Aasan Quran - Maryam : 6
یَّرِثُنِیْ وَ یَرِثُ مِنْ اٰلِ یَعْقُوْبَ١ۖۗ وَ اجْعَلْهُ رَبِّ رَضِیًّا
يَّرِثُنِيْ : میرا وارث ہو وَيَرِثُ : اور وارث ہو مِنْ : سے۔ کا اٰلِ يَعْقُوْبَ : اولادِ یعقوب وَاجْعَلْهُ : اور اسے بنا دے رَبِّ : اے میرے رب رَضِيًّا : پسندیدہ
جو میرا بھی وارث ہو، اور یعقوب ؑ کی اولاد سے بھی میراث پائے۔ (3) اور یا رب ! اسے ایسا بنایے جو (خود آپ کا) پسندیدہ ہو۔
3: ان الفاظ سے ظاہر ہے کہ میراث پانے سے حضرت زکریا ؑ کا مطلب مال و دولت کی میراث نہیں تھا ؛ بلکہ علوم نبوت کی میراث پانا مراد تھا ؛ کیونکہ حضرت یعقوب ؑ کی اولاد سے مالی وراثت پانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، لہذا انکی دعا اس اصول کے خلاف نہیں جو معروف حدیث میں آنحضرت ﷺ نے بیان فرمایا ہے کہ انبیاء ؑ کا ترکہ ان کے وارثوں میں تقسیم نہیں ہوتا۔
Top