Al-Quran-al-Kareem - Yunus : 73
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّیْنٰهُ وَ مَنْ مَّعَهٗ فِی الْفُلْكِ وَ جَعَلْنٰهُمْ خَلٰٓئِفَ وَ اَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِیْنَ
فَكَذَّبُوْهُ : تو انہوں نے اسے جھٹلایا فَنَجَّيْنٰهُ : سو ہم نے بچالیا اسے وَمَنْ : اور جو مَّعَهٗ : اس کے ساتھ فِي الْفُلْكِ : کشتی میں وَجَعَلْنٰھُمْ : اور ہم نے بنایا انہیں خَلٰٓئِفَ : جانشین وَاَغْرَقْنَا : اور ہم نے غرق کردیا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو فَانْظُرْ : سو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُنْذَرِيْنَ : ڈرائے گئے لوگ
پس انھوں نے اسے جھٹلا دیا تو ہم نے اسے نجات دی اور ان کو بھی جو اس کے ساتھ تھے کشتی میں اور انھیں جانشین بنایا اور ان لوگوں کو غرق کردیا جنھوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا تھا۔ سو دیکھ ان لوگوں کا انجام کیسا ہوا جنھیں ڈرایا گیا تھا۔
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّيْنٰهُ وَمَنْ مَّعَهٗ فِي الْفُلْكِ : اس کی تفصیل سورة ہود (36 تا 49) میں دیکھیں۔ وَجَعَلْنٰھُمْ خَلٰۗىِٕفَ : یعنی ان کے بعد دنیا میں وہی بسنے والے رہ گئے۔ دیکھیے سورة صافات (77) اس لیے نوح ؑ کو آدم ثانی کہا جاتا ہے۔ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِيْنَ : یہاں ”فَانْظُرْ“ کا معنی ہے غور و فکر کر اور عبرت حاصل کر کہ وہ کیسے تباہ و برباد کردیے گئے۔ اس میں آپ ﷺ کو اور صحابہ کرام ؓ اور اہل ایمان کو تسلی ہے اور ان لوگوں کے لیے مقام عبرت ہے جو آج بھی آپ ﷺ کی تکذیب کر رہے ہیں۔
Top