Aasan Quran - Al-Hajj : 7
وَّ اَنَّ السَّاعَةَ اٰتِیَةٌ لَّا رَیْبَ فِیْهَا١ۙ وَ اَنَّ اللّٰهَ یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُوْرِ
وَّاَنَّ : اور یہ کہ السَّاعَةَ : گھڑی (قیامت) اٰتِيَةٌ : آنیوالی لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهَا : اس میں وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ يَبْعَثُ : اٹھائے گا مَنْ : جو فِي الْقُبُوْرِ : قبروں میں
اور اس لیے کہ قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، جس میں کوئی شک نہیں ہے، اور اس لیے کہ اللہ ان سب لوگوں کو دوبارہ زندہ کرے گا جو قبروں میں ہیں۔ (6)
6: انسان کی جس پیدائش کا ذکر اوپر کیا گیا ہے، وہ ایک طرف تو اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کی دلیل ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کے مرنے کے بعد انہیں دوبارہ زندہ کرسکتا ہے، اور دوسری طرف اسی سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ جن لوگوں کو دنیا میں پیدا کیا گیا ہے، ان کی پیدائش ہی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ انہیں ایک اور زندگی دی جائے، کیونکہ اگر دوسری زندگی نہ ہو تو دنیا میں نیکی کرنے والے اور بدی کرنے والے، ظالم اور مظلوم سب برابر ہوجائیں گے، اور اللہ تعالیٰ ایسی ناانصافی کے لیے انسانوں کو پیدا نہیں کرسکتا کہ جو چاہے دوسروں پر ظلم کرتا رہے، یا گناہوں کا طومار لگا دے، اور اسے اپنے عمل کی کوئی سزا نہ ملے، اور اسی طرح دنیا میں کوئی شخص کتنی پاکباز زندگی گذارے، اس کو کوئی انعام نہ ملے، لہذا اللہ تعالیٰ کی حکمت کا یہ لازمی تقاضا ہے کہ جب انسانوں کو دنیا میں پیدا کیا ہے تو آخرت میں انہیں دوسری زندگی دے کر انہیں انعام یا سزا ضرور دے۔
Top