Aasan Quran - At-Tawba : 118
وَّ عَلَى الثَّلٰثَةِ الَّذِیْنَ خُلِّفُوْا١ؕ حَتّٰۤى اِذَا ضَاقَتْ عَلَیْهِمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَ ضَاقَتْ عَلَیْهِمْ اَنْفُسُهُمْ وَ ظَنُّوْۤا اَنْ لَّا مَلْجَاَ مِنَ اللّٰهِ اِلَّاۤ اِلَیْهِ١ؕ ثُمَّ تَابَ عَلَیْهِمْ لِیَتُوْبُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
وَّعَلَي : اور پر الثَّلٰثَةِ : وہ تین الَّذِيْنَ : وہ جو خُلِّفُوْا : پیچھے رکھا گیا حَتّٰى : یہانتک کہ اِذَا : جب ضَاقَتْ : تنگ ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان پر الْاَرْضُ : زمین بِمَا رَحُبَتْ : باوجود کشادگی وَضَاقَتْ : اور وہ تنگ ہوگئی عَلَيْهِمْ : ان پر اَنْفُسُھُمْ : ان کی جانیں وَظَنُّوْٓا : اور انہوں نے جان لیا اَنْ : کہ لَّا مَلْجَاَ : نہیں پناہ مِنَ : سے اللّٰهِ : اللہ اِلَّآ : مگر اِلَيْهِ : اس کی طرف ثُمَّ : پھر تَابَ عَلَيْهِمْ : وہ متوجہ ہوا ان پر لِيَتُوْبُوْا : تاکہ وہ توبہ کریں اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ ھُوَ : وہ التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنیوالا الرَّحِيْمُ : نہایت مہربان
اور ان تینوں پر بھی (اللہ نے رحمت کی نظر فرمائی ہے) جن کا فیصلہ ملتوی کردیا گیا تھا، (94) یہاں تک کہ جب ان پر یہ زمین اپنی ساری وسعتوں کے باوجود تنگ ہوگئی، ان کی زندگیاں ان پر دو بھر ہوگئیں، اور انہوں نے سمجھ لیا کہ اللہ (کی پکڑ) سے خود اسی کی پناہ میں آئے بغیر کہیں اور پناہ نہیں مل سکتی، (95) تو پھر اللہ نے ان پر رحم فرمایا، تاکہ وہ آئندہ اللہ ہی سے رجوع کیا کریں۔ یقین جانو اللہ بہت معاف کرنے والا، بڑا مہربان ہے۔
94: یہ ان تین صحابہ کی طرف اشارہ ہے جن کے بارے میں آیت نمبر 106 میں یہ فرمایا گیا تھا کہ ان کا فیصلہ ملتوی کردیا گیا ہے۔ 95: جیسا کہ آیت 106 کی تشریح میں عرض کیا گیا، ان تین حضرات کے بارے میں آنحضرت ﷺ نے یہ حکم دیا تھا کہ جب تک اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کے بارے میں کوئی واضح حکم آئے، اس وقت تک تمام مسلمان ان کا معاشرتی بائیکاٹ کریں۔ چنانچہ پچاس دن ان حضرات پر ایسے گذرے ہیں جن میں کوئی مسلمان ان سے نہ بات کرتا تھا، نہ کوئی اور معاملہ۔ ان تین حضرات میں سے حضرت کعب بن مالک ؓ نے اس زمانے کے حالات صحیح بخاری کی ایک لمبی روایت میں تفصیل کے ساتھ بیان فرمائے ہیں اور بڑے اثر انگیز پیرائے میں یہ بتایا ہے کہ اس عرصے میں ان پر کیا قیامت گذر گئی تھی۔ ان کی ٰیہ حدیث یہاں نقل کرنا ممکن نہیں۔ البتہ معارف القرآن میں اس کا مفصل ترجمہ موجود ہے۔ جو حضرات چاہیں، اس میں مطالعہ فرما لیں۔ اس آیت میں ان حضرات کی اس نفسیاتی کیفیت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
Top