Al-Quran-al-Kareem - Al-Anbiyaa : 59
قَالُوْا مَنْ فَعَلَ هٰذَا بِاٰلِهَتِنَاۤ اِنَّهٗ لَمِنَ الظّٰلِمِیْنَ
قَالُوْا : کہنے لگے مَنْ : کون۔ کس فَعَلَ : کیا ھٰذَا : یہ بِاٰلِهَتِنَآ : ہمارے معبودوں کے ساتھ اِنَّهٗ : بیشک وہ لَمِنَ : البتہ۔ سے الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
انھوں نے کہا ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ کس نے کیا ہے ؟ بلاشبہ وہ یقینا ظالموں سے ہے۔
قَالُوْا مَنْ فَعَلَ ھٰذَا بِاٰلِـهَتِنَآ : مشرکوں کے عقل سے عاری ہونے کی کیسی زبردست تصویر ہے۔ کہنے لگے، ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ سلوک کس نے کیا ہے ؟ سوچا ہی نہیں کہ وہ معبود ہی کیا جو اپنا دفاع بھی نہ کرسکے ؟ لطف یہ کہ سب نے یہی کہا کہ کوئی اور ان کے خداؤں کا یہ حال کر گیا ہے۔ قبر پرستوں کا بھی یہی حال ہے ؂ جو کروٹ بدلنا نہیں جانتے ہیں انھیں آپ مشکل کشا مانتے ہیں اِنَّهٗ لَمِنَ الظّٰلِمِيْنَ : ”إِنَّ“ اور لام کی تاکید کے ساتھ، بیشک وہ یقیناً ظالموں سے ہے کہ اس نے مشکل کشاؤں کی تعظیم کے بجائے ان کا یہ حال کردیا ہے۔ یا اس لیے کہ مارنے کی بھی کوئی حد ہوتی ہے، اس ظالم نے تو انھیں اتنا مارا ہے کہ ان کا کچھ باقی ہی نہیں چھوڑا اور نہ انھیں ذلیل کرنے میں کوئی کسر رہنے دی ہے۔ (رازی)
Top