Al-Quran-al-Kareem - Al-Muminoon : 34
وَ لَئِنْ اَطَعْتُمْ بَشَرًا مِّثْلَكُمْ اِنَّكُمْ اِذًا لَّخٰسِرُوْنَۙ
وَلَئِنْ : اور اگر اَطَعْتُمْ : تم نے اطاعت کی بَشَرًا : ایک بشر مِّثْلَكُمْ : اپنے جیسا اِنَّكُمْ : بیشک تم اِذًا : اس وقت لَّخٰسِرُوْنَ : گھاٹے میں رہو گے
اور بلاشبہ اگر تم نے اپنے جیسے ایک بشر کا کہنا مان لیا تو یقینا تم اس وقت ضرور خسارہ اٹھانے والے ہوگے۔
وَلَىِٕنْ اَطَعْتُمْ بَشَرًا مِّثْلَكُمْ۔۔ : سورة قمر میں اسی قوم کے صالح ؑ کے متعلق تحقیر سے بھرے ہوئے الفاظ ملاحظہ کریں، کہا : (فَقَالُوْٓا اَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُهٗٓ ۙ اِنَّآ اِذًا لَّفِيْ ضَلٰلٍ وَّسُعُرٍ 24؀ ءَاُلْقِيَ الذِّكْرُ عَلَيْهِ مِنْۢ بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ اَشِرٌ) [ القمر : 24، 25 ] ”پس انھوں نے کہا کیا ایک آدمی جو ہمیں سے ہے اکیلا، ہم اس کے پیچھے لگ جائیں ؟ یقیناً ہم تو اس وقت بڑی گمراہی اور دیوانگی میں ہوں گے۔ کیا یہ نصیحت ہمارے درمیان میں سے اسی پر نازل کی گئی ہے ؟ بلکہ وہ بہت جھوٹا ہے، متکبر ہے۔“ اپنے مال و جاہ پر مغرور سرداروں نے سرداری خطرے میں دیکھ کر دنیا اور آخرت کی ذلت قبول کرلی، مگر بیشمار نشان دیکھنے کے باوجود رسول پر ایمان لا کر تابع ہونا قبول نہ کیا۔ سرداری کی آفات میں سے یہ سب سے بڑی آفت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس سے بچائے رکھے۔
Top