Aasan Quran - Al-Qasas : 78
قَالَ اِنَّمَاۤ اُوْتِیْتُهٗ عَلٰى عِلْمٍ عِنْدِیْ١ؕ اَوَ لَمْ یَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ قَدْ اَهْلَكَ مِنْ قَبْلِهٖ مِنَ الْقُرُوْنِ مَنْ هُوَ اَشَدُّ مِنْهُ قُوَّةً وَّ اَكْثَرُ جَمْعًا١ؕ وَ لَا یُسْئَلُ عَنْ ذُنُوْبِهِمُ الْمُجْرِمُوْنَ
قَالَ : کہنے لگا اِنَّمَآ : یہ تو اُوْتِيْتُهٗ : مجھے دیا گیا ہے عَلٰي عِلْمٍ : ایک علم (ہنر) سے عِنْدِيْ : میرے پاس اَوَ : کیا لَمْ يَعْلَمْ : وہ نہیں جانتا اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ قَدْ اَهْلَكَ : بلاشبہ ہلاک کردیا مِنْ قَبْلِهٖ : اس سے قبل مِنَ : سے (کتنی) الْقُرُوْنِ : جماعتیں مَنْ : جو هُوَ اَشَدُّ : وہ زیادہ سخت مِنْهُ : اس سے جو قُوَّةً : قوت میں وَّاَكْثَرُ : اور زیادہ جَمْعًا : جمعیت وَلَا يُسْئَلُ : اور نہ سوال کیا جائے گا عَنْ : سے (بابت) ذُنُوْبِهِمُ : ان کے گناہ الْمُجْرِمُوْنَ : (جمع) مجرم
کہنے لگا : یہ سب کچھ تو مجھے خود اپنے علم کی وجہ سے ملا ہے۔ بھلا کیا اسے اتنا بھی علم نہیں تھا کہ اللہ نے اس سے پہلی نسلوں کے ایسے ایسے لوگوں کو ہلاک کر ڈالا تھا جو طاقت میں بھی اس سے زیادہ مضبوط تھے (46) اور جن کی جمعیت بھی زیادہ تھی۔ اور مجرموں سے ان کے گناہوں کے بارے میں پوچھا بھی نہیں جاتا۔ (47)
46: ایک طرف تو قارون یہ دعوی کررہا تھا کہ میں نے جو مال و دولت حاصل کیا ہے اپنے علم وہنر سے حاصل کیا ہے، اور دوسری طرف اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ علم کا کوئی اعلی درجہ تو درکنار اسے اتنی معمولی بات بھی معلوم نہیں تھی کہ اگر بالفرض اس نے اپنے علم وہنرہی سے یہ سب کچھ حاصل کیا تو وہ علم وہنر کس کا دیا ہوا تھا ؟ نیز یہ بات بھی اس نے نظر انداز کردی کہ اللہ تعالیٰ ایسے بہت سے انسانوں کو ہلاک کرچکا ہے، جو اس سے زیادہ مضبوط تھے، اور اسی قسم کے دعوے کیا کرتے تھے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کو مجرموں کے حالات کا پورا علم ہے، اس لئے اس کو حالات جاننے کے لئے ان سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے، ہاں آخرت میں ان سے جو سوالات ہوں گے وہ ان کا جرم خود ان پر ثابت کرنے کے لئے ہوں گے۔
Top