تدبرِ قرآن - مولانا امین احسن اصلاحی
سورۃ الحاقة - تعارف
تعارف
تدبر قرآن۔۔۔۔۔ ٦٩۔۔ الحاقۃ۔۔۔۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم۔۔ ا سورة کا عمود اور نظام اس سورة پر تدبر کی نظرڈالیے تو اس میں اور سابق گروپ کی سورة واقعہ میں مختلف پہلوئوں سے بڑی گہری مشابہت نظر آئے گی، مثلاً ۔ دونوں میں قیامت کا اثبات اور اس کے ہول کی تصویر ہے۔ دونوں میں اصحاب الیمین اور اصحاب الشمال کے انجام کی تفصیل ہے۔ دونوں میں قرآن مجید کی صداقت و حقانیت پر قسم کھائی گئی ہے۔ سابق سورة القلم سے بھی اس کو بڑی گہری مناسبت ہے۔ اس کا عمود وہی ہے جو سابق سورة کا ہے یعنی اثبات عذاب و قیامت البتہ نہج استدلال دونوں میں الگ الگ ہے۔ قرآن کی عظمت و صداقت جس طرح سابق سورة میں واضح کی گئی ہے اور اس کی تکذیب کے نتائج سے ڈرایا گیا ہے اسی طرح اس سورة میں بھی یہی مضمون زیر بحث آیا ہے۔ بس یہ فرق ہے کہ سابق سورة میں یہ مضمون تمہید کی حیثیت سے ہے اور اس سورة میں خاتمہ کے طور پر اور تذکیر وتعلیم کے پہلو سے ان دونوں اسلوبوں کی اہمیت الگ الگ ہے۔ ب۔ سورة کے مطالب کا تجزیہ سورة کے مطالب کی ترتیب اس طرح ہے۔ (١۔ ١٢) تکذیب رسول کے نتیجہ میں عذاب اور قیامت کے شدنی اور اٹل ہونے پر رسولوں اور ان کی قوموں کی تاریخ کی گواہی۔ (١٣۔ ١٨) ہول قیامت کی تصویر۔ (١٩۔ ٣٧٠) اصحاب الیمین اور اصحاب الشمال کے انجام کی تفصیل۔ (٣٨۔ ٥٢) قرآن کی عظمت و صداقت کا بیان کہ یہ کسی شاعریا کاہن کا کلام نہیں ہے بلکہ ایک با عزت رسول کا لایا ہوا کلام ہے۔ جو لوگ اس کے انداز کی تکذیب کر رہے ہیں وہ اس کا انجام دور تک سونچ لیں۔
Top