اسے لکھ لیا کرو فریقین کے درمیان انصاف کے ساتھ ایک شخص دستاویز تحریر کرے جسے اللہ نے لکھنے پڑھنے کی قابلیت بخشی ہو، اسے لکھنے سے انکار نہ کرنا چاہیے وہ لکھے اور املا وہ شخص کرائے جس پر حق آتا ہے (یعنی قرض لینے والا)، اور اُسے اللہ، اپنے رب سے ڈرنا چاہیے کہ جو معاملہ طے ہوا ہو اس میں کوئی کمی بیشی نہ کرے لیکن اگر قرض لینے والا خود نادان یا ضعیف ہو، املا نہ کرا سکتا ہو، تواس کا ولی انصاف کے ساتھ املا کرائے پھر اپنے مردوں سے دو آدمیوں کی اس پر گواہی کرا لو اور اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں ہوں تاکہ ایک بھول جائے، تو دوسری اسے یاد دلا دے یہ گواہ ایسے لوگوں میں سے ہونے چاہییں، جن کی گواہی تمہارے درمیان مقبول ہو گواہوں کو جب گواہ بننے کے لیے کہا جائے، تو انہیں انکار نہ کرنا چاہیے معاملہ خواہ چھوٹا ہو یا بڑا، میعاد کی تعین کے ساتھ اس کی دستاویز لکھوا لینے میں تساہل نہ کرو اللہ کے نزدیک یہ طریقہ تمہارے لیے زیادہ مبنی بر انصاف ہے، اس سے شہادت قائم ہونے میں زیادہ سہولت ہوتی ہے، اور تمہارے شکوک و شبہات میں مبتلا ہونے کا امکان کم رہ جاتا ہے ہاں جو تجارتی لین دین دست بدست تم لوگ آپس میں کرتے ہو، اس کو نہ لکھا جائے تو کوئی حرج نہیں، مگر تجارتی معاملے طے کرتے وقت گواہ کر لیا کرو کاتب اور گواہ کو ستایا نہ جائے ایسا کرو گے، تو گناہ کا ارتکاب کرو گے اللہ کے غضب سے بچو وہ تم کو صحیح طریق عمل کی تعلیم دیتا ہے اور اسے ہر چیز کا علم ہے
وَ اِنْ كُنْتُمْ عَلٰى سَفَرٍ وَّ لَمْ تَجِدُوْا كَاتِبًا فَرِهٰنٌ مَّقْبُوْضَةٌ١ؕ فَاِنْ اَمِنَ بَعْضُكُمْ بَعْضًا فَلْیُؤَدِّ الَّذِی اؤْتُمِنَ اَمَانَتَهٗ وَ لْیَتَّقِ اللّٰهَ رَبَّهٗ١ؕ وَ لَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ١ؕ وَ مَنْ یَّكْتُمْهَا فَاِنَّهٗۤ اٰثِمٌ قَلْبُهٗ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِیْمٌ۠   ۧ
وَ : اور اِنْ : اگر كُنْتُمْ : ہو تم عَلٰي سَفَرٍ : سفر پر وَّ : اور لَمْ : نہ تَجِدُوْا : تم پاؤ كَاتِبًا : لکھنے والا فَرِھٰنٌ : تو رھن رکھا ہے مَّقْبُوْضَةٌ ۭ : قبضہ کی ہوئی کا فَاِنْ : پھر اگر اَمِنَ : اعتبار کرے بَعْضُكُمْ : تم میں سے بعض بَعْضًا : بعض کا فَلْيُؤَدِّ : پس چاہیے کہ ادا کرے الَّذِي : وہ شخص جو اؤْتُمِنَ : امین بنایا گیا اَمَانَتَهٗ : اس کی امانت کو وَ : اور لْيَتَّقِ : چاہے کہ وہ ڈرے اللّٰهَ : اللہ سے رَبَّهٗ ۭ : جو رب ہے اس کا وَ : اور لَا : نہ تَكْتُمُوا : تم چھپاؤ الشَّهَادَةَ ۭ : گواہی کو وَ : اور مَنْ : اور جو کوئی يَّكْتُمْهَا : چھپائے گا اس کو فَاِنَّهٗٓ : تو بیشک وہ اٰثِمٌ : گناہ گار ہے قَلْبُهٗ ۭ : دل اس کا وَ : اور اللّٰهُ : اللہ بِمَا : ساتھ اس کے جو تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے ہو عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
اگر تم سفر کی حالت میں ہو اور دستاویز لکھنے کے لیے کوئی کاتب نہ ملے، تو رہن بالقبض پر معاملہ کرو اگر تم میں سے کوئی شخص دوسرے پر بھروسہ کر کے اس کے ساتھ کوئی معاملہ کرے، تو جس پر بھروسہ کیا گیا ہے، اسے چاہیے کہ امانت ادا کرے اور اللہ، اپنے رب سے ڈرے اور شہادت ہرگز نہ چھپاؤ جو شہادت چھپاتا ہے، اس کا دل گناہ میں آلودہ ہے اور اللہ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں ہے
لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ اِنْ تُبْدُوْا مَا فِیْۤ اَنْفُسِكُمْ اَوْ تُخْفُوْهُ یُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللّٰهُ١ؕ فَیَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
لِلّٰهِ : اللہ کے لیے ہے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں ہے وَ : اور مَا : جو فِي الْاَرْضِ ۭ : زمین میں ہے وَ : اور اِنْ : اگر تُبْدُوْا : تم ظاہر کرو مَا : جو فِيْٓ اَنْفُسِكُمْ : تمہارے نفسوں میں ہے اَوْ : یا تُخْفُوْهُ : تم چھپاؤ گے اس کو يُحَاسِبْكُمْ : حساب لے گا تمہارا بِهِ : ساتھ اس کے اللّٰهُ ۭ : اللہ فَيَغْفِرُ : پھر وہ بخش دے گا لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہے گا وَ : اور يُعَذِّبُ : وہ عذاب دے گا مَنْ يَّشَآءُ ۭ : جس کو وہ چاہے گا وَ : اور اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : اوپر كُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز کے قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا ہے
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، سب اللہ کا ہے تم اپنے دل کی باتیں خواہ ظاہر کرو یا چھپاؤ اللہ بہرحال ان کا حساب تم سے لے لے گا پھر اسے اختیار ہے، جسے چاہے، معاف کر دے اور جسے چاہے، سزا دے وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْهِ مِنْ رَّبِّهٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ١ؕ كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ مَلٰٓئِكَتِهٖ وَ كُتُبِهٖ وَ رُسُلِهٖ١۫ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِهٖ١۫ وَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا١٘ۗ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ
اٰمَنَ : ایمان لائے الرَّسُوْلُ : رسول بِمَآ : ساتھ اس کے جو اُنْزِلَ : نازل کیا گیا اِلَيْهِ : طرف اس کے مِنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب کی طرف سے وَ : اور الْمُؤْمِنُوْنَ ۭ : سارے مومن كُلٌّ : سارے کے سارے اٰمَنَ : ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَ : اور مَلٰٓئِكَتِهٖ : اس کے فرشتوں پر وَ : اور كُتُبِهٖ : اس کی کتابوں پر وَ : اور رُسُلِهٖ ۣ : اس کے رسولوں پر لَا : نہیں نُفَرِّقُ : ہم فرق کرتے بَيْنَ اَحَدٍ : درمیان کسی ایک کے مِّنْ رُّسُلِهٖ ۣ : اس کے رسولوں میں سے وَ : اور قَالُوْا : انہوں نے کہا سَمِعْنَا : سنا ہم نے وَ : اور اَطَعْنَا : اور اطاعت کی ہم نے ڭ غُفْرَانَكَ : (چاہتے ہیں ہم ) تیر بخشش رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَ : اور اِلَيْكَ : طرف تیرے ہی الْمَصِيْرُ : لوٹنا ہے۔ پلٹنا ہے
