Ahsan-ut-Tafaseer - Yunus : 55
اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
اَلَآ : یاد رکھو اِنَّ : بیشک لِلّٰهِ : اللہ کیلئے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین اَلَآ : یاد رکھو اِنَّ : بیشک وَعْدَ اللّٰهِ : اللہ کا وعدہ حَقٌّ : سچ وَّلٰكِنَّ : اور لیکن اَكْثَرَھُمْ : ان کے اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : جانتے نہیں
سُن رکھو کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے۔ اور یہ بھی سن رکھو کہ خدا کا وعدہ سچا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
55۔ 56۔ اوپر کی آیت میں تاوان کا ذکر فرما کر اس آیت میں فرمایا یاد رکھو کہ آسمان اور زمین اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان میں مغرب سے مشرق تک جنوب سے شمال تک دریا پہاڑ خزانے کان کل چھوٹی بڑی چیزیں ہیں اس دن وہ سب اللہ کے قبضہ میں ہوں گی اس دن تمہارا عارضی قبضہ باقی نہ رہے گا جو تم تاوان دے کر اپنا پیچھا چھڑاؤ گے اور عذاب سے بچو گے خوب یاد رکھو کہ خدا کا وعدہ سچا ہے ابھی تو تمہاری سمجھ میں نہیں آتا لیکن جب وعدہ کا وقت مقررہ آوے گا تو سمجھ لو گے کیوں کہ خدا کے نزدیک کوئی بڑی بات نہیں ہے کہ تم کو مردے سے زندہ کر دے پیدا بھی وہی کرتا ہے مردہ بھی وہی کرتا ہے مردے سے دوبارہ زندہ وہی کر دے گا۔ صحیح بخاری، مسلم، نسائی، ابن ماجہ وغیرہ میں ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے جس میں آنحضرت ﷺ نے فرمایا دوسرے صور سے پہلے اللہ تعالیٰ آسمان و زمین اور سب چیزیں اپنے ہاتھ میں لے کر فرما دے گا آج عارضی طور پر بادشاہت اور مال و متاع کا دعویٰ کرنے والے کہاں ہیں۔ 1 ؎ صحیح بخاری و مسلم کے حوالہ سے ابوہریرہ ؓ کی حدیث ایک جگہ گزر چکی ہے کہ دوسرے صور سے پہلے ایک مینہ برسے گا جس کے اثر سے سب جسم بن کر تیار ہوجاویں گے اور پھر ان جسموں میں روحید پھونک دی جاویں گی۔ 2 ؎ آیت میں قیامت کے دن آسمان و زمین کی سب چیزوں کے اللہ تعالیٰ کے قبضہ میں ہونے کا اور حشر کے وعدہ کے ظہور کا جو ذکر ہے یہ حدیثیں گویا اس کی تفسیر ہیں۔ 1 ؎ مشکوۃ ص 181 باب النفخ فے الصور۔ 2 ؎ مشکوۃ ص 481 باب النفخ فی الصور۔
Top