Al-Quran-al-Kareem - Al-Humaza : 5
وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الْحُطَمَةُؕ
وَمَآ اَدْرٰىكَ : اور کیا تم سمجھے مَا الْحُطَمَةُ : حطمہ کیا ہے
اور تجھے کس چیز نے معلوم کروایا کہ وہ حطمہ کیا ہے ؟
(وما ادرک ما الحطمۃ : یہ سوال اس کی ہولناکی بیان کرنے کے ہے، یعنی تم جان ہی نہیں سکتے کہ وہ کس قدر خوف ناک چیز ہے۔ ”الحطمتہ“ (حطم یحطم“ (ض) سے مبالغے کا صیغہ ہے، یعنی بہت ہی زیادہ توڑ پھوڑ دینے والی۔ اس میں جو چیز ڈلای جائے گی اسے توڑ پھوڑ کر رکھ دے گی۔ بلکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :(لقد رایت جھنم یحطم بعضھا بعضا) (بخاری، العمل فی الصلاۃ ، باب اذا انفلتت الدابۃ فی الصلاۃ : 1212)”یقیناً میں نے جہنم کو دیکھا کہ اس کے اپنے حصے ایک دوسرے کو توڑ رہے تھے۔“
Top