Aasan Quran - Ash-Shu'araa : 207
مَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یُمَتَّعُوْنَؕ
مَآ اَغْنٰى : کیا کام ٓئے گا عَنْهُمْ : ان کے مَّا : جو (جس سے) كَانُوْا يُمَتَّعُوْنَ : وہ فائدہ اٹھاتے تھے
تو عیش کا جو سامان ان کو دیا جاتا رہا وہ انہیں (عذاب کے وقت) کیا فائدہ پہنچا سکتا ہے ؟ (48)
48: عذاب کے جلدی نہ آنے پر کافروں کا ایک استدلال یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تو ہمیں بڑے عیش دے رکھے ہیں اگر لوگ غلط راستے پر ہوتے تو یہ عیش ہمیں کیوں دیا جاتا ؟ ان آیات میں جواب دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے یہ مہلت سنبھلنے کے لیے دی ہوئی ہے، اگر کچھ لوگ سنبھل گئے تو خیر، ورنہ جب مہلت ختم ہونے پر، مثلا مرنے کے بعد عذاب آئے گا تو یہ عیش و عشرت جس کے مزے تم دنیا میں اڑا رہے ہو، کچھ بھی کام نہیں آئے گا، بلکہ اس وقت معلوم ہوگا کہ آخرت کی زندگی کے مقابلے میں اس کی ذرہ برابر کوئی وقعت نہیں ہے۔
Top