Al-Quran-al-Kareem - An-Nisaa : 146
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ اعْتَصَمُوْا بِاللّٰهِ وَ اَخْلَصُوْا دِیْنَهُمْ لِلّٰهِ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِیْنَ١ؕ وَ سَوْفَ یُؤْتِ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا
اِلَّا : مگر الَّذِيْنَ تَابُوْا : جنہوں نے توبہ کی وَاَصْلَحُوْا : اور اصلاح کی وَاعْتَصَمُوْا : اور مضبوطی سے پکڑا بِاللّٰهِ : اللہ کو وَاَخْلَصُوْا : اور خالص کرلیا دِيْنَھُمْ : اپنا دین لِلّٰهِ : اللہ کے لیے فَاُولٰٓئِكَ : تو ایسے لوگ مَعَ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کے ساتھ وَسَوْفَ : اور جلد يُؤْتِ اللّٰهُ : دے گا اللہ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) اَجْرًا عَظِيْمًا : بڑا ثواب
مگر وہ لوگ جنھوں نے توبہ کی اور اصلاح کرلی اور اللہ کو مضبوطی سے تھام لیا اور اپنا دین اللہ کے لیے خالص کرلیا تو یہ لوگ مومنوں کے ساتھ ہوں گے اور اللہ مومنوں کو جلد ہی بہت بڑا اجر دے گا۔
اِلَّا الَّذِيْنَ تَابُوْا وَاَصْلَحُوْا جن منافقین کی اوپر مذمت کی ہے ان کی نجات کے لیے بطور استثنا چار باتیں فرمائیں، ایک یہ کہ اپنے پچھلے رویے پر نادم ہوں، دوسرے یہ کہ آئندہ کے لیے اپنی پوری طرح اصلاح کرلیں، تیسری یہ کہ اللہ کی رسی مضبوط پکڑیں، چوتھا یہ کہ دین کا جو کام کریں خالص اللہ کی رضا مندی حاصل کرنے کے لیے کریں۔“ یہ چاروں کام درجہ بدرجہ اور ایک دوسرے کی ترتیب پر قائم ہوں گے۔
Top