مشکوٰۃ المصابیح - روزے کا بیان - حدیث نمبر 3172
11- بَابُ إِذَا قَالُوا صَبَأْنَا وَلَمْ يُحْسِنُوا أَسْلَمْنَا:
وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ فَجَعَلَ خَالِدٌ يَقْتُلُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَبْرَأُ إِلَيْكَ مِمَّا صَنَعَ خَالِدٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ عُمَرُ:‏‏‏‏ إِذَا قَالَ مَتْرَسْ فَقَدْ آمَنَهُ إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ الْأَلْسِنَةَ كُلَّهَا، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ تَكَلَّمْ لَا بَأْسَ.
باب
باب: اگر کافر لڑائی کے وقت گھبرا کر اچھی طرح یوں نہ کہہ سکیں ہم مسلمان ہوئے اور یوں کہنے لگیں ہم نے دین بدل دیا، دین بدل دیا تو کیا حکم ہے؟
عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا خالد بن ولید ؓ نے (بنی ہدبہ کی جنگ میں) کافروں کو مارنا شروع کردیا، حالانکہ وہ کہتے جاتے تھے۔ ہم نے دین بدل دیا، ہم نے دین بدل دیا، آپ نے جب یہ حال سنا تو فرمایا، یا اللہ! میں تو خالد کے کام سے بیزار ہوں، اور عمر ؓ نے کہا، کہا جب کسی (مسلمان) نے (کسی فارسی آدمی سے) کہا کہ مترس‏.‏ مت ڈرو تو گویا اس نے اسے امان دے دی، کیونکہ اللہ تعالیٰ تمام زبانوں کو جانتا ہے اور عمر ؓ نے (ہرمزان سے) کہا (جب اسے مسلمان گرفتار کر کے لائے) کہ جو کچھ کہنا ہو کہو، ڈرو مت۔
Top