Aasan Quran - Al-Hajj : 33
لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ مَحِلُّهَاۤ اِلَى الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ۠   ۧ
لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں مَنَافِعُ : جمع نفع (فائدے) اِلٰٓى : تک اَجَلٍ مُّسَمًّى : ایک مدت مقرر ثُمَّ : پھر مَحِلُّهَآ : ان کے پہنچنے کا مقام اِلَى : تک الْبَيْتِ الْعَتِيْقِ : بیت قدیم (بیت اللہ)
تمہیں ایک معین وقت تک ان (جانوروں سے) فوائد حاصل کرنے کا حق ہے۔ (20) پھر ان کے حلال ہونے کی منزل اسی قدیم گھر (یعنی خانہ کعبہ) کے آس پاس ہے۔
20: یعنی جب تک تم نے ان جانوروں کو حج کی قربانی کے لیے خاص نہ کرلیا ہو، اس وقت تک تم ان سے ہر طرح کے فوائد حاصل کرسکتے ہو، ان پر سواری کرنا بھی جائز ہے، ان کا دودھ پینا بھی ان کے جسم سے اون حاصل کرنا بھی، لیکن جب انہیں حج کے لیے خاص کرلیا گیا تو پھر ان میں سے کوئی کام جائز نہیں رہتا۔ اس کے بعد تو انہیں بیت اللہ کے آس پاس یعنی حدود حرم میں ذبح کر کے حلال کرنا ہی واجب ہے۔ اور حج کے لیے خاص کرنے کی مختلف علامتیں ہیں جن کی تفصیل فقہ کی کتابوں میں مذکور ہے۔
Top