Aasan Quran - Al-Qasas : 73
وَ مِنْ رَّحْمَتِهٖ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ لِتَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِهٖ وَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
وَمِنْ رَّحْمَتِهٖ : اور اپنی رحمت سے جَعَلَ لَكُمُ : اس نے تمہارے لیے بنایا الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن لِتَسْكُنُوْا : تاکہ تم آرام کرو فِيْهِ : اس میں وَلِتَبْتَغُوْا : اور تاکہ تم تلاش کرو مِنْ فَضْلِهٖ : اس کا فضل (روزی) وَلَعَلَّكُمْ : اور تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : تم شکر کرو
یہ تو اسی نے اپنی رحمت سے تمہارے لیے رات بھی بنائی ہے اور دن بھی، تاکہ تم اس میں سکون حاصل کرو، اور اس میں اللہ کا فضل تلاش کرو، (40) اور تاکہ تم شکر ادا کرو۔
40: یہ اللہ تعالیٰ کے اس عظیم انعام کا تذکرہ ہے کہ اس نے رات کے وقت کو سکون حاصل کرنے کا ذریعہ بنادیا، اندھیرا طاری کر کے سب کو مجبور کردیا کہ وہ اس وقت آرام کریں، ورنہ یہ ممکن نہیں تھا کہ سب لوگ کسی ایک وقت پر متفق ہو کر اسے آرام کا وقت قرار دے دیتے، اور نتیجہ یہ ہوتا کہ ایک شخص آرام کرنا چاہتا ہے تو دوسرا اس وقت کوئی کام کرنا چاہتا ہے، اور اس کے کام میں مشغول ہونے سے پہلے شخص کے آرام میں خلل واقع ہوتا۔ اسی طرح دن کے وقت کو اللہ تعالیٰ نے اپنا فضل تلاش کرنے یعنی روزی روزگار کمانے کا وقت بنادیا، تاکہ اس وقت سب کام میں لگیں۔ اگر تمام وقت دن رہتا تو سکون حاصل کرنا مشکل ہوتا، اور اگر تمام وقت رات رہتی تو سارے کام ناممکن ہوجاتے۔
Top