Ahkam-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 68
فِیْهِمَا فَاكِهَةٌ وَّ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌۚ
فِيْهِمَا فَاكِهَةٌ : ان دونوں میں پھل ہیں وَّنَخْلٌ : اور کھجور کے درخت وَّرُمَّانٌ : اور انار
ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں
کھجور اور انار پھلوں میں شامل نہیں قول باری ہے (فیھما فاکھۃ ونخل ورمان اور ان دونوں میں میوے ہوں گے اور خرمے اور انار) آیت سے امام ابوحنیفہ کے قول کے حق میں استدلال کیا جاتا ہے کہ کھجور اور انار میوئوں میں شامل نہیں ہیں کیونکہ ایک چیز کو اس کی ذات پر عطف نہیں کیا جاتا بلکہ اس کے غیر پر عطف کیا جاتا ہے۔ ظاہر کلام اور اس کا مفہوم تو یہی ہے۔ البتہ اگر کوئی دلالت قائم ہوجائے جو اس بات کی نشاندہی کردے کہ معطوف اگرچہ معطوف علیہ کے جنس میں سے تھا لیکن اسے کسی خصوصیت یا عظمت وغیرہ کی بنا پر عطف کی صورت میں الگ سے بیان کیا ہے۔ اس کی مثال یہ قول باری ہے (من کان عدوا اللہ وملئکۃ ورسلہ وجبرئیل و میکالی فان اللہ عدو للکفرین۔ جو شخص اللہ، اس کے فرشتوں، اس کے رسولوں نیز جبرئیل اور میکائیل کا دشمن ہے تو یقینا اللہ کافروں کا دشمن ہے۔
Top