Al-Quran-al-Kareem - Ash-Shu'araa : 75
قَالَ اَفَرَءَیْتُمْ مَّا كُنْتُمْ تَعْبُدُوْنَۙ
قَالَ : ابراہیم نے کہا اَفَرَءَيْتُمْ : کیا پس تم نے دیکھا مَّا : کس كُنْتُمْ تَعْبُدُوْنَ : تم پرستش کرتے ہو
کہا تو کیا تم نے دیکھا کہ جن کو تم پوجتے رہے۔
قَالَ اَفَرَءَيْتُمْ مَّا كُنْتُمْ تَعْبُدُوْنَ۔۔ : ”َاٰبَاۗؤُكُمُ الْاَقْدَمُوْنَ“ کے الفاظ سے ابراہیم ؑ یہ باور کروا رہے ہیں کہ کسی دین کے حق ہونے کے لیے بس یہ دلیل کافی نہیں کہ وہ قدیم آبا و اجداد کے وقت سے چلا آ رہا ہے۔ دنیا کے کسی بھی کام میں پہلے لوگوں کی غلطی ثابت ہوجائے تو اسے فوراً چھوڑ دیتے ہو، تو کیا دین ہی اتنا بےحیثیت ہے کہ غلط جان کر بھی نسلوں کی نسلیں آنکھیں بند کرکے اس پر چلتی جائیں اور مکھی پر مکھی مارتی جائیں ؟
Top