Kashf-ur-Rahman - Adh-Dhaariyat : 23
فَوَرَبِّ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ اِنَّهٗ لَحَقٌّ مِّثْلَ مَاۤ اَنَّكُمْ تَنْطِقُوْنَ۠   ۧ
فَوَرَبِّ : قسم ہے رب کی السَّمَآءِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین اِنَّهٗ : بیشک یہ لَحَقٌّ : حق ہے مِّثْلَ : جیسے مَآ اَنَّكُمْ : جو تم تَنْطِقُوْنَ : بولتے ہو
آسمان و زمین کے رب کی قسم بیشک یہ بات بالکل ایسی ہی برحق ہے جیسے تم بول رہے ہو۔
(23) آسمان و زمین کے پروردگار کی قسم یہ بات بالکل ایسی ہی برحق ہے جیسے تم بولتے اور باتیں کررہے ہو - حضرت حق تعالیٰ نے اپنی ذات کی قسم کھاکر یقین دلایا کہ اس کلام میں شبہ نہیں جیسے اپنے بولنے میں شبہ نہیں ۔ تم اپنے بولنے میں شبہ نہیں کرتے ایسے اس بات کو بھی حق سمجھو اور اس کے حق ہونے میں شبہ نہ کرو کہ رزق پہنچ کر رہے گا اور قیامت آکر رہے گی اور اللہ تعالیٰ کے وعدے ضرور پورے ہوکر رہیں گے چونکہ رزق کی بحث تھی اور اللہ تعالیٰ کے وعدوں کی توفیق کا بیان تھا اس لئے آگے حضرت اسراہیم (علیہ السلام) کا ذکر فرمایا۔
Top