Al-Quran-al-Kareem - Adh-Dhaariyat : 36
فَمَا وَجَدْنَا فِیْهَا غَیْرَ بَیْتٍ مِّنَ الْمُسْلِمِیْنَۚ
فَمَا : تو نہ وَجَدْنَا فِيْهَا : پایا ہم نے اس میں غَيْرَ بَيْتٍ : سوائے ایک گھر کے مِّنَ الْمُسْلِمِيْنَ : مسلمانوں میں سے
تو ہم نے اس میں مسلمانوں کے ایک گھر کے سوا کوئی نہ پایا۔
(فما وجدنا فیھا غیر بیت من المسلمین :) یعنی اس بستی میں مسلمانوں کا صرف ایک گھر تھا اور وہ لوط ؑ کا گھر تھا، جنہیں بیوی کے سوا اس کے تمام افراد کو ساتھ لے کر نکل جانے کا حکم وہا۔ ان دونوں آیات سے اس بات کی تائید ہوتی ہے کہ جب اسلام حقیقی اور سچا ہو تو وہی ایمان بھی ہے، اس صورت میں اسلام و ایمان اور مسلم و مومن ایک ہی چیز ہیں۔ ہاں جب اسلام حقیقی نہ ہو، بلکہ صرف ظاہری اعمال پر مشتمل ہو تو اسلام اور ایمان میں فرق ہے۔ امام بخاری ؒ اور محدثین یہی فرماتے ہیں۔ مزید دیکھیے سورة حجرات (14، 15) کی تفسیر۔
Top