Ahsan-ut-Tafaseer - Al-Baqara : 37
فَتَلَقّٰۤى اٰدَمُ مِنْ رَّبِّهٖ كَلِمٰتٍ فَتَابَ عَلَیْهِ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
فَتَلَقّٰى : پھر حاصل کرلیے اٰدَمُ : آدم مِنْ رَّبِهٖ : اپنے رب سے کَلِمَاتٍ : کچھ کلمے فَتَابَ : پھر اس نے توبہ قبول کی عَلَيْهِ : اس کی اِنَّهٗ : بیشک وہ هُوَ : وہ التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنے والا الرَّحِیْمُ : رحم کرنے والا
پھر آدم نے اپنے پروردگار سے کچھ کلمات سیکھے (اور معافی مانگی) تو اس نے ان کا قصور معاف کردیا بیشک وہ معاف کرنے والا (اور) صاحب رحم ہے
اکثر سلف کے نزدیک وہ کلمات یہ تھے { رَبَّنَا ظَلَمْنَا اَنْفُسَنَا وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ } 3 توبہ کا وقت زیست کی نا امیدی سے پہلے ہے۔ توبہ میں تین باتیں ضروری ہیں۔ ایک تو جو گناہ ہوگیا ہے اس پر سچے دل سے نادم اور پشیمان ہونا۔ دوسرے توبہ کے وقت دل میں خوب یہ ٹھان لینا کہ آئندہ گناہ سے باز رہوں گا۔ تیسرے توبہ کے بعد دل میں گناہ سے ایک نفرت کا پیدا ہوجانا۔
Top