Tafseer-e-Mazhari - Ibrahim : 4
كَلَّا لَیُنْۢبَذَنَّ فِی الْحُطَمَةِ٘ۖ
كَلَّا : ہرگز نہیں لَيُنْۢبَذَنَّ : ضرور ڈالا جائے گا فِي : میں الْحُطَمَةِ : حطمہ
ہر گز نہیں وہ ضرور حطمہ میں ڈالا جائے گا
کلا . امور شنیعہ مذکورہ یعنی خوردہ گیری ‘ غیبت ‘ مال کی محبت اور طول آرزو سے یہ بازداشت ہے (مطلب یہ ہے کہ اس کو ایسا ہرگز نہ کرنا چاہیے) ۔ لینبذن فی الحطمۃ . یہ قسم محذوف کا جواب ہے اور یہ بھی درست ہے کہ کلا بمعنی حقًّا ہو (یعنی بازداشت کے لیے نہ ہو) اور معنئ قسم کے لیے مفید ہو ‘ اس وقت جملہ مذکورہ کا جواب ہوگا : حطمۃ ‘ جھنم کا نام ہے۔ ( حطمٌ توڑ دینا ‘ شکستہ کردینا) جہنم کے اندر جو چیز ڈالی جائے گی ‘ جہنم کی آگ اً س کو توڑ مروڑ دے گی۔ اسی وجہ سے اس کا نام حطمہ ہوا ‘ یعنی اس کو حطمہ کے اندر ضرور پھینکا جائے گا۔
Top