Aasan Quran - Al-Hashr : 16
كَمَثَلِ الشَّیْطٰنِ اِذْ قَالَ لِلْاِنْسَانِ اكْفُرْ١ۚ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ اِنِّیْ بَرِیْٓءٌ مِّنْكَ اِنِّیْۤ اَخَافُ اللّٰهَ رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ
كَمَثَلِ : حال جیسا الشَّيْطٰنِ : شیطان اِذْ : جب قَالَ : اس نے کہا لِلْاِنْسَانِ : انسان سے اكْفُرْ ۚ : تو کفر اختیار کر فَلَمَّا : تو جب كَفَرَ : اس نے کفر کیا قَالَ : اس نے کہا اِنِّىْ : بیشک میں بَرِيْٓءٌ : لا تعلق مِّنْكَ : تجھ سے اِنِّىْٓ : تحقیق میں اَخَافُ : ڈرتا ہوں اللّٰهَ : اللہ رَبَّ الْعٰلَمِيْنَ : رب تمام جہانوں کا
ان کی مثال شیطان کی سی ہے کہ وہ انسان سے کہتا ہے کہ : کافر ہوجا۔ پھر جب وہ کافر ہوجاتا ہے تو کہتا ہے کہ : میں تجھ سے بری ہوں، میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے۔ (12)
12: شیطان کا یہ وطیرہ ہے کہ وہ شرع میں تو انسان کو کفر اور گناہوں پر اکساتا ہے، لیکن جب اس کے نتیجے میں اس کی بات ماننے والوں کو کسی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو وہ ان سے بےتعلقی اختیار کرلیتا ہے اس کا ایک واقعہ غزوہ بدر کے سلسلے میں سورة انفال : 48 میں گذر چکا ہے۔ اور آخرت میں تو وہ کافروں کی ذمہ داری لینے سے صاف مکر ہی جائے گا۔ جس کی تفصیل سورة ابراہیم : 22 میں بیان ہوئی ہے۔ اسی طرح یہ منافق لوگ شروع میں تو یہودیوں کو مسلمانوں کے خلاف اکساتے رہے، لیکن جب وقت آیا تو مدد کرنے سے صاف مکر گئے۔
Top