Aasan Quran - Al-Hadid : 11
مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗ وَ لَهٗۤ اَجْرٌ كَرِیْمٌۚ
مَنْ ذَا الَّذِيْ : کون ہے جو يُقْرِضُ اللّٰهَ : قرض دے گا اللہ کو قَرْضًا حَسَنًا : قرض حسنہ فَيُضٰعِفَهٗ : پھر وہ دوگنا کرے گا اس کو لَهٗ : اس کے لیے وَلَهٗٓ اَجْرٌ : اور اس کے لیے اجر ہے كَرِيْمٌ : عزت والا
کون ہے جو اللہ کو قرض دے ؟ اچھا قرض (8) جس کے نتیجے میں اللہ اسے دینے والے کے لیے کئی گنا بڑھا دے ؟ اور ایسے شخص کو بڑا باعزت اجر ملے گا۔
8: اللہ تعالیٰ کو نہ مال کی حاجت ہے، نہ کسی سے قرض لینے کی، وہ ہر حاجت سے بےنیاز ہے، لیکن انسان جو کچھ صدقہ خیرات کرتا ہے، یا جہاد اور دینی کاموں میں خرچ کرتا ہے، اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے اسے قرض کے لفظ سے اس لیے تعبیر فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کا صلہ ایسے شخص کو دنیا اور آخرت میں اس اہتمام سے عطا فرماتا ہے جیسے کوئی قرض دار اپنا قرض واپس کرتا ہے۔ اور اچھے قرض سے مراد یہ ہے کہ وہ پورے خلوص کے ساتھ صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے دیا گیا ہو، دکھاوا مقصود نہ ہو۔ سورة بقرہ : 245 اور سورة مائدہ : 12 میں بھی اچھے قرض کی یہ تعبیر گذر چکی ہے۔
Top