Al-Quran-al-Kareem - An-Najm : 50
وَ اَنَّهٗۤ اَهْلَكَ عَادَا اِ۟لْاُوْلٰىۙ
وَاَنَّهٗٓ : اور بیشک وہی ہے اَهْلَكَ : جس نے ہلاک کیا عَادَۨا الْاُوْلٰى : عاد اولیٰ کو
اور یہ کہ بیشک اسی نے پہلی قوم عاد کو ہلاک کیا۔
وانہ اھلک عاد الاولی۔۔۔۔۔۔ ”عاد اولیٰ“ وہ قدیم قوم جس کی طرف ہو د ؑ بھیجے گئے تھے۔ انہیں ”اولیٰ“ یا تو ان کے قدیم ہونے کی وجہ سے کہا گیا ، جیسے فرمایا :(الا تبرجن تبرج الجاھلیۃ الاولیٰ) (الاحزاب : 22)”پہلی جاہلیت کے زینت ظاہر کرنے کی طرح زینت ظاہر نہ کرو“۔ یا اس وجہ سے کہ ان پر عذاب آنے کے وت جو لوگ بچ گئے ان کی نسل کو عاد اخری ٰ یا عاد ثانیہ کہا گیا۔ اکثر کے مطابق ہود ؑ کی قوم کو عاد اولیٰ اور صالح ؑ کی قوم ثمود کو عاد اخری کہا جاتا ہے۔ قوم عاد کی ہلاکت کی تفصیل کے لیے دیکھئے سورة ٔ اعراف (72) حاقہ (6 تا 8) حم سجدہ (15، 16) قمر (18 تا 20) ذاریات (41، 42) اور احقاف (21 تا 25) اور قوم ثمود کے تعارف کے لیے دیکھئے سورة ٔ اعراف (73 تا 79)۔
Top