Ahsan-ut-Tafaseer - Al-Baqara : 42
وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَلَا تَلْبِسُوْا : اور نہ ملاؤ الْحَقَّ : حق بِالْبَاطِلِ : باطل سے وَتَكْتُمُوْا : اور ( نہ) چھپاؤ الْحَقَّ : حق وَ اَنْتُمْ : جبکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ہو
اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ اور سچی بات کو جان بوجھ کر نہ چھپاؤ
(42 ۔ 43): تورات میں نبی آخر الزمان ﷺ کے اوصاف کی جو آیتیں تھیں ان کو یہود نے بدل ڈالا تھا اور بعض مفسروں کا قول ہے کہ یہود لوگ یہ بھی کہتے تھے کہ اخیر زمانہ میں دجال جو آوے گا وہ نبی آخر الزمان ہوگا۔ تورات کی آیتیں اس کی شان میں ہیں اس لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ کے کلام میں اپنی طرف سے جھوٹی باتیں نہ ملاؤ۔ اور دنیا کے تھوڑے سے لالچ کے لئے حق بات کو نہ چھپاؤ کہ جان بوجھ کر حق بات کا چھپانا بڑے وبال کی بات ہے۔ پھر فرمایا کہ تورات کے معاہدہ کے موافق نبی آخر الزمان کی اطاعت قبول کر کے قرآن کے حکم کے موافق نماز اور زکوٰۃ ادا کرو کہ تورات کے نماز اور زکوٰۃ کے احکام شریعت محمدی سے اب منسوخ ہیں ان احکام کے موافق نماز پڑھنے اور زکوٰۃ ادا کرنے سے اب تم کو کچھ عقبیٰ کا فائدہ نہ ہوگا۔ کیونکہ شریعت موسوی کی نماز میں رکوع نہیں ہے۔ اور شریعت موسوی میں زکوۃ مال کا چہارم حصہ ہے۔ یہ احکام اب قائم نہیں ہیں۔ صحیح مسلم میں حضرت انس سے روایت ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ دجال کے ساتھ اصفہان کے یہود کا ستر ہزار کا لشکر ہوگا 1۔ اس سے معلوم ہوا کہ بعض مفسروں کے قول کے موافق آنخضرت ﷺ کے وقت کے یہود نے تورات کی آیتوں کے معنی میں یہ جو غلطی ڈال دی ہے کہ تورات میں جو نبی آخر الزمان کے اوصاف کی آیتیں ہیں وہ دجال کے شان میں ہیں۔ یہ غلطی یہود میں دجال کے وقت تک قائم رہے گی۔ حالانکہ آخری کو دجال کا دعویٰ خدائی کا ہوگا۔ نبوت کا دعویٰ وہ اس وقت نہیں کرے گا۔ مگر شیطان کے بہکانے سے جو غلط بات کسی قوم میں جم جاتی ہے پھر وہ مشکل سے جاتی ہے۔ اور حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے جس کو ترمذی نے حسن اور حاکم نے صحیح کہا ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ اگر کسی شخص عالم کو کوئی دین کا مسئلہ معلوم ہو اور وہ اس کو چھپاوے تو ایسے شخص کے منہ میں قیامت کے دن آگ کی لگام دی جاوے گی۔
Top