رسول اُس ہدایت پر ایمان لایا ہے جو اس کے رب کی طرف سے اس پر نازل ہوئی ہے اور جو لوگ اِس رسول کے ماننے والے ہیں، انہوں نے بھی اس ہدایت کو دل سے تسلیم کر لیا ہے یہ سب اللہ اور اس کے فرشتوں اوراس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کو مانتے ہیں اور ان کا قول یہ ہے کہ: "ہم اللہ کے رسولوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کرتے، ہم نے حکم سنا اور اطاعت قبول کی مالک! ہم تجھ سے خطا بخشی کے طالب ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف پلٹنا ہے"
لَا یُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا١ؕ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَ عَلَیْهَا مَا اكْتَسَبَتْ١ؕ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَاۤ اِنْ نَّسِیْنَاۤ اَوْ اَخْطَاْنَا١ۚ رَبَّنَا وَ لَا تَحْمِلْ عَلَیْنَاۤ اِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهٗ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا١ۚ رَبَّنَا وَ لَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖ١ۚ وَ اعْفُ عَنَّا١ٙ وَ اغْفِرْ لَنَا١ٙ وَ ارْحَمْنَا١ٙ اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ۠   ۧ
لَا : نہیں يُكَلِّفُ : تکلیف دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ نَفْسًا : کسی کو اِلَّا : مگر وُسْعَهَا ۭ : اس کی وسعت کے مطابق لَهَا : اس کے لیے ہے مَا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمائی کی وَ : اور عَلَيْهَا : اس کے ذمہ ہے مَا : جو اكْتَسَبَتْ ۭ : اس نے کمایا رَبَّنَا : اے ہمارے رب لَا : نہ تُؤَاخِذْنَآ : مواخذہ کرنا ہمارا۔ نہ پکڑنا ہم کو اِنْ : اگر نَّسِيْنَآ : ہم بھول جائیں اَوْ : یا اَخْطَاْنَا ۚ : خطا کریں ہم رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَ : اور لَا : نہ تَحْمِلْ : تو ڈال۔ بوجھل کر عَلَيْنَآ : ہم پر اِصْرًا : کوئی بوجھ كَمَا : جیسا کہ حَمَلْتَهٗ : ڈالا تو نے اس کو۔ بوجھل کیا عَلَي الَّذِيْنَ : ان لوگوں پر مِنْ قَبْلِنَا ۚ : جو ہم سے پہلے تھے رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَ : اور لَا : نہ تُحَمِّلْنَا : تو اٹھوا ہم سے مَا : اس کو جو لَا : نہیں طَاقَةَ : طاقت لَنَا : ہمارے لیے بِهٖ ۚ : اس کی وَاعْفُ : اور درگزر فرما عَنَّا ۪ : ہم سے وَ : اور اغْفِرْ : بخش دے لَنَا ۪ : ہمارے لیے وَ : اور ارْحَمْنَا ۪ : رحم فرما ہم پر اَنْتَ : تو مَوْلٰىنَا : ہما مولا ہے فَانْصُرْنَا : پس مدد فرما ہماری عَلَي الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ : اوپر کافر قوم کے
اللہ کسی متنفس پر اُس کی مقدرت سے بڑھ کر ذمہ داری کا بوجھ نہیں ڈالتا ہر شخص نے جو نیکی کمائی ہے، اس کا پھل اسی کے لیے ہے اور جو بدی سمیٹی ہے، اس کا وبال اسی پر ہے (ایمان لانے والو! تم یوں دعا کیا کرو) اے ہمارے رب! ہم سے بھول چوک میں جو قصور ہو جائیں، ان پر گرفت نہ کر مالک! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال، جو تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالے تھے پروردگار! جس بار کو اٹھانے کی طاقت ہم میں نہیں ہے، وہ ہم پر نہ رکھ، ہمارے ساتھ نرمی کر، ہم سے در گزر فرما، ہم پر رحم کر، تو ہمارا مولیٰ ہے، کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد کر
Top