Al-Quran-al-Kareem - Yunus : 79
وَ قَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُوْنِیْ بِكُلِّ سٰحِرٍ عَلِیْمٍ
وَقَالَ : اور کہا فِرْعَوْنُ : فرعون ائْتُوْنِيْ : لے آؤ میرے پاس بِكُلِّ : ہر سٰحِرٍ : جادوگر عَلِيْمٍ : علم والا
اور فرعون نے کہا میرے پاس ہر ماہر فن جادوگر لے کر آؤ۔
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُوْنِيْ۔۔ : یہ قصہ تفصیل سے سورة اعراف میں گزر چکا ہے اور سورة طٰہٰ اور شعراء میں بھی آ رہا ہے۔ مَا جِئْتُمْ بِهِ ۙ السِّحْرُ : یعنی جادو تو وہ ہے جو تم لائے ہو، نہ کہ وہ جو میں پیش کر رہا ہوں۔ ”المفسدین“ جادوگروں کو مفسد قرار دیا ہے جو ایک مشرک ظالم اور خدائی کے دعوے دار کی حمایت محض دنیا کے لالچ میں کر رہے تھے۔ وَيُحِقُّ اللّٰهُ الْحَقَّ بِكَلِمٰتِهٖ : اپنے کلمات (اپنی باتوں) کے ساتھ، یعنی ان وعدوں کے مطابق جو اس نے حق کو غالب کرنے کے متعلق کیے ہیں، حق کو سچا کردیتا ہے۔ یہ بھی مراد ہوسکتا ہے کہ چاہے تو اپنے کلمہ ”کُنْ“ کے ساتھ، یعنی اپنے کسی حکم کے ساتھ ظاہری اسباب کے بغیر بھی حق کو سچا کردیتا ہے، یا اپنے کلمات کی برکت سے حق کو سچا کردیتا ہے۔
Top