Al-Quran-al-Kareem - Al-Muminoon : 21
وَ اِنَّ لَكُمْ فِی الْاَنْعَامِ لَعِبْرَةً١ؕ نُسْقِیْكُمْ مِّمَّا فِیْ بُطُوْنِهَا وَ لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ كَثِیْرَةٌ وَّ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَۙ
وَاِنَّ : اور بیشک لَكُمْ : تمہارے لیے فِي الْاَنْعَامِ : چوپایوں میں لَعِبْرَةً : عبرت۔ غور کا مقام نُسْقِيْكُمْ : ہم تمہیں پلاتے ہیں مِّمَّا : اس سے جو فِيْ بُطُوْنِهَا : ان کے پیٹوں میں وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے فِيْهَا : ان میں مَنَافِعُ : فائدے كَثِيْرَةٌ : بہت وَّمِنْهَا : اور ان سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاتے ہو
اور بلاشبہ تمہارے لیے چوپاؤں میں یقینا بڑی عبرت ہے، ہم تمہیں اس میں سے جو ان کے پیٹوں میں ہے، پلاتے ہیں اور تمہارے لیے ان میں بہت سے فائدے ہیں اور انھی سے تم کھاتے ہو۔
وَاِنَّ لَكُمْ فِي الْاَنْعَامِ لَعِبْرَةً : پچھلی آیات میں پانی کے ساتھ پیدا ہونے والی نباتات کا ذکر فرمایا، جس میں موت کے بعد زندگی کی دلیل اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی یاد دہانی ہے۔ اب موت کے بعد زندگی کا یقین دلانے کے لیے اور اپنی نعمتوں اور قدرتوں کا احساس دلانے کے لیے نباتات سے اعلیٰ درجے کی زندگی والی مخلوق کا ذکر فرمایا، جو روح رکھنے والے چوپائے ہیں۔ ”لَعِبْرَةً“ میں تنوین تعظیم کی ہے، اس لیے ترجمہ ”بڑی عبرت“ کیا ہے۔ نُسْقِيْكُمْ مِّمَّا فِيْ بُطُوْنِهَا : اس کی تفصیل سورة نحل (66) میں دیکھیے۔ وَلَكُمْ فِيْهَا مَنَافِعُ كَثِيْرَةٌ : اس کی تفصیل کے لیے دیکھیے سورة انعام (142) ، سورة نحل (5 تا 8، 66، 80) ، سورة حج (27، 28، 32، 33، 36، 37) اور سورة مومن (79)۔ وَّمِنْهَا تَاْكُلُوْن : یعنی تم ان کا گوشت کھاتے ہو اور وہ چوپائے خریدو فروخت کے ذریعے سے تمہارے کھانے پینے اور ضروریات زندگی کی اشیاء حاصل کرنے کا ذریعہ ہیں۔
Top