Al-Quran-al-Kareem - Adh-Dhaariyat : 41
وَ فِیْ عَادٍ اِذْ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمُ الرِّیْحَ الْعَقِیْمَۚ
وَفِيْ عَادٍ : اور عاد میں اِذْ اَرْسَلْنَا : جب بھیجا ہم نے عَلَيْهِمُ : ان پر الرِّيْحَ الْعَقِيْمَ : بےنفع ہوا کو۔ بیخبر ہوا کو۔ بانجھ ہوا کو
اور عاد میں، جب ہم نے ان پر بانجھ (خیرو برکت سے خالی) آندھی بھیجی۔
(وفی عاد اذ ارسلنا علیھم الریح العقیم : یعنی قوم عاد میں بھی ہم نے ایک نشانی اور بڑی عبرت چھوڑی۔ ”العقیم“ وہ رحم یا عورت جس سے بچہ پیدا نہ ہو، ایسے مرد کو بھی ”عقیم“ کہتے ہیں، پھر ہر اس چیز کو بھی جو خیرو برکت سے خالی ہو۔ قوم عاد پر جو آندھی مسلط کی گئی وہ بھی ہر خیر و برکت سے خالی اور سراسر بربادی اور تباہی تھی، اس لئے اسے ”العقیم“ فرمایا۔ اس کی تفصیل کیلئے دیکھیے سورة حاقہ (6 تا 8) ، قمر (19، 20) اور سورة احقاف (24، 25)۔
Top