Al-Quran-al-Kareem - Ash-Shu'araa : 99
وَ مَاۤ اَضَلَّنَاۤ اِلَّا الْمُجْرِمُوْنَ
وَمَآ اَضَلَّنَآ : اور نہیں گمراہ کیا ہمیں اِلَّا : مگر (صرف) الْمُجْرِمُوْنَ : مجرم (جمع)
اور ہمیں گمراہ نہیں کیا مگر ان مجرموں نے۔
وَمَآ اَضَلَّنَآ اِلَّا الْمُجْرِمُوْنَ : ان مجرموں سے مراد وہ سردار اور و ڈیرے ہیں جنھوں نے انھیں گمراہ کیا تھا۔ پیروکاروں اور معتقدوں کی طرف سے انھی لوگوں کو نشانۂ ملامت بنایا جا رہا ہوگا جنھیں وہ دنیا میں اپنا پیشوا اور بزرگ مانتے تھے، ان کے ہاتھ پاؤں چومتے تھے، ان کی نذریں نیازیں چڑھاتے تھے، قیامت کو جب حقیقت کھلے گی اور پیچھے چلنے والوں کو معلوم ہوگا کہ آگے چلنے والے ہمیں کہاں لے آئے اور خود کہاں ہیں تو یہی پیروکار انھیں مجرم ٹھہرائیں گے اور ان پر لعنت کریں گے۔ قرآن نے کئی مقامات پر یہ نقشہ کھینچا ہے، تاکہ لوگ آنکھیں بند کرکے کسی کے پیچھے نہ چلیں اور تقلید کے بجائے تحقیق سے کام لیں۔ دیکھیے سورة بقرہ (166، 167) ، اعراف (37، 38) ، احزاب (67، 68) ، حٰم السجدہ (29) اور سورة ص (59 تا 61)۔
Top