Aasan Quran - Yunus : 80
فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُمْ مُّوْسٰۤى اَلْقُوْا مَاۤ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب جَآءَ : آگئے السَّحَرَةُ : جادوگر قَالَ : کہا لَھُمْ : ان سے مُّوْسٰٓى : موسیٰ اَلْقُوْا : تم ڈالو مَآ : جو اَنْتُمْ : تم مُّلْقُوْنَ : ڈالنے والے ہو
چنانچہ جب جادوگر آگئے تو موسیٰ نے ان سے کہا : پھینکو جو کچھ تمہیں پھینکنا ہے۔ (32)
32: جادو کی یوں تو بہت سی قسمیں ہوتی ہیں، لیکن چونکہ حضرت موسیٰ ؑ نے جو معجزہ دکھایا تھا، اس میں سے انہوں نے اپنی لاٹھی زمین پر پھینکی تھی، اور وہ سانپ دن گئی تھی، اس لیے مقابلے پر جو جادوگر بلائے گئے ان کے بارے میں ظاہر یہی تھا کہ وہ اسی قسم کا کوئی جادو دکھائیں گے کہ کوئی چیز پھینک کر سانپ بنادیں، تاکہ یہ باور کرایا جاسکے کہ حضرت موسیٰ ؑ کا معجزہ بھی اسی قسم کا کوئی جادو ہے۔
Top