صحيح البخاری - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 3686
و حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ أَخْبَرَنِي مُجَاشِعُ بْنُ مَسْعُودٍ السُّلَمِيُّ قَالَ جِئْتُ بِأَخِي أَبِي مَعْبَدٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الْفَتْحِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ عَلَی الْهِجْرَةِ قَالَ قَدْ مَضَتْ الْهِجْرَةُ بِأَهْلِهَا قُلْتُ فَبِأَيِّ شَيْئٍ تُبَايِعُهُ قَالَ عَلَی الْإِسْلَامِ وَالْجِهَادِ وَالْخَيْرِ قَالَ أَبُو عُثْمَانَ فَلَقِيتُ أَبَا مَعْبَدٍ فَأَخْبَرْتُهُ بِقَوْلِ مُجَاشِعٍ فَقَالَ صَدَقَ
فتح مکہ کے بعد اسلام جہاد اور بھلائی پر بیعت کرنے اور فتح مکہ کے بعد ہجرت نہیں ہے کی تاویل کے بیان میں
سوید بن سعید، علی بن مسہر، عاصم، ابی عثمان، مجاشع بن مسعود سلمی، حضرت مجاشع بن مسعود سلمی ؓ سے روایت ہے کہ میں اپنے بھائی ابومعبد کو لے کر فتح مکہ کے بعد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ اس سے ہجرت پر بیعت لیں آپ ﷺ نے فرمایا اہل ہجرت کی ہجرت گزر چکی ہے میں نے عرض کیا پھر اس سے کس بات پر بیعت لیں گے آپ ﷺ نے فرمایا اسلام جہاد اور بھلائی پر ابوعثمان نے کہا میں ابومعبد سے ملا تو اسے مجاشع کے اس قول کی خبر دی تو انہوں نے کہا مجاشع نے سچ کہا ہے۔
It has been reported on the authority of Mujashi bin Masud who said: I brought my brother Abu Mabad to the Messenger of Allah ﷺ after the conquest of Makkah and said: Messenger of Allah, allow him to swear his pledge of migration at your hand. He said: The period of migration is over with those who had to do it (and now nobody can get this meritorious distinctions) I said: For what actions will you allow him to bind himself in oath? He said: (He can do so) for serving the cause of Islam, for fighting in the way of Allah and for fighting in the cause of virtue. Abd Uthman said: I met Abd Mabad and told him what I had heard from Mujashi. He said: He has told the truth.
Top