Al-Quran-al-Kareem - Al-Israa : 3
ذُرِّیَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ عَبْدًا شَكُوْرًا
ذُرِّيَّةَ : اولاد مَنْ : جو۔ جس حَمَلْنَا : ہم نے سوار کیا مَعَ نُوْحٍ : نوح کے ساتھ اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا عَبْدًا : بندہ شَكُوْرًا : شکر گزار
اے ان لوگوں کی اولاد جنھیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا ! بیشک وہ بہت شکر گزار بندہ تھا۔
ذُرِّيَّــةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ۔۔ :”ذُرِّيَّــةَ“ سے پہلے ”یَا“ حرف ندا محذوف ہے، ”اے ان لوگوں کی اولاد۔۔ !“ یعنی تم ان صالح لوگوں کی اولاد ہو جنھیں ہم نے نوح ؑ کے ساتھ کشتی میں سوار کرکے نجات بخشی۔ مقصد بنی اسرائیل کو ایمان اور عمل صالح پر ابھارنا ہے کہ دیکھو تم کن لوگوں کی اولاد ہو، تمہارے لیے اپنے صالح آبا و اجداد کے نقش قدم پر چل کر ایک اللہ کی عبادت کا پابند رہنا، اپنے باپ نوح ؑ کی طرح ہر وقت اسی کا شکر گزار رہنا اور اس کے سوا کسی کو اپنا وکیل، کارساز اور بھروسے کے قابل نہ سمجھنا لازم ہے۔
Top